جل شکتی وزارت
صاف گنگا کے قومی مشن نے گنگا اتسو – دریا کامیلہ کا اہتمام کیا
Posted On:
05 NOV 2022 2:01PM by PIB Delhi
صاف گنگا کے قومی مشن (این ایم سی جی) نے 4 نومبر کو نئی دہلی میں دو نشستوں پر مبنی گنگا اتسو - دی ریور فیسٹیول 2022 کا انعقاد کیا۔ سیاحت و ثقافت اور شمال مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیر جناب جی کشن ریڈی صبح کے اجلاس میں مہمان خصوصی تھے۔ اس موقع پر جل شکتی اور قبائلی امور کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو ، ہندوستان میں رائل ڈنمارک کے سفیر، فریڈی سوان، وزارت جل شکتی میں مشیر جناب سری رام ویدیرے، ، اور این ایم سی جی کےڈائریکٹر جنرل، جناب جی اشوک کمار موجود تھے۔
شام کے اجلاس کی صدارت جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کی۔ اس موقع پر ، وزارت جل شکتی کے محکمہ آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی کے سکریٹری جناب پنکج کمار اور این ایم سی جی کےڈائریکٹر جنرل، جناب جی اشوک کمار موجود تھے۔ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی 26 ستمبر 2021 کو کی گئی تقریر سے تحریک لیتے ہوئے، گنگا اتسو- دی ریور فیسٹیول 2022 کا مرکزی مقصد ہندوستان کی تمام ندیوں (ندی اتسو) کا اتسو منانا ہے۔ این ایم سی جی 2017 سے ہر سال 4 نومبر کو گنگا اتسو منا رہی ہے، جس دن گنگا ندی کو سال 2008 میں ہندوستان کا قومی دریا قرار دیا گیا تھا۔
- گنگا اتسو 2022 آزادی کا امرت مہوتسو کے لیے وقف ہے
- مقامی ثقافت کو فروغ دینے کے لیے گنگا طاس کی ریاستوں میں آزادی کا امرت مہوتسو (اے کے اے ایم) کے دوران اتسو کے حصے کے طور پر 75 تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا
- ارتھ گنگا کے تحت گھاٹ میں ہاٹ، گھاٹ پر یوگا، گنگا آرٹس وغیرہ جیسی سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا
گنگا اتسو 2022، آزادی کا امرت مہوتسو کے لیے وقف ہے جو ہندوستان کی آزادی کے 75 سال کی یاد میں منایا جا رہا ہے۔ گنگا طاس کی ریاستوں میں’ آزادی کا امرت مہوتسو‘ کے دوران 75 سے زیادہ تقریبات کا انعقاد کیا جائے گا جس کے دوران مقامی ثقافت کو فروغ دیا جائے گا۔ ارتھ گنگا کے تحت گھاٹ میں ہاٹ، گھاٹ پر یوگا، گنگا آرٹس وغیرہ جیسی سرگرمیوں کا انعقاد ثقافتی پروگراموں کے ایک حصے کے طور پر کیا جائے گا تاکہ دریائے گنگا کے کنارے بیداری اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں۔
جل شکتی کے مرکزی وزیر جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے گنگا اتسو 2022 کا حصہ بننے والے تمام لوگوں کو مبارکباد دیتے ہوئے اپنے خطاب کا آغاز کیا اور اسے قومی اور بین الاقوامی سطح پر مشہور کیا۔انہوں نے کہا ’’تہذیب کی توسیع دریاؤں کے بغیر ممکن نہیں، یہ دریائیں زندگی کا امرت ہیں، گنگا نہ صرف ہمارا قومی دریا ہے بلکہ ہمارا ثقافتی ورثہ بھی ہے۔ مختلف زبانوں، مذاہب، ثقافتوں اور موسیقی کو سمیٹنے والا ملک ہونے کے باوجود، کچھ ایسے عناصر ہیں جو ہم میں سے ہر ایک کو جوڑتے ہیں اور ہمیں متحد کرتے ہیں۔ گنگا ان میں سے ایک ہے۔
مرکزی جل شکتی وزیر نے کہا ’’ہندوستانی تہذیب اور ثقافت ماں گنگا کے ذکر کے بغیر کبھی مکمل نہیں ہو سکتی۔ نجات دینے والی ماں گنگا صرف ایک دریا نہیں ہے، بلکہ مذہب، فلسفہ، ثقافت، تہذیب کی بنیاد ہے جو ہندوستان میں زمانوں سے بہتی ہے۔ اس کے خالص بہاؤ نے ہندوستان کی سرزمین کے ہر پہلو کو اپنے اندر سمویا ہے۔ یہ نہ صرف پانی دیتا ہے، بلکہ غذائیت اور روزگار کے مواقع بھی فراہم کرتا ہے۔‘‘
انہوں نے 2014 میں میڈیسن اسکوائر گارڈن میں وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کا ذکر کیا جس میں وزیر اعظم نے گنگا کو آلودگی سے پاک بنانے کے خواب کی بات کی تھی۔’’ نمامی گنگا اور رضاکاروں کی کوششوں سے دریائے گنگا ایویرل اور نرمل بن گئی ہے۔ کوئی بھی مقصد، خواہ کوئی بھی بڑا یا چھوٹا ہو، حاصل کیا جا سکتا ہے جب ہم تمام انفرادی کوششوں کو یکجا کر دیں۔‘‘ انہوں نے ہر اس شخص کا شکریہ ادا کیا جنہوں نے عطیہ کی گئی رقم سے قطع نظر ،کلین گنگا فنڈ میں تعاون کیا ہے۔
جناب شیخاوت نے بتایا کہ کس طرح زمانہ قدیم میں ہمارے سنت گنگاسے متعلق مذہبی پیغامات دیتے تھے تاکہ لوگ اسے صاف رکھیں۔ ’’ارتھ گنگا کے ذریعہ، ہم گنگا طاس کے قریب رہنے والے افراد کے لیے اقتصادی مواقع پیدا کر رہے ہیں۔‘‘ انہوں نے مزید کہا، ’’نمامی گنگا پروگرام گنگا اور اس کی معاون ندیوں کے تحفظ، فروغ اور بحالی کے لیے ایک جامع اور کثیر شعبہ جاتی نقطہ نظر اپنانے کے قابل ہے۔ صاف گنگا کے قومی مشن کے تحت چلایا جانے والا یہ پروگرام پورے ملک میں دریا کی بحالی کے ماڈل کے طور پر ابھر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قدرتی کاشتکاری کے طریقوں کو فروغ دینا اور کاشتکاروں کو قدرتی کاشت کی طرف منتقل کرنے کی ترغیب دینا ضروری ہے۔ دواؤں کی شجرکاری بھی بڑے پیمانے پر کی جانی چاہیے۔
مرکزی وزیر نے مزید کہا کہ ’’ہمیں گنگا کی صفائی اور نرملتا سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے اور اس پر بھی غور کرنا ہوگا کہ دریا اور لوگوں کو جوڑنا ہے اور اسے آلودہ ہونے سے روکنا ہے‘‘۔ انہوں نے دریائے گنگا کے کنارے سیاحت کو فروغ دینے کی اہمیت کا بھی ذکر کیا اور اس بات کا بھی ذکر کیا کہ کس طرح گنگا ماڈل کو ملک کے دیگر دریاؤں پر لاگو کیا جا سکتا ہے۔ گنگا سے وابستہ سبھی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ گنگا اتسو 2022 کے ذریعہ لوگ دریائے گنگا سے جڑنے کے قابل ہو رہے ہیں اور مسلسل کامیابی کی امید ظاہر کی۔
گنگا اتسو کے چھٹے ایڈیشن کو منانے پر این ایم سی جی کو مبارکباد دیتے ہوئے جناب جی کشن ریڈی نے کہا کہ اس اتسو کے ذریعہ ہندوستان کے سماجی، ثقافتی اور تاریخی ورثے کی نمائش کی گئی ہے۔ ملک بھر میں دریاؤں کی بحالی میں عوامی شراکت داری بہت اہم ہے اور لوگوں اور دریاؤں کے درمیان رشتہ اتنا مضبوط ہے کہ ہندوستان میں دریاؤں کو ماں کے طور پر مانا جاتا ہے۔ گنگا اتسو 2022 آزادی کا امرت مہوتسو کی بھی نمائندگی کر رہا ہے جو ملک بھر میں منایا جا رہا ہے۔ جنوبی ہندوستان کی مثال دیتے ہوئے،جناب ریڈی نے کہا کہ ’’ملک بھر کے لوگوں کا گنگا پر بے پناہ اعتماد ہے، جو ہماری ثقافت اور تہذیب کی علامت ہے۔ دریاؤں کا تحفظ سب سے بڑی ذمہ داری ہے جسے ہمیں مل کر پورا کرنا ہے، خاص طور پر دریائے گنگا جو بے لوث طریقے سے 40 فیصد سے زیادہ آبادی کو روزی روٹی فراہم کرتا ہے اور ملک کے 20 فیصد سے زیادہ زمینی رقبے پر مشتمل ہے۔
جناب ریڈی نے یہ بھی کہا ’’ گنگا طاس کے علاقوں میں سیاحت کو فروغ دینے کے لیے قومی مشن برائے صاف گنگا کے تعاون سے وزارت سیاحت کی طرف سے مختلف اقدامات کیے گئے ہیں۔ یہ اقدامات مقامی برادریوں کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کریں گے جو ارتھ گنگا کو تحریک دیں گے، جس کا تصور وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے پیش کیا تھا۔ گنگا اور سیاحت ایک دوسرے سے اس طرح مربوط ہیں کہ انہیں الگ نہیں کیا جا سکتا۔ آج دنیا بھر سے سیاح گنگا کے کنارے ان سیاحتی مقامات پر آ رہے ہیں۔ آزاد ہندوستان کی تاریخ میں پہلی بار حکومت ہند کی جانب سے ایک نئی قومی سیاحتی پالیسی کو حتمی شکل دی جارہی ہے۔ گنگا اتسو ایک منفرد اور اپنی نوعیت کی ایک تقریب ہے اور چھوٹے بچوں کو دریا کے تحفظ میں شامل کرنا ایک قابل ستائش قدم ہے۔ ہمارے دریاؤں کی صفائی صرف حکومتی اداروں کا کام نہیں ہے، بلکہ ہر اس فرد کا کام ہے جس کی زندگیوں کو ملک کے دریاؤں نے چھو لیا ہے، خواہ وہ کسی بھی ذات، طبقے، جنس اور مذہب سے تعلق رکھتے ہوں۔ گنگا کے تحفظ کے لیے کام کرنا ہر فرد کی ذمہ داری ہے۔ اس سلسلے میں حکومت کی پہل مکمل عزم اور مقصد کے تئیں یقین کا حامل ہے۔
جل شکتی کے وزیر مملکت جناب بشویشور ٹوڈو نے کہا کہ ’’ گنگا صرف ایک دریا نہیں ہے بلکہ ہماری تہذیب کا ایک مرکز ہے۔ دریائے گنگا دنیا کی قدیم ترین ندیوں میں سے ایک ہے، اور ملک کے ہر خاندان میں اس کی عزت کی جاتی ہے۔ ہندوستانی ثقافت میں دریاؤں کی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ مذہبی، سماجی، اقتصادی، تجارتی، زراعت، سیاحت اور طب جیسے بہت سے شعبے ہیں جو ہمارے دریاؤں سے براہ راست جڑے ہوئے ہیں۔ دریا نہ صرف پانی کے ذریعہ کے طور پر ہندوستانی لوگوں کی زندگی کی بنیاد ہیں بلکہ یہ عقیدے کا مرکز بھی رہے ہیں۔ جب ہم دریاؤں کی بات کرتے ہیں تو یہ مکمل نہیں ہو سکتی جب تک کہ ہم گنگا کی بات نہ کریں۔ دریاؤں میں گنگا کا ایک خاص مقام ہے، جو ہمارے ہندوستانی ورثے کا ایک لازمی حصہ ہے۔ جاری پروجیکٹ گنگا کی بحالی کے لیے انتھک محنت کر رہے ہیں۔ اس اتسو کا بنیادی مقصد گنگا طاس کے لوگوں میں عوامی بیداری، شراکت، مشغولیت کے ساتھ ساتھ پانی اور ماحولیات کے تئیں لوگوں کے رویے میں تبدیلی لانا ہے۔ اس اتسو نے زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگوں کے ساتھ تعلقات کو مضبوط کرنے کے لیے ایک اہم پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے۔ ساتھ ہی، اس نے گنگا طاس میں اور اس کے آس پاس کی ترقی کو فروغ دینے میں مدد کی ہے۔‘‘
این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب جی اشوک کمار نے اس تقریب میں مرکزی وزراء اور دیگر معززین کا خیر مقدم کیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ یہ تقریب کسی ایک ادارے کی نہیں بلکہ یہ عوامی تقریب ہے۔ انہوں نے تقریب میں موجود سبھی کا خیرمقدم کیا اور گنگا اتسو 2022 کے تمام فنکاروں، بچوں، اسٹیک ہولڈرز اور شرکاء کے تئیں اظہار تشکر کیا۔ گنگا اتسو 2022 کا چھٹا ایڈیشن اہم ہے، انہوں نے کہا کہ گنگا نہ صرف ہمارے قومی دریا بلکہ ہمارا ثقافتی ورثہ اور اس سے جڑی روایات کی نمائندگی کرتی ہے۔
صبح کا اجلاس
تقریب کے صبح کی نشست کا آغاز گنگا کلش سے ہوا جس میں پانی کے مختلف ذرائع اور پانی کے تحفظ کی ضرورت کے بارے میں بتایا گیا ،جس کے بعد تریچور برادران کے ذریعہ گایا گیا نمامی گنگا ترانہ پیش کیا گیا۔ اس تقریب میں پنڈت سدھارت بنرجی کی سدھا وینا کی دلکش پرفارمنس نے بھی لوگوں کو مسحور کیا۔ میگھا نایر اور ٹیم کی طرف سے رقص پرفارمنس نے بھی حاضرین کو محظوظ کیا۔ ٹیم نے سامعین کے سامنے موہینی اٹم اور بھرت ناٹیم رقص کی شکلوں کا مرکب پیش کیا۔ صبح کے اجلاس میں اتراکھنڈ کے ایک عوامی رقص گروپ نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کیا۔
این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب جی اشوک کمار نے خواتین اور پانی پر پینل ڈسکشن کا تعارف کرایا جس پر بحث کی گئی کہ روایتی طور پر عورتیں پانی لانے کے لیے کس طرح ذمہ دار رہی ہیں۔ اس سے خواتین کو پانی اور صفائی ستھرائی کا مرکز بناتا ہے کیونکہ وہ سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ صاف پانی سے متعلق پہل کی سربراہی میں خواتین کے ساتھ اس بات کو یقینی بنایا کہ وہ نہ صرف اس سے مستفید ہوں بلکہ وہ مقامی سطح پر معاشرے میں تبدیلی لانے میں محرک بھی ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے سوچھ بھارت مشن اور جل جیون مشن ملک کی خواتین کے لیے ایک اعزاز ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے بات چیت شروع کرنے اور میدان میں اس طرح کے شاندار کام کرنے پر جی آئی زیڈ کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ان خواتین کا مزید شکریہ ادا کیا جو پانی کے تحفظ میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھتی ہیں، چاہے وہ ٹیکنالوجی، ماہرین تعلیم، انتظامیہ اور میڈیا پینل میں ہوں۔ محترمہ انوپما مدھوک نے اس نشست کی نظامت کی جس میں محترمہ ارچنا ورما، ایم ڈی، نیشنل واٹر مشن، ڈاکٹر نوپور بہادر، ٹی ای آر آئی ڈاکٹر لتا پانڈے، اتراکھنڈ کی میوزک ٹیچر، محترمہ کنچن راجپوت، جیون دھارا نمامی گنگے فاؤنڈیشن شامل تھیں۔ خواتین اور پانی سے متعلق پینل بحث نے گنگا کی بحالی کے علاقے میں خواتین کی کامیابیوں پر ایک مکالمے کا آغاز کیا۔ بحث کا مقصد خواتین کو سماجی تبدیلی اور پانی کے شعبے میں اس کی ضرورت کے لیے قیادت کے مواقع فراہم کرنا تھا۔ بحث کا اختتام خواتین کے ڈائیلاگ کے ایک طویل سلسلے اور گنگا کی بحالی کے لیے ان کی لڑائی کی امید کے ساتھ ہوا۔
فلم - ایک انک - کا ٹریلر بھی صبح کی نشست میں دکھایا گیا تھا جس میں دکھایا گیا کہ لوگ کس طرح دریا کے تحفظ کا حصہ بن سکتے ہیں۔ اتراکھنڈ گروپ کے ذریعہ ایک لوک میوزیکل پرفارمنس - دھریہ چوفیلہ نرتیہ - نے ماحول کو اور بھی دلکش بنا دیا۔ ایک اور خصوصی سیگمنٹ کا آغاز محترمہ سیما واہی مکھرجی کے ساتھ ہوا جس میں انہوں نے گنگا کے ڈولفنز پر ایک مسحور کن کہانی سنائی۔ انہوں نے آبی ذخائر اور ان میں موجود جانداروں کے تحفظ کا پیغام دیا۔ محترمہ میگھا نایر اور ان کی ٹیم نے موہنی اٹم ، بھرت ناٹیم، اوڈیسی، اور کتھک کے فیوژن پر ایک اور پرفارمنس دی۔ گنگا کو صاف رکھنے کے بارے میں بیداری پیدا کرنے اور لوگوں کو اس مقصد میں حصہ لینے کی ترغیب دینے کے لیے نکڑ ناٹک بھی پیش کیا گیا۔
شام کا اجلاس
شام کے اجلاس کی اہم تقریب پدم شری، محترمہ جی پدمجا ریڈی اور ان کے گروپ کی گنگا کے سفر پر پیشکش تھی۔ شام کے اجلاس کا آغاز گنگا آرتی اور نمامی گنگے ترانے سے ہوا۔ وزارت جل شکتی کے محکمہ آبی وسائل، دریائی ترقی اور گنگا کی بحالی کے سکریٹری جناب پنکج کمار اور این ایم سی جی کےڈائریکٹر جنرل، جناب جی اشوک کمار نے ان پارٹنر این جی او کو مبارکباد پیش کی جو مستقل بنیادوں پرجمنا ندی گھاٹ کی صفائی، نمامی گنگا پہل کر رہی ہیں۔ ان میں یووا سنگھرش سوشل فاؤنڈیشن، سوچھ یمنا ابھیان، سوامی دیانند ہسپتال اور نیشنل نرسز آرگنائزیشن، ٹری کریز آرگنائزیشن، اور سی ارتھ شامل ہیں۔ آرٹ آف لیونگ کی ڈاکٹر چترا رائے نے ایک خوبصورت ستسنگ دیا جس نے شام کا ایک مسحور کن ماحول بنا دیا۔ جل ترنگ بمل جین نے پیش کیا اور میوزیکل پرفارمنس کے ذریعہ پانی کی شکتی کو مدعو کیا۔ راجستھانی ڈانس پرفارمنس نے ہجوم کو جوش و خروش سے بھر دیا اور تقریب میں نئی توانائی شامل کی۔ جناب گجیندر سنگھ شیخاوت نے کلین گنگا فنڈ میں 17 بڑے تعاون کرنے والوں کو مبارکباد دی۔
اس تقریب کے دیگر پرکشش پروگرام میں پپٹ شو، فلم اسکریننگ، پینٹنگ، مٹی کے برتنوں اور گھونسلہ بنانے کی ورکشاپ، بک اسٹال، اور فوڈ اسٹالز شامل تھے جن سے گنگا اتسو 2022 میں شامل نوجوان بھرپور انداز میں محظوظ ہوئے ۔ فلم کی اسکریننگ اور کہانی سنانے کی نشست میں محترمہ ریتوپرنا گھوش نے دریا کے احیاء پر نئی بصیرتیں پیش کیں اور کچرے کے انتظام کے اختراعی طریقوں پر مکالمے کا آغاز کیا۔ اس تقریب نے گنگا کے احیاء کے مشن میں دریا کےساتھ لوگوں کے جڑنے کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور گنگا کی بحالی کے لیے اسٹیک ہولڈر کی شمولیت اور عوامی شرکت پر توجہ مرکوز کی۔
گنگا اتسو کے شام کے اجلاس میں مرکزی جل شکتی وزیر
سیاحت و ثقافت اور شمالی مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیرجناب جی کشن ریڈی گنگا اتسو 2022 کے صبح کے اجلاس کے دوران اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے
سیاحت و ثقافت اور شمالی مشرقی خطے کی ترقی کے مرکزی وزیرجناب جی کشن ریڈی کے ساتھ جل شکتی اور قبائلی امور کے وزیر مملکت ایس بشویشور ٹوڈو اور این ایم سی جی کے ڈائریکٹر جنرل جناب جی اشوک کمار
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
12230
(Release ID: 1873961)
Visitor Counter : 193