سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

وائزر پروگرام کی پہلی  گیارہ انعام یافتگان ، بین الاقوامی آر اینڈ ڈی  اور صنعتی پروجیکٹوں   میں خواتین کی شرکت کو فروغ دیں گے

Posted On: 18 OCT 2022 5:32PM by PIB Delhi

سائنس اور انجنئرنگ سے متعلق تحقیق میں خواتین کی سرگرمی (وائزر) پرورگرام کی  پہلی   گیارہ انعام یافتگان  کا خیرمقدم کیا گیا۔ یہ خیر مقدم   آج بھارت اور بھوٹان میں  جرمنی کے سفیر اور جواہر لال  نہرو یونیورسٹی کے وائس چانسلر کی موجودگی میں کیا گیا۔

بھارت کی دس  خاتون محققین اور جرمنی  کی  ایک خاتون محقق کو  ،  جو  تعلیمی اداروں  ،تحقیقی اداروں  یا صنعتی اداروں  میں  مستقل  ،  طویل مدتی  ریسرچ   عہدے  کی  حامل ہیں ، وائزر 2022 پروگرام کےتحت منتخب کیا گیا ہے، انہیں  جاری  آر اینڈ ڈی اور صنعتی  پروجیکٹوں میں شرکت اور اشتراک کے لئے مالی مدد دی جائے گی۔ انہیں  متعلقہ ملکوں میں  پروجیکٹ سے متعلق تازہ  امداد  کے لئے   درخواست دینے کی ضرورت  نہیں ہوگی۔

 بھارت اور بھوٹان میں  جرمن سفیر ڈاکٹر فلپ ایکر مین نے  سائنس وٹکنالوجی  کے میدانو ں  میں  مہارت حاصل کرنے کی ، خاتون  محققین کی کوششوں کو سراہا اور کہا کہ ان کے تعاون سے   ایس اینڈ ٹی میں   بھارت -جرمن  اشتراک  مستحکم ہوگا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ERIU.jpg

جواہر لال نہرو یونیور سٹی کی وائس چانسلر پروفیسر سانتی شری  دھولی پُڑی  پنڈت   نے کہا کہ وائزر جیسے ایک پروگرام کی پہل سے خاتون محققین کو تحریک  حاصل ہوگی کہ وہ خودکوماہر بنائیں  اور سائنس وٹکنالوجی میں   لیڈر شپ قیادت حاصل کریں ۔

آئی جی ایس ٹی سی  کی گورننگ باڈی  کے ،  بین الاقوامی تعاون کے مشیر اور سربراہ  ڈی ایس ٹی اور ساتھی صدر نشیں  جناب ایس  کے وارشنی  نے کہا کہ اس سے صنفی مساوات  برقرار رکھنے  میں مدد ملے گی اور سائنس وٹکنالوجی میں مہارت کو استحکام حاصل ہوگا۔

یہ پروگرام  تین سال کی مدت تک  یا پروجیکٹ کی تکمیل تک سبھی ایس ٹی ای ایم کے لئے  کھلا ہے اور  محققین  بھارت میں قیام کرتے ہوئے بین الاقوامی پروجیکٹوں  پر کام کرسکتے ہیں۔ اس میں  ایک سال میں  ایک مہینے کی قلیل مدت کے لئے  ایک دورہ شامل ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0025OSN.jpg

خاتون محققین کی نمائندگی  بہت سی وجوہات سے ،سائنس ،ٹکنالوجی ،انجنئرنگ اور ریاضیات ایس ٹی ای ایم میں اب بھی کافی کم ہے ۔پچھلے کچھ برسوں میں صورتحال میں کسی حد تک بہتری آئی ہے لیکن عدم  توازن اب بھی برقرار ہےاور آئی جی ایس ٹی سی  ، جو حکومت ہند کے سائنس وٹکنالوجی کے محکمے  اور حکومت  جرمنی  کی تعلیم اور تحقیق  کی وفاقی  وزارت کا قائم کردہ  ایک ادارہ  جس کے ذریعہ  سائنس وٹکنالوجی کے اشتراک کو فروغ دیا جائے گا، اس عدم توازن کو ختم کرنے کی کوشش کررہا ہے۔

*************

ش ح۔اس ۔ رم

U-11589



(Release ID: 1869112) Visitor Counter : 98


Read this release in: English , Hindi