ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیات کے مرکزی وزیر نے ’’آب و ہوا سے ہم آہنگ شہری ترقی : ہندوستان میں موسمیات سے ہم آہنگی بڑھانے کے لئے ماحولیاتی نظام پر مبنی مطابقت ‘‘ کے عنوان پر ایک مذاکرے میں حصہ لیا
Posted On:
15 NOV 2022 8:23PM by PIB Delhi
نیچر کنزروینسی انڈیا نے سی او پی 27 کے پہلو بہ پہلو ہندوستانی پویلین میں ایک تقریب منعقد کی ۔یہ ایک مذاکرہ تھا جس کا عنوان تھا’’آب و ہوا سے ہم آہنگ شہری ترقی : ہندوستان میں موسمیات سے ہم آہنگی بڑھانے کے لئے ماحولیاتی نظام پر مبنی مطابقت ‘‘۔اس تقریب کے دوران دو رپورٹیں جاری کی گئیں،ایک رپورٹ کا عنوان تھا ’’شہری دلدلی علاقوں کی بحالی کے لئے ایک مربوط طریقہ کار –سیمبک کم جھیل چنئی ،تمل ناڈو کا ایک مطالعہ ‘‘ اور دوسری رپورٹ کا عنوان تھا ’’چنئی کے لئے گرین پرنٹ –شہری منصوبہ بندی کے لئے فطری بنیادی ڈھانچے کی مربوط کاری ‘‘۔
ماحولیات ، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی ،حکومت ہند کے وزیر جناب بھوپیندر یادو نے اس مذاکرے میں حصہ لیا ۔اپنے خطاب میں انہوں نے کہا:
ایسے وقت میں جبکہ شہری کاری کی بنا پر آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات میں بہت اضافہ ہورہا ہے ،یہ ضروری ہوجاتا ہے کہ آب و ہوا کی تبدیلی سے مطابقت پیدا کرنے کے لئے ہم اپنے شہری ماسٹر پلان میں فطرت سے متعلق بنیادی ڈھانچے کو بھی شامل کریں ۔نیچر کنزروینسی انڈیا اور چنئی میٹرو پولٹین ڈیولپمینٹ اتھارٹی کے ذریعہ تیار کیا جانے والا ابتدائی خاکہ ایک قابل ذکر نمونہ ہے جو اس مقصد کے ساتھ جڑا ہوا ہےاور تیزی سے تبدیلیوں کے دور سے گزرنے والے چنئی شہر کے لئے ماحولیات سے مطابق سے پیدا کرنے کی ضرورتوں کے بارے میں معلومات بھی دیتا ہے ۔مجھے اس بات پر فخر محسوس ہورہا ہے کہ اس کام کو سی او پی 27 کے انڈیا پویلین میں اجاگر کیا جارہا ہے اور اس میں ہندوستان کے وژن ماحولیات کے طرز زندگی کی عکاسی دکھائی دیتی ہے۔ جیسے ہی ہم آب و ہوا سے مطابقت رکھنے والی شہری ترقی کی بات کرتے ہیں ،زمینوں کے بنجر ہوجانے جیسے حالات کا مقابلہ کرنا ایک اور اہم چیلنج کے طور پر سامنے آتا ہے۔مجھے آج آپ سب کو یہ بتاتے ہوئے مسرت کا احساس ہورہا ہے کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی با بصیرت قیادت میں بھارتی حکومت نے بنجر ہوجانے والی 26 ملین ہیکٹیئر زمین کو 2030 تک پھر سے قابل کاشت بنانے کا اعلان کیا ہے۔
اس وقت جبکہ ہم آنے والی دہائیوں میں اپنے ملک کی ترقی میں اضافے والے امرت کال میں داخل ہورہے ہیں ،تو ہندوستان کے شہری علاقوں میں انقلابی اقدامات اس سفر کی بنیاد کی حیثیت رکھتے ہیں ۔یہ زبردست تبدیلیاں اس اعتبار سے بھی اہمیت رکھتی ہیں کہ یہ ایک ایسے وقت میں سامنے آرہی ہیں کہ جب ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات اور اس سے نمٹنے کے لئے عالمی جوش و جزبہ بلندی پر ہوگا ۔
نیچر کنزروینسی انڈیا کے مینجنگ ڈائریکٹر ڈاکٹر ان پورنا ونچیسورم نے کہا’’ ہمارے ذریعہ جھیل کا بحال کیا جانا ماحولیاتی نظام پر مبنی مطابقت کی ایک بہترین مثال ہے جو کہ ماحولیاتی تبدیلی کا ایک فطرت پر مبنی حل ہے ۔ نیچر کنزروینسی اور دیگر اداروں کی قیادت میں کی جانے والی تحقیق سے ظاہر ہوتا ہے کہ فطرت پر مبنی اقدامات ،کاربن کے اخراج میں ہماری اس مجوزہ تخفیف کا ایک تہائی کام انجام دے سکتے ہیں جس کے لئے ہم نے 2030 کا ہدف مقررکیا ہے۔‘‘
نیچر کنزروینسی (ٹی این سی) کے بارے میں
ٹی این سی ماحولیاتی تحفظ کے لئے کام کرنے والا صف اول کا ایک ایسا ادارہ ہے جس کا مقصددنیا بھرکے 76 سے زیادہ ممالک اور علاقوں میں مثبت طور پر اثر انداز ہونا ہے ۔ نیچر کنزروینسی کا یہ مشن ،جس کی بنیاد سال 1951 میں رکھی گئی تھی ،زمینوں اور پانی کے تحفظ کا ہدف رکھتا ہے جن پر تمام انسانی اور غیر انسانی زندگی کا دارو مدار ہے۔مزید معلومات کے لئے رجوع کریں: www.tncindia.in
وزیر موصوف کی تقریر کا مکمل متن دیکھنے کے لئے یہاں کلک کریں:
***********
ش ح ۔ س ب ۔ م ش
U. No.12579
(Release ID: 1876355)
Visitor Counter : 135