سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان ‘اسٹیل’ والی سڑکوں کے دور میں داخل ہو گیا ہے


وزیر موصوف نے ٹاٹا اسٹیل جمشید پور سے بارڈر روڈ آرگنائزیشن پروجیکٹ اروننک، ایٹا نگر، اروناچل پردیش تک اسٹیل کی روڑی سے بنے ریلوے ریک کو ورچوئل طور پر جھنڈی دکھا کر روانہ کیا

سی ایس آئی آر- سنٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(سی آر آر آئی) نے اس ٹیکنالوجی کو وزارت اسٹیل کے اسپانسر شدہ تحقیقی پروجیکٹ کے تحت تیار کیا ہے

ڈاکٹر جتیندر سنگھ کا کہنا ہے کہ اسٹیل کی روڑی سے بنی سڑک کی تعمیراتی لاگت روایتی سڑک سے 30 فیصد کم ہے اور اس کی مضبوطی 3 سے 4 گنا زیادہ ہے

Posted On: 02 NOV 2022 6:01PM by PIB Delhi

مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارتھ سائنسز؛ پی ایم او، پرسنل، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا، ہندوستان کنکریٹ سے اسٹیل  کے لاوے کے استعمال کی طرف بڑھتے ہوئے 'اسٹیل' سڑکوں کے دور میں داخل ہو گیا ہے۔ سی ایس آئی آر،سی آر آر آئی، ٹاٹا اسٹیل اور بارڈر روڈز آرگنائزیشن کی طرف سے دنیا میں اٹھائے گئے قسم کی پہل،  اسٹیل  کے لاوے سے بنی پراسیسڈ روڑی  کو اسٹریٹجک علاقوں میں اسٹیل سلیگ روڈ اسٹریچ کی تعمیر میں استعمال کیا جائے گا۔

وزیر موصوف ٹاٹا اسٹیل جمشید پور سے بارڈر روڈ آرگنائزیشن پروجیکٹ ارونانک، ایٹا نگر، اروناچل پردیش تک 1600 میٹرک ٹن اسٹیل  کے لاوے سے بنی پراسیسڈ روڑی  سےبنےریلوے ریک کو عملی طور پر روانہ کرنے کے بعد گفتگو کر رہے تھے۔

i.jpg

یہ سی ایس آئی آر، سی آر آر آئی، ٹاٹا  اسٹیل اور بارڈر روڈز آرگنائزیشن کی جانب سے دنیا میں اپنی نوعیت کا پہلا اقدام ہے، جس میں اسٹیل  کے لاوے سے بنی پراسیسڈ روڑی کو اسٹریٹجک علاقوں میں اسٹیل سلیگ  سڑک کی پٹی کی تعمیر میں استعمال کیا جائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ سرحدی سڑکوں کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے، ہندوستان کی دوسری سب سے بڑی اور قدیم اسٹیل کمپنی، ٹاٹا اسٹیل نے سی ایس آئی آر،سینٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ(سی آر آر آئی کے ساتھ مشترکہ تحقیق و ترقی کے اتحاد کے تحت تیار کردہ بی او ایف اسٹیل سلیگ ایگریگیٹس کی فراہمی کے لیے آگے آیا ہے، سی آر آر آئی  تکنیکی رہنمائی کے تحت ٹا ٹا اسٹیل جمشید پور پلانٹ میں تیار کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم مودی کے ‘‘ویسٹ ٹو ویلتھ’’ اور نیتی آیوگ کی ہدایات کے مطابق، سی ایس آئی آر سی آر آر آئی  نے اس ٹیکنالوجی کو وزارت اسٹیل کے  اسپانسر شدہ تحقیقی پروجیکٹ کے تحت تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا، ملک میں سی ایس آئی آر کی 37 لیبز میں سے ایک تہائی کچرے سے دولت  کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے موزوں ٹیکنالوجیز تیار کرنے کے لیے کام کر رہی ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، آج کا واقعہ ‘‘زندگی میں آسانی’’ کے لیے سائنس کے اطلاق کا ایک اور مظاہرہ ہے اور یہ حکومت کی باہم مربوطی  اور پورے طریقہ کار کو بھی اجاگر کرتا ہے، کیونکہ 4 ممتاز ادارے سی ایس آئی آر، ٹاٹا اسٹیل ، بارڈر روڈز آرگنائزیشن اور وزارت اسٹیل،  ایک ساتھ مل کر ‘‘ویسٹ ٹو ویلتھ’’ کے تصور کو ایک نئی سطح پر لے جانے کے لئے آگے آئے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ بات قابل ذکر ہے کہ اس سڑک کی تعمیراتی لاگت قدرتی روڑی  کے ساتھ تعمیر کی گئی روایتی سڑک  کی لاگت  کے مقابلے میں 30 فیصد کم ہے، جبکہ اس کی مضبوطی 3 سے 4 گنا زیادہ ہے۔ ہندوستان میں سڑکوں کا ایک وسیع نیٹ ورک ہے اور قومی شاہراہوں کے ترقیاتی پروگرام، بھارت مالا پروجیکٹ کے تحت بڑے پیمانے پر سڑکوں کی تعمیر ہو رہی ہے۔ وزیر موصوف نے امید ظاہر کی کہ اس ٹیکنالوجی کی کامیابی سے نہ صرف سڑک کی تعمیر کے لیے قدرتی  مسالوں  کی دستیابی کے مسئلے کو حل کیا جائے گا بلکہ زمینی وسائل کی غیر پائیدار کھدائی کو روکنے میں بھی مدد ملے گی۔

ii.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اسٹیل کی روڑی سے بنی  سڑک کی کامیابی کی کہانی اور پائیداری کے محاذ پر اس کی نئی تکنیکی خصوصیات کے بارے میں جاننے کے بعد، بارڈر روڈز آرگنائزیشن نے اروناچل پردیش میں اسٹیل سلیگ روڈ ٹیکنالوجی کو نافذ کرنے کے لیے سی ایس آئی آر- سی آر آر آئی سے رابطہ کیا جہاں انہیں ہر موسم میں پائیدار سڑک کی تعمیر کے لیے اچھے معیار کی قدرتی اشیاء کی شدید کمی کا سامنا ہے۔ ۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیل  کے لاوے  کو سڑک بنانے والی روڑیوں  میں تبدیل کرنے سے نہ صرف اسٹیل انڈسٹریز کے لیے اسٹیل سلیگ ویسٹ مینجمنٹ کے مسئلے کو کم کیا جائے گا بلکہ سڑک کی تعمیر کے لیے قدرتی روڑی   کا  طویل المدتی ، پائیدار اور قابل عمل متبادل بھی ملے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان اس وقت خام اسٹیل کا دنیا کا دوسرا سب سے بڑا پروڈیوسر ہے، جو 118 ملین ٹن(ایم ٹی) سے زیادہ خام اسٹیل پیدا کرتا ہے جس میں سے تقریباً 20 فیصد اسٹیل سلیگ ٹھوس فضلہ کے طور پر پیدا ہوتا ہے اور اس کو ٹھکانے لگانا اسٹیل کی صنعتوں کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے۔ . انہوں نے کہا، اس چیلنج سے نمٹنے کے لیے،  سی ایس آئی آر- سی آر آر آئی نے تکنیکی جدت طرازی کی اور سورت، گجرات میں ہندوستان کی پہلی اسٹیل سلیگ روڈ کی تعمیر کا راستہ دکھایا۔ انہوں نے کہا، تقریباً 1 لاکھ ٹن  اسٹیل کے لاوے سے تیار شدہ  روڑی آرسیلر متل نپون اسٹیل پلانٹ ہزیرہ میں سی ایس آئی آر- سی آر آر آئی تکنیکی رہنمائی کے تحت تیار کیے گئے ہیں اور سڑک کی تعمیر میں قدرتی  روڑی  کے متبادل کے طور پر کامیابی کے ساتھ استعمال کیے گئے ہیں۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے لیوینڈر(خزام ) کی کاشت کے لیے جموں و کشمیر میں جامنی انقلاب، جل شکتی وزارت کے لیے پانی کی تشخیص کے لیے ہیلی بورن ٹیکنالوجی، زرعی ایپلی کیشنز میں استعمال کے لیے ڈرون ٹیکنالوجی، وزارت صحت اور آئی سی ایم آر کے لیے ادویات اور پکے تیل کے استعمال جیسی منفرد اختراعات کے  متعار ف  کرانے اور سی ایس آئی آر-انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پٹرولیم، دہرادون کے ذریعہ متبادل ایندھن تیار کرانے  کے لیے سی ایس آئی آر کی تعریف کی۔

iii.jpg

ڈاکٹر وی کے سرسوات، رکن نیتی آیوگ نے ​​سڑکوں، ریلوے اور رن ویز میں فولاد کے فضلے کے استعمال کی فوری ضرورت پر زور دیا اور بتایا کہ سی ایس آئی آر- سی آر آر آئی  ہندوستانی ریلوے کے لیے ریلوے  میں کام آنے والی روڑی  کے متبادل کے طور پر اسٹیل سلیگ کے استعمال کی بھی  راہیں  تلاش کر رہا ہے۔

اس موقع پر ڈائریکٹر جنرل  سی ایس آئی آر اور سکریٹری ڈی ایس آئی آر ، ڈاکٹر این کلائی سلوی نے کہا کہ سی ایس آئی آر- سی آر آر آئی نے  اسٹیل کی وزارت اور چار اہم سٹیل صنعتوں  ٹاٹا اسٹیل، جے ایس ڈبلیو اسٹیل، اے ایم این ایس  انڈیا اور آر آئی این ایل اور کے ساتھ تحقیق و ترقی کے مطالعہ کے تحت کامیابی کے ساتھ 195 لاکھ ٹن اسٹیل سلیگ کا سڑک بنانے کے مجموعے کے طور پر استعمال کے امکانات کو تلاش کیا ہے، جس نے دولت کو فضلہ کے تحت ترجمہی تحقیق کی ایک اچھی مثال قائم کی۔

ڈائریکٹر جنرل بارڈر روڈز لیفٹیننٹ جنرل راجیو چودھری، پی وی ایس ایم نے مطلع کیا ہے کہ بی آر او اروناچل پردیش میں طویل المدتی  پائیدار انفراسٹرکچر کے لیے اسٹیل سلیگ روڈ ٹیکنالوجی کو لاگو کرنے کے لیے کوشاں ہے اور اس نے اروناچل پردیش میں نفاذ کے لیے بی آر او میں جناب ستیش پانڈے، پرنسپل سائنسدان سی ایس آئی آر- سی آر آر آئی  کو بورڈ میں افسر کے طور پر شامل کیا ہے۔

پروفیسر منورنجن پریڈا، ڈائرکٹر سی ایس آئی آر-سنٹرل روڈ ریسرچ انسٹی ٹیوٹ نے ٹاٹا نگر ریلوے اسٹیشن پر اپنے استقبالیہ خطاب میں اسٹیل سلیگ روڈ ٹیکنالوجی کے فوائد جیسے کہ اعلی طاقت اور طویل مدتی استحکام، موٹائی میں کمی اور ماحولیاتی فوائد پر روشنی ڈالی۔

ٹاٹا اسٹیل کے نائب صدر اتم سنگھ نے بتایا کہ ٹاٹا اسٹیل، جمشید پور پلانٹ میں سالانہ تقریباً 1.6 ملین ٹن اسٹیل سلیگ پیدا ہوتا ہے۔ اسٹیل سلیگ روڑی کی شکل میں سڑک کی تعمیر کے لیے صنعت کے لحاظ سے ویلیو ایڈڈ کی فراہمی کے ذریعے،  ٹاٹا اسٹیل نے  مدور معیشت  کے اصول کو اپناتے ہوئے ایک زیادہ پائیدار اسٹیل سیکٹر کی تعمیر کے لیے اپنی وابستگی کا اعادہ کیا ہے اور قوم کی تعمیر کے اقدام میں پیش قدمی کی ہے۔

*************

ش ح۔ س ب ۔ رض

U. No.12424



(Release ID: 1875161) Visitor Counter : 88


Read this release in: English , Hindi