وزارت اطلاعات ونشریات
iffi banner

کھجوراہو کے مندر میں ایک مجموعی بیانیہ ظاہر کیا گیا ہے، جس کے ذریعے مجسموں کی شکل میں گہرے فلسفیانہ معنی چھپے ہوئے ہیں


ہم نے اپنے ملک کے مالا مال قدیم فلسفوں کے بارے  میں نوجوان نسل کو تعلیم دینے کے لیے خاص طور پر یہ فلم بنائی ہے: کھجوراہو آنند اور مکتی کے دو ڈائریکٹرز  - آنند اور مکتی

نئی دلی، 28 نومبر، 2022/ کھجوراہو مندر کے کھنڈرات ہمیں کیا بتاتے ہیں؟

کھجوراہو کمپلیکس میں 25 مندر کے کھنڈر ہزاروں سال پرانے ہیں۔ یہ مندر ہمیں قدیم بھارت کے بارے میں کھنڈروں کے دور سے کہیں زیادہ معلومات فراہم کرتے ہیں۔

یہ کھنڈر اس دور کی تجارت، ثقافت اور سماجی زندگی کے بارے میں ہمیں بتاتے ہیں۔ مندر کی دیواروں پر آرٹ کی شکل میں ان مجسموں کے اندر ایک مجموعی بیانیہ ظاہر کیا گیا ہے۔یہ عالیشان مجسمے ہمیں اپنے قدیم بھارتی فلسفے کے بارے میں بتاتے ہیں اور ان سے سبق حاصل کرنے کے لیے یہ ایک کھلی کتاب ہے۔

دو ڈائریکٹرز ڈاکٹر دیپیکا کوٹھاری اور رام جی اوم کی 60 منٹ کی مدت والی ہندی دستاویزی فلم کھجوراہو آنند اور مکتی،کھجوراہو مندروں کے  25 کھنڈروں کی ایک دستاویزی فلم ہے جو ہزاروں سال پرانی ہیں۔ انہوں نے بھارت کے 53ویں بین الاقومی فلم فیسٹیول (افی) میں آج پی آئی بی کی طرف منعقدہ  افی ٹیبل ٹاکس کے ایک سیشن سے خطاب کیا۔

فلم سازوں نے  مندر میں کیا پایا؟

ان کا مقصد یہ تھا کہ وہ ناظرین کو وہ سب کچھ دکھائیں جو کھجوراہو مندروں میں دستیاب ہے۔

رام جی اوم نے بتایا کہ انہیں ویدک دیوتاؤں کا اظہار ملا، جو سبھی 33 کروڑ ہندو بھگوان ہیں انہیں  مندر کی دیواروں پر کندہ کیے ہوئے مجسموں میں دکھایا گیا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ’’یہ بھارتی آرٹ کا ایک انسائیکلوپیڈیا ہے‘‘۔

اس دستاویزی فلم میں کھجوراہو مندر کے احاطے میں ویکنٹھ وشنو مندر کے بارے میں بہت سی چیزیں دریافت کی گئی ہیں۔ رام جی اوم نے بتایا کہ ویکنٹھ روایت ، کشمیر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں زیادہ چلن میں تھی۔ ویکنٹھ اصول سے متعلق مختلف فلسفیانہ نظریات مندر کی دیواروں پر کندہ پائے گئے ہیں۔

ان مجسموں میں کرشنا مشرا کے سنسکرت ڈرامے ’پربودھ چندرادیا‘ سے تحریک حاصل کی گئی ہے۔  نہ صرف یہ بلکہ مندر کی دیواروں پر  بلکہ سامکھیا فلسفہ بھی کندہ کیا گیا ہے۔ بنکم چندر چٹرجی نے لکھا تھا کہ ’’ تانترک جھنڈا نہیں بلکہ سمکھیا کا جھنڈا کھجوراہو کے مندروں پر بلند ہوتا ہے‘‘ یہ بات فلم ساز رام جی اوم نے بتائی۔ کھجوراہو لکشمن مندر، ویکنٹھ وشنو کا گھر سمجھا جاتا ہے، اس فلم میں آرٹ کی شکل میں عمدہ طریقے سے ان پہلوؤوں کا انکشاف کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر دیپیکا کوٹھاری نے کہا ’’کھجوراہو مندر عام طور پر شہوت انگیز مجسموں کے لیے جانے جاتے ہیں ۔ لیکن ان شہوت والے مجسموں کے پیچھے فلسفیانہ راز پوشیدہ ہیں‘‘ ۔ انہوں نے بتایا ’’کندہ کیے گئے گہرے فلسفے کا یہ محض  10 فیصد حصہ ہے ‘‘۔

کھجوراہو کے لکشمن مندر میں یوگ اور سمکھیا کے رازوں کا انکشاف  اس دستاویزی فلم میں کیا گیا ہے۔ ڈاکٹر دیونگانا دیسائی نے وضاحت کی کہ اس دستاویزی فلم میں جو کچھ بھی شہوت والے اور غیر شہوت والے مجسمے ہیں وہ ویدک اور پرانک ہندو ثقافت کا ایک لازمی حصہ ہیں۔

یہ فلم بھارتی تہذیب کی 24 قسطوں کی سیریز کے تحت تیار کی گئی ہے جس کا آغاز حال ہی میں ہوا ہے۔ ڈاکٹر کوٹھاری نے یہ بھی بتایا کہ موجودہ نسل ہمارے قدیم مندروں کے بارے میں بہت ناخواندہ ہو چکی ہے۔ اس لیے انھوں نے یہ فلم خاص طور پر نوجوان نسل کو ہمارے ملک کے قدیم فلسفوں سے آگاہ کرنے کے لیے بنائی ہے جو مندر کے کھنڈرات میں ظاہر ہوتے ہیں۔

  ۔۔۔--

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔              

U 13063

iffi reel

(Release ID: 1879694) Visitor Counter : 289


Read this release in: English , Marathi , Hindi , Tamil