وزارت دفاع

بھارت -بحرالکاہل علاقائی مذاکرات کا اختتامی دن (آئی پی آر ڈی – 2022)

Posted On: 25 NOV 2022 6:46PM by PIB Delhi

نئی دلی،25 نومبر، 2022/ ’’بھارت بحرالکاہل علاقائی مذاکرات 2022‘‘ (آئی آر پی ڈی -2022 ) آج نئی دلی میں ختم ہو گیا۔ تین روزہ ایونٹ بھارتی بحریہ کا سالانہ اعلیٰ سطح کا علاقائی اہم مذاکرات ہیں، اور یہ 23 نومبر سے 25 نومبر 2022 تک مانیک شا سینٹر، نئی دلی میں منعقد ہوا۔

’’بھارت – بحرالکاہل سمندری اقدام (آئی پی او آئی) کا کام کاج شروع کرنا‘‘کے مرکزی موضوع کی بنیاد پر، آئی پی آر ڈی 2022 نے ذیلی موضوعات کی کھوج کی جو آئی پی او آئی کے سات ’ستون‘ یا ’اسپوکس‘ کو زیادہ سے زیادہ خاصیت فراہم کرسکتے ہیں۔

آئی پی آر ڈی کا آخری دن تین اجلاس پر مشتمل تھا۔ پہلے اجلاس میں، ’مارگ درشن‘ جلسے کو مناسب طور پر قرار دیتے ہوئے، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے کہا کہ آئی پی آر ڈی نے 5 ایس ایس کے سمواد یا ’مکالمہ‘ پہلو کی نمائندگی کی ہے- سمن، سمواد، سہیوگ، شانتی، اور سمریدھی - جس کا تذکرہ وزیر اعظم نے کیا۔ انہوں نے ملک کے بحری مفادات کے تحفظ میں بھارتی بحریہ کے عزم کا اعادہ کیا اور مزید کہا کہ آئی پی آر ڈی علاقائی بحری سلامتی کے لیے مشترکہ نقطہ نظر کو تیار کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ آئی پی او آئی نے دو اہم عناصر ’مجموعی نظریے‘ اور ’شمولیت‘ کے ذریعے سمندروں کی مجموعی نوعیت کا فائدہ اٹھایا۔ پچھلے دو دن کی کارروائی کا خلاصہ بیان کرتے ہوئے، ایڈمرل آر ہری کمار اہم مسائل کا ذکر کیا جو معزز مقررین کے ذریعہ بیان کیے گئے تھے، جن میں ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کے وزیر جناب بھوپیندر یادو اور جناب اجے بھٹ، عزت مآب وزیر مملکت برائے دفاع شامل تھے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دو دن کے دوران، جس میں 17 ممالک اور بین الاقوامی تنظیموں کے مقررین کی طرف سے بحث و مباحثے کیا گیا، ایک متفقہ معاہدہ ہوا کہ بھارت -بحرالکاہل عالمی معاملات میں اقتصادی اور فوجی مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔ اپنے تبصرے کے اختتام پر، ایڈمرل نے وزیر دفاع کو کلیدی خطبہ دینے کی دعوت دی۔

وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے اپنے کلیدی خطاب میں کہا کہ آئی پی آر ڈی بھارت -بحرالکاہل میں تعاون کو بڑھانے کے لیے خیالات کے تبادلے کا ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ انہوں نے ایک آزاد، کھلے اور جامع بھارت-بحرالکاہل کے بھارت کے وژن اور کثیرالجہتی اور علاقائیت میں بھارت کے اعتماد کا اعادہ کیا۔ یہ بتاتے ہوئے کہ آسیان خطہ بھارت -بحرالکاہل میں مرکزی حیثیت رکھتا ہے، انہوں نے دو حالیہ اقدامات کا حوالہ دیا – ’سمندری پلاسٹک آلودگی پر انڈیا-آسیان پہل' اور 'یو این پیس کیپنگ آپریشنز میں خواتین کے لیے انڈیا-آسیان پہل'۔ بھارت کی بھرپور بحری روایت اور ورثے کا ذکر کرتے ہوئے، وزیر موصوف نے بھارت کی ترقی، خوشحالی اور سلامتی کے ساتھ ساتھ بھارت - بحرالکاہل کے لیے بھی سمندروں کی اہمیت پر زور دیا۔ جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ آج کی ایک دوسرے سے وابستہ دنیا میں سیکورٹی کا ایک اجتماعی ادارہ ہے۔ مشترکہ سلامتی میں بھارت کے اعتماد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، انہوں نے کووڈ - 19 وبائی مرض کی مثال دی، جس نے بھارت کو ایک وسیع خاندان کے طور پر دنیا کے بارے میں اپنے تصور کو ظاہر کرنے کا موقع فراہم کیا، یا واسودھیوا کٹمبکم، او پی سمدر سیتو کے ذریعے ویکسین میتری پہل کی۔

وزیر موصوف نے کہا کہ آج کے پیچیدہ جغرافیائی سیاسی ماحول میں قومی سلامتی کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے اور یہ کہ ’کثیر اتحادی پالیسی‘ عالمی سلامتی کے خدشات کا واحد عملی حل ہے۔ آخر میں، وزیر موصوف نے ’’بھارت – بحرالکاہل علاقائی مذاکرات 2022‘‘ کے انعقاد کے لیے بھارتی بحریہ اور نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن کی تعریف کی۔ معزز وزیر نے نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن کی طرف سے شائع کردہ ایک کتاب کا بھی اجراء کیا، جس کا عنوان تھا "ساحلی – سمندری سلامتی کے طول و عرض"۔

دوسرا جلسہ "قدرتی آفات کے خطرے میں کمی اور بندوبست: اسمال آئی لینڈ ڈویلپنگ سٹیٹس (ایس آئی ڈی ایس) اور کمزور ساحلی ریاستوں کے حل" کے موضوع پر تھا، جس نے بنگلہ دیش، فرانس، انڈیا، مالدیپ، اور کولیشن فار ڈیزاسٹر ریزیلینٹ انفراسٹرکچر (سی ڈی آر آئی) کے نقطہ نظر کو اکٹھا کیا۔ جلسے نے آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات اور ان کو کم کرنے کے لیے اجتماعی اور باہمی تعاون کی حکمت عملی وضع کرنے کی فوری ضرورت کے لیے بھارت - بحرالکاہل میں نشیبی جزیروں اور ساحلی علاقوں کے خطرے پر بھی روشنی ڈالی۔ جلسے کی نظامت وائس ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی، چیف آف پرسنل، بھارتی بحریہ نے کی۔ ماڈریٹر کے طور پر اپنے ریمارکس میں، وائس ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی نے سیشن سے ابھرنے والے اہم مسائل کا ذکر کیا۔ ان میں نشیبی علاقوں کے زیر آب آنے کا خطرہ بھی شامل ہے، جو موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے سطح سمندر میں اضافے سے پیدا ہوتا ہے۔ قدرتی آفات جیسے طوفان اور خشک سالی کے واقعات میں اضافہ؛ اور ڈیزاسٹر مینجمنٹ اور تخفیف سے متعلق پہلوؤں، جس میں انہوں نے بھارت کے ڈیزاسٹر مینجمنٹ سیٹ اپ کی طرف اشارہ کیا۔

آخری جلسے کا آغاز اختتامی خطاب کے ساتھ ہوا، جس میں نیشنل میری ٹائم سیکیورٹی کوآرڈینیٹر وائس ایڈمرل جی اشوک کمار (ریٹائرڈ) نے انڈو پیسیفک میں بحری سلامتی کو متاثر کرنے والے مسائل جیسے بین ایجنسی تال میل، معلومات کے تبادلے کی اہمیت پر بات کی۔ میری ٹائم ڈومین بیداری کو بڑھانا اور کچھ چیلنجز جیسے قوانین کے نفاذ میں مسائل اور سمندری تنازعات۔ اختتامی خطاب کے بعد نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن کی طرف سے شائع کردہ "پبلک انٹرنیشنل میری ٹائم لا" کے عنوان سے ایک کتاب کا اجراء کیا گیا۔

آئی پی آر ڈی 2022 کا اختتام بحریہ کے نائب سربراہ، وائس ایڈمرل ایس این گھورماڑے کے اختتامی خطاب کے ساتھ ہوا، جس میں انہوں نے بھارت - بحرالکاہل کے مختلف سیاسی، سماجی، اقتصادی اور عسکری پہلوؤں پر مشتمل بیان کیا جو متحرک ہونے کے دوران سامنے آئے۔ تین روزہ بات چیت. وائس ایڈمرل گھورماڑے نے بھارت -بحرالکاہل کے اندر بھرپور تنوع سے فائدہ اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا اور ہند-بحرالکاہل کو متاثر کرنے والے مسائل کے حل تک پہنچنے میں زیادہ تخیلاتی ہونے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے اس تقریب کے اہم نکات کا بھی خلاصہ کیا، جیسے کہ بلیو اکانومی کی وسیع تر تشریح اور تفہیم، اور یہ حقیقت کہ اس میں تشویش کے کئی مسائل تھے، جیسے کہ مچھلی کے ذخیرے کا مناسب انتظام اور ضابطہ نہ ہونا، جن پر توجہ نہ دی گئی تو، مستقبل میں ممکنہ طور پر آفات کے طور پر ابھر سکتے ہیں. اپنے کلمات کے اختتام پر، وائس ایڈمرل غورماڈے نے آئی پی آر ڈی کے انعقاد میں نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن کی کوششوں کو سراہتے ہوئے ایک حوصلہ افزا اور فکری طور پر محرک مکالمے کے لیے تمام شرکاء کا شکریہ ادا کیا۔

آئی پی آر ڈی-2022 کا اہتمام نیشنل میری ٹائم فاؤنڈیشن (این ایم ایف)، نئی دہلی نے بھارتی بحریہ کے نالج پارٹنر کے طور پر کیا تھا۔ اس تقریب میں بھارتی مسلح افواج، جہاز رانی کی وزارت، ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت کے سینئر عہدیداروں، بھارتی صنعت کے سینئر نمائندوں، بھارت میں مشنوں کے سفارتی نمائندوں، تعلیمی اداروں اور بیرون ملک کے نامور اسکالرز اور ماہرین کی فعال شرکت کا مشاہدہ کیا گیا۔ اس کے علاوہ، تقریباً 2000 وردی پوش اہلکاروں اور سابق فوجیوں، نامور شہریوں اور دہلی این سی آر کی مشہور یونیورسٹیوں کے طلباء نے تین دنوں کے دوران اس تقریب میں شرکت کی۔

 

۔۔۔

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔

U 12968



(Release ID: 1879018) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi