وزارت اطلاعات ونشریات

  آئی ایف ایف  آئی  53 میں  ملکہ ترنم  لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کیا گیا


  آئی ایف ایف  آئی نے مندوبین کو ‘‘تیرے میرے ملن کی یہ رینا’’ کی روح پرور یادیں تازہ کرنے کا موقع فراہم کیا

موسیقی ہندوستانی زندگی کے ہر پہلو میں جھلکتی ہے:   آئی ایف ایف آئی 33 میں لتا منگیشکر کا بیان

Posted On: 12 NOV 2022 9:37PM by PIB Delhi

زندگی مختصر اور محدود ہو سکتی ہے، لیکن فن زمانہ و مکاں کی قید  سے ماورا ہے، جس  کی بنا  پرفنکار ہمارے ذہنوں اور دلوں میں زندہ رہتا ہے۔ انٹرنیشنل فلم فیسٹیول آف انڈیا کے 53 ویں ایڈیشن میں میلوڈی کوئین لتا منگیشکر کو خراج عقیدت پیش کیا جا رہا ہے، جن کا اس سال فروری میں ممبئی میں انتقال ہو گیا تھا۔ جب کہ اس تجربہ کار گلوکار کے روح پرور گانے تعداد میں بے شمار ہیں، جن میں  سے ہر ایک کا ہندوستانی سنیما اور ثقافت میں اپنا  ایک بڑا  اور نمایاں کردار  ہے، تاہم اس میلے کے انعقاد کے  سلسلے میں عظیم فنکار کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ہریشی کیش مکھرجی کی 1973 کی میوزیکل ڈرامہ فلم ابھیمان کا انتخاب کیاگیاہے۔

a.png

ہندوستانی سنیما کے روح پرور 70 کی دہائی سے تعلق رکھنے والے ماضی کے دریچوں کو اگر کھولا جائے  تو ہندوستانی اور بین الاقوامی شائقین، جوان اور بوڑھے دونوں کے لیے دوہری نعمت سامنے آتی ہے۔ اس فلم کے ذریعہ شائقین محبت، موسیقی  ریز جذبات  اور انا کے تکلیف دہ تصادم  کے ساتھ  ایک بار نہیں بلکہ بار بار رو برو ہوں گے، جیسا کہ مرکزی کرداروں سبیر اور اوما کی زندگیوں میں پیش کیا گیا ہے، جسے اداکار امیتابھ بچن اور جیا بچن نے اپنی  خوبصورت ادا کاری سے زندہ کرکے پیش کیا ہے۔ مزید یہ کہ فلمی شائقین اس فلم کو دیکھنے کے دوران  ایک طرح سے خود کو بھی  زندگی کی  اس بنیادی جدوجہد میں سر تاپا  غرق  محسوس کریں گے، جو کہ ‘‘تیرے میرے ملن کی یہ رینا’’، ‘‘تیری بندیا رے’’ اور ‘‘ندیا کنارے’’ جیسے مشہور گانوں کے مبہوت کردینے والے اعلی درجے کے نغمات کے سحر انگیز اثر میں  ڈوبی ہوئی ہے، جنہیں  کسی اور نے نہیں بلکہ لتا منگیشکر نے گایا ہے۔ فلم کے دیگر گانے، جن کے لیے لتا دیدی، جیسا کہ وہ فلمی شائقین میں پیار سے جانی جاتی ہیں، نے اپنی لازوال آواز عطا کرکے انہیں زندہ جاوید بنا دیا ہے، ان میں ‘‘اب تو ہے تم سے ہر خوشی اپنی’’ اور ‘‘لوٹے کوئی من کا نگر’’ شامل ہیں۔

b.png

ہندوستانی ثقافت اور تہذیب کو اپنے دلوں میں بسائے رکھیں: آئی ایف ایف آئی 33 افتتاحی تقریب میں لتا منگیشکر:۔

 اس وقت ،جب کہ  ہم عظیم گلوکارہ کو خراج تحسین پیش کر رہے ہیں، اکتوبر 2002 میں نئی ​​دہلی میں منعقدہ آئی ایف ایف آئی کے 33 ویں ایڈیشن میں، فلم سازوں اور فلم سے محبت کرنے والوں کے لیے ان کے ذریعہ دیئے گئے پیغام کو یاد کرنا مناسب ہوگا۔

فیسٹیول کا افتتاح کرتے ہوئے، لتا منگیشکر نے فلم سازوں پر زور دیا کہ وہ  گراں مایہ  ہندوستانی ثقافت اور تہذیب کو فراموش نہ کریں،  اس بات کا دھیان رکھیں  کہ تکنیکی ترقی کی دور میں ان کارشتہ اس ثقافت اور تہذیب  سے نہ ٹوٹ جائے۔ انہوں نے ساتھی فنکاروں سے کہا کہ وہ ہندوستانی سنیما کے عظیم علمبرداروں جیسے دادا صاحب پھالکے اور دیگر لاتعداد فنکاروں کی انتھک کوششوں کو ذہن میں رکھیں جنہوں نے ہندوستانی فلمی  صنعت  کو شہرت اور عزت  کی  عظیم ترین  بلندیوں تک پہنچا دینے کے مقصد  کو حاصل کرنے کے لئے بے پناہ قربانیاں دیں اور انتہائی مشکل حالات میں کام کیا۔ انہوں نے آئی ایف ایف آئی 33 مندوبین کو یاد دلایا کہ ہندوستان کے تمام حصوں  سے تعلق رکھنے والے  فنکاروں نے ہندوستانی فلمی صنعت کی ترقی میں اپنا اپنا  اہم ترین کردار ادا کیا ہے۔

ہندوستانی فلموں کے لئے موسیقی کی دنیا کی طرف سے پیش کردہ   عظیم خدمات کا ذکر کرتے ہوئے لتا منگیشکر نے کہا کہ موسیقی ہندوستانی زندگی اور معاشرے کے ہر پہلو میں سرایت کر گئی ہے۔ اس نے نہ صرف ان کو اپنی خدمات سے مالا مال کیا ہےبلکہ ہندوستانی فلموں کو ایک منفرد شناخت اور پہچان بھی دی ہے۔ دوسرے ممالک میں ہندوستانی فلموں کو مقبول بنانے کے لیے اس وقت کی وزیر اطلاعات و نشریات سشما سوراج کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے، موسیقی شائقین کی کئی نسلوں کے دل کی دھڑکن اس فنکارہ نے امید ظاہر کی کہ یہ صنعت آنے والے برسوں میں نئی ​​بلندیوں کو حاصل کرے گی۔

لتا منگیشکر: موسیقی کے لیے وقف کردہ زندگی

لتا منگیشکر 28 ستمبر 1929 کو ایک مراٹھی اور کونکنی موسیقار پنڈت دینا ناتھ منگیشکر کے ہاں پیدا ہوئیں۔ لتا منگیشکر کا اصل  نام  ہیما تھا، وہ پانچ بہن بھائیوں میں سب سے بڑی تھیں، جن میں تجربہ کار گلوکارہ آشا بھوسلے بھی شامل ہیں۔ ان کے والد پنڈت دینا ناتھ منگیشکر ایک کلاسیکی گلوکار اور تھیٹر اداکار تھے۔

لتا منگیشکر نے 13 سال کی عمر میں ایک مراٹھی فلم کٹی ہنس کے لیے اپنا پہلا پلے بیک گانا ریکارڈ کرایا، اور یہاں تک کہ 1942 میں ایک مراٹھی فلم، پہلی منگلاگور میں بھی کام کیا۔ سال 1946 میں فلم‘ آپ  کی سیوا میں’ کسی ہندی فلم کے لئے اپنا پہلا   نغمہ ریکارڈ کرایا، جو  وسنت جوگالیکر کی ہدایت کاری میں تیار کی گئی تھی۔

1972 میں، لتا منگیشکر نے فلم پریچے کے لیے بہترین خاتون پلے بیک سنگر کا پہلا نیشنل ایوارڈ حاصل کیا تھا۔  سالہا سال  پر محیط اپنی گلوکاری کے دوران ، تجربہ کار گلوکارہ نے متعدد قومی اور بین الاقوامی اعزازات حاصل کئے، جن میں باوقار بھارت رتن، آفیسر آف دی فرانسیسی لیجن آف آنر کا خطاب، دادا صاحب پھالکے ایوارڈ، تین قومی فلم ایوارڈ، چار فلم فیئر بہترین خاتون پلے بیک ایوارڈ، فلم فیئر لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ۔ اور بہت سے دیگر ایوارڈز شامل ہیں۔ 1984 میں، مدھیہ پردیش کی ریاستی حکومت نے لتا منگیشکر ایوارڈ قائم کیا، جب کہ مہاراشٹر کی حکومت نے گلوکاری کی صلاحیتوں کو فروغ دینے کے لیے 1992 میں لتا منگیشکر ایوارڈ بھی دینا شروع کئے۔

*************

 

ش ح۔ س ب ۔ رض

 

U. No.12491



(Release ID: 1875740) Visitor Counter : 251


Read this release in: English , Hindi , Marathi