الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

یو آئی ڈی اے آئی نے اکتوبر 2022 کی ماہانہ پیشرفت اور حصولیابی رپورٹ جاری کی


اکتوبر میں 175 کروڑ سے زیادہ آدھار تصدیق  پر مبنی لین دین ہوئے

گزشتہ ماہ کے دوران 23.64 کروڑ اے ای پی ایس پر مبنی لین دین ہوئے

اکتوبر میں آدھار کا استعمال کرتے ہوئے 23.56 کروڑ ای-کے وائی سی لین کئے گئے

Posted On: 29 NOV 2022 5:49PM by PIB Delhi

پورے ہندوستان کے لوگوں کے ذریعہ آدھار کواپنانے اور  اس کے استعمال میں اضافہ جاری ہے،  یہ اس بات کو ظاہر کرتا ہے کہ یہ کیسے شہریوں کی  زندگی کو متاثر کررہا ہے  اور زندگی کو سہل بنارہا ہے۔ اکتوبر 2022 میں آدھار کے ذریعہ 175.44 کروڑ سے زیادہ تصدیق  پر مبنی لین دین کیے گئے۔

ان میں سے  بیشتر ماہانہ لین دین فنگر پرنٹ بائیو میٹرک  اتھنٹی کیشن   کا استعمال کرکے کئے گئے تھے۔ اس کے بعد  ڈیموگریفک اور او ٹی پی اتھنٹی کیشن کے ذریعہ کئے گئے ۔

اکتوبر کے اواخر تک کل ملا کر تقریباً 8426 کروڑ  تصدیق شدہ لین دین  12 ہندسوں کی  ڈیجیٹل آئی ڈی کا استعمال کرکے پورا کیا گیا۔ یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ آدھار کیسے  بہترحکمرانی  اور فلاح و بہبود کی فراہمی میں تیزی سے اپنا رول ادا کر رہا ہے۔

چاہے وہ  ’ جیون پرمان‘ ہو، ای- کے وائی سی ، دوردراز علاقوں تک بینکنگ کے لئے اے ای پی ایس یا پھر آدھار پر مبنی ڈی بی ٹی یا اتھنٹی کیشن ،  بہتر حکمرانی کے ڈیجیٹل بنیادی ڈھانچہ کے طور پر آدھار  وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ڈیجیٹل انڈیا کی سوچ کی حمایت کرنے میں اہم رول ادا کررہا ہے۔

چہرے کی تصدیق پر مبنی لین دین کی تعداد ستمبر 2022 کے 4.67 لاکھ سے بڑھ کر اکتوبر 2022 میں 37 لاکھ سے زیادہ ہوگئی۔ چہرے کی تصدیق پنشن یافتگان کو بینک یا کامن سروس سینٹرز پر  گئے بغیر  اپنے موبائل فون کا استعمال کرکے گھر پر ڈیجیٹل  جیون پرمان پتر بنانے  کی سہولت فراہم کر رہا ہے۔ اس طرح  سینئر سٹیزن کی زندگی کو آسان بنانے میں مدد  مل رہی ہے۔

اسی طرح، آدھار کا استعمال کرتے ہوئے صرف اکتوبر میں  23.56 کروڑ ای-کے وائی سی لین دین کئے گئے۔ اب  اکتوبر 2022 تک آدھار کے ذریعے ای-کے وائی سی لین دین کی کل تعداد 1321.49 کروڑ ہو گئی ہے۔

آدھار ای – کے وائی سی سروس، بینکنگ اور غیر بینکنگ مالی  خدمات کے لیے شفاف اور گاہکوں کے لئے بہتر تجربہ فراہم کرکے  اور کاروبار کرنے میں  سہولت کے لئے تیزی سے  اپنااہم  رو ل نبھا رہی  ہے۔

آدھار رکھنے والے کی پوری رضامندی کے بعد ہی ایک ای-کے وائی سی لین دین کو عمل میں لایا جاتا ہے۔ یہ ہارڈ کاپی میں کاغذی عمل کو ختم کر دیتا ہے۔ اس میں کے وائی سی کے لیے ذاتی طور پر تصدیق کی ضرورت ہوتی ہے۔

اسی طرح آدھار پر مبنی ادائیگی کے نظام  (اے ای پی ایس) آمدنی کے اہرام کے سب سے نچلے حصہ  یعنی  معاشی طور پر سب سے  کمزور لوگوں کے بیچ  مالی شمولیت کا اہل بناتا ہے۔

صرف اکتوبر میں ہی، پورے ہندوستان میں 23.64 کروڑ  اے ای پی ایس پر مبنی لین دین ہوئے۔ یہ  اعدادوشمار ستمبر کے مقابلے میں 12.4 فیصد زیادہ ہے۔ اکتوبر 2022 کے اواخر تک اے ای پی ایس اور مائیکرو اے ٹی ایم کے نیٹ ورک کے توسط سے اب تک  دور دراز کے علاقوں میں 1573.48 کروڑ بینکنگ لین دین ممکن ہوئے ہیں۔

اب تک ملک میں مرکز اور ریاستوں کے ذریعے چلائی جانے والی 1100 سے زیادہ فلاحی اسکیموں کو آدھار کا استعمال  کرنے کے تعلق سے نوٹیفائیڈ کیا گیا ہے۔ ڈیجیٹل آئی ڈی کے طور پر آدھار،کارکردگی،شفافیت  اور نشانزد مستفیضین تک فلاح و بہبود کی خدمات کی فراہمی کو بہتر بنانے میں  مرکز اور ریاستوں میں مختلف وزارتوں اور محکموں  کی  مدد کر رہا ہے۔

************

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 13098)



(Release ID: 1879879) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi , Telugu