الیکٹرانکس اور اطلاعات تکنالوجی کی وزارت

مرکز  نے رنجن گاؤں، پونہ میں مہاراشٹر کے اولین الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کلسٹر کو منظوری دی


الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کلسٹر 2000 کروڑ روپئے کے بقدر سرمایہ کاری راغب کرے گا، 5000 روزگار بہم پہنچائے گا

حکومت ہند  ریاست میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے شعبہ کو مہمیز کرنے کے لیے حکومت مہاراشٹر کے ساتھ مل کام کر رہی ہے: وزیر مملکت جناب راجیو چندرشیکھر

الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت ریاست میں سیمی کنڈکٹر ڈیزائن سے متعلق اسٹارٹ اپ اداروں کو تعاون فراہم کرانے کی غرض سے پونہ میں جلد ہی سیمی کون انڈیا فیوچر ڈیزائن روڈ شو کا اہتمام کرے گی

Posted On: 31 OCT 2022 4:34PM by PIB Delhi

بھارت میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ ایکو نظام کو مضبوط بنانے کے اپنے مقصد کے جزو کے طور پر، الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت نے 492.85 کروڑ روپئے کے بقدر کی لاگت سے گرین فیلڈ الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کلسٹر (ای ایم سی) کو منظوری دے دی ہے ، جسے مرحلہ III کے تحت مہاراشٹر میں پونہ کے نزدیک واقع رنجن گاؤں میں قائم کیا جائے گا۔

وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر پونہ کے نزدیک واقع رنجن گاؤں، مہاراشٹر میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کلسٹر کا اعلان کرتے ہوئے

 

 یہ اعلان کرتے ہوئے، الیکٹرانکس اور اطلاعاتی تکنالوجی  اور ہنرمندی ترقیات اور صنعت کاری کے وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر نے کہا، ’’نوئیڈا، تری پورہ، کرناٹک اور تمل ناڈو میں پہلے ہی ای ایم سی قائم کیے جا چکے ہیں جہاں ملٹی نیشنل کمپنیاں اور بھارتی اسٹارٹ اپ ادارے اپنی اکائیاں قائم کر چکے ہیں۔ بھارتی حکومت ان کلسٹروں میں اختیار فراہم کرانے والے شراکت دار کے طور پر کام کر رہی ہے اور حکومت ان کلسٹروں کو ریاست میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کا مہمیز کار بنانے کے لیے ریاستی حکومتوں کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔‘‘انہوں نے مزید کہا کہ رنجن گاؤں ، پونہ کا ای ایم سی مستقبل قریب میں 2000 کروڑ روپئے سے زائد کے بقدر کی سرمایہ کاری راغب کرے گا اور 5000 افراد کے لیے روزگار کے مواقع پیدا کرے گا۔

وزیر موصوف نے یہ بھی اعلان کیا کہ الیکٹرانکس اور آئی ٹی کی وزارت ریاست میں سیمی کنڈکٹر ڈیزائن اسٹارٹ اپ اداروں کو تعاون فراہم کرانے کے لیے 1000 کروڑ کے سیمی کون انڈیا فیوچر ڈیزائن پروگرام کو تقویت بہم پہنچانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ اس سلسلے میں روڈ شو کے لیے جلد ہی مہاراشٹر کا دورہ کیا جائے گا۔ انہوں نے مطلع کیا کہ سی – ڈی اے سی، پونہ اس مقصد کے لیے نوڈل دفتر ہوگا۔

مہاراشٹر صنعتی ترقیاتی کارپوریشن (ایم آئی ڈی سی) اور ریاستی حکومت کی ریاستی صنعتی ایجنسی کو ای ایم سی کے لیے منظوری دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ ’’وزیر اعلیٰ جناب شندے اور نائب وزیر اعلیٰ جناب دیوندر فڈنویس، دونوں  ہی ریاست میں الیکٹرانکس شعبہ کی ترقی کے لیے پابند عہد ہیں۔ دونوں نے رنجن گاؤں، پونہ میں ای ایم سی کے لیے مرکز کے ساتھ مل کر فعال طور پر کام کیا ہے۔‘‘

   

وزیر مملکت جناب راجیو چندر شیکھر مہاراشٹر کے صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے

 

انہوں نے کہاکہ کووِڈ کے بعد، ممالک /ریاستوں کے لیے اُن مواقع کو حاصل کرنے میں مسابقت پیدا ہوئی ہے جو عالمی ویلیو چینوں اور سپلائی چینوں میں آئی رخنہ اندازیوں کے بعد پیدا ہوئے ہیں۔

اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ 2014 میں وزیر اعظم مودی کے ذریعہ عہدہ سنبھالنے کے بعد الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے شعبہ میں تیز رفتار نمو ملاحظہ کی گئی ہے، جناب چندر شیکھر نے کہا کہ یہ شعبہ 2014 میں ایک لاکھ کروڑ سے بڑھ کر اب چھ لاکھ کروڑ کے بقدر ہوگیا ہے۔

انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ، ’’جہاں ایک جانب 2014 میں بھارتی صارفین کے ذریعہ استعمال کیے گئے تمام تر موبائل فونوں میں سے 92 فیصد موبائل فون درآمد شدہ تھے، وہیں اب بھارتی صارفین کے ذریعہ استعمال کیے جانے والے تمام تر فونوں میں سے 97 فیصد فون اندرونِ ملک تیار کیے گئے ہیں۔ 2014 میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے معاملے میں ہماری برآمدات صفر تھی، وہیں آج ہماری برآمدات 70000 کروڑ روپئے کے بقدر ہے۔‘‘

تروپتی میں قائم ای ایم سی، جس کا سنگ بنیاد 2015 میں وزیر اعظم کے ذریعہ رکھا گیا تھا اور جو کہ اب بھارت کے اولین لیتھیئم سیل مینوفیکچرنگ پلانٹ  کے طور پر جانا جاتا ہے، کی مثال پیش کرتے  وزیر موصوف نے کہا کہ یہ کلسٹرس ایسے تکنیکی اشارے ثابت ہوں گے جن کے ارد گرد آنے والے برسوں میں الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ اور ڈیزائن کا ایکو نظام پروان چڑھے گا اور یہ کلسٹرس بھارت کو 2025/26 تک 300 بلین امریکی ڈالر کے بقدر کے الیکٹرانکس مینوفیکچرنگ کے ہدف کی جانب لے جائیں گے۔

 

******

ش ح۔ا ب ن۔ م ف

U-NO.12053



(Release ID: 1872533) Visitor Counter : 116


Read this release in: English , Hindi , Marathi