ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت

گریپ (جی آر اے پی ) کے نفاذ کے لئے  بنی سی اے کیو ایم کی ذیلی کمیٹی نے دہلی-این سی آر کے اے کیو آئی کا جائزہ لینے کے لیے ہنگامی میٹنگ کی


ذیلی کمیٹی نے پورے این سی آر میں جی آر اے پی کے دوسرے مرحلے کو نافذ کرنے کا فیصلہ کیا

اے کیو آئی سے متعلق پیشگوئی کے مطابق، دہلی کا اے کیو آئی22اکتوبر 2022 کو 300 کی سطح کو عبور کرسکتاہے

سی اے کیو ایم نے شہریوں کو مشورہ دیتا ہے کہ وہ جی آر اے پی کےسٹیزن چارٹر میں پہلےاور  دوسرے مرحلےکے تحت وضع کردہ ضابطوں پرعمل کریں

جی آر اے پی کے تحت اقدامات کے لیے ذمہ دار ایجنسیوں،این سی آر کے آلودی کنٹرول بورڈوں اور  ڈی پی سی سی نے سخت تعمیل کو یقینی بنانے کو کہاہے

Posted On: 19 OCT 2022 6:57PM by PIB Delhi

این سی آر اور ملحقہ علاقوں کے لیے کمیشن فار ایئر کوالٹی مینجمنٹ (سی اے کیو ایم) کی ذیلی کمیٹی نے گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان(جی آر اے پی) کو نافذ کرنے کے لیے آج ایک ہنگامی میٹنگ کی۔ آئی ایم ڈی؍آئی آئی ٹی ایم نے متحرک ماڈل اور موسمیاتی پیشگوئی کی بنیاد پر 22 اکتوبر 2022 کو دہلی کے اے کیوآئی (ایئر کوالٹی انڈیکس)گریپ کے مرحلہ II  تک کی سطح تک پہنچنے کی پیش گوئی کی ہے۔ اس کے پیش نظریہ میٹنگ بلائی گئی تھی۔ ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم کی پیش گوئی کے مطابق، دہلی کا اے کیو آئی22 اکتوبر 2022 کو 301 کو پار کر سکتا ہے ۔

ذیلی کمیٹی نے خطے میں ہوا کے معیار کی صورتحال کا ایک جامع جائزہ لیا اور نوٹ کیا کہ 22 اکتوبر 2022 کو ہواکے معیار سے متعلق معیارمیں کمی کا امکان ہے، جس سے یہ ’انتہائی ناقصُ زمرے میں پہنچ جائے گا۔ ایسی صورت میں دہلی-این سی آر میں اے کیو آئی  کو بہتر بنانے کی کوشش کے ایک حصے کے طور پرذیلی کمیٹی نے گریپ کے فیز II (بہت خراب ہوا کا معیار،دہلی میں، اے کیو آئی 400-301) کو نافذکردیا ہے۔ اسے ممکنہ سطح تک پہنچنے سے تین دن پہلے آج ہی اسے فوری طور پر نافذ کردیا گیا ہے۔ یہ گریپ کے پہلے مرحلے کے تحت اٹھائے گئے اقدامات کے علاوہ ہے۔گریپ کے تحت اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار کئی ایجنسیوں، این سی آر کے آلودگی کنٹرول بورڈوں(پی سی بی) اور ڈی پی سی سی نے اس مدت کے دوران گریپ کے دوسرے مرحلے کی کارروائی کو سختی سے نافذ کرنے کو یقینی بنانے کا مشورہ دیا ہے۔

ذیلی کمیٹی نے این سی آر کے شہریوں سےبھی اپیل کی ہے کہ وہ گریپ کے نفاذ میں تعاون کریں اور گریپ کے دوسرے مرحلے کے سٹیزن چارٹر میں درج ضابطوں پر عمل کریں۔ شہریوں کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ:

  • پبلک ٹرانسپورٹ کا استعمال کریں اور پرائیویٹ گاڑیوں کا استعمال کم سے کم کریں۔
  • اپنے آٹوموبائل میں ایئر فلٹر کو باقاعدگی سے وقفے وقفے سے تبدیل کریں۔
  • دھول پیدا کرنے والی تعمیراتی سرگرمیوں سے گریز کریں۔

اس کے علاوہ گریپ کے دوسرے مرحلے کے تحت پورے این سی آر میں آج سے 12 نکاتی ایکشن پلان کو فوری طور پر نافذ کردیا گیاہے۔ اس 12 نکاتی ایکشن پلان میں مختلف ایجنسیوں،این سی آر کے آلودگی کنٹرول بورڈوں اور ڈی پی سی سی کے ذریعے نافذ کیے جانے والے اقدامات شامل ہیں اور وہ یہ ہیں:

  1. سڑکوں کی مشین؍ویکیوم بیسڈ صفائی روزانہ کی جائے گی۔
  2. ہاٹ اسپاٹ،زیادہ ٹریفک والی سڑکوں،حساس علاقوں میں سڑکوں کی دھول کو روکنے کے لیے (پیک ٹائمز سے پہلے)،سڑکوں پر پانی کے چھڑکاؤ کے ساتھ دھول دبانے والے مادے (کم از کم ہردوسرے دن)کے استعمال کو یقینی بنائیں اور جمع ہونے والی دھول کو نامزد سائٹس؍ لینڈ فل میں ڈال دیں۔
  3. سی اینڈ ڈی سائٹس پر دھول سے بچاؤ کے اقدامات کی سخت تعمیل اور باقاعدہ معائنہ۔
  4. ہوٹلوں،ریستورانوں اورکھلے میں کھانے پینے کی جگہوں پرتندور کے ساتھ کوئلہ؍جلتی ہوئی لکڑی کی اجازت نہ دیں۔
  5. یقینی بنائیں کہ ہوٹل،ریستوراں اور کھلی کھانے پینے کی جگہیں صرف الیکٹرک؍صاف ایندھن گیس پرمبنی آلات کا استعمال کریں۔ تعمیراتی مقامات پر اینٹی اسموگ گن کے استعمال کے لیے رہنما ہدایات نافذ کریں۔
  6. جنریٹر سیٹ کو زیادہ استعمال ہونے سے روکنے کے لیے بلاتعطل بجلی کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
  7. درج ذیل ہنگامی اور ضروری خدمات کے علاوہ ڈیزل جنریٹر (ڈی جی) کا استعمال بند کریں:
  1. طبی خدمات بشمول جان بچانے والے طبی آلات،ادویات (اسپتال؍نرسنگ ہوم؍صحت مراکز) کی تیاری میں شامل یونٹس
  2. مختلف اداروں میں ایلیویٹرز؍ایسکلیٹرز؍ٹریولرز وغیرہ۔
  3. ریلوے خدمات؍ریلوے اسٹیشن۔
  4. میٹرو ریل خدمات بشمول اسٹیشن۔
  5. ہوائی اڈے اور بین ریاستی بس ٹرمینلز۔
  6. گندے پانی کی صفائی کے پلانٹ۔
  7. واٹر پمپنگ اسٹیشن۔
  8. قومی سلامتی؍دفاع سے متعلق سرگرمیاں۔
  9. قومی اہمیت کے منصوبے۔
  10. ٹیلی کام؍ڈیٹا سروسز۔

صنعتی علاقے کے حوالے سے آپریشنل اورتکنیکی ضروریات اورغیر مسلسل بجلی کی فراہمی کی صورت میں 8 فروری 2022 کو کمیشن کی طرف سے جاری کردہ ہدایات کے مطابق ڈی جی سیٹ کے کنٹرولڈ استعمال کی اجازت ہوگی۔ تاہم کسی بھی علاقے کے لیے سی این جی؍پی این جی؍ایل پی جی سے چلنے والے جنریٹر سیٹوں کو چلانے پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔

  1. ٹریفک کی نقل و حرکت کو منظم کرنا اور ٹریفک کی ہموارنقل وحرکت کے لیے چوراہوں؍بھیڑ والی جگہوں پرمناسب اہلکار تعینات کرنا۔
  2. اخبارات، ٹی وی اور ریڈیو کے ذریعے لوگوں کو فضائی آلودگی کی سطح کے بارے میں آگاہ کریں اور آلودگی پھیلانے والی سرگرمیوں کو کم کرنے کے لیے کیا کرنا ہے اور کیا نہیں کرنا ہے، اس کے بارے میں آگاہ کیا جائے۔
  3. نجی گاڑی چلانے کی حوصلہ شکنی کے لیے پارکنگ فیس میں اضافہ کریں۔
  4. اضافی بیڑے کی خریداری اور تعدد کو بڑھا کر سی جی این،الیکٹرک بس اور میٹرو خدمات کو بڑھانا۔
  5. سردیوں کے موسم میں کھلے میں بایو ماس اور ایم ایس ڈبلیو کوجلانے سے روکنے کے لیے سیکورٹی اہلکاروں کو ریذیڈنٹ ویلفیئر ایسوسی ایشن الیکٹرک ہیٹر فراہم کریں۔

ڈی جی سیٹ استعمال کرنے والے شہریوں اور ڈِسکام کو ایک بار پھر مشورہ دیا جاتا ہے کہ وہ کمیشن کی ہدایات پر عمل کریں اور گریپ کے پہلے مرحلے میں بتائے گئے ضابطوں کے علاوہ دوسرے مرحلے میں بیان کردہ اقدامات پر عمل کریں۔ گریپس کی نظر ثانی شدہ فہرست کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہےاوراس تک  www.caqm.nic.inکے ذریعے رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

*************

 

 

ش ح- م م–ن ع

U. No.11820



(Release ID: 1870778) Visitor Counter : 97


Read this release in: English , Hindi