وزارت سیاحت

وزارت سیاحت نے اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام ( یو این ای پی) اور رسپانسیبل ٹورزم سوسائٹی آف انڈیا (آر ٹی ایس او آئی) کے ساتھ شراکت داری  میں پائیدار سیاحت پر سی ای اوز کی گول میزکانفرنس  کا اہتمام کیا

Posted On: 25 NOV 2022 6:41PM by PIB Delhi

اہم خصوصیات:

گول میز کانفرنس کا مقصد پائیدار سیاحت کے لیے قومی اور عالمی ترجیحات کے بارے میں صنعت کے  متعلقین میں بیداری پیدا کرنا ہے۔

پائیدار سیاحت پر بہترین طور طریقوں کا اشتراک اور فروغ ایجنڈے کا حصہ ہے۔

پائیدار سیاحت کے لیے قومی حکمت عملی کے مطابق، وزارت سیاحت نے، یو این ای پی اور آر ٹی ایس او اآئی کے ساتھ شراکت داری میں سیاحت کے شعبے میں رونما ہونے والی تبدیلیوں پر ، آج پائیدار سیاحت پر چیف ایگزیکٹیوز کی گول میز کانفرنس  کا آغاز کیا  جس کا مقصد صنعت کے  متعلقین کی شراکت داری اور تعاون کو بڑھانا ہے تاکہ ایک پائیدار راستہ طے کیا جا سکے۔

 https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001M5QW.jpg

اس گول میز کانفرنس  کا مقصد پائیدار سیاحت کے لیے قومی اور عالمی ترجیحات کے بارے میں صنعت کے متعلقین کے درمیان بیداری پیدا کرنا اور پائیدار سیاحت سے متعلق بہترین  طور طریقوں کا اشتراک اور فروغ  ہے۔

گول میز  کانفرنس نے پائیدار سیاحت سے متعلق درج ذیل  ان تین اہم اقدامات کی جانب توجہ مبذول کی جن پر  شرکاء نے دستخط کیے تھے اور جس کا مقصد سیاحتی پالیسیوں اور طور طریقوں میں پائیدار کھپت اور پیداوار (ایس سی پی) میں تیزی لانے کے مقصد سے تہرے عالمی اقدام: بحران کو دور کرنا  اور  کاربن کے اخراج میں تیزی سے کمی لانا، آب و ہوا کے موافق سیاحت اور اس کے شعبے میں سبز معاشی تبدیلیاں تھیں:

زندگی کے لیے سفر (لائف) عہد

ذمہ دار مسافر مہم

گلوبل ٹورزم پلاسٹک انیشی ایٹو

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002H1CQ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003JXP3.jpg

اس موقع پر بات کرتے ہوئے سیاحت کی وزارت کے سکریٹری جناب اروند سنگھ نے کہا کہ ’ہر کوئی سیاحت سمیت زندگی کے تمام پہلوؤں میں پائیداری کو مرکزی دھارے میں لانا چاہتا ہے‘۔انہوں نے اس حقیقت کو بھی اجاگر کیا کہ جی 20 کا اجلاس بھی مستقبل قریب میں منعقد کیا جائے گا۔ اس سے ہماری وابستگی کو بڑھانا ضروری ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ جی  20 کے دوران سیاحت سے متعلق چار اجلاس بھی ہونے ہیں۔ جناب اروند سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کے لیے ذمہ دارانہ سیاحت میں قیادت کرنے کا یہ بہترین وقت ہے۔

گول میز  کانفرنس میں سی ای اوز، بڑے صنعتی گروپوں کے سینئر اور  درمیانی سطح کے نمائندوں، وزارت سیاحت، ہندوستان میں اقوام متحدہ کے نمائندوں، یو این ای پی،   آر ٹی ایس او آئی، اور پائیدار سیاحت پر کام کرنے والی تکنیکی ایجنسیوں/ماہرین کی شرکت  نظر آئی۔

بڑھتی ہوئی معیشت اور لاکھوں لوگوں کی روزی روٹی میں سیاحت کے شعبے کا کردار سب کو معلوم ہے۔ یہ بڑھتی ہوئی اقتصادی سرگرمیوں اور مقامی معاش کے لیے ایک اہم محرک  اور قدرتی اور ثقافتی ورثے کی نمائش کے لیے ایک ضروری ذریعہ بھی ہے۔ عالمی کووڈ 19 کی وبا کے دوران سیاحت بھی سب سے زیادہ متاثر ہونے والے شعبوں میں سے ایک تھا اور یہ موسمیاتی تبدیلی، ماحولیاتی نظام کے انحطاط اور حیاتیاتی تنوع کے بڑھتے ہوئے خطرات سے بھی نمٹ رہا ہے۔

کووڈ 19 کی وبا نے انسانی صحت، حیاتیاتی تنوع اور اقتصادی نظام کو لاحق خطرات کے درمیان تعلق کو مزید اجاگر کیا ہے، ساتھ ہی ساتھ ماحولیاتی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کے تہرے عالمی خطرے کے جواب میں سب کے لیے خوشحالی کو یقینی بنانے کے سیاحت کے شعبے میں لچک اور پائیداری کو فروغ دینے  کی   ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔ کووڈ 19 کی وبا سے پہلے اس شعبے میں عالمی جی ڈی پی کا 10فیصد  سے زیادہ اور دنیا بھر میں 10فیصد ملازمتوں میں تعاون تھا، بین الاقوامی سیاحوں کی آمد 2014 میں 1.1 ارب  سے بڑھ کر 2030 میں 1.8 ارب  تک پہنچنے کا تخمینہ تھا۔ اس کی وجہ سے  2050 تک عالمی سطح پر توانائی کی کھپت میں 154 فیصد، گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں 131 فیصد، پانی کی کھپت میں 152 فیصد اور ٹھوس کچرے کو ٹھکانے لگانے میں 251 فیصد اضافے کے لئے سیاحت کے شعبے کو  تیار  رہنے کی ضرورت ہے۔

سفر اور سیاحت کا شعبہ ماحولیات اور کاربن فوٹ پرنٹ پر اہم اثرات چھوڑنے کے لیے جانا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ پلاسٹک کی بڑھتی ہوئی پیداوار اور استعمال کے لئے  سیاحت کے شعبے پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے تاکہ پلاسٹک کی کمی کو یقینی بنایا جا سکے اور اس کے سرکلر استعمال کو فروغ دیا جا سکے۔

عالمی وبا  کے بعد کے منظر نامے میں، جہاں سیاحت کا شعبہ آہستہ آہستہ وبا کے اثرات سے نکل  رہا ہے، وہیں سیاحت کے شعبے کو مزید لچکدار، پائیدار اور جامع صنعت میں تبدیل کرنے کا  ایک موقع  بھی ہے۔ معاش اور معیشتوں میں اس کے مسلسل تعاون کو یقینی بنانے کے لیے اس کی بحالی اور پائیداری اہم ہوگی۔ مختصراً، پائیداری کو اب 21ویں صدی میں سیاحت کے شعبے کی ترقی کی وضاحت کرنے کی ضرورت ہے۔

چار جون 2022 کو، وزارت سیاحت نے یو این ای پی اور آر ٹی ایس او آئی کے ساتھ شراکت  داری میں پائیدار اور ذمہ دار سیاحتی مقامات کی ترقی پر قومی  اجلاس  کا انعقاد کیا اور پائیدار سیاحت اور ذمہ دار مسافر مہم کے لیے قومی حکمت عملی کا آغاز کیا۔

پائیدار سیاحت کے لیے قومی حکمت عملی کا مقصد ہندوستانی سیاحت کے شعبے میں پائیداری کو مرکزی دھارے میں لانا اور قدرتی اور ثقافتی وسائل کی حفاظت کرتے ہوئے زیادہ لچکدار، جامع، کاربن سے پاک اور وسائل سے بھرپور سیاحت کو یقینی بنانا ہے۔

سیاحت کی صنعت کو پائیداری  دینے والے  اقدامات میں تبدیلی  کے لیے اہم سرمایہ کاری اور جدت طرازی کی ضرورت ہوگی۔ ماحولیاتی کارکردگی کو بہتر بنانے اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے کم اخراج والی ٹیکنالوجیز کو اپنانا، وسائل کے استعمال کو بہتر بنانا، آپریٹنگ اخراجات کو کم کرنا اور کارکردگی میں اضافہ کرنا بھی ضروری ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004OATI.jpg

 

حوالہ  جاتی  وسائل:

پائیدار سیاحت کے لیے قومی حکمت عملی

سودیش درشن 2.0 کے لیے رہنما خطوط

ذمہ دار مسافر مہم

ذمہ دار مسافر رہنما خطوط

گلوبل ٹورازم پلاسٹک انیشیٹو- https://www.youtube.com/watch?v=C8Vy5wqT4Ns

موسمیاتی اسمارٹ سرمایہ کاری کے لیے تجارتی  پروجیکٹ  بنانا: سیاحت کے شعبے کے لیے رہنما ہدایات

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م م ۔ ن ا۔

U- 13053



(Release ID: 1879522) Visitor Counter : 118


Read this release in: English , Hindi