کامرس اور صنعت کی وزارتہ
azadi ka amrit mahotsav

جناب پیوش گوئل نے ہندوستان میں ڈیزائن کے نامور اداروں سے کہا کہ وہ اپنے طلبہ کی تعداد میں کم از کم 10گنا  اضافہ کریں


ہمیں ہندوستان کی فیشن ٹکنالوجی کو دنیا کے ترقی یافتہ بازاروں تک لے جانے کی خواہش کرنی چاہئے: جناب پیوش گوئل

وزیر موصوف نے تعلیمی اداروں سے کہا کہ وہ ملک کے دور دراز حصوں بالخصوص مشرق اور شمال مشرق میں انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ دیں

جناب گوئل نے تعلیمی اداروں سے کہا کہ وہ نوآبادیاتی ذہنیت کے تمام نشانات کو مٹادیں

ہندوستان میں ہر کیمپس کو اسٹارٹ اپس کے لیے انکیوبیٹر بننا چاہیے:جناب  پیوش گوئل

جناب گوئل نے ہندوستانی کیمپس میں ایک مضبوط المنائی  پروگرام کی تشکیل پر زور دیا

Posted On: 12 NOV 2022 5:34PM by PIB Delhi

صنعت و تجارت ، امور صارفین، خوراک نیز عوامی نظام  تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج ہندوستان میں ڈیزائن کے نامور اداروں سے کہا کہ وہ اپنے طلبہ کی تعداد میں کم از کم 10گنا  اضافہ کریں۔ وہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف فارن ٹریڈ (آئی آئی ایف ٹی)، انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیکجنگ (آئی آئی پی)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ڈیزائن (این آئی ڈی)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف فیشن ٹیکنالوجی (این آئی ایف ٹی) اور فٹ ویئر ڈیزائن اینڈ ڈیولپمنٹ انسٹی ٹیوٹ (ایف ڈی دی آئی)کے سربراہان اور سینئر فیکلٹی ممبران سے آج نئی دہلی میں  بات چیت کر رہے تھے ۔

صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمے (ڈی پی آئی آئی ٹی) کے سکریٹری، جناب انوراگ جین، سکریٹری، محکمہ تجارت، جناب سنیل برتھوال، سکریٹری، ٹیکسٹائل، محترمہ رچنا شاہ، اسپیشل سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، محترمہ سمیتا داؤرا، اسپیشل سکریٹری اور ڈی پی آئی آئی ٹی کے مالیاتی مشیر، جناب شہنک پریہ  اور مختلف محکموں کے دیگر سینئر افسران بھی اس بات چیت کے دوران  موجود تھے۔

وزیر موسوف  نے نشاندہی کی کہ یہ 5 نامور اداروں کے درمیان اس طرح کا پہلا تعامل تھا جو وزارت تجارت و صنعت اور وزارت ٹیکسٹائل کے زیراہتمام کام کرتے ہیں۔ وزیر  موصوف نے تمام 5 اداروں کے درمیان گہرے تعاون پر زور دیا تاکہ وہ مل کر کام کر سکیں اور بہتری اور ترقی کے لیے ہم آہنگی پیدا کر سکیں۔ انہوں نے اداروں سے کہا کہ وہ وسائل کے زیادہ موثر استعمال کے لیے مشترکہ کیمپس رکھنے پر غور کریں اور اداروں کا   انضمام کرنے کے بارے میں سوچیں تاکہ ان میں طاقت پیدا ہو۔

جناب گوئل نے اداروں سے کہا کہ وہ ایک مضبوط المنائی پروگرام بنانے پر توجہ مرکوز کریں اور ایک وسیع سابق طلباء نیٹ ورک تیار کریں۔ انہوں نے کہا کہ سابق طلباء کے نیٹ ورکس میں الما میٹر کی ترقی میں حصہ ڈالنے کی بے پناہ صلاحیت ہے۔ انہوں نے کارپوریٹس سے بھی کہا کہ وہ ممتاز تعلیمی اداروں کی فراخ دلی سے مدد کریں۔

وزیر  مو صوف نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ذریعہ بیان کردہ پانچ  پرن کا حوالہ دیا اور اداروں سے کہا کہ وہ اپنے آپ کو ان پانچ دور اندیشانہ  عزائم کے مطابق ڈھالیں ۔ وزیر موصوف  نے کہا کہ تعلیمی اور پیشہ ورانہ تربیتی اداروں کو صرف شہروں میں نہیں بلکہ پورے ملک میں انسانی وسائل کی ترقی پر توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ کوئی بچہ پیچھے نہیں چھو ٹنا  چاہئے۔انھوں نے  اداروں کو اسکالرشپ پروگرام شروع کرنے کی تاکید کی۔

انہوں نے یہ بھی تجویز کیا کہ ادارے ملک کے مشرقی اور شمال مشرقی حصوں کے ساتھ ایک پائیدار رابطہ قائم کرنے اور فیکلٹی اور طلباء دونوں کے درمیان بہت زیادہ تنوع لانے کے لیے کام کریں۔

وزیر موصوف نے اداروں سے کہا کہ وہ عمل، طرز عمل اور کام کرنے کے انداز میں نوآبادیاتی ذہنیت کے نشانات کو مٹا نے کی کوشش کریں۔ انہوں نے رائے دی کہ نوآبادیاتی طرز عمل اکثر خارجی رجحانات پیدا کرتے ہیں جو عام آدمی کو خوف زدہ اور بیگانہ کردیتے ہیں۔ جناب  گوئل نے ہمیں اپنی جڑوں میں واپس جانے کی ضرورت پر بات کی اور کہا کہ ہمارے پاس روایت اور ورثے سے سیکھنے اور اسے دنیا کے سامنے پیش کرنے کی زبردست گنجائش ہے۔

وزیر موصوف نے اپنے آپ کو دنیا کے سامنے بہتر انداز میں پیش کرتے ہوئے کیمپس کو بہتر بنانے پر زور دیا۔ جناب گوئل نے رائے دی کہ ہر کیمپس کو اسٹارٹ اپس کے لیے انکیوبیٹر بننا چاہیے اور جدت طرازی اور انٹرپرینیورشپ کو پروان چڑھانے اور ترقی دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔ انہوں نے اداروں سے کہا کہ وہ خود کا جائزہ لیں کہ کیا ان کی تعلیم کل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ہندوستان کی فیشن ٹکنالوجی کو دنیا کے ترقی یافتہ بازاروں تک لے جانے کی خواہش کرنی چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہمارے فیکلٹی بیس کو بڑھانے اور فیکلٹی کی ترقی میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے ان سے بہت زیادہ کیس اسٹڈیز کرنے اور کیس اسٹڈیز کی شکل میں مزید مقالے شائع کرنے کو کہا۔ انہوں نے ان سے جدید تحقیق کو آگے بڑھانے اور تحقیقی مقالوں کے نمایاں پبلشر بننے کو بھی کہا۔ انہوں نے کیمپسز، آلات، ٹیسٹنگ لیبز اور ٹیکنالوجیز کو جدید بنانے پر زور دیا تاکہ انہیں عالمی معیار کا بنایا جا سکے۔ وزیر نے کیمپسوں پر زور دیا کہ وہ ممکنہ جی آئی  مصنوعات تلاش کریں اور جب بھی ممکن ہو ان کو پروان چڑھائیں اور ترقی دیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں 2000 تک جی آئی مصنوعات رکھنے کی صلاحیت ہے۔

بات چیت کے دوران، 5 اداروں نے اپنے ڈھانچے اور کام کاج کے نمایاں پہلوؤں پر پریزنٹیشنز پیش کیں اور مزید ترقی اور توسیع کے لیے اپنی تجاویز اور ضروریات کا اشتراک کیا۔

سکریٹری، محکمہ تجارت، جناب سنیل بارتھوال نے اداروں سے کہا کہ وہ ضلعی صنعتی مراکز (ڈی آئی سی ) کے ساتھ رابطہ قائم کریں تاکہ وہ مرکز کے اقدامات جیسے کہ ایک ضلع ایک پروڈکٹ، اضلاع بطور ایکسپورٹ ہب وغیرہ کو تقویت دینے کے لیے انہیں بااختیار بنائیں۔

سکریٹری، محکمہ ٹیکسٹائل ، محترمہ رچنا شاہ نے تجویز پیش کی کہ خیالات اور تعاون کے زیادہ گہرے اور پائیدار تبادلے کے لیےادارے کے سربراہان اور وزارت کے سینئر افسران کا ایک کور گروپ تشکیل دیا جا سکتا ہے  ۔ انہوں نے ہمارے طلباء اور فیکلٹی  کے تعلق سے  مزید بین الاقوامی ایکسپوزر  کی بھی اپیل کی ۔

سکریٹری، ڈی پی آئی آئی ٹی، جناب  انوراگ جین نے اداروں میں زیادہ توجہ مرکوز، صنعت سے متعلق تحقیق پر زور دیا اور کہا کہ اس طرح کی تحقیقی کوششوں کی طرف رغبت دلانے  کی ضرورت ہے۔

میٹنگ میں اداروں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنے، وسائل کا اشتراک کرنے اور بہترین پریکٹس  تجربات کی حوصلہ افزائی پر توجہ مرکوز کی گئی، جس سے نئی اختراعات سامنے آئیں گی۔ جدید ترین ٹکنالوجی ، آر اینڈ ڈی اور مارکیٹ پر مرکوز جدت طرازی کی ضروریات کو پیش کرتے ہوئے صنعت اور اکیڈمی کے تعاون کو فروغ دینے اور صنعت کے ساتھ اداروں کے انٹرفیس پر بات چیت کی گئی۔ انسٹی ٹیوٹ کے سابق طلباء کے ساتھ ایک ہم آہنگی کا رشتہ برقرار رکھنے اور ان کے الما میٹر میں ان کے تعاون کو بڑھانے کے لیے ان کے ساتھ انٹرفیس کرکے اور ان میں مشغول ہوکر ایک عالمی پیشہ ورانہ نیٹ ورک کی تعمیر پر بات چیت کی گئی۔

طلباء اور فیکلٹی ایکسچینج پروگراموں کے ذریعے غیر ملکی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے اور ڈیزائن انٹر وینشن  یا ایڈاپشن  کے ذریعے کمیونٹی یا سیکٹر کی ترقی جیسے ہینڈلوم اور دست کاری  کلسٹر کے بارے میں تجاویز پیش کی گئیں۔

 

******

 

ش ح۔ م م۔ م ر

U-NO. 12456

12.11.2022


(Release ID: 1875514) Visitor Counter : 142


Read this release in: English , Marathi , Hindi