وزارات ثقافت
azadi ka amrit mahotsav

وزارت ثقافت نے خصوصی مہم 2.0 کے تیاری کے مرحلے کو کامیابی کے ساتھ مکمل کیا جس کا مقصد سرکاری دفاتر میں زیر التواء معاملات کے نمٹا رے کو یقینی بنانا ہے

Posted On: 21 OCT 2022 7:10PM by PIB Delhi

وزارت ثقافت نے اپنی منسلک، ماتحت اور خود مختار تنظیموں کے ذریعے 14.09.2022 سے 30.09.200 تک خصوصی مہم 2.0 کے تیاری کے مرحلے کو کامیابی سے مکمل کیا اور وزارت ثقافت کے حوالے سے ہدف کو ڈی اے آر اینڈ پی جی کے ایس سی ڈی پی ایم پورٹل پر30 ستمبر 2022 کواپ لوڈ کیا۔

اس مہم کا بنیادی مقصد سرکاری دفاتر اور وزارتوں میں زیر التواء معاملات کو نمٹانے کو یقینی بنانا ہے اور اس کے علاوہ اندرونی نگرانی کے طریقہ کار کو مضبوط بنانا، ریکارڈ مینجمنٹ میں افسران کی تربیت اور ریکارڈ کے انتظام کو بہتر بنانے کے لیے فزیکل ریکارڈ کی ڈیجیٹائزیشن شامل ہے۔

خصوصی مہم 2.0 دو مرحلوں میں چلائی جا رہی ہے- تیاری کا مرحلہ اور عمل درآمد کا مرحلہ۔ مہم 2.0 کے تحت خصوصی توجہ کا مرکز رہنےولے علاقوں میں ایم پی کے ریفرینسیز، ریاستی حکومتوں کے ریفرینسیز ، بین وزارتی ریفرینسیز ، پارلیمانی یقین دہانیاں، پی ایم او کے  ریفرینسیز  ، عوامی شکایات اور اس کی اپیلیں، ریکارڈ کا انتظام اورشرائط و ضوابط کی پابندیوں کے بوجھ کو کم کرنے اور آسانی کو فروغ دینے کے لیے موجودہ قواعد و ضوابط کا جائزہ ، شہریوں کے لئے گزر بسر میں آسانی پیدا کرنا  شامل ہیں۔

خصوصی مہم 2.0 کے نفاذ کا مرحلہ نیشنل آرکائیو آف انڈیا (این اے آئی) میں ایم او سی کے تمام افسران کے لیے ایک دن بھر کی ورکشاپ کے ساتھ شروع ہوا جس میں ریکارڈ مینجمنٹ اور فائلوں کو محافظ خانے میں محفوظ کرنے کے رہنما خطوط اور بات چیت پر خصوصی توجہ دی گئی۔ اس مرحلے کے دوران حاصل کی گئیں کچھ کامیابیاں یہ ہیں:

  • آئی ایم سی  ریفرینسیز کا 100 فیصد تصفیہ،
  • آج تک زیر التواء پی ایم او ریفرینسیز  کا تقریباً 50فیصد تصفیہ
  • جائزہ کے لیے مختص کل فزیکل فائلوں میں سے 70 فیصد فائلوں کا جائزہ لیا گیا ہے۔

               اس مہم کے تحت جن 225 سوچھتا مہم سائٹس کی نشاندہی کی گئی ہے ان میں سے 200 سائٹس  کے کام کو کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا ہے۔

وزارت ثقافت نے جگدل پور (چھتیس گڑھ) جیسے بائیں بازو کے انتہا پسندی کے علاقے میں بھی اس مہم کو شروع کیا ہے۔ اینتھروپولوجیکل سروے آف انڈیا (اے این آر سی) کا ذیلی علاقائی مرکز، جگدل پور خصوصی مہم 2.0 میں فعال طور پر حصہ لے رہا ہے جس میں جھاڑیوں سے گھرے کیمپس کو ڈورلا قبائلی جھونپڑی میں تبدیل کرنا ہے جو موجودہ  کھلی فضا والے علم بشریات سے متعلق عجائب گھر کو مزید وسعت دے گا، جس میں عوام کی شراکت داری بھی رہے گی ۔ جگدل پور بستر کے علاقے میں ہے، جس میں ہندوستان میں سب سے زیادہ تعداد میں قبائلی لوگ ا ٓباد ہیں اور انتھروپولوجیکل میوزیم شہر کے مرکز میں واقع ہے جو قبائل کے بھرپور ثقافتی ورثے کو ظاہر کرتا ہے اور اس علاقے میں سیاحوں کی بڑی تعداد  میں آمد بھی رہتی ہے ۔ مجوزہ ڈورلا عارضی گھر، علاقے کے لوگوں کے حیاتیاتی ثقافتی پہلو پر معلومات اور علم کی ترسیل کے لیے ایک مرکز کے طور پر کام کرے گا۔

 

ڈورلا قبائلی جھونپڑی

خصوصی مہم 2.0  سے متعلق سرگرمیوں کے پہلے قدم کے طور پر، عملے کے ارکان نے 2 اکتوبر 2022 کو کیمپس کی صفائی کی۔ اس کے بعد علاقے کے ڈورلا قبائلی برادری کے افراد سے رابطہ کیا گیا اور اس مہم میں ان کی شرکت کو یقینی بنایا گیا جس سے حکومت کی عوامی شراکت داری کوششوں کو تقویت ملتی ہے۔ . ڈورلا برادری مستقل دیہات میں رہنے والا ایک آباد زرعی قبیلہ ہے۔ ان کے گھر زرعی زمین کے درمیان بنے ہوئے ہیں اور قطاروں میں ترتیب دیے گئے ہیں۔ مکان یا تو دو ڈھلوان یا چار ڈھلوان ہو سکتے ہیں، لیکن بعد کی قسم زیادہ تعداد میں پائی جاتی ہے، عام طور پر ان مکانات کا رخ مشرق یا مغرب کی سمت ہوتا ہے۔ گھروں کی اطراف کی دیواریں عام طور پر بانس کے ٹٹی یا پتلی ٹہنیوں پر کیچڑ لگا کر بنائی جاتی ہیں۔ کھجور کے پتے گھر کی چھپرسازی کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ سکما ضلع کے کونٹا کے کمیونٹی ممبران بھی جلد ہی اس ٹیم میں شامل ہوں گے جن کے ساتھ چھپر میں کام آنے والے پتوں کے بنڈلوں کام  استعمال کرتے ہوئے یہ ٹیم اپنا کام شروع کردے گی ۔ ڈورلا جھونپڑی کی تعمیر 30 اکتوبر 2022 تک مکمل ہونے کی امید ہے۔

جزائر انڈمان اور نکوبار میں اے این آر سی، پورٹ بلیئر، اس خصوصی مہم 2.0 کے تحت 2 سے 19 اکتوبر 2022 تک اے این آر سی پورٹ بلیئر میں دفتر اور میوزیم کی عمارت کے ارد گرد صفائی کی سرگرمیوں کا ایک سلسلہ چلایا گیا۔ 17 اکتوبر 2022 کو زونل اینتھروپولوجیکل میوزیم (زیڈ اے ایم) کے داخلی دروازے پر دفتر-کم-لائبریری کی عمارت کے پیچھے جھاڑیوں اور کوڑا کرکٹ کو صاف کرتے ہوئے ایک خصوصی صفائی مہم چلائی گئی۔ اے این ا ٓر سی ، پورٹ بلیئر کے تمام عملے نے علاقے کی صفائی اور تمام اشیاء کو ٹھکانے لگا نے کی سرگرمیوں میں ،مہمانوں کے لیے دوستانہ ماحول بنانے کے لیے میوزیم کی عمارت کے داخلی دروازے پر جمع ہوجانے والے کوڑا کرکٹ  کو ٹھکانے لگاکر  اور باغ  میں اگ آنے والے جھاڑ جھنکار کونکال کر  حصہ لیا۔

 

بعد                                                    پہلے

 

غیر استعمال شدہ میوزیم کیمپس کے استعمال  میں لانے کے لیے ایک خصوصی مہم شروع کی گئی ہے جو برسوں سے کوڑا گھر کے طور پر پڑا ہے۔ مذکورہ علاقے میں موجود جھاڑیوں، غیر چوبی پودے اور جنگلی گھاس کو صاف کر دیا گیا ہے۔ صاف کیے گئے علاقے میں، نکوبار جزائر سے تعلق رکھنے والے نکوبار سے تعلق رکھنے والے قبیلے کے روایتی رہائشی یونٹس/جھونپڑیوں کو اٹھایا جائے گا۔ یہ جھونپڑیاں قبیلے کی رہائش گاہوں سے دستیاب قدرتی مواد کا استعمال کرتے ہوئے تعمیر کی جائیں گی تاکہ مقامیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ یہ سرگرمی قبائلی رہنما/ قبائلی کونسل کے کپتان کی شمولیت کے ساتھ مقامی لوگوں کی مدد سے کی جا رہی ہے۔  اس پروگرام کے ذریعہ  اس علاقے کے قبائلی ثقافت سے تعلق رکھنے والے مقامی لوگوں کے لیے ماحول دوست زندگی کے بارے میں سیکھنے کا بھی موقع ملے  گا۔

 

 

چونکہ انڈمان  جزیرے میں وارد ہونے وال سیاح  صرف نکوبار تک کا سفر کرسکتے ہیں ، یہ روایتی نکوباری جھونپڑیوں کی نمائش سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہوگی۔ مزید یہ کہ پورٹ بلیئر میں ہمارا عجائب گھر ایک اہم سیاحتی مرکز ہے اور شہر کے مرکز میں واقع یہ قد آدم نیکوبیری جھونپڑی میوزیم کے ساتھ ساتھ پورٹ بلیئر ٹاؤن کی قدر میں اضافہ کرے گی۔ سال 2004 میں سونامی کی وجہ سے آنے والی تباہ کن قدرتی آفت کی وجہ سے شہد کی مکھیوں کے زیادہ تر روایتی مکانات سمندر کی اونچی لہروں کی وجہ سے ڈوب گئے تھے۔ اس طرح کی روایتی جھونپڑیوں کو بحال کرنے اور عوام کے سامنے ان کی نمائش کے ایک حصے کے طور پر، اے این آر سی ، پورٹ بلیئر کمیونٹی کے اراکین کی فعال شرکت سے  ایسی جھونپڑیوں کی  تعمیر کے لیے کام شروع کر رہا ہے۔

چورا اور ٹریسا کے جزیروں کے لیے ایک قبائلی (نیکوباریز) کے نمائندے نے بھی اے این آر سی ، پورٹ بلیئر کے دفتر کا دورہ کیا تاکہ نکوباری جھونپڑی بنانے میں مدد فراہم کی جا سکے۔ انہوں نے اس منتخب جگہ کا معائنہ کیا جہاں نکوباریز قبیلے کی روایتی جھونپڑی کو بنایا جائے گا/تعمیر کیا جائے گا اور اے این آر سی ، پورٹ بلیئر کے سائنسی عملے کے ساتھ تفصیلی بات چیت کی گئی۔

اس کے علاوہ، کچھ خاص طور پر کمزور قبائلی گروہوں یعنی جروا، اونگے  وغیرہ کے روایتی رہائشی یونٹ/جھونپڑی کو بھی میوزیم کے احاطے میں بنایا/تعمیر کیا جا رہا ہے۔ آفس-کم-آڈیٹوریم کی عمارت کے جھاڑیوں  سے بھرے عقبی حصے کو پھولوں کے پودے، دواؤں کے پودے ( جنہیں قبائلی اور مقامی آبادی کے افراد استعمال کرتے ہیں) لگا کر ثقافتی منظر کشی کی جائے گی جو سیاحوں کی توجہ کا مرکز بنے گی۔

 

 

**********

 

 

ش ح ۔س ب۔ف ر

U.No:11840

 


(Release ID: 1870886) Visitor Counter : 187


Read this release in: English , Hindi