امور صارفین، خوراک اور عوامی تقسیم کی وزارت

مرکزی وزیرپیوش گوئل نے مزید اشیا ء کے لئے کوالٹی کنٹرول  احکامات کی تجویز  پیش کی


جناب گوئل نے کہا کہ بھارت کے پاس ہراشیاء کے لئے کوالٹی کا اپنا معیار ہونا چاہئے  اورصنعتوں سے کہا کہ وہ عالمی معیارات کے ساتھ اپنے آپ کو ہم آہنگ کرے

 مینوفیکچرنگ کی عالمی طاقت بننے کے لئے عصری ٹیسٹنگ ماحولیاتی نظام کی ضرورت ہے: جناب گوئل

صنعتوں پر بوجھ کو کم کرنے کے لئے لیباریٹری سرٹیفکیشن  میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جاسکتا ہے

وزیرموصوف نے عالمی معیارات کا جامع  مشاہدہ کئے جانے کے لئے بی آئی ایس  پر زور دیا اور بھارت کے لئے اپنائے جانے کے مرکوز شعبوں کو اجاگر کیا

جناب گوئل نے بھارتی معیارات کے بیور و  کے سمینار کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کیا

Posted On: 03 NOV 2022 5:46PM by PIB Delhi

تجارت اورصنعت ، صارفین کے امور ، خوراک اور عوامی نظام تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش  گوئل نے  آج کہا کہ بھارت کو معیار کے متعلق حساس ہونے کی ضرورت  ہے اور 2047 تک ایک ترقی یافتہ ملک کی بنیاد کی تیاری کے عمل میں کوالٹی کو اپنایا جانا ایک لازمی جزو ہے۔جب تک بھارت کوالٹی میں ایک قائد نہیں بنتا ، تب تک ایک ترقی یافتہ معیشت بننے کے قابل نہیں  ہوگا۔ وہ آتم نربھر بھارت کے لیباریٹریوں  میں ابھرتے  ہوئے عالمی رجحانات کے موضوع  پر بیورو آف انڈین اسٹینڈرڈ سمینار کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کررہے تھے۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001JFHZ.jpg

جناب گوئل نے کہا کہ ایک عالمی مینوفیکچرنگ طاقت بننے کے لئے بھارت کو اپنے مینوفیکچرنگ  ماحولیاتی نظام کو  وسعت دینا ہوگی اوراس سامان اور اشیا کے لئے  اعلی ٰدرجے کے معیا کو بھی نافذ کرنا ہوگا جو اس کی طرف سے پیش کی جارہی ہیں۔  جناب گوئل نے مزید کہا کہ اس تمام تر ماحولیاتی نظام میں  بی آئی ایس ایک نہایت کلیدی عنصر ہے۔ انہوں نے میک ان انڈیا پروگرام کو کامیاب بنانے میں تحریک دینے والے رول کے لئے بی آئی ایس کی بھی ستائش کی ۔سمینار کے ایجنڈے کا حوالہ دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ وزیراعظم نریندر مودی کے میک ان انڈیا وژن کو آگے لےجانے کے لئے ایک مینوفیکچرنگ طاقت بننے کے لئے  بھارت کے لئے جو ضروری ہے ، ہم اس سمت  میں غور کررہے ہیں کہ بھارت  کس طرح جدید عصری ٹیسٹنگ ماحولیاتی نظام میں  پیش  پیش رہ سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات  پر زور دیا کہ بھارت ٹیسٹنگ اور لیباریٹری نظام  کا دنیا کا ایک کلیدی حصہ بننے کے لئے  اس صحیح راستے  پر گامزن ہے، جس سے نہ صرف کروڑوں  لوگوں کی امنگوں  کو مطمئن کیا جاسکے گا بلکہ  دنیا کی ان ضرورتوں کو  بھی  پور ا کیا جاسکے گا، جن کی بہت زیادہ مانگ ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002XJF5.jpg

بی آئی ایس پر اپنی خود کی کارروائیوں کو  پھرسے جائزہ لینے اور جدید ضرورتوں  کے ساتھ تال میل کے ساتھ خود کو پھرسے سمت دینے کی ضرورت  پر دیتے ہوئے جناب گوئل نے کہا کہ تمام تر بی آئی ایس کے معیارات تشکیل دینے کے لئے تین کلیدی ستون ہیں، ان میں ملک بھر کی مناسب  لیب ٹیسٹنگ سہولیات کو یقینی بنانا ، اشیا کوسرٹیفائی   کیا جانا شامل ہے اور اسے ہم عصر  اور مزید ٹکنالوجی  والا بنانے کے لئے اس عمل سے گزرنا ہوگا۔

جناب گوئل نے کہا کہ بھارت کے لیباریٹری بنیادی ڈھانچے کی میپنگ کا کام کرلیا گیا ہے۔ اس سے ملک بھر کے ٹیسٹنگ بنیادی ڈھانچے میں   مشکل فاصلوں کا جائزہ لینے میں مددملے گی۔ انہوں نے اس بات کی وضاحت کی کہ یہ فاصلے مخصوص صنعتوں  کے لئے  اپنی اشیا کو حاصل کرنے اور سرٹیفائی کرائے جانے کے معنیٰ  میں طویل  راستوں  والے ہوسکتے ہیں۔ لیباریٹریوں میں استعمال ہونے والی  یا آلات کی شکل میں  استعمال ہونے والی ٹکنالوجی کے معنیٰ  میں   ان فاصلوں  میں خلیج ہوسکتی ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ  بی آئی ایس  اس خلیج کو پُر کرنے کے لئے ایک خاکہ وضع کررہا ہے ۔ملک کو کوالٹی کی سمت حساس بنانے کے لئے جناب گوئل نے کہا کہ حکومت پرائیویٹ سیکٹر کے ساتھ  پوری طرح منسلک ہوگی  اورمدد کرے گی نیز مناسب بنیادی ڈھانچے کے لئے لیباریٹریوں میں   سرمایہ کاری بھی  دریافت کرے گی۔انہوں نے مزید کہا کہ انسانی انٹر فیس کو کم سے کم کرنے کی تمام تر کوششوں  کو عملی جامہ  پہنانے کے لئے ٹکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035299.jpg

انہوں نے ملک میں مزید اشیا کے لئے کوالٹی کنٹرول احکامات  کی تجویز پیش کی اور اس بات کو اجاگر کیا کہ اوسط اور بڑے  درجے کی صنعتوں  کے پاس  اعلی ٰ کوالٹی کے معیارات اور کوالٹی کنٹرول احکامات کو قبول کرنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہوگا۔ اس کے نفاذ  سے منڈیوں میں  اشیا کو قبول کرنے  کی سمت  بڑھاوا ملے گا اور  اس بات کو بھی یقینی بنانے میں مدد ملے گی کہ  کم معیار کی اشیا  بھارت میں  نہ آئیں۔  انہوں نے بی آئی ایس پر دنیا میں  کوالٹی کے تعلق سے اپنائے جانے والی پالیسی کے مکمل مشاہدہ کئے جانے  پر زور دیا ،  جن شعبوں میں  ان معیارات  پر کھرا اترنے کے لئے ضروری بنیادی ڈھانچے کی ضروری  تشکیل کے لئے  بھارت کو جن امور پر توجہ کئے جانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ  ہر اشیا کا  بھارت کا خود کا معیارہونا چاہئے اور انہوں نے صنعتوں سے کہا کہ وہ عالمی معیارات کے ساتھ ہم آہنگ ہوں ۔

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0047Q3X.jpg

انہوں نے تجویز پیش کی کہ لیباریٹری سرٹیفکیشن میں  مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا جاسکتا ہے۔ اس کی تفصیل بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ  اگر کوئی کمپنی اعلیٰ درجے کے معیارات  پر مسلسل قائم رہتی ہے  تو اسے  بار بار نگرانی سے ہٹا یا جاسکتا ہے اور اسے ایک طویل مدت کا لائسنس دیا جاسکتا ہے۔اس عمل سے  ہماری صنعت پر بوجھ کم ہوگا  اور مسلسل کارکردگی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔ انہوں نے  بی آئی ایس سے ٹیسٹنگ چارجز کے معنیٰ  میں خواتین صنعت کاروں  ، نوجوان اسٹارٹ اپس ، ایم ایس ایم ایز  کو   اہمیت کی حامل مدد  دینے کو بھی کہا۔

وزیر موصوف نے  ان کھلونوں کا بھی حوالہ دیا، جہاں حکومت کی کوششوں سے ملک میں بنائے جانے والے کھلونوں کے نتائج میں یکسر تبدیلی دیکھنے میں آئی ہے اور جو  کوالٹی کے معیارات   ،  پائیداری اور تحفظ کے پیمانوں پر کھرے اترے ہیں۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image00598L6.jpg

جناب گوئل نے صارفین کے مابین اہمیت کی حامل بیداری  پیدا کرنے پر بھی زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ  ایساایک مجموعی کوشش سے ہوگا اور انہوں نے  اس کوشش میں میڈیا کی مدد بھی چاہی ۔ بھارت کو ایک ٹیسٹنگ مارکیٹ   اور اعلیٰ  معیار کے تئیں حساس بنانے کے لئے صارف کے مطالبے کو پورا کرنے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ  کوالٹی کی مانگ  ہمارے مینوفیکچررس اور تمام تر ماحولیاتی نظام  کے لئے ایک فورس کا کام کرے گی اور بھارت کو ایک درخشاں ،جدید ، ہم عصر ٹکنالوجی کے اعتبارسے ٹیسٹنگ والا نگراں اور سرٹیفکیشن   حاصل کرنے میں بھارت کو آگے لانے میں مد ددے گی۔

*************

ش ح۔ش ر ۔ رم

(04-11-2022)

U-13006

 



(Release ID: 1873651) Visitor Counter : 104


Read this release in: English , Hindi , Kannada