زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

زرعی اسٹارٹ اپس کے لئے مرکزی حکومت کی پالیسی اقدامات، زراعت کے مرکزی وزیر نے کانفرنس میں متعدد  اعلانات کئے


زرعی اسٹارٹ اپس کی کامیاب پہلوؤں کو آگے بڑھانے کے لئے 500 کروڑ روپے کے ایکسیلیٹر پروگرام :جناب تومر

ماحولیاتی نظام کی دیکھ ریکھ کے لئے وزیر زراعت کی صدارت میں  ایک اعلی سطحی  اسٹیرینگ کمیٹی تشکیل  دی جائے گی

زراعت کے سکریٹری  کی صدارت میں ایک ایگزیکٹیو کمیٹی  کی تشکیل دی جائے گی، وزارت زراعت میں زرعی اسٹارٹ اپس کے لئے ایک علیحدہ ڈویژن بنایا جائے گا

Posted On: 18 OCT 2022 7:27PM by PIB Delhi

زرعی اسٹارٹ اپس کے لئے  بڑ ے پالیسی اقدامات کرتے ہوئے زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے مرکزی وزیر جناب نریندر تومر نے آج متعدد  اہم اعلانات کئے۔ دہلی کے  پوسا میلہ گراؤنڈ میں  پی ایم کسان سمان سمیلن کے دوسرے روز زرعی اسٹارٹ اپس کانفرنس کا انعقاد کیا گیا ۔ اس دوران  جناب تومر نے بتایا کہ  زرعی اسٹارٹ اپ کے ماحولیاتی نظام کی مجموعی رہنمائی  کے لئے وزیرزراعت کی صدارت میں ایک اعلی سطحی اسٹیرنگ کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔  زرعی اسٹارٹ اپس  کے کامیاب اقدامات  کو آگے بڑھانے اور اسے مقبول بنانے کے لئے 500 کروڑ روپے کے ایکسیلیٹر پروگرام کی شروعات ہوگی۔

زرعی اسٹارٹ اپس کے مندوبین کے ایک بڑے  مجمع کے درمیان   جناب تومر نے اعلان کیا کہ زراعت کے سکریٹری کی صدارت میں ڈی اے آر  ای، ڈی پی آئی آئی ٹی ، زرعی انکیوبیٹرس  اور علم کے اشتراک سے متعلق شراکت دار، زرعی   یونیورسٹیاں ،تحقیقی ادارے، اعلی سرمایہ کار اور دیگر اسٹیک ہولڈرس جیسے  متعلقہ ایجنسیوں پر مشتمل ایک  ایگزیکٹیو کمیٹی تشکیل دی جائے گی۔  اس کے علاوہ  وزارت زراعت میں زرعی اسٹارٹ اپس کے لئے جوائنٹ سکریٹری  کی صدارت میں ایک علیحدہ  ڈویژن بھی بنایا جائے گا۔  زرعی اسٹارٹ اپس کے لئے  سنگل ونڈو  ایجنسی کے طور پر  کام کرنے کے لئے ایک سیل بھی تیار کیا جائےگا تاکہ    سرٹی فکیشن ایجنسیاں مالیاتی اداروں ، زرعی یونیورسٹیوں  وغیرہ کے ساتھ درکار  تمام روابط  کی  سہولت پیدا کی جاسکے۔ جناب  تومر نےبتایا کہ  ای –نیم  اور نیفڈ جیسے اداروں کے ساتھ مارکیٹنگ روابط بھی  قائم کیا جائے گا تاکہ  زرعی اسٹارٹ اپس کی جانب سے تیار مصنوعات   کو مارکیٹ تک پہنچایا جاسکے اور مارکیٹ کی ضروریات کو پورا کیا جاسکے۔ تما م زرعی اسٹارٹ اپس   کے لئے ایک  علیحدہ  پورٹل بھی تیار کیا جائےگا تاکہ   اس میں ڈیٹا بیس شامل کیاجاسکے اور ان کی پیش رفت کی نگرانی کی جاسکے۔ جناب تومر نےبتایا کہ   زرعی شعبے میں اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے لئے قومی اور علاقائی سطح پر زرعی اسٹارٹ اپس کے انعقاد کی کوششیں کی جائیں گی۔

جناب تومر نے کہا کہ  گزشتہ 8 برسوں میں  وزیراعظم جناب نریندر مودی کی یہ مسلسل کوشش رہی ہے کہ ہندستان کا  عالمی سیاسی  اسٹیج پر مضبوطی سےظہور ہو ۔ اگر ہمارے ملک کے کسان ، نوجوان ، اسٹارٹ اپس  وغیرہ کی طاقت کو استعمال میں لایا جاتا ہے  اور اہداف  پر نظر رکھتے ہوئے  منصوبہ بند انداز میں  اس پر عمل کیا جاتا ہے  تو وہ دن دور نہیں  جب ہندستان  سب کی رہنمائی کے لئے دنیا کے سیاسی پلیٹ فارم پرکھڑا ہوگا۔  جب کبھی وزیراعظم جناب نریندر مودی غیر ملکی دوسرے پر گئے ہیں  تو انہوں نے میٹنگوں کے علاوہ  بھارت نژاد افراد سے بات چیت کرکے ان کی حوصلہ افزائی  کی ہے ۔ ہمیں اپنے بھائیوں اور بہنوں پر فخر ہے جو دنیا کو آگے بڑھانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔   جناب مودی نے خود کفیل بھارت  اور اوکل فار لوکل  کی اپیل کی ہے  ایسے حالات  میں  جو لوگ غیر ملکی پینوں کو استعمال کرتے تھے  وہ جب بانس کی لکڑی  سےبنے ہوئے  پین کا استعمال کرتے ہیں اور انہیں اپنی شرٹ کی جیبوں میں رکھتے ہیں تو انہیں فخر محسوس ہوتا ہے  کہ ان کے ملک بھارت میں سیلف ہیلپ گروپوں نے تیار کیا ہے۔   اس سے قبل  بیرون ملک جانےاور ملازمت حاصل کرنے  کی دوڑ لگی رہتی تھی۔  لیکن آج ہمارے بہت سے نوجوان ساتھی  اپنا کاروبار شروع کرنے یا  خود ہندستان میں ذریعہ معاش تلاش کرنے میں فخر محسوس کررہے ہیں۔  نیز یہ لوگ غیر ملکوں میں جاکر زیادہ آمدنی والی ملازمت سے گریز کررہے ہیں۔  یہ تبدیلیاں ایک اچھی علامت ہیں  8 سال  قبل  صرف 80 سے 100 زرعی اسٹارٹ اپس تھے لیکن    بی جے پی کے اقتدار میں آنے کے  بعد وزیراعظم کی مسلسل کوششوں سے یہ تعداد بڑھ کر 2 ہزار ہوگئی ہے۔ جن میں سے سینکڑوں ایسے اسٹارٹ اپس ہیں   جن میں وزارت زراعت کی تربیت اور مالی مدد فراہم کی گئی ہے۔   اس تعداد کو 10 ہزار تک پہنچانا مرکزی حکومت کا ہدف ہے۔

 

مرکزی حکومت    ٹکنالوجی  کی تیاری کے لئےپرعزم ہے  ۔ حکومت  موجودہ چینلجز کو حل کر کے  ملک اور دنیا کے لئے  اپنے اسٹارٹ   کو منافع بخش  بنانا چاہتی ہے    ۔ اس سمت میں وزارت زراعت   زرعی تحقیق اور تعلیم  (ڈی اے آر ای) کے محکمے اور زرعی  تحقیق   کے بھارتی کونسل  (آئی سی اے آر )سمیت دیگر اداروں  کے ساتھ   پورے عزم مصمم کے ساتھ  کام کررہی ہے۔   جناب تومر نے کہا کہ  ٹکنالوجی کو مقبول بنانا ضروری ہے  تاکہ  اس کا اصل فائدہ   لوگوں تک پہنچے  ساتھ ہی ٹکنالوجی کو  عام لوگوں تک پہنچانے    کے لئے  کفایتی بنانا چاہئے۔ اسٹارٹ اپس کو اپنی  توجہ   اور سیکٹر  کا فیصلہ کرتے ہوئے  کام کرنا چاہئے اور ان کی یہ کوشش ہونا چاہئے کہ کسانوں کو اپنی  صلاحیتوں  سے ان کو مستفید کراسکیں۔  ملک اور دنیا کی بڑھتی ہوئی آبادی کے تناظر میں  خورا ک کے تحفظ ، خاص طور پر ماحولیاتی تبدیلی  کو دھیان میں رکھتے ہوئے کام کرنا چاہئے۔  اسٹارٹ اپ کو ویژن اور عزم کے ساتھ اختراع کی امور کو انجام دینا چاہئے  ۔ وزیراعظم  کی اپیل کے بعد ہم ہندستان کو  ایک ترقیاتی  ملک بنانے  میں کام کررہےہیں۔ جناب تومر نے آگے کہا کہ   حکومت ہند اس ہدف کو  پورا کرنے کے لئے اسٹارٹ  اپس  کے ساتھ کندھے سےکندھا ملاکر کھڑی ہے اور  قدم سے قدم ملاکر چل رہی ہے۔  

اس موقع پر  زراعت اور کسانوں کی فلاح و بہبود کے  مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری اور  شوبھا  کراندلاجئے بھی  موجود تھیں۔  زراعت کے  سکریٹری  جناب منوج اہوجا آور آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نےبھی کانفرنس سے خطاب کیا۔ پروگرام کی شروعات میں ملک بھر کےسینکڑوں   نمائندوں نے وزرا کو اپنی اہم تجاویز پیش کیں  اس سے قبل مرکزی وزیر جناب تومر نے دونوں وزرائے مملکت کے ساتھ مختلف اسٹالز کا دورہ کیا  اور اسٹارٹ  اپس کے بارے میں جانکاری حاصل کی۔

اس موقع پر زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر مملکت جناب کیلاش چودھری اور سشری شوبھا کرندلاجے بھی موجود تھے۔ زراعت کے سکریٹری جناب منوج آہوجا اور آئی سی اے آر کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر ہمانشو پاٹھک نے بھی کنکلیو سے خطاب کیا۔ ابتدائی طور پر ملک بھر سے سینکڑوں اسٹارٹ اپس کے نمائندوں نے اپنی اہم تجاویز وزراء کو پیش کیں۔ قبل ازیں مرکزی وزیر جناب تومر نے دونوں وزرائے مملکت کے ساتھ مختلف اسٹالوں کا دورہ کیا اور اسٹارٹ اپس کے بارے میں دریافت کیا۔

***********

ش ح۔ ع ح- ج

Uno11585



(Release ID: 1869102) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Gujarati