پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے ٹھوس کوششوں کی ضرورت ہے: جناب کپل موریشور پاٹل


کیرالہ کے کوچی میں، گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف پر قومی ورکشاپ کا افتتاح ہوا

Posted On: 14 NOV 2022 9:52PM by PIB Delhi

پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے تمام متعلقہ  فریقوں کے ساتھ سے مل کر کوشش کرنے پر زور دیا۔ وہ آج کوچی میں گرام پنچایتوں میں پائیدار ترقی کے اہداف کو مقامی بنانے کے موضوع پر موضوعاتی نقطہ نظر کو اختیار کرکے تین روزہ قومی ورکشاپ کے افتتاحی سیشن میں خطاب کررہے تھے۔ موضوع -1: کوچی میں غربت سے مبرا اور اضافہ شدہ ذریعہ معاش گرام پنچایت۔ 14 سے 16 نومبر 2022 تک ورکشاپ کا انعقاد لوکل سیلف گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ (ایل ایس جی ڈی) حکومت کیرالہ اور کیرالہ انسٹی ٹیوٹ آف لوکل ایڈمنسٹریشن (کے آئی ایل اے)، تھریسور، کیرالہ کے اشتراک سے کیا گیا ہے۔

اپنے افتتاحی خطاب میں مرکزی وزیر نے ملک کے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے تصور کے مطابق گاؤں کی ترقی کے ہمارے وزیر اعظم کے خواب کو پورا کرنے کے لیے متحد ہو کر کام کرنے اور ہاتھ ملانے کی ضرورت پر زور دیا۔ مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ اس طرح کی ورکشاپس کا انعقاد اس مقصد کے ساتھ کیا جاتا ہے کہ متعلقہ فریقوں کے درمیان بات چیت کے ذریعے ایک مشترکہ مقصد کے لیے کام کرتے ہوئے، ہمیں درپیش چیلنجوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

پنچایتوں کے سربراہان سے ہر پنچایت کی مجموعی ترقی کی ذمہ داری اٹھانے کا مطالبہ کرتے ہوئے، جناب کپل موریشور پاٹل نے کہا کہ انہیں بلند مقصد رکھنا چاہیے، اہداف کا تعین کرنا چاہیے اور انہیں بہترین طریقے سے حاصل کرنے کی خواہش  ہونی چاہیے۔ پنچایتوں کے ذریعہ آمدنی پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ خود کفیل بننا اور ترقی کے لئے حکومت کے فنڈز پر کم انحصار کرنا ضروری ہے۔

  • پسماندگی سے نمٹنے، معاش اور کمزور برادریوں  میں قوت پیدا کرنے کی غرض سے بیداری پیدا کرنے کے لیے قومی ورکشاپ۔
  • پنچایتی راج اداروں کی مختلف ترقیاتی/ ذریعہ معاش/ ہنر کی ترقی کی اسکیموں اور اقدامات اور کامیابیوں کو دکھانے والی ایک نمائش ۔
  • فیلڈ وزٹ کی شکل میں ایک اچھی طرح سے ڈیزائن کی گئی 'تجربہ شیئرنگ اور میدان سے سیکھنے' کی مشق شرکاء کے لیے سب سے زیادہ توجہ کا مرکز ہو گی۔

ورکشاپ کے لیے کیرالہ کو مقام کے طور پر منتخب کرنے پر، مرکزی وزیر نے مقامی خود کے حکومتی اداروں کے لیے اپنے بجٹ کے ایک اچھے حصے کو مختص کرنے کے لیے ریاست کی ستائش کی، اور مزید کہا کہ دوسری ریاستوں کو بھی اس کی تقلید کرنی چاہیے۔ مختلف ریاستوں کے شرکاء پر زور دیتے ہوئے  کہاکہ وہ تین روزہ ورکشاپ میں مشترکہ اور زیر بحث آنے والے بہترین طریقوں سے سیکھیں، مرکزی وزیر نے ان کو اپنی اپنی ریاستوں میں نافذ کرنے کی ضرورت پر  زور دیا۔

A picture containing text, indoor, person, tableDescription automatically generated

A group of people standing on a stageDescription automatically generated with medium confidence

اس موقع پر بات کرتے ہوئے، امور خارجہ اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب وی مرلی دھرن نے کہا کہ وزیر اعظم نے مہاتما گاندھی کے تصور کردہ گرام سوراج کے خواب کو پورا کرنے کے لیے سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا وشواس اور سب کا پرایاس کی وکالت کی ہے۔ انہوں نے گرام پنچایتوں کے سربراہوں پر زور دیا کہ وہ عوام کی آواز کو اہمیت دیتے ہوئے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے منصوبے بنائیں۔

جناب وی مرلی دھرن نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ خیالات کا اشتراک کرکے اور بہترین طریقوں کی تقلید کرتے ہوئے اس طرح کی ورکشاپس کا زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھائیں، یہ کہتے ہوئے کہ ان کا مقصد غربت کے خاتمے اور گاؤں کو بااختیار بنانے کے طریقوں اور ذرائع پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ جناب  وی مرلی دھرن نے نشاندہی کی کہ مرکزی حکومت کی کئی اسکیمیں مقامی خود کے حکومتی اداروں کے ذریعہ لاگو کی جارہی ہیں، اور جب ان پروجیکٹوں کو پورے پیمانے پر نافذ کیا جائے گا، تو اس علاقے کے عام آدمی کو بہت فائدہ ہوگا۔ یہ مشاہدہ کرتے ہوئے کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی نے جموں و کشمیر کے دیہی علاقوں کی ترقی میں کافی مدد کی ہے،  جناب وی مرلی دھرن نے مزید کہا کہ مرکزی حکومت کی طرف سے ان اسکیموں کو محدودیت اور ہر پنچایت کی طاقت کو سمجھ کر سبھی کے لیے یکساں طور پر قابل رسائی بنانے کے لیے ٹھوس کوششیں کی جا رہی ہیں۔

کیرالہ حکومت کے لوکل سیلف گورنمنٹ ڈپارٹمنٹ (ایل ایس جی ڈی) کے وزیر جناب ایم بی راجیش نے کلیدی خطبہ دیتے ہوئے کہا کہ یہ ورکشاپ تمام شرکاء کے لیے باہمی طور پر فائدہ مند ثابت ہو رہی ہے ،کیونکہ یہاں بہترین طریقوں کا اشتراک کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے پائیدار ترقی کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے غریبوں اور کم مراعات یافتہ طبقوں سے رہنما تیار کرنے کے لیے ٹھوس کوششیں کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پائیدار ترقی کے ذریعے غربت کے خاتمے کے لیے تین درجے پنچایتی نظام کا اقدام ضروری ہے۔

پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سنیل کمار؛ اور دیہی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب ناگیندر ناتھ سنہا نے بھی تقریب سے خطاب کیا۔ کیرالہ کے  ایل ایس جی ڈی  کے ایڈیشنل چیف سکریٹری سردا مرلی دھرن نے اجتماع کا خیرمقدم کیا، اور ایل ایس جی ڈی، کیرالہ  کی پرنسپل سکریٹری، ڈاکٹر شرمیلا میری جوزف نے کلمات تشکر پیش کئے۔

A group of people standing outsideDescription automatically generated with low confidence

پنچایتی راج اداروں کی مختلف ترقیاتی/معاشی/ہنر مندی  کی ترقی کی اسکیموں اور اقدامات اور کامیابیوں کی نمائش کرنے والے مختلف موضوعاتی اسٹالوں کے ساتھ ایک نمائش کا افتتاح پنچایتی راج کے مرکزی وزیر مملکت جناب کپل موریشور پاٹل،امور خارجہ اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر مملکت جناب وی مرلی دھرن،حکومت کیرالہ کے ایل ایس جی ڈی کے وزیر جناب ایم بی راجیش اور دوسری معزز شخصیات نے مشترکہ طور پر کیا۔

اس بہترین طریقے سے تیار شدہ ورکشاپ کا مقصد قومی سطح پر مندرجہ باتوں کی اہمیت  کے بارے میں بیداری پیدا کرنا ہے۔ (1) پسماندگی - بنیادی خدمات، سماجی تحفظ کے جال اور تحفظ کے نظام تک رسائی – قومی سماجی امدادی پروگرام (این ایس اے پی)، سے  فائدہ اٹھانا۔ مہاتما گاندھی قومی دیہی  روز گار گارنٹی اسکیم (ایم جی این آر ای جی ایس) اور  پنچایتوں کے ذریعہ قومی دیہی ذریعہ معاش مشن (این آر ایل ایم) اور (2) ذریعہ معاش –آمدنی میں عدم مساوات اور غربت کو دور کرنے، انتہائی غربت کے خاتمے اور غریب، کمزور اور پسماندہ طبقات کے لیے روزگار کے مواقع کو بہتر بنانے میں پنچایتوں کا کردار اور (3) ناگہانی آفات اور شدید آب و ہوا کے واقعات کی وجہ سے آنے والے اچانک جھٹکوں کے خلاف کمزور کمیونٹیز  میں قوت  پیدا کرنا۔

قومی ورکشاپ کے تیسرے دن فیلڈ وزٹ کی شکل میں بہترین طریقے سے ڈیزائن کردہ 'تجربہ کا اشتراک اور میدان سے سیکھنے' کی مشق شرکاء/ مندوبین کے لیے سب سے بڑی توجہ کا مرکز ہوگی۔ قومی ورکشاپ کا اختتامی دن مکمل طور پر فیلڈ وزٹ کے لیے وقف ہے ،جہاں شرکاء کو گرام پنچایتوں میں لے جایا جائے گا ،تاکہ کیرالہ کے اندر غربت میں کمی اور روزی روٹی بڑھانے کی پالیسی اور آپریشنل جہتوں کے بارے میں بصیرت حاصل کی جا سکے ،جیسا کہ مقامی سطح پر ظاہرہے، اور - مختلف اسٹیک ہولڈرز -  منتخب نمائندوں، عہدیداروں، شراکتی منصوبہ بندی کے ڈھانچوں، کمیونٹی تنظیموں اور ایس ایچ جی کے اجتماعیت، رضاکاروں، اور سی ایس اوز - کی جانب سے ادا کیے گئے کردار کے بارے میں ایک غریب ترقی کے حامی بیانیے کی تشکیل دینے میں براہ راست تجربہ حاصل کریں۔

پورے ملک اور ریاست کیرالہ سے پنچایتی راج اداروں کے منتخب نمائندے اور کارکنان قومی ورکشاپ میں شرکت کر رہے ہیں۔ تقریباً 3000 مندوبین بشمول 21  ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقوں کے 350 سے زیادہ مندوبین اور بقیہ مقامی خود کےحکومتی اداروں/ پنچایتی راج اداروں اور کیرالہ کے کڈم بشری ایس ایچ  جیز  قومی ورکشاپ میں حصہ لے رہے ہیں۔

ورکشاپ پر تفصیلی نوٹ کے لئے یہاں کلک کریں

مختصر تعارف پیش کرنے والی ریلیز کا لنگ

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

(ش ح- اک- ق ر)

U-12666


(Release ID: 1876939) Visitor Counter : 140


Read this release in: English , Hindi , Malayalam