امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مصنوعات  کی مارکیٹنگ میں ایمانداری برتنے کی سب سے زیادہ اہمیت ہے :جناب گوئل


اثرانگیزاورمعتبر کارکردگی کے لئے خودانضباط اور اخلاقیات کا ضابطہ ہوناچاہیئے :جناب گوئل

ایسی افرادی قوت کے ذریعہ جو مقامی زبانو ں سے بخوبی واقفیت  رکھتی ہو،بنفس نفیس سروے کو فروغ دیں :جناب گوئل

30ویں سالانہ منڈی تحقیق مذاکرات  کے دوران بھارتی صارفین تحقیق  اورفہم ودانش سے متعلق صنعت کے جدید ترین اعدادوشمار کی رونمائی

Posted On: 17 NOV 2022 9:42PM by PIB Delhi

تجارت وصنعت ، صارفین کے اموراور خوراک اورسرکاری نظام تقسیم اورٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہاہے کہ مصنوعات کی مارکیٹنگ میں ایمانداری برتنے کی بہت زیادہ اہمیت ہے ۔ انھوں نے مارکیٹ ریسرچ سوسائٹی آف انڈیا (ایم آرایس آئی ) کے 30ویں سالانہ مارکیٹ ریسرچ سمینارمیں بھارتی صارفین کی تحقیق اورفہم ودانش سے متعلق صنعت کے لئے تازہ ترین اعدادوشمار جاری کرنے اورسمینار سے اپنے کلیدی خطاب میں یہ بات کہی۔

صنعت  پراس بات کے لئے زوردیتے ہوئے کہ وہ ٹھوس اوردانشمندانہ حقائق فراہم کرنے کی غرض سے نئی ٹیکنولوجیز اورعملی طورطریقے اختیار کریں ، جناب گوئل نے کہا کہ گمراہ کن اشتہارات ، صارفین کے حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہیں ۔ اس لئے انھوں نے زوردے کرکہا کہ اثرانگیز اورمعتبر کارکردگی کے لئے صنعت میں خودانضباطی اوراخلاقیات کا ضابطہ ہوناچاہیے ۔ انھو ں نے اس بات کے لئے صنعت کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ خود انضباطی پرزیادہ زوردے اور صنعت کے سائز میں مزید توسیع کرے تاکہ اس بات کو یقینی بنایاجاسکے کہ کم از کم دس لاکھ  مزید افراد اس کاحصہ بن سکیں ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017XPS.jpg

 

صنعت  کے ذریعہ کئے گئے سروے کا ذکرکرتے ہوئے جناب گوئل نے کہاکہ بھارت میں منڈی کی تحقیق سے متعلق پوری صنعت ، گزشتہ چند سالوں میں بہت زیادہ پختہ اوررسیدہ ہوچکی ہے اوراب کافی زیادہ ٹیکنولوجی کا استعمال کیاجارہاہے ، پہلے سے زیادہ مہارتوں کا تجزیہ اورمصنوعی دانش مندانہ طورطریقوں  کو بروئے کارلایاجارہاہے ۔ انھوں نے خیال ظاہر کیا کہ صنعت ، تجارت اورصنعت سے متعلق شعبوں کے بارے میں فہم ودانش پرمبنی تحقیق کام کرسکتی ہے ۔ مثال کے طورپران شعبوں کے بارے میں تحقیق  کی جانی چاہیئے ، جہاں سرمایہ کاری کی جانی چاہیئے اورجہاں برآمدات کی منڈیاں  ہیں اورجہاں پلانٹ وغیرہ نصب کئے جائے چاہیئں ۔

اسی طرح ، انھوں نے بتایاکہ کس  طرح کووڈ -19عالمی وباء  کے دوران ، بھارت نے اپنی اہم اسکیموں ، نیشنل فوڈ سکیورٹی  ایکٹ (این ایف ایس اے ) اورپردھان منتری غریب کلیان انّایوجنا (پی ایم جی کے اے وائی) کی بدولت اس بات کویقینی بنایاکہ کوئی بھی بچہ بھوکا نہ رہنے پائے ۔ انھوں  نے کہاکہ بھارت ، شاید پوری دنیا کا وہ واحد ملک ہے ، جوایسا کردپایاہے ۔ سرکاری نظام تقسیم کے تحت لگ بھگ 80کروڑ لوگوں کا احاطہ کیاگیاہے اوران اسکیموں کے بارے  میں مفید معلومات اورتاثرات ، صنعت فراہم کرتی ہے ۔

انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں کی گئی تحقیق سے حکومت کو یہ معلومات حاصل ہوتی ہے ۔ تشویش کے معاملے کون سے ہیں اور کون سے ایسے شعبے  ہیں کہ  جس پرتوجہ مرکوز کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ انھوں نے کہاکہ منڈی کی تحقیق سے حاصل معلومات کو مرکزی حکومت خاطرخواہ استعمال کرتی ہے۔ جس سے کہ عام لوگوں کی تشویش کا پتہ چلتاہے ۔ جس کی بنیاد پرحکومت پالیسیاں وضع کرتی ہے اوریہ پالیسیاں عوام کی ضروریات  کے مدنظر بنائی جاتی ہے ۔

اپنی بات جاری رکھتے ہوئے انھوں نے کہاکہ حالانکہ ٹیکنولوجی کو اختیارکیاجاناچاہیئے اور اس کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہیئے ، پھربھی بنفس نفیس سروے کی خاص طورپر بھارت  جیسے ملک میں جہاں پرریاست  کی زبان اوربولیاں مختلف ہوتی ہیں ، حوصلہ افزائی کی جانی چاہیئے ۔ انھوں نے کہاکہ دیہی علاقوں میں آن لائن بروئے کرنے سے صحیح صورتحال  سے واقف نہیں ہواجاسکتا۔ کیونکہ مختلف علاقوں کے لوگوں کی زبان اوربولیاں مختلف ہوتی ہیں ، اس کے علاوہ دیگروجوہات بھی ہیں ۔ اس لئے بنفس نفیس سروے کے ذریعہ ہی ، زمینی سطح پر لوگوں  کے تاثرات  اورجوابات کو سمجھے میں مدد ملے گی ۔

جناب  گوئل نے کہا ،‘‘بھارت جیسے ایک بڑے اورمتنوع ملک کی پیچیدگیوں کے مدنظر ، ہمیں بہت سمجھداری کے ساتھ ٹیکنولوجی کو اختیارکرناچاہیئے اوراس بات کویقینی بنایاجاناچاہئے کہ ہم اپنے کاموں کے بالک درست  نتائج حاصل کرنے سے محروم نہ رہنے پائیں ۔’’

انھوں نے  اس بات پرزوردیاکہ بھارت میں اس بات کے زبردست امکانات  موجود ہیں کہ وہ جتنا زیادہ ممکن ہو کسی عمل کو ڈجیٹل پر مبنی بنایاجاسکے خاص طورپر سروے وغیرہ کو اوراگر تجزیہ اور جائزہ کے وسیلوں کے ساتھ ساتھ لسانی مہارتوں کو بھی بہتر بنایاجائے تو  ہماری کمپنیاں ، ترقی یافتہ منڈیوں میں زیادہ بہترطریقے سے مقابلہ آرائی کرسکیں گی ۔

انھوں نے مزید کہا‘‘اگرہمیں اپنے صارفین کی تشویش کے بارے میں اچھی معلومات حاصل  ہوتی ہیں تو ہم کاروباری  امورکو بہترطریقے سے منضبط کرسکتے ہیں تاکہ صارفین کے مفادات  کا خیال رکھاجائے ، بھارت میں زیادہ سرمایہ کاری کی جاسکے  جس سے کہ بھارت صارفین کی مانگ اورضروریات کی تکمیل کی جاسکے گی ۔’’

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002JB1W.jpg

ایم آرایس آئی کے دوروزہ سمینار کا موضوع  بہت مناسب رکھاگیاہے اور اس کے لئے ‘‘ ہماری جڑوں کو جدید دورسے ہم آہنگ کرنے ’’کے خیال سے ترغیب حاصل ہوئی ہے ۔ اس سمینار کی بدولت امیدہے کہ پوری صنعت  کے بہترین ذہین افراد کویکجاکرکے شعبے کی مزید ترقی کی جاسکے گی ۔ ایم آرایس آئی ، بھارت صنعت کی قیادت  والا ممتاز ترین تحقیقی ادارہ ہے ۔ جو ان سبھی افراد کے لئے، جو مارکیٹ یا منڈ ی کی تحقیق سے متعلق صنعت میں مفید معلومات /ڈیٹا یا اعداد وشمار کا استعمال کرتے ہیں ، یا جنھیں ان کی ضرورت ہے ، یا جو ابھیان تیارکرتے ہیں یا جو ان کی وضاحت کرتے ہیں ، ان سبھی  کے لئے پیشہ ورانہ خصوصیات کے اعلیٰ ترین معیارات کو رہنمائی  فراہم کرتا ہے ، حوصلہ افزائی کرتاہے اور ان خصوصیات  کو سربلندکرنا ہے ۔

***********

 

(ش ح ۔ع م۔ ع آ)

U -12663


(Release ID: 1876932)
Read this release in: English , Hindi