نیتی آیوگ
azadi ka amrit mahotsav

وزیر اعظم اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے اسٹیچو آف یونٹی، گجرات کے مقام پر مشن لائف کا آغاز کیا


مشن لائف زمین کے لوگوں کو کرہ ارض کے حامی کے طور پر متحد کرتا ہے: وزیراعظم

نیتی آیوگ، ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت اور حکومت گجرات نے مشن لائف کے آغاز کا اہتمام کیا

Posted On: 20 OCT 2022 3:53PM by PIB Delhi

وزیر اعظم نریندر مودی نے آج اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گتریش کی موجودگی میں گجرات کے ایکتا نگر میں مشن لائف (لائف اسٹائل فار انوائرمنٹ) کا آغاز کیا۔ وزیر اعظم کے ذریعہ سب سے پہلے کوپ 26 میں تجویز کردہ مشن لائف کا تصور ہندوستان کی قیادت میں ایک عالمی عوامی تحریک کے طور پر کیا گیا ہے جو ماحولیات کی حفاظت اور تحفظ کے لیے انفرادی اور اجتماعی اقدام کو آگے بڑھائے گا۔

وزیر اعظم اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل نے لائف مشن کے لوگو اور ٹیگ لائن کی نقاب کشائی کی اور تقریب میں مشن دستاویز جاری کئے۔ اس تقریب میں مرکزی وزیر خارجہ ڈاکٹر ایس جے شنکر اور گجرات کے وزیر اعلی بھوپیندر پٹیل بھی موجود تھے۔

اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے آب و ہوا کی تبدیلی کے خلاف لڑائی میں اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس مروجہ تصور کی طرف اشارہ کیا کہ آب و ہوا کی تبدیلی صرف پالیسی سے متعلق ایک مسئلہ ہے اور اس بات پر روشنی ڈالی کہ موسمیاتی تبدیلی صرف حکومتی ذمہ داری سے بالاتر ہے اور اس کے لیے فرد، خاندان اور پورے معاشرے کے تعاون کی ضرورت ہے۔

وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ مشن لائف موسمیاتی تبدیلی کے خلاف لڑائی کو جمہوری بناتا ہے، جس میں ہر کوئی اپنی اپنی صلاحیتوں کے ساتھ حصہ ڈال سکتا ہے۔

وزیر اعظم نے وضاحت کی کہ مشن لائف پی 3 ماڈل یعنی کرہ ارض کے حامی افراد کے جذبے کو تقویت دیتا ہے۔ یہ‘کرہ ارض کی طرز زندگی، کرہ ارض کے لیے اور کرہ ارض کے ذریعے’ کے بنیادی اصولوں پر کام کرتا ہے۔

انہوں نے ‘کم کرنے، دوبارہ استعمال کرنے اور ری سائیکل کرنے’ اور مدور معیشت کے تصور پر بھی روشنی ڈالی اور ذکر کیا کہ یہ ہزاروں سالوں سے ہندوستانی طرز زندگی کا حصہ ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ جب بھی ہندوستان اور اقوام متحدہ نے مل کر کام کیا ہے، دنیا کو ایک بہتر جگہ بنانے کے نئے طریقے تلاش کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ‘‘ہندوستان نے یوگا کے عالمی دن کی تجویز پیش کی تھی، جس کی اقوام متحدہ نے حمایت کی تھی۔ نتیجہ یہ ہے کہ آج یہ دنیا بھر میں لاکھوں لوگوں کو صحت مند زندگی گزارنے کی ترغیب دے رہا ہے۔ جوار کے بین الاقوامی سال کی مثال دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ 2023 میں جوار کا بین الاقوامی سال منایا جائے گا اور یہ ایک عالمی گفتگو کا حصہ بن جائے گا’’۔ انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘مشن لائف اسی وقت کامیاب ہو سکتا ہے جب یہ دنیا کے کونے کونے تک پہنچ جائے۔ ہمیں اس منتر کو یاد رکھنا ہے - پراکرتی رکشتی رکشیت - یعنی جو لوگ فطرت کی حفاظت کرتے ہیں، فطرت ان کی حفاظت کرتی ہے۔ وزیراعظم نے اپنی بات ختم کرتے ہوئے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ ہم مشن لائف کی پیروی کرتے ہوئے ایک بہتر دنیا بنائیں گے۔’’

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گٹریش نے کہا کہ اس خطرناک وقت میں ہمارے کرہ ارض کے لیے ہمیں سب کی مدد کی ضرورت ہے۔ ‘‘لائف اقدام ضروری اور امید افزا سچائیوں کو اجاگر کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ ہم سب، افراد اور معاشرے، اپنے کرہ ارض اور اپنے اجتماعی مستقبل کی حفاظت کے حل کا حصہ بن سکتے ہیں اور ہونا چاہیے۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ زیادہ کھپت، آب و ہوا کی تبدیلی، حیاتیاتی تنوع کے نقصان اور آلودگی کی ٹرپل سیارے کی ہنگامی صورتحال کی جڑ ہے۔’’  انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘میں اس عزم کی بے حد حوصلہ افزائی کرتا ہوں جو ہندوستان نے ماحولیاتی طور پر صحیح پالیسیوں کو آگے بڑھانے کے لئے کیا ہے اور میں اس ایجنڈے کو آگے بڑھانے میں ہندوستان کے ساتھ کام کرنے کا منتظر ہوں۔’’

فرانس کے صدر ایمانوئل میخون، برطانیہ کی وزیر اعظم میری ٹروس، گویانا کے صدر عرفان علی، ارجنٹائن کے صدر البرٹو فرنانڈیز، ماریشس کے وزیر اعظم پروِند جگناتھ، مڈغاسکر کے صدر اینڈری راجویلینا، نیپال کے وزیر اعظم شیر بہادر دیوبا، مالدیپ کے صدر ابراہیم محمد صالح، جارجیا کے وزیر اعظم اراکلی گاربیش اور ایسٹونیا کے وزیر اعظم کاجا کالس اور دیگر نے اس تحریک کی حمایت کی ہے۔

 

 

تقریباً 500 لوگوں نے اس پروگرام میں شرکت کی جن میں بیرون ملک 116 ہندوستانی مشنوں کے سربراہان، ہندوستان میں اقوام متحدہ کے اداروں کے سربراہان، مرکزی وزیر خارجہ، گجرات کے وزیر اعلیٰ، اعلیٰ سرکاری افسران، ترقیاتی شراکت دار اور دیگر شامل ہیں۔

نیتی آیوگ اور ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی) نے حکومت گجرات کے اشتراک سے مشن لائف کے عالمی آغاز کا اہتمام کیا۔

نیتی آیوگ پہلے سال میں مشن لائف کی حمایت اور افزائش کرے گا اور بعد میں اسے ماحولیات، جنگلات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وزارت (ایم او ای ایف سی سی) کے ذریعے نافذ کیا جائے گا۔ لائف مشن ایک 5 سالہ پروگرام ہے۔

 

لائف کے بارے میں:

 

لائف کا تصور وزیر اعظم نے یکم نومبر 2021 کو گلاسگو میں کوپ 26 کے دوران متعارف کرایا تھا۔ 5 جون 2022 کو عالمی یوم ماحولیات کے موقع پر ہندوستان نے لائف عالمی تحریک کا آغاز کرتے ہوئے ماہرین تعلیم، محققین اور اسٹارٹ اپس کو مدعو کرتے ہوئے لائف کے وژن کو آگے بڑھایا تاکہ دنیا بھر میں مخصوص اور سائنسی طریقوں کے بارے میں سوچا جاسکے اور ماحولیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کارروائی کی پوری صلاحیت کو بروئے کار لایا جاسکے۔ اس تحریک کو عالمی رہنماؤں کی ریکارڈ حمایت حاصل ہوئی۔

مشن لائف ایک مشن موڈ، سائنسی اور قابل پیمائش پروگرام کے ذریعے لائف کے خیالات اور نظریات پر عمل کرے گا اور آب و ہوا کی تبدیلی پر بات چیت کے لیے ہندوستان کے عزم کا مظاہرہ کرے گا۔

مشن لائف کا مقصد کم از کم ایک ارب ہندوستانیوں اور دیگر عالمی شہریوں کو 2022 سے 2027 کے عرصے میں ماحول کی حفاظت اور تحفظ کے لیے انفرادی اور اجتماعی اقدام کرنے کے لیے متحرک کرنا ہے۔ہندوستان کے اندر تمام دیہاتوں اور شہری بلدیاتی اداروں میں سے کم از کم 80 فیصد کا مقصد 2028 تک ماحول دوست بننا ہے۔

پورے پروگرام کو یہاں دیکھیں: https://pmindiawebcast.nic.in

وزیر اعظم کی مکمل تقریر یہاں پڑھیں:

https://pib.gov.in/PressReleseDetailm.aspx?PRID=1869466

مشن کی دستاویز یہاں پڑھیں: https://www.niti.gov.in/sites/default/files/2022 -10/Brochure-10-pages-op-2-print-file-20102022.pdf

 

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 

ش ح۔ م ع۔ع ن

 (U: 11656)


(Release ID: 1869650) Visitor Counter : 184


Read this release in: English , Hindi , Manipuri