ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کے سکریٹری کوپ 27 میں مصری پویلین میں مستقبل کے لیے لچکدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر پینل بحث میں حصہ لے رہے ہیں
فنڈ کی آمد کے لئے ایکشن پلان کو نافذ کرنے کی ضرورت ہے: سکریٹری برائے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت
Posted On:
13 NOV 2022 9:08PM by PIB Delhi
ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت کی سکریٹری محترمہ لینا نندن نے مستقبل کے لیے لچکدار بنیادی ڈھانچے کی تعمیر پر ایک پینل بحث میں حصہ لیا۔ تقریب کا اہتمام سی ڈی آر آئی نے گزشتہ روزکوپ 27 کے مصری پویلین میں کیا تھا۔
عرب جمہوریہ مصر کے منصوبہ بندی اور اقتصادی ترقی کے نائب وزیر ڈاکٹر احمد کمال نے یہ کہتے ہوئے بحث کا آغاز کیا کہ 2030 کے ایجنڈے میں لچکدار انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مالیاتی گنجائش ختم ہونے کی وجہ سے افریقی ممالک کو قرضوں کا سامنا ہے۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے اور اسے شامل کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ بتاتے ہوئے کہ افریقہ میں بنیادی ڈھانچہ مقدار اور معیار دونوں لحاظ سے بہتر ہوا ہے، انہوں نے کہا کہ تخفیف اور موافقت کے منصوبوں میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی گئی ہے جس سے مصر کے بجٹ پر اضافی بوجھ پڑتا ہے۔ نائب وزیر نے حکومتوں کی مدد کے لیے نجی سرمایہ کاری کو بورڈ پر لانے کی ضرورت کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مصر قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور ماحولیات کے لئے سازگار توانائی کے لیے شمسی اور ہوا کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ نائب وزیر نے مقامیت کی ضرورت پر بھی زور دیا جو کہ ترقیاتی خلا کو دیکھ کر مقامی بنانے پر توجہ دی جائے تاکہ کوئی پیچھے نہ رہے۔
بحث کے دوران گفتگو کرتے ہوئے سکریٹری برائے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی، حکومت ہند نے کہا کہ ہندوستان کو 1 ارب لوگوں کی امنگوں کا خیال رکھنے کی ضرورت ہے۔ چیلنج ان خواہشات کو پورا کرنے اور پائیدار مستقبل کے لیے آب و ہوا کی کارروائی کو یقینی بنانے کے وعدوں کو پورا کرنے کے لیے کام کرنا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ ہندوستان نے اہداف مقرر کیے ہیں، ان اہداف کو پہلے ہی حاصل کر لیا ہے اور سی ڈی آر آئی جیسے اتحاد کی تعمیر کے ساتھ ساتھ مزید اہداف بھی مقرر کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ نائب وزیر سے اتفاق کرتے ہیں کہ موافقت کے عمل میں نجی سرمائے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ تخفیف کہانی کا ایک حصہ ہے- موافقت اس کی غریب کزن کیوں ہونی چاہیے۔ ممالک موسمیاتی تبدیلی کے لازمی چیلنج سے نمٹ رہے ہیں لیکن مالیات کا مسئلہ باقی ہے۔ فنڈ کی آمد کے لئے ایکشن پلانز کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارروائی کا وقت آ گیا ہے۔
اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل، اسسٹنٹ ایڈمنسٹریٹر اور ریجنل بیورو برائے افریقہ،یو این ڈی پی کی ڈائریکٹر محترمہ اہونا ایزیاکونوا ؛ انشورنس ڈویلپمنٹ فورم کی سیکریٹری جنرل محترمہ ایکھوسوئیہی ایاہین ؛ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ہیومن سیٹلمنٹس کے ڈائریکٹر جناب ارومر ریوی تبادلہ خیال کے لیے مدعو کیے گئے افراد میں شامل تھے۔ جناب کمل کشور، ممبر سکریٹری، نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی، حکومت ہند اور سی ڈی آر آئی کی ایگزیکٹو کمیٹی کے شریک چیئرمین نے سیشن کی نظامت کی۔
اس سیشن کا مقصد بنیادی ڈھانچے کو مضبوط بنانے کے بارے میں بصیرت جمع کرنا تھا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ آج کی سرمایہ کاری کل کے چیلنجوں کا مقابلہ کرے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 12483)
(Release ID: 1875719)
Visitor Counter : 124