ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سی اے کیو ایم   نے  پرالی  جلانے  کے واقعات سے نمٹنے کے لیے جائزہ اجلاس منعقد کیا


سی اے کیو ایم  ریاست پر مرکوز عملی منصوبوں  پر عمل درآمد کو یقینی بنا رہا  ہے

پنجاب میں پرالی  جلانے کے بڑھتے ہوئے واقعات تشویش کا باعث ہیں

پرالی  کے بندوبست کے لیے تمام حکمت عملیوں کو نافذ کیا جائے گا: سی اے کیو ایم  

سی اے کیو ایم پرالی  جلانے کے عمل کو روکنے کے لیے ایسے عام واقعات  والےاضلاع پر خصوصی توجہ مرکوز کر رہا ہے

ہریانہ میں دھان کی باقیات کو جلانے کے واقعات میں اب تک 26 فیصد کمی آئی: سی اے کیو ایم  

Posted On: 27 OCT 2022 6:02PM by PIB Delhi

این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن نے ریاستی مخصوص ایکشن پلان کے نفاذ کے لیے قانونی ہدایات جاری کی ہیں۔ یہ پیش رفت اس سال پنجاب میں پرالی جلانے کے بڑھتے ہوئے واقعات کی روشنی میں سامنے آئی ہے۔

سی اے کیو ایم نے بتایا کہ سیٹلائٹ کے ریموٹ سینسنگ ڈیٹا کے مطابق، 24.10.2022 تک، پنجاب میں صرف 39 فیصد  کھیتی کئے  گئے رقبے کی کٹائی ہوئی تھی اور اس طرح آگ لگنے کے واقعات کی بڑھتی ہوئی تعداد تشویشناک ہے۔ سی اے کیو ایم کے لیے اسرو کے تیار کردہ معیاری پروٹوکول کے مطابق، 15 ستمبر 2022 سے 26 اکتوبر 2022 تک، پنجاب میں دھان کی باقیات کو جلانے کے کل واقعات 7,036 ہیں جو پچھلے سال کی اسی مدت  کے دوران  6,463 تھے۔

سی اے کیو ایم نے مزید کہا کہ دھان کی کٹائی کے موجودہ موسم کے دوران تقریباً 70 فیصد  پرالی جلائے جانے واقعات کی  صرف چھ اضلاع یعنی امرتسر، فیروز پور، گورداسپور، کپورتھلا، پٹیالہ اور ترن تارن سے رپورٹ  موصول ہوئی ہے۔ پنجاب میں کل 7,036 واقعات کے مقابلے ان اضلاع میں ہونے والے واقعات کی تعداد  4,899ہے۔ ان روایتی چھ ہاٹ سپاٹ اضلاع میں بھی پچھلے سال اسی مدت کے دوران جلنے کے کل واقعات میں سے تقریباً 65 فیصد سامنے آئے تھے۔ کل 7,036 رپورٹ کیے گئے کیسز میں سے 4,315  یعنی تقریباً 61فیصد پرالی  جلانے کے واقعات صرف پچھلے چھ دنوں کے دوران رپورٹ ہوئے ۔

کمیشن کی طرف سے تیار کردہ ایک وسیع فریم ورک اور دھان کی کٹائی کے گزشتہ موسموں سے جو نتائج حاصل کئے گئے تھے  ان کی  بنیاد پر، پنجاب کی ریاستی حکومت کی طرف سے ایک جامع ایکشن پلان تیار کیا گیا تھا، جس میں کارروائی کے  درج ذیل اہم ستون تھے:

  • دوسری فصلوں میں تنوع، کم بھوسے پیدا کرنے والی اور جلد پکنے والی دھان کی اقسام میں تنوع؛
  • فصل کی باقیات کا انتظام بشمول بائیو ڈیکمپوزر ایپلی کیشن؛
  • فصل کی باقیات کا انتظام
  •   آئی ای سی سرگرمیاں؛
  • نگرانی اور موثر نفاذ۔

کمیشن نے کہا کہ وہ دھان کی بوائی کے سیزن 2022 سے پہلے فروری 2022 میں حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے، تاکہ پرالی  جلانے کے واقعات کو روکنے اور ان پر قابو پانے کے لیے ریاستی انتظامی مشینری کو ان کی تیاریوں کے حوالے سے حساس بنایا جا سکے۔ ایکشن پلان پر موثر عمل درآمد کے لیے کمیشن نے حکومت پنجاب کے اہم محکموں جیسے زراعت اور کسانوں کی بہبود، ماحولیات، بجلی اور پنجاب آلودگی کنٹرول بورڈ کے ساتھ مشاورتی میٹنگیں بھی کیں۔

کمیشن نے حکومت پنجاب کے افسران کے ساتھ وقتاً فوقتاً پرالی جلانے سے متعلق مختلف مسائل کے حوالے سے نو ملاقاتیں کی ہیں جن میں چیف سیکرٹری کے ساتھ پانچ ملاقاتیں بھی شامل ہیں۔ ملاقاتوں کے دوران جن اہم شعبوں اور کارروائیوں پر زور دیا گیا وہ یہ تھے:

  • 2023-2022 کے دوران کراپ ریزیڈیو مینجمنٹ (سی آر ایم ) اسکیم کے تحت ماحولیات ، جنگلات اور آب وہوا کی وزارت کی طرف سے فنڈ مختص کرنے کے ذریعے کھیتوں میں کام آنے والی  اضافی مشینری کی تیزی سے خریداری۔
  • کسٹم ہائرنگ سینٹرز اور  امداد باہمی کے اداروں  میں دستیاب مشینری کی نقشہ بندی۔
  • دستیاب سی آر ایم  مشینری کا بہتر استعمال جس میں گاؤں/ کلسٹر کی سطح پر کٹائی کا حیران کن شیڈول شامل ہے۔
  • بایو ڈیکمپوزر ایپلی کیشن کو وسعت دینا تاکہ عین موقع پر  پرالی کے بندوبست  کے اقدامات کو پورا کیا جاسکے۔
  •  مقام سے باہر  استفادہ کرنے کے لئے  مضبوط سپلائی چین کی سہولت فراہم کرنا۔
  • پر الی  جلانے کے خلاف مہم اور آئی ای سی  کی سرگرمیوں کو تیز کرنا۔
  • نگرانی اور نفاذ کے اقدامات میں شدت لانا۔

کمیشن ایکشن پلان پر موثر  طور پرعمل درآمد  کرانےکے لیے چیف سیکرٹری، حکومت پنجاب کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے جس میں پرالی کے   بندوبست کے لیے تمام  طرح کی حکمت عملی اور کھیتوں میں آگ لگنے کے تمام رپورٹ شدہ واقعات  کے سلسلے میں مناسب کارروائیاں شامل ہیں۔ ریاستی حکومت کے ایکشن پلان میں تفویض کردہ ان کے اہم کردار پر غور کرتے ہوئے ان اضلاع پر  جہاں  بڑی تعداد میں  اس طرح کے واقعات ہوتے ہیں ، خصوصی توجہ مرکوز کرنے کے ساتھ ساتھ تمام ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ جائزہ میٹنگیں بھی کی گئیں۔

ہریانہ میں، 15 ستمبر، 2022 سے 26 اکتوبر، 2022 کے دوران کھیتوں میں  آگ لگنے کے واقعات کی کل تعداد 1,495 ہے جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 2,010 تھی۔ موجودہ سال کے دوران ہریانہ میں اب تک دھان کی باقیات کو جلانے کے واقعات میں تقریباً 26 فیصد کمی آئی ہے۔

چیف سکریٹری، ہریانہ اور ڈپٹی کمشنروں کے ساتھ گزشتہ ہفتے منعقدہ ایک جائزہ میٹنگ میں کمیشن نے ریاست ہریانہ میں کھیتوں میں آگ لگنے کے واقعات پر قابو پانے کے لیے اپنی کوششوں کو مزید تیز کرنے کا مشورہ دیا ہے۔

*************

 

 

ش ح۔ س ب ۔ رض

U. No.11942


(Release ID: 1871455) Visitor Counter : 132


Read this release in: English , Hindi , Odia , Kannada