وزارت دفاع
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 2021-22 کے لیے دفاع اور ایرو اسپیس سیکٹر میں بہترین کارکردگی کے لیے آر ایم ایوارڈز دیے۔ تیز رفتاری سے ’آتم نر بھر بھارت‘ کے ویژن کو حاصل کرنے کے لیے انہیں پوشیدہ جواہرات اور تحریک افزا قرار دیا
ترقی کی وسیع صلاحیت سے لیس ایرو اسپیس اور دفاعی شعبہ ، 80,000 کروڑ روپے کی صنعت ہے جس میں پرائیویٹ سیکٹر کا حصہ 17,000 کروڑ روپے ہے
دفاعی اختراعات کے لیے دانشورانہ املاک حقوق کے تحفظ کی وزیر دفاع نے وکالت کی، صنعت سے تجاویز طلب کیں
بین الاقوامی بازار میں اپنی شناخت بنانے کے لیے صنعت سے جدید ترین اور سستی مصنوعات تیار کرنے کی اپیل کی
Posted On:
20 OCT 2022 5:24PM by PIB Delhi
وزیر دفاع جناب راج ناتھ سنگھ نے 20 اکتوبر کو گجرات کے گاندھی نگر، میں 12ویں ڈیف ایکسپو کے حصے کے طور پر منعقدہ ایک تقریب میں، نجی شعبے سمیت، بھارتی دفاعی صنعتوں کو سال 2021-22 کے لیے دفاع اور ایرو اسپیس کے شعبے میں بہترین کارکردگی کے لیے رکشا منتری ایوارڈز دیے۔ مختلف زمروں کے تحت کل 22 ایوارڈز دیے گئے جن میں انڈیجنائزیشن/امپورٹ سبسٹی ٹیوشن، اختراع/ٹیکنالوجیکل پیش رفت اور برآمدات شامل ہیں۔ ان 22 ایوارڈز میں سے 13 نجی صنعتوں اور باقی ڈی پی ایس یوز/پی ایس یوز نے جیتے ہیں۔ یہ ایوارڈ مختلف سائز کے کاروباری اداروں یعنی بڑے، درمیانے، چھوٹے اور اسٹارٹ اپ انٹرپرائزز کو ایک برابری کا میدان فراہم کرنے کے لیے دیے گئے ۔
اپنے خطاب میں،وزیر دفاع نے اس بات پر زور دیا کہ ان ایوارڈز کے بنیادی مقاصد تنظیمی کارکردگی کی مختلف جہتوں میں ہمہ جہت عمدہ کارکردگی کی حوصلہ افزائی کرنا اور انہیں نوازنا، 'چھپے ہوئے جواہرات' کی شناخت کرکے ہندوستانی دفاع اور ایرو اسپیس سیکٹر میں صنعتی بنیاد کو وسیع اور گہرا کرنے کے عمل میں سہولت فراہم کرنا ہے۔ خاص طور پر ایم ایس ایم ای /اسٹارٹ اپ سیگمنٹ سے، اس کا مقصد دوسروں کے لیے رول ماڈل کے طور پر انہیں فروغ دینا بھی ہے۔ انہوں نے اس حقیقت کو سراہا کہ نجی صنعتوں کو شامل کرتے ہوئے یہ ایوارڈز 2022 سے دوبارہ شروع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سے حکومت کے ’آتم نر بھر بھارت ابھیان‘ کو فروغ ملے گا اور ان کمپنیوں کی ترقی کی حوصلہ افزائی ہوگی۔
وزیر دفاع نے ہندوستانی دفاعی ماحولیاتی نظام کو حکومت اور دفاعی مینوفیکچرنگ انڈسٹری کا خوبصورت اور امید افزا امتزاج قرار دیا۔ دفاعی شعبے کو تقویت دینے والی موجودہ مشترکہ کوششوں کو سراہتے ہوئے انہوں نے اس ماحولیاتی نظام کی پائیدار ترقی کے لیے مسلسل باہمی تعاون پر زور دیا۔
جناب راجناتھ سنگھ نے کہا کہ ایرو اسپیس اور دفاعی شعبہ، اس وقت تقریباً 80,000 کروڑ روپے کی صنعت ہے، جس میں نجی شعبے کا حصہ بڑھ کر تقریباً 17,000 کروڑ روپے تک پہنچ گیا ہے۔ انہوں نے ہندوستانی دفاعی اور ایرو اسپیس سیکٹر کی صلاحیتوں کو دنیا کے سامنے پیش کرنےکے لیے وزارت دفاع (ایم او ڈی) کے وژن کا اظہار کیا، جس کے بارے میں انہوں نے کہا کہ ایساممکن ہے اگر ایسی اشیاء، جدید ترین ا انداز میں اور کم قیمت پر تیار کی جائیں، ۔ انہوں نے کہا کہ اعلیٰ معیار کی اشیاء کی پیداوار کرنے والے ملک کے معیار کی عکاسی کرتی ہیں، انہوں نے صنعت پر زور دیا کہ وہ جدید ترین اور سستی مصنوعات تیار کریں۔ انہوں نے کہا، "مصنوعات میں عمدہ کارکردگی ہماری خود انحصاری کی بنیاد ہوگی۔
وزیر دفاع نے دفاع اور ایرو اسپیس سیکٹر میں بہترین کارکردگی حاصل کرنے کے لیے حکومت کی طرف سے اٹھائے گئے متعدد اقدامات کا ذکر کیا ، تاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے ’آتم نر بھر بھارت‘ کے ویژن کو پورا کیا جاسکے۔ انہوں نے مثبت انڈیجنائزیشن لسٹوں کا خصوصی ذکر کیا جن کو دفاعی مینوفیکچرنگ میں خود انحصاری حاصل کرنے کے لیے نوٹیفا ءی کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ایم او ڈی میں ایک ڈیفنس انویسٹر سیل بنایا گیا ہے جو سرمایہ کاری کے مواقع، طریقہ کار اور ریگولیٹری ضروریات سے متعلق تمام ضروری معلومات فراہم کرے گا اور سوالات کا جواب دے گا۔ انہوں نے انڈیجنائزیشن پورٹل ’سریجن‘ پر بھی روشنی ڈالی، جو کہ سروسز کو درکار دفاعی اشیاء کے بارے میں معلومات کے لیے ایک ون اسٹاپ پورٹل ہے۔
جناب راج ناتھ سنگھ نے دفاعی شعبے میں آئی پی آر کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا، جسے ان ایکسیلنس ایوارڈز کے ذریعے اجاگر کیا گیا تھا۔ "مشن رکشا گیان شکتی کا آغاز دفاعی شعبے میں دانشورانہ املاک کی تخلیق کو فروغ دینے کے لیے کیا گیا تھا۔ پیٹنٹ، ٹریڈ مارک، ڈیزائن اور کاپی رائٹس وغیرہ کے لیے آئی پی آر کے حوالے سے عمومی مشاورت فراہم کرنے کے لیے ایک انٹلیکچوئل پراپرٹی فیسیلی ٹیشن سیل قائم کیا گیا ہے۔ دفاعی شعبے میں آئی پی آر کو فروغ دینے کے لیے اسی طرح کے اصلاحی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے اس امید کا اظہارکیا کہ ہندوستانی دفاعی اور ایرو اسپیس صنعتوں کو توسیع اور پہچان کے مزید مواقع ملیں گے اور ان کی مصنوعات قومی اور بین الاقوامی سطح پر دیگر معروف کمپنیوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کی اہل ہو سکیں گی۔
وزیر دفاع نے صنعت کی ترقی کے لیے درکار اصلاحات پر زور دیا اور کہا کہ یہ ایک جاری رہنے والا عمل ہے، جس کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی مسلسل اور جفاکوشانہ کوششوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے ہندوستانی صنعت پر زور دیا کہ وہ آگے آئیں اور مکمل خود انحصاری کے حتمی مقصد کو حاصل کرنے کے لیے تعمیری تجاویز دیں۔ انہوں نے انہیں یقین دلایا کہ وزارت دفاع صنعت کی توقعات پر پورا اترنے کے لیے پرعزم ہے۔
دفاع کے وزیر مملکت اجے بھٹ، چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، سیکریٹری دفاع ڈاکٹر اجے کمار، چیف آف دی ایئر اسٹاف ایئر چیف مارشل وی آر چودھری، چیف آف دی نیول اسٹاف ایڈمرل آر ہری کمار، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل منوج پانڈے اور وزارت دفاع کے دیگر اعلیٰ سول اور فوجی حکام اس موقع پر موجود تھے۔
*****
U.No:11664
ش ح۔م م۔م ر
(Release ID: 1869665)