کامرس اور صنعت کی وزارتہ

سوفیصد ٹیرف لائنوں پر ڈیوٹی کو آسٹریلیا کے ذریعہ ہندوستان-آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے (ہند-آسٹریلیا ای سی  ٹی اے) کے تحت ختم کیا جائے گا: جناب پیوش گوئل


ایک اندازے کے مطابق ای سی ٹی اے کے نتیجے میں 10 لاکھ ملازمتیں پیدا ہوں گی: جناب  پیوش گوئل

اسٹیک ہولڈرز سے مکمل مشاورت کے بعد ای سی ٹی اے کو حتمی شکل دی گئی۔ متفقہ طور پر تمام حلقوں کی طرف سے اس معاہدے کو قبول اور سراہا گیا: جناب  پیوش گوئل

ای سی ٹی اے، جواہرات اور زیورات کے شعبے کوزبردست فروغ دے گا: جناب پیوش گوئل

ای سی ٹی اے، لوگوں کے درمیان رابطوں کو بڑھاتا ہے، جس سے اضافی کاروبار پیدا ہوتا ہے، برآمدات اور سرمایہ  کاری میں نمایاں اضافہ اور 10 لاکھ سے زیادہ روزگار پیدا ہوتے ہیں

Posted On: 22 NOV 2022 8:19PM by PIB Delhi

تجارت اور صنعت، صارفین کے امور، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ  سو فیصد ٹیرف لائنوں پر ڈیوٹی کو آسٹریلیا کی طرف سے تاریخی ہندوستان-آسٹریلیا اقتصادی تعاون اور تجارتی معاہدے (ہند-  آسٹریلیا ای سی ٹی اے) کے تحت ختم کر دیا جائے گا۔ وہ آج آسٹریلوی پارلیمنٹ سے معاہدے کی منظوری کے بعد ای سی ٹی اے کے تعلق سے پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔

وزیر موصوف نے، وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا اظہار تشکر کیا اور کہا کہ ای سی ٹی اے  اُس  مضبوط  ربط کی وجہ سے ممکن ہوا ہے، جو انہوں نے آسٹریلیا کی قیادت کے ساتھ پارٹی لائنوں سے  ہٹ کربنایا تھا۔

جناب گوئل نے کہا کہ ای سی ٹی اے  معیشت کے کئی شعبوں کو، خاص طور پر ٹیکسٹائل، جواہرات اور زیورات اور فارماسیوٹیکل کو زبردست فروغ دے گا۔ واضح رہے کہ ای سی  ٹی اے  کے نتیجے میں 10 لاکھ ملازمتیں پیدا ہونے کا تخمینہ ہے۔ انہوں نے اشارہ کیا کہ یہ معاہدہ ہندوستان میں سروس سیکٹر کے لیے نئے مواقع بھی کھولے گا اور طلباء کو آسٹریلیا میں کام کرنے کا موقع فراہم کر کے بہت زیادہ فائدہ پہنچائے گا۔ ہندوستانی یوگا کے اساتذہ اور باورچیوں کے لیے 1800 کا سالانہ ویزا کوٹہ قائم کیا جانا ہے۔

 وزیر موصوف نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معاہدے کو اسٹیک ہولڈرز کی وسیع اور جامع مشاورت کے بعد حتمی شکل دی گئی اور اس بات کی نشاندہی کی کہ اسے تمام حلقوں نے متفقہ طور پر قبول کیا اور اس کی حمایت کی۔

جناب گوئل نے کہا کہ یہ معاہدہ دونوں ملکوں کے درمیان اعتماد اور بھروسے کی عکاسی کرتا ہے اور دنیا میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد کو ظاہر کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ای سی ٹی اے  آسٹریلیا،  ایک متحرک جمہوریت جس میں ہندوستان کے متعدد مفادات مشترک ہیں، کے ساتھ ہندوستان کے تعلقات کو مزید گہرا کرے گا۔

ہند- آسٹریلیا ای سی ٹی اے ،جس پر 2 اپریل 2022 کو دستخط کیے گئے تھے، اب اس کے جلد نفاذ کی غرض سے  توثیق کے لیے تیار ہے، جس میں ہند- آسٹریلیا ای سی ٹی اے بل اورڈی ٹی اے اے  ترمیمی بل، آج آسٹریلوی پارلیمنٹ سے منظور کیے جا رہے ہیں اور اسے شاہی منظوری حاصل کرنے کے لیے ایگزیکٹو کونسل کے سامنے پیش کیا جا رہا ہے۔  یہ معاہدہ جلد ہی نافذ العمل ہو جائے گا، باہمی طور پر مناسب تاریخ پر ایک بار جب دونوں فریقین اپنے  ملک کے اندرونی عمل کو مکمل کر لیں گے۔

آسٹریلیا ہندوستان کا ایک اہم اسٹریٹجک پارٹنر ہے اور دونوں جمہوریتیں چار ملکی کیو یو اے ڈی ، سہ فریقی سپلائی چین انیشیٹو اور انڈو پیسیفک اکنامک فورم (آئی  پی ای ایف) کا حصہ ہیں۔ای سی ٹی اے  کے ذریعے بہم کردہ  تجارتی تعلقات، مشترکہ مفاد اور اضافی تجارت کے ساتھ دو متحرک معیشتوں کے درمیان ہندوستان-آسٹریلیا جامع اقتصادی شراکت داری کے ایک نئے باب کا آغاز کرے گا۔ دونوں اطراف کے وزرائے اعظم کی طرف سے شروع کیا گیا یہ معاہدہ ہمارے کثیر جہتی دوطرفہ تعلقات کا سنگ بنیاد ہے۔  ای سی ٹی اے  ایک دہائی سے زیادہ کے بعد ہندوستان کا کسی ترقی یافتہ ملک کے ساتھ پہلا تجارتی معاہدہ ہے۔ اس معاہدے میں دونوں دوست ممالک کے درمیان دوطرفہ اقتصادی اور تجارتی تعلقات کے تمام پہلوؤں میں تعاون شامل ہے۔ یہ آسٹریلیا کے  7  لاکھ سے زیادہ ہندوستانی تارکین وطن ،جو کہ دوسرے سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے ڈائسپورا ہیں اور جو آسٹریلیا کے معاشرے اور معیشت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں،سے بھی جڑے گا۔

ای سی ٹی اے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کی حوصلہ افزائی اور بہتری کے لیے ایک ادارہ جاتی طریقہ کار فراہم کرتا ہے۔ پہلی بار، پچھلے ایف ٹی اے کے برعکس ہر صنعت، وزارتوں، تجارتی انجمنوں وغیرہ کے ساتھ مکمل طور پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت پر مبنی فیصلے کیے گئے۔ توقع ہے کہ اس معاہدے کے ساتھ، کل دوطرفہ تجارت 5 سالوں میں موجودہ 31 بلین امریکی ڈالر ہے، 45-50 بلین امریکی ڈالر سے تجاوز کر جائے گی۔ 2026-27 تک ہندوستان کی تجارتی اشیاء کی برآمدات میں 10 بلین کا اضافہ ہونے کا امکان ہے۔ مزید برآں، چونکہ محنت کرنے والے شعبوں کو فائدہ پہنچے گا، اس سے ہندوستان میں کم از کم 10 لاکھ ملازمتوں کے اضافی روزگار پیدا ہونے، سرمایہ کاری کے لیے کافی مواقع پیدا کرنے، اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کی امید ہے۔ اسی طرح، یہ آسٹریلیا میں ہندوستانیوں کے لیے روزگار کے بہتر مواقع فراہم کرے گا اور ہندوستان کو ترسیلات زر میں اضافہ کرے گا۔

آسٹریلیا کی تقریباً 96 فیصد برآمدات خام مال اور درمیانی مصنوعات ہیں،جو بہت سی ہندوستانی صنعتوں کو سستا خام مال حاصل کرنے اور انہیں مسابقتی بنانے کا موقع فراہم کریں گی۔ سرمایہ کاری سے جدید ٹیکنالوجی کی اعلیٰ قیمت والی مصنوعات کی موجودگی کو بڑھانے میں مدد ملے گی، اس طرح ویلیو چین (انجینئرنگ، الیکٹرانکس، فارماسیوٹیکل اور طبی آلات) میں عمودی تحریک کو فروغ ملے گا۔ ایک اور بڑا فائدہ دواسازی کے شعبے میں ہے، جہاں دیگر ترقی یافتہ دائرہ اختیار میں منظور شدہ دوائیوں کو پیٹنٹ، جینرک  اور بایوسیملر ادویات کے لیے جلد منظوری ملے گی۔

 خدمات میں تجارت کے حوالے سے، آسٹریلیا نے تقریباً 135 ذیلی شعبوں میں بڑے پیمانے پر عہدبندی کی ہے۔ جس میں ہندوستان کی دلچسپی کے اہم شعبوں، جیسے آئی ٹی ، آئی  ٹی ای ایس،  کاروباری خدمات، صحت، تعلیم، اور سمعی  وبصری   میدانوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ خدمات کے میدان میں آسٹریلیا کی طرف سے کچھ اہم پیشکش اس طرح  ہیں: باورچیوں اور یوگا کے اساتذہ کے لیے کوٹہ؛ باہمی بنیادوں پر ہندوستانی طلباء کے لیے 2-4 سال کا پوسٹ اسٹڈی ورک ویزا؛ پیشہ ورانہ خدمات اور دیگر لائسنس یافتہ/منظم پیشوں کو باہمی  طور پر  تسلیم کرنا؛ اور نوجوان پیشہ ور افراد کے لیے کام اور چھٹیوں کے ویزے کا انتظام۔ مزید برآں، آئی  ٹی / آئی  ٹی ای ایس  سے متعلق دوہرے ٹیکس کے تحت طویل عرصے سے زیر التواء مسئلہ کو اس معاہدے کے تحت حل کر دیا گیا ہے، جو انڈسٹری ایسوسی ایشنز سے موصول ہونے والے تخمینے کے مطابق سالانہ 200 ملین امریکی ڈالر سے زیادہ کی مالی بچت فراہم کرے گا۔

ای سی ٹی اے کے تحت عہد بندیوں کے ایک حصے کے طور پر، جامع ہند-آسٹریلیا  ای سی ٹی اے کے لیے، دونوں اطراف کے چیف مذاکرات کاروں کی جلد ہی اسکوپنگ دستاویز کو حتمی شکل دینے کے لیے میٹنگ ہوگی۔

 مختصراً، ہندوستان-آسٹریلیا  ای سی ٹی اے  دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے ہی گہرے، قریبی اور اسٹریٹجک تعلقات کو مزید مستحکم کرے گا اور سامان اور خدمات میں دو طرفہ تجارت کو نمایاں طور پر بڑھا ئے گا، روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا، معیار زندگی بلند کرے گا، اور دونوں ممالک کے عوام کی عام فلاح و بہبود کو بہتر بنائے گا۔

۰۰۰۰۰۰۰۰

(ش ح- اک- ق ر)

U-12833



(Release ID: 1878188) Visitor Counter : 150


Read this release in: English , Hindi , Odia