زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مدھیہ پردیش کے مورینا  میں بڑا زرعی میلہ، نمائش اور تربیت اختتام پذیر، علاقے کے ہزاروں کسانوں نے فائدہ اٹھایا


زرعی میلہ چمبل-گوالیار خطے کے لیے سنگ میل ثابت ہوگا – مرکزی وزیر جناب تومر

حکومت نے چھوٹے کسانوں کی مجموعی ترقی کے لیے بہت سے ٹھوس اقدامات کیے ہیں – مہمان خصوصی، رکن پارلیمنٹ جناب  وی ڈی  شرما

Posted On: 13 NOV 2022 6:27PM by PIB Delhi

مرکزی وزارت زراعت اور کسانوں کی بہبود کے زیر اہتمام 3 روزہ میگا زرعی میلہ، نمائش اور تربیتی پروگرام آج مدھیہ پردیش کے مورینا میں اختتام پذیر ہوا۔ تیسرے اور آخری دن بھی ہزاروں کسانوں نے اس میں شرکت کی۔ اختتامی تقریب کے مہمان خصوصی ایم پی جناب  وی ڈی شرما  تھے، جبکہ تقریب کی صدارت  زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی  وزیر اور علاقائی رکن پارلیمنٹ جناب نریندر سنگھ تومر نے کی۔ مدھیہ پردیش کے وزیر زراعت جناب کمل پٹیل اور مورینا کے  انچارج وزیر  جناب بھرت سنگھ کشواہا مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر جناب  تومر نے کہا کہ یہ زرعی میلہ چمبل-گوالیار خطے کے لیے ترقی یافتہ زراعت کے نقطہ نظر سے سنگ میل ثابت ہوگا، جب کہ جناب  شرما نے زراعت کے شعبے کی مجموعی ترقی کے لیے متعدد ٹھوس اقدامات  کرنے کیلئے وزیر اعظم جناب نریندر مودی اور وزیر زراعت جناب  نریندر سنگھ تومر  کا شکریہ ادا کیا۔ ۔وزیر زراعت جناب تومر کا شکریہ ادا کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چھوٹے کسان حکومت کی اسکیموں سے فائدہ اٹھا رہے ہیں  اور وہ آگے بڑھ رہے ہیں۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001KEMI.jpg

مرکزی وزیر جناب تومر نے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) سمیت ملک بھر کے زرعی اداروں سے وابستہ سائنسدانوں کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے اس زرعی میلے میں ہزاروں کسانوں کو تربیت دی اور اس پروگرام کے انعقاد میں تعاون کے لیے  مدھیہ پردیش کی حکومت اور ضلع انتظامیہ کے ساتھ ساتھ مرکزی وزارت زراعت کے افسران  اور اسٹال لگانے کیلئے  مختلف زرعی اداروں اور کمپنیوں کا بھی شکریہ ادا کیا گیا۔ جناب  تومر نے کہا کہ ہمارا ملک اور چمبل خطہ بھی زرعی  غلبے والا علاقہ ہے۔ ہم زراعت کو جتنا طاقتور بنائیں گے، ملک اور چمبل کا خطہ اتنا ہی طاقتور ہوتا جائے گا۔ زراعت کی معیشت میں اتنی طاقت ہے کہ جب بھی ملک پر کوئی بحران آتا ہے تو زرعی شعبہ ہی ملک کو اس سے بچا نے کی اہلیت رکھتا ہے۔

جناب  تومر نے کہا کہ پہلے زراعت سے متعلق اسکیمیں پیداوار پر مبنی تھیں، لیکن آج کسانوں کی آمدنی بڑھانے سے متعلق پالیسیاں اپنائی جارہی ہیں۔ جب سے وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی دوگنی سے زیادہ ہونی چاہیے، تب سے مرکزی اور ریاستی حکومتوں اور کسانوں نے مل کر اس سمت میں کوششیں کی ہیں۔ سری نگر (کشمیر) میں زعفران کی کاشت ہوتی ہے، وہاں کے کسانوں  پہلے ایک لاکھ روپے کلو زعفران فروخت کرتے تھے ، وہاں مرکزی حکومت نے زعفران پارک بنا کر سہولیات میں اضافہ کیا تو وہاں  اب زعفران دو لاکھ روپے کلو فروخت ہوتا ہے ۔ وزیر اعظم کے ویژن کے نتیجے میں کسانوں کی آمدنی دگنی سے آٹھ گنا تک بڑھ گئی ہے۔ ہمارے زرعی سائنسدانوں نے ملک بھر میں 75 ہزار کسانوں کے  دستاویزات  تیار کئے  ہیں جو کہ منظر عام پر  ہیں۔ کسان خود کہہ رہے ہیں کہ مودی حکومت کے بعد ان کی آمدنی دوگنی سے بھی  زیادہ بڑھ گئی ہے۔

مرکزی وزیر نے کہا کہ آج ضرورت اس بات کی ہے کہ کاشتکاری کی لاگت کو کم کیا جائے اور کسانوں کی آمدنی میں اضافہ ہوتا رہے ۔ مصنوعات کا معیار بھی اعلیٰ معیار کا ہونا چاہیے۔ زراعت میں پانی کا استعمال کم ہونا چاہئے ، مائیکرو اریگیشن کی طرف زیادہ جانا چاہیے۔ کاشتکاری میں یوریا، ڈی اے پی کا استعمال کم جبکہ بائیو فرٹیلائزر اور نینو یوریا  کا استعمال زیادہ کیا جائے۔ نامیاتی اور قدرتی کاشتکاری کی طرف جانا چاہیے۔ قدرتی کاشتکاری سے گایوں  کی افادیت میں بھی اضافہ ہوگا۔ اگر گائے کے گوبر اور پیشاب سے کھاد بنائی جائے تو پیسہ بھی بچتا ہے اور اس سے پیداوار بھی صحت کے لیے اچھی ہوتی ہے۔ جناب  تومر نے کہا کہ ملک میں 86 فیصد چھوٹے کسان ہیں، جن کی ترقی کے لیے حکومت نے 10ہزار نئے ایف پی او اور 6,865 کروڑ روپے  کے خرچ سے اس سمت میں تیزی سے کام کیا جا رہا ہے ۔تلہن کی کمی کو پورا کرنے اور درآمد پر انحصار کم کرنے کے لیے حکومت نے آئل پام مشن بنایا، جس پر 11,000 کروڑ روپے خرچ کیے جائیں گے۔

علاقے کے کسانوں سے اپیل کرتے ہوئے جناب  تومر نے کہا کہ آج کسانوں کو پانی کی نہیں  ،شعور کی  ضرورت ہے۔ملک بھر کے کسانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ چمبل خطے کے کسان ان کے علم اور مہارت سے مستفید ہوں گے۔ کسان ٹیکنالوجی کا استعمال کریں گے تو نئی نسل بھی اس کا فائدہ اٹھائے گی اور دیہات میں روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002KP8T.jpg

رکن اسمبلی جناب  شرما نے کہا کہ مرکزی وزیر جناب  تومر کی قیادت میں منعقد ہونے والا یہ زرعی میلہ جدید کھیتی کے لیے بہت مددگار ثابت ہوگا۔ میلے میں ملک بھر میں کئے گئے تجربات کو کسانوں کے درمیان لا کر کسانوں کو ہنر مند بنانے کی کوشش کی گئی ہے۔ کسان یہاں سے جو کچھ سیکھ رہے ہیں اس کے ذریعے وہ کاشتکاری میں نئے تجربات کرنے کی کوشش کریں گے۔ وزیر اعظم جناب مودی اور جناب تومر کی قیادت میں زراعت میں نئی ​​تکنیکوں کا استعمال کیا جا رہا ہے، کسانوں کو اپ ڈیٹ کیا جا رہا ہے۔ اقتدار سنبھالنے کے بعد، مودی نے کسانوں کی آمدنی کو دوگنا کرنے کا عہد لیا، جس کو پورا کرنے کے لیے وزارت زراعت نے ملک بھر میں کام کیا، جبکہ مدھیہ پردیش میں بھی وزیر اعلیٰ شیوراج سنگھ چوہان کی قیادت میں کسانوں کے لیے بہتر کام ہو رہا ہے۔ اس کا ثبوت مدھیہ پردیش حکومت کے ذریعے 7 بار کرشی کرمن ایوارڈ جیتنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آبپاشی کی سہولتیں بڑھی ہیں، بجلی کا بحران بھی ختم ہوا ہے، جبکہ کسانوں کے لیے منڈی بھی دستیاب ہے۔ مدھیہ پردیش  کے ہر گاؤں میں سڑک رابطہ ہے۔ جناب  شرما نے کہا کہ وزیر اعظم نے کورونا بحران کے دوران بھی کسانوں کو طاقت دینے کا کام کیا، کسانوں کی فکر کرتے ہوئے انہوں نے ان کے اعزاز میں سمان ندھی کے ساتھ ہر کسان کو طاقت دینے کا کام کیا ہے۔

مدھیہ پردیش کے وزیر زراعت جناب  پٹیل نے کہا کہ ہمارا ملک دیہاتوں اور کسانوں کا ملک ہے۔ مدھیہ پردیش بھی زرعی اولیت والی ریاست ہے۔ اٹل جی جب پہلی بار وزیر اعظم بنے تو انہیں گاؤں کی فکر تھی۔ بجٹ کا 68 فیصد دیہاتوں  میں خرچ کیا، اسی طرح مودی حکومت نے کسانوں کا خیال رکھا اور ایسی اسکیمیں بنائیں، جس سے کسانوں کی آمدنی دوگنی ہو جائے اور کھیتی کو منافع بخش کاروبار بنایا جاسکے ۔ مدھیہ پردیش  حکومت کسانوں کو آگے لے جانے کے لیے کسانوں کو صفر فیصد سود پر قرض دے رہی ہے۔ کیڑے سے ہوئے  نقصان کو بھی آفت مانا گیا ۔ مدھیہ پردیش  سب سے زیادہ  فصل بیمہ دعوے کی ادائیگی کرنے  والی ریاست ہے ۔ حکومت نے ون گرام کو بھی انشورنس میں شامل کیا ہے۔ کسانوں کی آمدنی بڑھانے کے لیے کئی کوششیں کی گئی ہیں۔ یہ سب اقتدار کی تبدیلی سے نظام کی تبدیلی ہے۔

میلے کے آخری روز کاشتکاروں کو قدرتی کاشتکاری، فصلوں کے تنوع اور مٹی کی جانچ، ڈیری انٹرپرینیورشپ، نامیاتی کھاد، مشروم  کی پیداوار، مچھلی کی پیداوار، بکری پالنا، جانوروں کے غذائی اجزاء، پانی کی بچت، باجرے کی پیداوار اور پروسیسنگ، پھولوں کی تیاری جیسے موضوعات  کے تعلق سے تربیت دی گئی۔ اس موقع پر کے وی کے  کی نو  تعمیر شدہ بیج بھونوں کا بھی افتتاح کیا گیا۔ پروگرام میں علاقہ کے متعدد عوامی نمائندے اور عہدیداران بھی موجود تھے۔

******

 

شح۔ مم۔ م ر

U-NO. 12478


(Release ID: 1875671) Visitor Counter : 144


Read this release in: English , Hindi , Tamil