بھارتی چناؤ کمیشن
ای ایم بیز اجتماعی کارروائی کے ذریعے جمہوری اصولوں اور عمل کو مضبوط کریں گے: انتخابی کمشنر انوپ چندر پانڈے
ای سی آئی نے،’انتخابی سالمیت‘ سے متعلق سلسلے کی قیادت کے طور پر، ’ای ایم بیز کے رول، فریم ورک اور صلاحیت‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کا اختتام کیا
Posted On:
01 NOV 2022 3:21PM by PIB Delhi
انتخابی کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے نے آج ہند کے انتخابی کمیشن کے زیر اہتمام ’انتخابی سالمیت‘ سے متعلق سلسلے کی قیادت کے طور پر،’ای ایم بیز کے رول، فریم ورک اور صلاحیت‘ کے موضوع پر دو روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی افتتاحی تقریب کی صدارت کی۔

اختتامی تقریب میں اپنے خطاب میں، انتخابی کمشنر جناب انوپ چندر پانڈے نے کہا کہ اگرچہ انتخابات جمہوریت کی کلید ہیں، لیکن ای ایم بیز کے ذریعے انتخابات کرانے کی فعال کارکردگی کا معیار، چیلنجوں سے نمٹنے اور آزادی کو برقرار رکھنے میں ان کی تاثیر پر منحصر ہے۔ انہوں نے تمام ای ایم بیز پر زور دیا کہ وہ جمہوری اصولوں اور عمل کو مضبوط کریں اور اجتماعی کارروائی کے لیے تمام متعلقہ پلیٹ فارمز کا فائدہ اٹھائیں۔
انتخابی کمشنر جناب پانڈے نے عالمی سطح پر ای ایم بیز کو درپیش پولرائزیشن، پاپولزم، ووٹروں کی بے حسی جیسے ابھرتے ہوئے چیلنجوں کو اجاگر کرتے ہوئے، ان چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ایک منظم طریقے سے مستقل بنیادوں پر باہمی تعاون، مسلسل مصروفیت اور معلومات کے اشتراک کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات کے انعقاد کے لیے ووٹر لسٹ کے انتظام، پولنگ انتظامیہ، انتخابی ٹیکنالوجی، غلط معلومات پر قابو پانے، جعلی خبروں، سائبر تحفظ اور اس سے متعلقہ تمام پہلوؤں پر عالمی معیارات اور ایس او پیز تیار کرنے کی ضرورت ہے۔

جناب پانڈے نے کہا کہ زیادہ سے زیادہ جمہوریتوں کو اس انداز میں یکجاکرنے کی کوششیں کی جانی چاہئیں کہ وہ انتخابی جمہوریت کو مضبوط کرنے میں شامل ہوں اور اس کام میں مصروف رہیں۔ انہوں نے زور دیا کہ صلاحیت کی تعمیر کے لیے ضرورت مند ای ایم بیز کی زیادہ موثر مدد کے لیے شراکت دار تنظیموں کے کردار کو از سر نو متعین کرنے کی ضرورت ہے۔
گزشتہ دو دنوں کے دوران تین اجلاسوں میں تفصیلی غور و خوض کیا گیا۔
انتخابی سالمیت کو یقینی بنانے کے لیے ان کے رول اور فریم ورک کے حوالے سے ’’ای ایم بیز کو درپیش موجودہ چیلنجز‘‘ پر پہلا اجلاس، ماریشس کے الیکٹورل کمشنر کی زیر صدارت ہوا۔ اس اجلاس میں میکسیکو، چلی، نیپال اور یونان کے انتخابی حکام کی جانب سے پریزینٹیشنز کی گئی۔صدر نے اجلاس کا اختتام ان ای ایم بیز اور انتخابی حکام کے ذریعے آزادانہ، منصفانہ، شفاف اور قابل اعتماد انتخابات کے لیے کیے گئے اقدامات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایک دوسرے کے اچھے طور طریقوں سے سیکھنے کے لیے بہت کچھ ہے۔

’مستقبل کے چیلنجز‘ پر دوسرے سیشن کی مشترکہ صدارت بین الاقوامی آئی ڈی ای اے کے سیکرٹری جنرل، اور یونانی جمہوریہ، یونان کی وزارت داخلہ کے شعبہ انتخابات اور سیاسی جماعتوں کے سربراہ نے کی۔ اجلاس میں آسٹریلاکے الیکٹورل کمیشن اور سی او ایم ای ایل ای سی، فلپائن کے نمائندوں کی جانب سے پریزنٹیشنز پیش کی گئیں۔ اجلاس میں اس بات کونوٹ کیا کہ الیکشن حکام کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے ابھرتے ہوئے اور سب سے بڑھ کر ای ایم بیز کی لچک کو ان کے بنیادی کاموں کے ہموار انتظام میں، چیلنجوں کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہنے کی ضرورت ہے ۔

’ای ایم بیز کی صلاحیت‘ پر تیسرے اجلاس کی صدارت آئی ایف ای ایس کے صدر اور سی ای او نے کی۔ اس اجلاس میں آئی ایف ای ایس کے کنٹری ڈائریکٹر (سری لنکا اور بنگلہ دیش)، یو این ڈی پی کے نمائندے اور یونانی جمہوریہ، یونان کی وزارت داخلہ کےانتخابی ڈائریکٹوریٹ کےانتخابی فہرستوں اور نتائج کے شعبہ کے سربراہ کی جانب سے پریزنٹیشنز تھیں۔

آئی ایف ای ایس کےصدر اور سی ای او نے اجتماعیت اور کمزوریوں کو دور کرنے اور انتخابی سالمیت کو محفوظ بنانے کے لیے ایک دوسرے سے سیکھنے کے لیے درکار نئے نمونوں پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ خطرات کی نشاندہی کرنے کی ضرورت ہے جس میں ای ایم بیز پر جان بوجھ کر حملے، غلط معلومات، گمراہ کن معلومات، سماجی ہم آہنگی کو متاثر کرنے والی نئی ٹیکنالوجیز کے ساتھ بہت کچھ بدل گیا ہے۔ مقررین نے کہا کہ انتخابی سالمیت کے محافظ ہونے کے ناطے ای ایم بیز کو صرف عمل کے موثر طرز عمل سے ہٹ کر اپنے کردار پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے اور اس طرح ای ایم بیز کی صلاحیتوں، اختیار، جوابدہی اور آزادی کو اس کے مطابق نئے سرے سے متعین کرنے کی بھی ضرورت ہے۔
*****
U.No.12086
(ش ح - اع - ر ا)
(Release ID: 1872819)