پنچایتی راج کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مدھیہ پردیش نے جن جاتیے گورو دیوس کے موقع پر پی ای ایس اے قوانین کو نوٹیفائی کیا


یہ جنگلاتی علاقوں میں تمام قدرتی وسائل کے سلسلے میں قوانین اور ضابطوں پر فیصلہ لینے کے لئے گرام سبھاؤں کو بااختیار بنائے گا

مدھیہ پردیش میں پانچویں درج فہرست علاقوں میں پی ای ایس اے ایکٹ کا نفاذ

Posted On: 17 NOV 2022 7:30PM by PIB Delhi

مدھیہ پردیش نے 15نومبر 2022ء کو جن جاتیے گورو دیوس کے موقع پر اپنے پیسا(پی ای ایس اے)قوانین کو نوٹیفائی کردیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے شہڈول میں ریاست سطحی جن جاتیے گورو دیوس اجلاس میں مدھیہ پردیش کے گورنر جناب منگو بھائی پٹیل نے پنچایت ایکٹ کی پہلی کاپی (درج فہرست علاقوں تک توسیع) کا مینول صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مُرمو کو سونپی۔

پی ای ایس اے ایکٹ، جو اب مدھیہ پردیش میں نافذ کیا جارہا ہے، جنگلاتی علاقوں میں تمام قدرتی وسائل کے ضمن میں قوانین اور ضابطوں پر فیصلہ لینے کے لئے گرام سبھاؤں کو باختیار بنائے گا۔پی ای ایس اے ایکٹ قبائلی افراد کو ان جنگلاتی علاقوں سے قدرتی وسائل کا فائدہ اٹھانے کے لئے زیادہ آئینی اختیارات دے گا، جہاں وہ رہتے ہیں۔

صدر جمہوریہ ہند محترمہ دروپدی مُرمو نے مذکورہ سمیلن کا خطاب کرتے ہوئے کہا’’مدھیہ پردیش میں درج فہرست علاقوں کے لئے بنائے گئے نئے پی ای ایس اے قوانین قبائلی برادریوں کی زندگی کو بااختیار بنانےاور قبائیلیوں کو اُن کے حقوق دلوانے میں مؤثر ثابت ہوں گے۔‘‘

اس سمیلن میں جو دیگر شخصیتیں موجود تھیں، ان میں مدھیہ پردیش کے وزیر اعلیٰ جناب شیو راج سنگھ چوہان، قبائلی امور کے مرکزی وزیر جناب ارجن مُنڈا، دیہی ترقیات اور اسٹیل کے وزیر مملکت جناب پھگن سنگھ کُلستے، دیگر اہم شخصیتوں اور نمائندوں کے ساتھ قبائلی برادری کے بڑی  تعداد میں نمائندے اور مقامی شہری ، جن میں خواتین اور نوجوان بھی شامل ہیں، شریک ہوئے۔ یہ سارے لوگ ریاست کے مختلف علاقوں سے یہاں جن جاتیے گورو دیوس منانے کے لئے جمع ہوئے تھے۔

پی ای ایس اے کے مؤثر نفاذ کے مقصد سے پنچایتی راج وزارت نے 2009ء میں  پی ای ایس اے قوانین کا ڈرافٹ ماڈل جاری کیا تھا۔ پنچایتی راج کی وزارت کے ذریعے مسلسل حمایت اور گزارش کی بنیادپر8ریاستوں:آندھرپردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تلنگانہ نے اپنے متعلقہ ریاستی  پنچایتی راج ایکٹ کے تحت اپنے ریاستی پی ای ایس اے قوانین کو نوٹیفائی کیا ہے۔ حال ہی میں چھتیس گڑھ ریاست نے 8اگست 2022ء کو اپنے پی ای ایس اے قوانین کو نوٹیفائی کیا ہے۔ جھارکھنڈ اور اُڈیشہ ریاستوں میں بین محکمہ مشاورت کا عمل اب بھی جاری ہے۔

راجستھان کو چھوڑ کر نو پی ای ایس اے قوانین والی ریاستوں نے پی ای ایس اے 1996ء کے التزامات کو اپنے اپنے ریاستی پنچایتی راج ایکٹ میں شامل کرلیا ہے۔دسویں ریاست راجستھان نے ’’راجستھان پنچایت راج(درج فہرست ذات علاقوں میں ان کے نفاذ کے التزامات میں ترمیم)ایکٹ 1999۔‘‘ کو نوٹیفائی کیا ہے۔

موجودہ وقت میں 10 ریاستوں، یعنی آندھرپردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، جھارکھنڈ، مدھیہ پردیش، مہاراشٹر، اُڈیشہ، راجستھان اور تلنگانہ میں پانچویں درج فہرست علاقے ہیں۔

پس منظر

 پانچویں درج فہرست کے علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو قومی دھارے میں لانے کے لئے پارلیمنٹ نے آئین کی دفعہ 243 ایم(4) (بی)کے ضمن میں ’’پنچایتوں کے التزامات (درج فہرست علاقوں تک توسیع)ایکٹ 1996‘‘کو نوٹیفائی کیا ہے اور(پی ای ایس اے)کو آئین کے حصہ IXتک وسعت دے دی گئی ہے۔ پانچویں درج فہرست علاقوں والی ریاستوں کو ان علاقوں کے لئے پنچایت قانون بنانے کا اختیار دیا گیا ہے۔

پی ای ایس اے درست فہرست علاقوں کے لئے پنچایتوں سے متعلق آئین کے حصے  IXکے التزامات کی توسیع کے لئے ایک ایکٹ ہے۔ اس ایکٹ کی دفعہ 2 کے پس منظر میں ’’درج فہرست علاقوں ‘‘کا مطلب آئین کی دفعہ 244 کے باب (1)میں درج  فہرست علاقوں سے ہے۔ دس پی ای ایس اے ریاستوں میں سے آٹھ ریاستوں یعنی آندھرپردیش، چھتیس گڑھ، گجرات، ہماچل پردیش، مہاراشٹر، مدھیہ پردیش، راجستھان اور تلنگانہ  نے اپنے متعلقہ ریاستی پنچایتی راج قوانین کے تحت اپنے ریاستی پی ای ایس اے قوانین بنائے اور انہیں نوٹیفائی کئے ہیں۔

ترقی پذیر ہندوستان کے 75سال اور پنچایت (درج فہرست علاقوں تک توسیع)ایکٹ 1996(پی ای ایس اے)کے نفاذ کے 25ویں سال کا جشن منانے کے لئے پنچایتی راج وزارت ، قبائلی امور کی وزارت اور قومی دیہی ترقی اور پنچایتی اداروں کے تعاون سے آزادی کا امرت مہوتسو کے حصے کے طورپر 18نومبر 2021ء کو نئی دہلی کے وِگیان بھون میں پنچایت (درج فہرست علاقوں تک توسیع)ایکٹ 1996(پی ای ایس اے)پر ایک روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد کیا تھا۔ اس ایک روزہ قومی کانفرنس کا انعقاد پنچایتی راج وزارت کے ذریعے پی ای ایس اے ایکٹ کے نفاذ کے 25سال کا جشن منانے کے لئے اس مقصد کے ساتھ کیا گیا تھا تاکہ پی ای ایس اے کے نفاذ میں ریاستوں کی پیش رفت کا تجزیہ کرنے کے ساتھ ساتھ زمینی سطح پر اس کے اثرات پر ایک مشترکہ نظریے کو بڑھاوا دیا جاسکے۔اس قومی کانفرنس سے نہ صرف ملک میں پی ای ایس اے قوانین کے نفاذ کے 25سال کو نشان زد کیا گیا، بلکہ اس نے درج فہرست علاقوں میں پی ای ایس اے کے مؤثر نفاذ میں چیلنجوں اور وقفے کو دور کرنے کے لئے ایک راستہ بھی متعین کیا۔

************

 

ش ح-ج ق–ن ع

U. No.12653


(Release ID: 1876887) Visitor Counter : 201


Read this release in: Telugu , English , Hindi