سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا ہے کہ بھارت ڈیجیٹل صحت خدمات کی فراہمی میں دنیا میں ایک سرکردہ ملک کے طور پر ابھرا ہے


وزیر موصوف نے نئی دلّی کے وگیان بھون میں پہلے عالمی ڈیجیٹل ہیلتھ سمٹ، ایکسپو اور انوویشن ایوارڈز سے خطاب کیا

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  5 جی  کا حالیہ آغاز بھارت میں ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر سسٹم میں ایک نیا انقلاب لائے گا

Posted On: 28 OCT 2022 3:16PM by PIB Delhi

نئی دلّی کے وگیان بھون میں پہلے عالمی ڈیجیٹل ہیلتھ سمٹ، ایکسپو اور انوویشن ایوارڈز سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  بھارت ایک ڈیجیٹل ہیلتھ لیڈر بن جائے گا کیونکہ ہمارے پاس ، اس کے لئے درکار بہترین تکنیکی افرادی قوت موجود ہے اور ہمارا ڈاٹا دنیا میں سب سے سستا ہے ، جو  100 فی صد کوریج کے قریب پہنچ رہا ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ 5 جی  کا حالیہ آغاز بھارت میں ڈیجیٹل ہیلتھ کیئر سسٹم میں ایک نیا انقلاب لائے گا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اس بات کو اجاگر کیا کہ پوری دنیا نے کووڈ – 19 کے دوران بھارت کے قائدانہ کردار کو تسلیم کیا ہے  کیونکہ اس نے ایک مکمل ڈیجیٹل پلیٹ فارم -  کووِن  کے ذریعے 220 کروڑ سے زیادہ ویکسینیشن فراہم کرنے کا نادر کارنامہ انجام دیا ہے اور یہ عمل جاری ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یاد دلایا کہ جولائی، 2021 ء میں، وزیر اعظم نریندر مودی نے کو وِن  گلوبل کنکلیو سے خطاب کرتے ہوئے ، کو وِن  پلیٹ فارم کو کووڈ – 19 کا مقابلہ کرنے کے لئے دنیا کو ایک ڈیجیٹل عوامی بھلائی کے طور پر پیش کیا تھا۔

djs-1(1)FJDZ.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ جب کووڈ – 19 نے ہمیں متاثر کیا، بھارت نے مارچ ، 2020 ء میں ٹیلی میڈیسن پریکٹس کے رہنما خطوط کو مشتہر کیا تھا اور ہم نے اپریل ، 2020 ء میں آیوش کے لئے بھی ایسا ہی کیا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ  بھارت ، اِن رہنما خطوط کو مشتہر کر سکا کیونکہ ہمارا بنیادی کام مکمل ہو چکا تھا اور ہم پوری طرح تیار تھے۔  وزیر موصوف نے کہا کہ  ہمیں ’ سب کے لئے ڈیجیٹل صحت‘ کو یقینی بنانے کے لئے مل کر کام کرنا چاہیئے ، جو ’ سب کے لئے صحت‘ کے حصول کی پیشگی شرط ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  بھارت کے پاس ڈیجیٹل ہیلتھ کے لئے ایک وقف مشن موڈ پروگرام ہے - آیوشمان بھارت ڈیجیٹل مشن، جس نے تقریباً 220 ملین الیکٹرانک ہیلتھ کارڈ فراہم کئے ہیں۔ آیوشمان بھارت یوجنا اہل استفادہ کنندگان کو بہترین اسپتالوں میں پانچ لاکھ روپئے تک کا مفت علاج فراہم کرتی ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ 15 اکتوبر ، 2022 ء تک، جب کہ ای سنجیونی ٹیلی مشاورت 6.72 ملین تک پہنچ چکی ہے، ایچ ڈبلیو سی ای – سنجیونی  (فراہم کنندہ سے فراہم کنندہ تک ) تقریباً 5.84 ملین تک پہنچ گئی ہے اور ای – سنجیونی  - او پی ڈی (مریض سے ڈاکٹر تک ) کی تعداد 0.9 ملین ہو گئی ہے۔

djs-2(1)KLKB.jpg

 

15 اگست ، 2020 ء کو لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم کے ’’ نیشنل ڈیجیٹل ہیلتھ مشن ‘‘ کے انقلابی اعلان کا حوالہ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  علاج میں چیلنجوں کو کم کرنے کے لئے ٹیکنالوجی کو سمجھداری سے استعمال کیا جائے گا۔ انہوں نے وزیر اعظم جناب نریندر مودی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ  ’’ ہر بھارتی کو ہیلتھ آئی ڈی دی جائے گی۔ یہ ہیلتھ آئی ڈی ہر بھارتی کے ہیلتھ اکاؤنٹ کی طرح کام کرے گی۔ اس اکاؤنٹ میں آپ کے ہر ٹیسٹ، ہر بیماری، آپ جن ڈاکٹروں کے پاس گئے، آپ نے جو دوائیں لی ہیں اور تشخیص کی تفصیلات شامل ہوں گی۔ ہم ایک ایسا نظام وضع کر رہے ہیں ، جو ہر شہری کو بہتر اور باخبر فیصلہ کرنے میں مدد دے گا۔ ‘‘

وبائی چیلنجوں کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ کووڈ – 19 نے دنیا بھر میں صحت میں ٹیکنالوجی کو بڑے پیمانے پر اپنانے پر مجبور کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وبائی مرض کے دوران دنیا اپنی جگہ رک گئی تھی اور چونکہ ڈاکٹر مریضوں سے نہیں مل پاتے تھے ، اس لئے سب کو جوڑنے کے لئے ٹیکنالوجی کو اپنانا پڑا۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ اسی طرح 2016 ء میں صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے ڈبلیو ایچ او میں ڈیجیٹل ہیلتھ ریزولوشن کی تجویز پیش کی تھی اور یہ ڈیجیٹل ہیلتھ کے لئے ڈبلیو ایچ او میں پیش کی جانے والی پہلی قرارداد تھی ۔  انہوں نے اس بات کو بھی اجاگر کیا کہ 2017 ء میں قومی صحت کی پالیسی نے ڈیجیٹل صحت کے لئے ایکو سسٹم کے نقطہ نظر کے بارے میں بات کی تھی اور اس میں وبا کے آغاز سے بہت پہلے ٹیلی میڈیسن خدمات کو مجوزہ صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کا ایک لازمی حصہ بنانے کی تجویز پیش کی گئی تھی ۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ  یہ وزیر اعظم نریندر  مودی کی دور اندیشی تھی کہ 2014 ء میں اقتدار میں آنے کے فوراً بعد، انہوں نے دنیا میں کووڈ – 19 کے آنے سے بہت پہلے ’ ڈیجیٹل انڈیا‘ کے موثر ویژن کے بارے میں بات کی تھی ۔

 

djs-3E5IW.jpg

 

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اختتام میں کہا کہ  جدید ترین ٹیکنا لوجی کے آلات اور حفظانِ صحت کی ترسیل میں ان کے استعمال کے ساتھ بھارت میں ، دنیا کا  سب سے جدید حفظانِ صحت  نظام بن گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صحت کی دیکھ بھال میں کام کرنے والے ہر فرد کو صحت کی دیکھ بھال میں ڈیجیٹلائزیشن کو اپنانے کی ضرورت ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ دواسازی، تشخیص، اسپتالوں اور بیمہ میں کام کرنے والے طبی ماہرین اور پیشہ ور افراد کو تیزی سے ڈیجیٹلائزیشن کے لئے اپنے اقدامات کی منصوبہ بندی کرنی ہوگی۔

یہ سربراہ اجلاس ڈیجیٹل ہیلتھ میں کام کرنے والے عالمی اداروں کے ساتھ شراکت میں منعقد کیا گیا ہے اور اس کی میزبانی اقوام متحدہ کے انٹرنیٹ گورننس فورم کے اشتراک سے کی گئی ہے ۔ ۔ اس کانفرنس میں 35 ملکوں کے 1500 سے زیادہ مندوبین شرکت کر رہے ہیں۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا ) 

U. No.  11965



(Release ID: 1871665) Visitor Counter : 141


Read this release in: English , Marathi , Hindi