وزارت خزانہ
دہشت گردی کی مالی مدد کی روک تھام کے موضوع پر تیسری ’’نو منی فار ٹیرر‘‘ وزارتی کانفرنس کی ماقبل شام نئی دہلی میں ریوینیو محکمہ کے زیر اہتمام منعقدہ جی 20 انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ میں فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس اور ہندوستان کی ترجیحات پر اجلاس
بدعنوانی اور دیگر معاشی جرائم کی تحقیقات میں بین الاقوامی تعاون کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا
Posted On:
17 NOV 2022 8:53PM by PIB Delhi
دہشت گردی کی مالی اعانت کی روک تھام کے تعلق سے تیسری ’’نو منی فار ٹیرر‘‘وزارتی کانفرنس کی ماقبل شام جی 20 بدعنوانی مخالف ورکنگ گروپ (اے سی ڈبلیو جی) میں ہندوستان کی ترجیحات کو نمایاں کرنے کے لیے، ایک سیشن کا انعقاد کیا گیا، جس کی فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے صدر جناب ٹی راج کمار اور حکومت ہند کی وزارت خزانہ کے محکمہ ریوینیو (ڈی او آر) کے سکریٹری (نامزد) جناب سنجے ملہوترا نے مشترکہ طور پر صدارت کی۔
اس اجلاس میں ایف اے ٹی ایف کی ایگزیکٹیو سکریٹری محترمہ وائلین کلرک، ایف اے ٹی ایف میں ہندوستان کے وفد کے سربراہ اور ڈی او آر کے ایڈیشنل سکریٹری جناب وویک اگروال کے ساتھ ساتھ منیوال کے چیئرپرسن، دیگر ایف اے ٹی ایف اسٹائلڈ ریجنل باڈیز (ایف ایس آر بی) کے مندوبین، ایف اے ٹی ایف کے رکن ممالک کے وفود کے سربراہان، اور ہندوستانی ریگولیٹری اور قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کے سربراہان نے شرکت کی۔
اس سیشن نے اپنی جی20 صدارت کے دوران، جو انڈونیشیا کے بالی میں وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو سونپی گئی ہے، اے سی ڈبلیو جی کے لیے ہندوستان کی ترجیحات پر روشنی ڈالی۔ تقریب کے دوران بدعنوانی اور دیگر معاشی جرائم کی تحقیقات میں بین الاقوامی تعاون سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ تقریب کے دوران ہندوستان کے مضبوط اے ایم ایل / سی ایف ٹی فریم ورک کو اجاگر کیا گیا۔
جناب ٹی راج کمار نے سنگاپور پریزیڈنسی اور ہندوستان کے انسداد بدعنوانی ورکنگ گروپ کے درمیان ہم آہنگ ترجیحات کی وضاحت کی۔
جی 20 اے سی ڈبلیو جی کی ترجیحات اور ایف اے ٹی ایف مینڈیٹ کے درمیان ہم آہنگی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب سنجے ملہوترا نے اقتصادی جرائم پر بین الاقوامی تعاون کو مضبوط کرنے کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے معاشی جرائم کی نئی اور جدید شکلوں سے نمٹنے کے لیے اپنے نظام کو مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔
جناب وویک اگروال نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے لڑنے کے لیے ہندوستان کے مضبوط نظام پر روشنی ڈالی۔ جناب اگروال نے جرم سے حاصل ہونے والی رقم کو ضبط کرنے کے لیے حکومت کے پورے طریقہ کار کی اہم خصوصیات کی وضاحت کی۔ جناب اگروال نے ہندوستان میں منی لانڈرنگ کرنے اور اس رقم کو سرحد کے پار بھیجنے کے پیچیدہ مجرمانہ نیٹ ورکس میں رخنہ اندازی کے لیے متعدد ایجنسیوں کے ذریے کی جانے والی حالیہ کوششوں پر روشنی ڈالی۔
ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) نے تجزیاتی ماڈل کے استعمال کے بارے میں نقطہ نظر کا اشتراک کیا جو کے وائی سی/ اینٹی منی لانڈرنگ کے نقطہ نظر سے شیڈول تجارتی بینکوں کی نگرانی کے لیے رسک بیسڈ اپروچ کو نافذ کرنے کے لیے استعمال کرتا ہے۔ یہ ماڈل بینکوں کے ذریعے جمع کرائے گئے کے وائی سی / اے ایم ایل ڈیٹا کی بنیاد پر رسک اسکور تیار کرتا ہے۔ آر بی آئی کی طرف سے منتخب بینکوں کی ایک خصوصی کے وائی سی / اے ایم ایل آن سائٹ اسیسمنٹ، ان کے آف سائٹ اسیسمنٹ کے نتائج کی بنیاد پر بھی کی جا رہی ہے۔ رسک بیسڈ اپروچ خطرے کی بہتر دریافت اور تشخیص میں سہولت فراہم کرے گا، اس طرح بینکنگ سیکٹر میں منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خطرات سے مؤثر طریقے سے نمٹا جاسکے گا۔
آر بی آئی نے مالی فراڈ کی روک تھام اور تخفیف پر توجہ مرکوز کرنے والے حل تیار کرنے کے لیے فِن ٹیک سیکٹر کی حوصلہ افزائی کرنے کے لیے ریگولیٹری سینڈ باکس سمیت اپنے کیے گئے اقدامات کا بھی اشتراک کیا۔
مندوبین کے سامنے ایک پریزنٹیشن بھی پیش کی گئی جس میں اے سی ڈبلیو جی کے لیے ہندوستان کی جی 20 صدارت کے دوران ترجیحات کے ان پہلوؤں کی وضاحت کی گئی جو معاشی جرائم سے لڑنے کے لیے ایف اے ٹی ایف مینڈیٹ کے تناظر میں اہم ہیں۔ ہندوستان کی صدارت کے دوران کوشش یہ ہوگی کہ باضابطہ اور غیر رسمی ذرائع سے معلومات کے تبادلے میں بہتر بین الاقوامی تعاون کو فروغ دیا جائے اور سرحدوں کے پار چوری شدہ اثاثوں کی بازیابی کے لیے مضبوط نظام موجود ہو۔
رسمی پریزنٹیشنز کے بعد ایک انٹرایکٹو سیشن ہوا۔
******
ش ح۔ م م۔ م ر
U-NO. 12657
(Release ID: 1876906)
Visitor Counter : 111