وزارت دفاع
پروجیکٹ 15 بی وائی 12705 (مورموگاؤ) کے دوسرے جہاز کی ڈیلیوری
Posted On:
24 NOV 2022 3:11PM by PIB Delhi
مجھگاؤں ڈاک شپ بلڈرز لمیٹڈ (ایم ڈی ایل) میں بنائے جا رہے پروجیکٹ 15 بی اسٹیلتھ گائیڈڈ میزائل شکن کے دوسرے جہاز 15 بی وائی 12705 (مورموگاؤ) کو 24 نومبر 2022 کو ہندوستانی بحریہ کو سونپا گیا۔ پروجیکٹ 15 بی کے چار طیاروں کے لیے قرار پر 28 جنوری 2021 کو دستخط کیے گئے تھے۔ یہ پروجیکٹ گزشتہ دہائی میں کمیشن کیے گئے کولکاتا کلاس (پروجیکٹ 15 اے) کے میزائل شکن کا فالو آن ہے اور اس کا بنیادی جہاز – آئی این ایس وشاکھاپٹنم پہلے ہی 21 نومبر 2021 کو ہندوستانی بحریہ میں شامل ہو چکا ہے۔
ہندوستانی بحریہ کی اپنی تنظیم، وارشپ ڈیزائن بیورو کے ذریعے ڈیزائن کیا گیا اور میسرز مجھگاؤں ڈاک شپ بلڈرز لمیٹڈ، ممبئی کے ذریعے تیار کردہ پروجیکٹ کے چار جہازوں کے نام ملک کے چاروں کونوں کے بڑے شہروں یعنی وشاکھاپٹنم، مورموگاؤ، امفال اور سورت کے نام پر رکھا گیا ہے۔
مورموگاؤ کی کیل جون 2015 میں رکھی گئی تھی اور جہاز کو 17 ستمبر 2016 کو لانچ کیا گیا تھا۔ ڈیزائن نے سیریز پروڈکشن سے فائدہ حاصل کرنے کے لیے کولکاتا کلاس کے طور پر پتوار شکل، مؤثر مشینری، متعدد پلیٹ فارم والے آلات اور بنیادی اسلحوں اور سنسروں کو کافی حد تک بنائے رکھا ہے۔
جہاز 163 میٹر لمبا اور 17 میٹر چوڑا ہے، پوری طرح سے لوڈ ہونے پر 7400 ٹن منتقل ہوتا ہے اور اس کی زیادہ سے زیادہ رفتار 30 سمندری میل ہے۔ ’فلوٹ‘ اور ’موو‘ زمروں میں متعدد ملکی ساز و سامان کے علاوہ، میزائل شکن کو درج ذیل اہم دیشی ہتھیاروں کے ساتھ بھی نصب کیا گیا ہے۔ پروجیکٹ کا مجموعی دیسی ساز و سامان تقریباً 75 فیصد ہے۔
- اوسط دوری کی سطح سے ہوا میں مار کرنے والی میزائل (بی ای ایل، بنگلور)
- برہموس سطح سے سطح پر مار کرنے والی میزائل (برہموس ایرواسپیس، نئی دہلی)
- دیشی ٹارپیڈو ٹیوب لانچر (لارسن اینڈ ٹوبرو، ممبئی)
- آبدوز شکن دیسی راکٹ لانچر (لارسن اینڈ ٹوبرو، ممبئی)
- 76 ایم ایم سپر ریپڈ گن ماؤنٹ (بی ایچ ای ایل، ہری دوار)
یہ جہاز 19 دسمبر، 2021 کو گوا کے یوم آزادی کے موقع پر اپنے پہلے سمندری سفر کے لیے روانہ ہوا تھا اور جہاز کی سپلائی کر دی گئی ہے۔ مورموگاؤ کی ڈیلیوری ’آزادی کا امرت مہوتسو‘ کی تقریب کے حصہ کے طور پر ’آتم نربھر بھارت‘ کی سمت میں حکومت ہند اور ہندوستانی بحریہ کے ذریعے دی جا رہی ترغیب کی تصدیق ہے۔ کووڈ چنوتیوں کے باوجود، معاہدہ کی تاریخ سے تقریباً تین مہینہ پہلے میزائل شکن کو جلد شامل کرنا بڑی تعداد میں متعلقین کی مشترکہ کوششوں کے لیے ایک اعزاز ہے اور یہ بحر ہند کے خطہ میں ملک کی سمندری طاقت کو بڑھائے گا۔
*****
ش ح – ق ت – ت ع
U: 12905
(Release ID: 1878610)
Visitor Counter : 167