مکانات اور شہری غریبی کے خاتمے کی وزارت

راجکوٹ میں 3 روزہ انڈین اربن ہاؤسنگ کنکلیو 2022 میں 5,000 سے زیادہ لوگوں نے شرکت کی


صاف ستھرے سبز شہر اختراعی  آب و ہوا سے مطابقت رکھنے والی تعمیراتی ٹیکنالوجی، کچی آبادیوں کی تجدید  اور شہری بھارت کے مستقبل کے لئے نقشۂ راہ پر غور و خوض کیا گیا

سبھی کو مکان فراہم کرنے کی ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  کی کوششوں کی ستائش کی گئی

ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  کے ذریعے تسلیم شدہ پی ایم اے وائی – یو  کے نفاذ میں ریاستوں / مرکز کے زیر انتظام علاقے / یو ایل بیز  کے شاندار تعاون کا اعتراف کیا گیا

Posted On: 22 OCT 2022 5:51PM by PIB Delhi

 

انڈین اربن ہاؤسنگ کنکلیو ( آئی یو ایچ سی 2022 ) گجرات کے راجکوٹ میں 3 روزہ نمائش و کانفرنس شاندار طریقے سے اختتام پذیر ہوئی۔ کنکلیو کا افتتاح عزت مآب وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے 19 اکتوبر ، 2022 ء کو ایک بڑی تقریب میں کیا، جس میں انہوں نے پردھان منتری آواس یوجنا-اربن ( پی ایم اے وائی – یو ) کے تحت لائٹ ہاؤس پروجیکٹ ( ایل ایچ پی ) راجکوٹ کا بھی افتتاح کیا اور گھر حاصل کرنے والے مستفیدین  کو چابیاں بھی حوالے کیں ۔

مزید تفصیلات کے لئے، یہاں پڑھیں:

https://www.pib.gov.in/PressReleasePage.aspx?PRID=1869319

دیکھنے کے لئے، کلک کریں:

 

اس کے بعد وزیر اعظم کے ذریعہ ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت ( ایم او ایچ یو اے ) کی چار اشاعتوں کا اجراء کیا گیا ۔ گجرات کے وزیر اعلیٰ جناب بھوپیندر پٹیل، ہاؤسنگ اور شہری امور اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ ایس پوری، ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر مملکت جناب کوشل کشور اور دیگر معززین بھی اس موقع پر موجود تھے۔

A picture containing text, sky, building, outdoorDescription automatically generated

راجکوٹ ان چھ شہروں میں شامل ہے ، جہاں جدید ٹکنالوجی کے ساتھ تعمیر کردہ ایل ایچ پیز  شروع کئے گئے ہیں ، جس میں سے چنئی میں ایک کا افتتاح مئی ، 2022 ء میں عزت مآب وزیر اعظم نے کیا تھا۔  عزت مآب وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا کہ ’’ میں خاص طور پر ان ماؤں اور بہنوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ، جو نئی ٹیکنالوجی سے بنائے گئے ان خوبصورت گھروں کی مالکن بنی ہیں۔ آئیے دعا کرتے ہیں کہ دیوی لکشمی آپ کے ان گھروں میں مقیم ہوں ، جو دیوالی کے موقع پر بنائے گئے ہیں۔ میں گھر کی چابیاں دیتے ہوئے سب سے گھر کے بارے میں پوچھ رہا تھا۔  مکانات کے حوالے سے ان کے چہروں کا  اطمینان ہر چیز کا خلاصہ کرتا ہے‘‘ ۔

A picture containing text, person, standing, preparingDescription automatically generated

 

تقریب میں پی ایم اے وائی – یو  ایوارڈز 2021 کے فاتحین کا بھی اعلان کیا گیا اور جیتنے والوں کو عزت مآب وزیر اعظم نے انعامات سے نوازا۔ اس اسکیم کے تحت بہترین کارکردگی دکھانے والی ریاستوں کے طور پر اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور تمل ناڈو بالترتیب پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشن پر ہیں۔ گجرات کو کریڈٹ لنکڈ سبسڈی اسکیم ( سی ایل ایس ایس ) کے نفاذ کے لئے بہترین ریاست کے طور پر نوازا گیا۔ تری پورہ نے شمال مشرق اور پہاڑی ریاستوں کے زمرے میں پی ایم اے وائی – یو  کے تحت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی ریاست کا ایوارڈ حاصل کیا ہے۔

image003V277.jpg

 

ایوارڈ کی تقریب کے بعد، عزت مآب وزیر اعظم نے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے تحت مختلف شہری مشنوں اور عالمی اور گھریلو نمائش کنندگان کے ذریعہ قائم کردہ جدید تعمیراتی مواد، تعمیراتی ٹیکنالوجیز اور عمل آوری سے متعلق نمائش کا دورہ کیا۔

اس  دوران ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے میونسپل کارپوریشن، میونسپل کونسل اور نگر پنچایت کی سطح پر پی ایم اے وائی – یو  ایوارڈز کے ساتھ خصوصی زمرے میں ایوارڈز تقسیم کئے۔  مرکز کے زیر انتظام علاقوں جموں و کشمیر اور دادر اور نگر حویلی اور دمن اور دیو کو ان کی کارکردگی کے لئے عزت افزائی کی گئی۔  ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کے سکریٹری جناب منوج جوشی اور آسام اور تمل ناڈو کے معزز وزراء بھی ایوارڈز کی رسمی تقسیم کے دوران موجود تھے۔

آئی یو ایچ سی 2022 دو اہم تقریبات پر مشتمل تھی ۔ پہلی سووچھ بھارت مشن، شہری ٹرانسپورٹ، اسمارٹ سٹیز مشن، دین دیال انتودیا یوجنا-نیشنل اربن لائیولی ہڈس مشن ( ڈی اے وائی – این یو ایل ایم ) اور ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت کی طرف سے پی ایم سواندھی مشن پر ایک نمائش ؛  ریاست گجرات کے پویلین میں شہری زمین کی تزئین اور جدید دیسی تعمیراتی ٹیکنالوجیز کی نمائش  وغیرہ  اور  دوسرے زمرے میں ملک میں مستقبل کی ہاؤسنگ پالیسیوں کے لئے راہ ہموار کرنے والے سستے مکانات کے مختلف امور پر قومی اور بین الاقوامی ڈومین میں ماہرین کے درمیان تبادلہ خیال شامل ہے ۔ مجموعی طور پر، دو مکمل اجلاس ، تین غور و خوض کے اجلاس اور سستے مکانات ، کچی آبادیوں کی تجدید اور تعمیراتی ٹیکنا لوجیوں کے موضوعات پر چھ اجلاس  کا انعقاد کیا گیا ۔

یو این –  ہیبی ٹیٹ انڈیا ، بی ایم ٹی پی سی اور جی آئی زیڈ  انڈیا نے بھی مختلف اجلاس کا انعقاد کیا۔ سلم ری ڈیولپمنٹ، کلائمیٹ اسمارٹ بلڈنگز، پبلک پرائیویٹ-پیپل پارٹنرشپ، جامع اور پائیدار ہاؤسنگ، پبلک اور پرائیویٹ ایجنسیوں کی طرف سے جدید ٹیکنالوجیز کے استعمال جیسے موضوعات پر بھی اجلاس منعقد کئے گئے۔

تقریب کے دوران منعقدہ اجلاسوں میں قومی اور بین الاقوامی شہرت کی حامل کئی نامور شخصیات نے شرکت کی۔  ’پالیسی ڈائیلاگز فار بیونڈ پی ایم اے وائی (یو) ‘  کا فائنل بھی منعقد کیا گیا ۔ اس سیریز نے ریاستوں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں/ فریقین  کے ساتھ بات چیت کا ایک پلیٹ فارم مہیا کیا تاکہ بھارت میں شہری مکانات کی کمی کو پورا کرنے کے ویژن کو پورا کرنے کے لئے حکمت عملی تیار کی جا سکے۔

یو این – ہیبی ٹیٹ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر محترمہ میمونہ محمد شریف  نے بھی ورچوئل طور پر کچی آبادیوں کی بحالی کے اجلاس میں شرکت کی۔ اپنے پیغام میں محترمہ شریف نے کہا کہ ’’ کام کرنے کا حق ، مدد ، سماجی سکیورٹی ، ووٹ دینے کا حق ، راز داری یا تعلیم سمیت بہت سے انسانی حقوق کے حصول کے لئے مناسب رہائش تک رسائی ایک پیشگی شرط ہو سکتی ہے۔ ‘‘

انہوں نے ’’ بہت سے اعلیٰ اثرات اور جامع پروگراموں ‘‘ کے ذریعے ہاؤسنگ ڈیمانڈ چیلنج کو قبول کرنے کے لئے ہاؤسنگ اور شہری امور کی وزارت  کی طرف سے کی جانے والی کوششوں کی ستائش کی۔

انہوں نے  سب سے بڑے سستے ہاؤسنگ پروگرام کے ذریعے تمام شہری غریبوں کو باوقار رہائش فراہم کرنے کی حکومت کی کوششوں کی تعریف کی ۔  انہوں نے  اس بات پر بھی خوشی کا اظہار کیا  کہ یہ اقدام خواتین، اقلیتوں، معذور افراد اور شہری تارکین وطن کی ضروریات کو ترجیح دیتا ہے۔

کنکلیو کے تیسرے دن منعقدہ اختتامی اجلاس کی صدارت ہاؤسنگ اور شہری امور کے وزیر جناب کوشل کشور نے کی اور اس اجلاس میں جوائنٹ سکریٹری  جناب کلدیپ نارائن اور مشن ڈائریکٹر، ہاؤسنگ فار آل جناب اجے جین ، حکومت آندھرا پردیش  کی اسپیشل چیف سکریٹری محترمہ شرمیلا جوزف، حکومت کیرالہ کے پرنسپل سکریٹری اور دیگر معززین نے بھی شرکت کی۔  وزیر موصوف نے کنکلیو کے دوران منعقدہ بہترین نمائش لگانے والوں اور پوسٹر مقابلے کے لئے ایوارڈز بھی تقسیم کئے۔

’ انڈین اربن ہاؤسنگ کنکلیو 2022 ‘ میں مجموعی طور پر 5,000 سے زیادہ شرکاء اور 200 نمائش لگانے والوں نے شرکت کی اور امید کی جاتی ہے کہ ٹیکنالوجی فراہم کرنے والوں، صارفین، اختراع کاروں، پریکٹیشنرز، اور دیگر تمام فریقین کے درمیان خلیج کو پر کیا جائے گا۔ کنکلیو نے فریقین کو اپنی ٹیکنالوجیز کا مظاہرہ کرنے کے ساتھ ساتھ ملک میں مختلف قسم کے مکانات کی تعمیر میں بڑے پیمانے پر اپنانے اور مرکزی دھارے میں لانے کے لئے مواد اور عمل کے مختلف اختیارات پر غور و خوض کرنے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا ہے ۔

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔ ۔ ۔ ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

( ش ح ۔ و ا ۔ ع ا )

U. No.  11748

 



(Release ID: 1870388) Visitor Counter : 129


Read this release in: English , Hindi , Telugu