ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی سکریٹری کی ہندوستانی پویلین میں موافقت پر طویل مدتی حکمت عملی اور ہندوستان میں موافقت کی تیاری کے سیشن میں شرکت


موافقت کو ترقیاتی مداخلتوں میں سب سے آگے ہونا چاہیے:ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں تبدیلی کی سکریٹری

Posted On: 13 NOV 2022 9:34AM by PIB Delhi

ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا میں  تبدیلی کی سکریٹری  محترمہ لینا نندن نے  'ہندوستان میں موافقت اور موافقت کی تیاری پر طویل مدتی حکمت عملی کے سیشن میں اپنا خصوصی تقریر کی جس کا اہتمام آج کوپ 27 کے انڈیا پویلین میں توانائی اور وسائل انسٹی ٹیوٹ (ٹیری) نے کیا تھا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0017P2D.jpg

موافقت کے لئے مالیات کی لازمی ضرورت پر زور دیتے ہوئے سکریٹری محترمہ لینا نندن نے نشاندہی کی کہ شفافیت اور سرمایہ کاروں کے اعتماد کو بڑھانے کے لئے ایک عالمی بیس لائن تیار کرنا موافقت کی تیاری کو بڑھانے کے لیے ایک اہم اقدام ہو گا۔

اس ادراک کے ساتھ  کہ موافقت کو ترقیاتی مداخلتوں میں سب سے آگے ہونا چاہیے، محترمہ نندن نے کہا کہ ’’ادارہ جاتی انتظام، ایکشن پلان اور وسائل کو متحرک کرنا، ان سب کو ایک دوسرے کے ساتھ مل کر آگے بڑھنا ہوگا اور بڑے منظر نامے کو ایک ہی عینک سے دیکھنا ہوگا‘‘۔ اپنے خطاب کے دوران سکریٹری نے موافقت کی خاطر کمیونٹیز کو مضبوط کرنے کے لئے معلومات کی ترسیل کی ضرورت پرسخت زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم پی پی پی کے بارے میں بات کرتے ہیں تو ہمیں اسے پرو پلانیٹ پیپل کے طور پر از سر نو متشرح کرنے کی ضرورت ہے جو کہ وزیر اعظم کی طرف سے دی گئی ایک واضح پکارہے۔ ہمیں منصوبہ بند اور مربوط انداز میں صحیح سمت میں آگے بڑھنے کے قابل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ان درپیش چیلنجوں سے بخوبی واقف ہیں اور اب یہ وقت کارروائی کا ہے۔

اس بات کا مشاہدہ کرتے ہوئے کہ 90 فیصد آفات کا تعلق موسم اور آب و ہوا میں  تبدیلی سے ہے ممبر سکریٹری، این ڈی ایم اے اور انڈین کو چیئر، سی ڈی آر آئی ایگزیکٹو کمیٹی مسٹر کمل کشور نے زور دیا کہ آفات کے خطرے میں کمی موافقت کے کام کو مطلع کر سکتی ہے۔ مسٹر کشور نے مشاہدہ کیا کہ بہتر پیشن گوئی کے نظام کے ساتھ ساتھ، کمیونٹیز کے ساتھ گہرا تعلق آفات کے خطرے کو کم کرنے کی کلید ہے۔ انہوں نے خطرے کا اندازہ لگانے کے عمل کی تازہ کاری کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

خطرات کو سمجھداری اور مضبوطی سے جانچنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے این آر ڈی سی کے انڈیا آفس کی سربراہ محترمہ دیپا بگائی نے کہا کہ ’’ہمیں تمام ریاستوں میں بہت زیادہ احتیاط، حساسیت اور وسائل کے ساتھ ہیٹ ایکشن پلان کو لاگو کرنے کی ضرورت ہے۔ ایک اچھا منصوبہ بنانا حل کا واحد حصہ ہے۔ اہم بات یہ ہے کہ ہم اس حل کو استعمال کرنے کے قابل ہیں۔

بحث میں حصہ لیتے ہوئے انٹرنیشنل سسٹین ایبلٹی اسٹینڈرڈ بورڈ (آئی ایس ایس بی) کی  ڈائریکٹر اسٹریٹجک الائن  محترمہ مارڈی میک برائن نے کہا کہ بورڈ ایک عالمی معیار بنانے کے لئے تیار ہے جو پائیداری کے عالمی معیار کے لیے ایک عالمی بنیاد ہو گا جس کا مقصد سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھانا اور کیپٹل مارکیٹوں کو مواد، آب و ہوا اور پائیداری کی معلومات کی اطلاع دینا ہوگا محترمہ میک برائن نے مزید کہا کہ ’ اس سے رقم کو گلوبل نارتھ سے ترقی پذیر اور ابھرتی ہوئی معیشتوں میں منتقل کرنے میں مدد ملے گی تاکہ نقصان کم ہو اور موافقت کے حل کے لیے مالی اعانت فراہم کی جا سکے۔‘

موافقت کے طریقہ کار کے منصفانہ اور جامع ہونے کی ضرورت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے محترمہ رینیکا گروور، ہیڈ سسٹین ایبلٹی اینڈ سی ایس آر، اپولو ٹائرز نے کہا کہ ’’ہم کمیونٹی کے کسی بھی طبقے کو خطرے میں نہیں چھوڑ سکتے۔‘‘

یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ گزشتہ چند برسوں میں سامنے آنے والے انتہائی موسمی واقعات موسمیاتی تبدیلی کے مہلک اثرات اور موافقت کی فوری ضرورت کے لئے چشم کشا رہے ہیں، ڈاکٹر ویبھا دھون، ڈائرکٹر جنرل، ٹیری نے اپنے خطبہ استقبالیہ میں کہا کہ ’’جب موافقت کی بات آتی ہے تو ضروری ہے کہ خوراک کی پیداوار سمیت تمام شعبوں پر غور کیا جائے۔

ان تین شعبوں کی نشاندہی کرتے ہوئے جو موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے ہندوستان کی موافقت کی تیاری کو بڑھانے کے لیے توجہ طلب ہیں، مسٹر آر آر رشمی، ممتاز فیلو، ٹی ای آر آئی نے کہا کہ ’’آب و ہوا کے خطرات اور خطرات کا بہت واضح طور پر جائزہ لینا ضروری ہے۔ اس کے بعد خطرات سے نمٹنے اور آخر میں وسائل سے کے لئے کمیونٹیز اور ریاستوں کی موافقت کی صلاحیت کو بڑھایا جائے‘‘۔

اس تقریب میں ٹیری کی جانب سے ’ہندوستان میں موافقت کی تیاری اور طویل مدتی حکمت عملی‘ پر ایک پریزنٹیشن بھی پیش کی گئی۔

*****

 

 

U.No:12473

ش ح۔رف۔س ا



(Release ID: 1875626) Visitor Counter : 118