ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

صاف ستھری ہوا کا قومی پروگرام

Posted On: 18 JUL 2022 5:40PM by PIB Delhi

ماحولیات ،  جنگلات اورآب وہوامیں تبدیلی کے مرکزی وزیرمملکت جناب اشونی کمار چوبے نے آج لوک سبھامیں ایک تحریری جواب میں بتایا کہ ایک جامع طریقہ کار کے ذریعہ ملک بھر میں فضائی ا ٓلودگی کے مسئلہ سے نمٹنے کے لئے  ایک طویل مدتی  ،مقررہ وقت ،  اور قومی سطح کی حکمت عملی  کے طور پر  جنوری 2019 میں ماحولیات، جنگلات اورآب و ہوامیں تبدیلی کی وزارت کی طرف سے صفائی ستھرائی کا ایک قومی پروگرام شروع کیا گیا تھا۔ صفائی ستھرائی کے قومی پروگرام کامقصد  فضائی آلودکی روک تھام اور اسے کنٹرول کرنے کے لئے ایک جامع کارروائی کرنا ہے ۔ حکومت کی طرف سے ہوا کے معیار کے بندوبست کے لیے کیے گئے اقدامات ضمیمہ I میں ہیں۔

صاف ستھری ہوا کے قومی پروگرام این سی اے پی  کے تحت، پورے ملک میں 2024 تک ذرات کے ارتکاز میں 20 سے 30 فیصد کمی کے اہداف کو حاصل کرنے کا سوچ قائم کی گئی ہے۔ این سی اے پی ملک کے 132 شہروں میں نافذ ہے۔

2017 کے مقابلے میں 2021-22 میں ہوا کے معیار کے قومی  پیمانے کے مطابق 20 شہروں سمیت 95 شہروں میں پارٹیکیولیٹ میٹر10 (PM10) کے ارتکاز میں مجموعی طور پر بہتری آئی ہے۔ تفصیلات ضمیمہ II میں فراہم کی گئی ہیں۔

این سی اے پی نان اٹینمنٹ سٹیز (این اے سی ایس) کا احاطہ کرتا ہے جہاں نیشنل ایمبیئنٹ ایئر کوالٹی اسٹینڈرڈ (این اے اے کیو ایس) مسلسل 5 برسوں سے  بڑھا ہوا ہے۔ این سی اے پی کے تحت، 124 شہروں کی صاف ستھری ہوا کے قومی پروگرام کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے اور 15ویں مالیاتی کمیشن کے 8 دیگر ملین پلس شہروں  کے طور پر نشاندہی کی گئی ہے اورلاکھوں سے زیادہ شہروں کا چیلنج فنڈ کااحاطہ کیا گیا ہے ۔

این سی اے پی کے تحت بین الاقوامی تنظیمیں تکنیکی مدد فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔ ان شہروں کی تفصیلات جن میں ا ین سی اے پی کے تحت بین الاقوامی تنظیمیں تکنیکی مدد کے لیے مصروف عمل ہیں ضمیمہ III میں فراہم کی گئی ہیں۔

این سی اے پی کے تحت، این سی اے پی کے موثر نفاذ کے لیے اعلیٰ کمیٹی، اسٹیئرنگ کمیٹی، نگراں کمیٹی اور مرکزی سطح پر عمل درآمد کرنے والی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ ریاستی سطح پر اسٹیئرنگ کمیٹی اور نفاذ سے متعلق کمیٹی اور شہر کی سطح پرنفاذ اور نگرانی کمیٹی ایکشن پلان کی نگرانی کے لیے تشکیل دی گئی ہے۔

ضمیمہ I

حکومت کی طرف سے ایئر کوالٹی مینجمنٹ کے لیے اٹھائے گئے اقدامات

گاڑیوں سے پیدا ہونےو الی آلودگی کااخراج

  • قومی خطہ راجدھانی دہلی میں یکم اپریل 2018 سے BS-IV سے BS-VI تک ایندھن کے معیارات اور ملک کے باقی حصوں میں یکم اپریل 2020 سے لیپ فروگنگ۔
  • اپریل 2020 سے ملک بھر میں BS VI کے مطابق گاڑیوں کا تعارف
  • ایندھن کی کھپت اور آلودگی کو کم کرنے کے لیے ایکسپریس ویز اور ہائی ویز کو فروغ دیاجانا
  • ایسٹرن پیریفرل ایکسپریس وے اور ویسٹرن پیریفرل ایکسپریس وے کو دہلی سے غیر مقصود ٹریفک کو موڑنے کے لیے چلایا گیا ہے۔
  • دہلی این سی آر میں سی سی  2000 اور اس سے زیادہ انجن کی گنجائش والی ڈیزل گاڑیوں پر ماحولیات کے تحفظ کےچارجز (ای پی سی) لگائے گئے ہیں۔
  • کلینر/متبادل ایندھن جیسے سی این جی، ایل پی جی، پیٹرول میں ایتھنول کی ملاوٹ کا تعارف
  • پبلک ٹرانسپورٹ کا فروغ اور سڑکوں میں بہتری اور سڑکوں پر بھیڑ کو کم کرنے کے لیے مزید پلوں کی تعمیر
  • پبلک ٹرانسپورٹ کے لیے میٹرو ریلوں کے نیٹ ورک کو بڑھایا گیا ہے اور مزید شہروں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
  • دہلی این سی آر میں 10 سال پرانی ڈیزل گاڑیوں اور 15 سال پرانی گاڑیوں پر پابندی۔
  • الیکٹرک وہیکلز کی تیز رفتار اپنانے اور مینوفیکچرنگ۔ 2 اسکیمیں شروع کی گئی ہیں۔
  • الیکٹرک گاڑیوں کے لیے پرمٹ کی شرط کو مستثنیٰ کر دیا گیا ہے۔
  • پبلک ٹرانسپورٹ کا فروغ اور سڑکوں میں بہتری اور سڑکوں پر بھیڑ کو کم کرنے کے لیے مزید پلوں کی تعمیر۔

 صنعت سے پیدا ہونے و الی آلودگی کااخراج

  • قومی راجدھانی دہلی کے خطے  این سی آر میں پیٹ کوک اور فرنس آئل کے استعمال پر پابندی، سیمنٹ پلانٹس، چونے کے بھٹوں اور کیلشیم کاربائیڈ مینوفیکچرنگ یونٹس میں پراسیس میں  پیٹ  کوک کے استعمال پر پابندی۔
  • کوئلے پر مبنی تھرمل پاور پلانٹس (ٹی پی پیز) کے لیے اخراج کے سخت اصول۔
  • دہلی میں صنعتی یونٹوں کو پی این جی/کلینر فیول پر منتقل کرنا
  • انتہائی آلودگی پھیلانے والی صنعتوں میں آن لائن مسلسل اخراج کی نگرانی کرنے والے آلات کی تنصیب۔
  • آلودگی میں کمی کے لیے دہلی-این سی آر میں اینٹوں کے بھٹوں کو زگ زیگ ٹیکنالوجی پر منتقل کرنا

 دھول اور فضلہ جلانے کی وجہ سے ہونےو الی فضائی آلودگی

  • ٹھوس فضلہ، پلاسٹک کا کچرا، ای ویسٹ، بائیو میڈیکل ویسٹ، سی اینڈ ڈی ویسٹ اور خطرناک کچرے کا احاطہ کرنے والے 6 ویسٹ مینجمنٹ رولز کے نوٹیفیکیشن۔
  • ویسٹ پروسیسنگ پلانٹس جیسے بنیادی ڈھانچے کا قیام۔
  • پلاسٹک اور ای ویسٹ مینجمنٹ کے لیے توسیع شدہ پروڈیوسر کی ذمہ داری (ای پی آر)۔
  • بائیو ماس/کوڑےکو جلانے پر پابندی۔

محیطی ہوا کے معیار کی نگرانی

  • نیشنل ایئر مانیٹرنگ پروگرام  (این اے ایم پی) جیسے پروگراموں کے تحت مینول کے فضائی معیار کی نگرانی کے نیٹ ورک کے ساتھ ساتھ مسلسل نگرانی  والے اسٹیشنوں کی توسیع۔
  • متبادل محیطی نگرانی کی ٹیکنالوجی جیسے کم لاگت والے سینسر اور سیٹلائٹ پر مبنی نگرانی کا جائزہ لینے کے لیے پائلٹ پروجیکٹس کا آغاز۔

 

 

صاف ستھری ہوا کے قومی پروگرام کے نفاذ کی نگرانی

  • حکومت نے ایک قومی سطح کی حکمت عملی کے طور پر ا ین سی اے پی کو قومی سطح پر شروع کیا ہے جس میں ہندوستان میں شہر اور علاقائی پیمانے پر فضائی آلودگی کی سطح کو کم کرنے کے اقدامات کا خاکہ پیش کیا گیا ہے۔ 132 NACs اور MPCs میں نفاذ کے لیے شہر کے مخصوص ایئر ایکشن پلانز کو شروع کیا گیا ہے۔
  • این سی اے پی کے تحت 82 غیر حصولی والے شہروں کو 472.06 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے تاکہ فنڈ میں جو خلا ہے اسے پورا کیا جاسکے، یہ فنڈز این سی اےپی آپریشنل رہنما خطوط کے مطابق شہروں کی کارکردگی کی بنیاد پر تقسیم کیے جاتے ہیں۔
  • اس کے علاوہ 15ویں مالیاتی کمیشن نے 42 ملین پلس شہروں/شہریوں کو 4,400 کروڑ روپے کی خصوصی گرانٹ فراہم کی ہے جس میں مالی سال 2020-21 کے لیے 50 غیر حاصل شدہ شہروں کا احاطہ کیا گیا ہے۔
  • مالی سال 2020-21 سے 2025-26 کے لیے 12,139 کروڑ روپے کی کارکردگی پر مبنی ترغیبی گرانٹ ملین پلس سٹیز چیلنج فنڈ (ایم پی سی سی ایف) کے تحت 42 ملین پلس شہروں/شہریوں کے اجتماعات کے فضائی معیار میں بہتری کے لیے مختص کی گئی ہے۔ ایم او ای ایف اینڈ سی سی محیطی ہوا کے معیار کی نگرانی کرنے اور 42 ملین سے زیادہ شہروں کو گرانٹ دینے کے لیے ڈی او ای کی سفارش کرنے والی نوڈل ایجنسی ہے۔
  • مالی سال 2021-22 کے لیے 42 ایم پی سیز کے لیے، 2025 کروڑ روپے ڈی او ای نے 42 شہروں/ مرکز کے زیر انتظام علاقوں کو ایم او ای ایف اینڈ سی سی کے ذریعے کیے گئے کارکردگی کے جائزے کی بنیاد پر جاری کیے ہیں۔
  • سینٹرل : اعلی، اسٹیئرنگ، مانیٹرنگ اور عملدرآمد کمیٹیوں کے ذریعہ شہر کے مخصوص ایکشن پلان کی باقاعدگی سے نگرانی کی جاتی ہے ؛  
  • دہلی، کانپور اور لکھنؤ کے لیے ایئر کوالٹی ارلی وارننگ سسٹم کا نفاذ۔  یہ نظام بروقت اقدامات کرنے کے لیے الرٹ رکھتا ہے۔
  • دہلی این سی آر میں فضائی آلودگی کے مسائل سے متعلق عوامی شکایات 'سمیر ایپ'، 'ای میلز' (Aircomplaints.cpcb[at]gov[dot]in) اور 'سوشل میڈیا نیٹ ورکس' (فیس بک اور ٹویٹر) کے ذریعے لی  موصول کی جاتی ہیں۔
  • این سی اے پی کے نفاذ کی نگرانی کے لیے  PRANA ایک پورٹل شروع کیا گیا ہے۔

ضمیمہ۔ II

95 شہروں میں پرٹکلیٹ میٹر 10 (پی ایم10) کا ارتکاز

 

ریاستیں

نمبرشمار

شہر

پی ایم-10( یو جی ایم3) سی وائی کے منول ڈاٹا کے ارتکاز کاسالانہ اوسط : 132 شہر

 (2017)

پی ایم-10 (یو جی/ایم3) ایف وائی کا اوسطا ارتکاز مربوط ڈاٹا: 132 شہر

 (2021-22)

آندھرا پردیش

1

اننت پور

78

52

آندھرا پردیش

2

چتوڑ

69

49

آندھرا پردیش

3

ایلورو

74

65

آندھرا پردیش

4

گنتور

69

58

آندھرا پردیش

5

کڑپا

74

54

آندھرا پردیش

6

کرنول

82

61

آندھرا پردیش

7

نلور

65

55

آندھرا پردیش

8

انگولے

65

52

آندھرا پردیش

9

راجامہندرورم

65

68

آندھرا پردیش

10

ارناکلم

70

75

آندھرا پردیش

11

وجے واڑہ

99

67

آندھرا پردیش

12

وشاکھاپٹنم

73

98

آندھرا پردیش

13

وجیا نگرم

72

71

آسام

14

گواہاٹی

106

103

آسام

15

ناگاؤں

75

104

آسام

16

نیل باری

95

99

آسام

17

سلچر

49

45

آسام

18

سیواساگر

81

47

بہار

19

گیا

77

98

بہار

20

مظفر ور

167

153

بہار

21

پٹنہ

156

145

چنڈی گڑھ

22

چنڈی گڑھ

109

97

چھتیس گڑھ

23

درگ بھلئی نگر

97

58

چھتیس گڑھ

24

کوربا

58

61

چھتیس گڑھ

25

رائے پور

103

61

دہلی

26

دہلی

241

196

گجرات

27

احمدآباد

120

113

گجرات

28

راجکوٹ

106

116

گجرات

29

سورت

106

100

گجرات

30

وڈودرہ

108

121

ہریانہ

31

فریدآباد

-

209

ہماچل پردیش

32

بڈی

173

132

ہماچل پردیش

33

دام تل

62

64

ہماچل پردیش

34

کلا امب

119

114

ہماچل پردیش

35

نالاگڑھ

147

84

ہماچل پردیش

36

پونٹا صاحب

84

90

ہماچل پردیش

37

پروانو

65

35

ہماچل پردیش

38

سندرنگر

73

47

جموں و کشمیر

39

جموں

149

170

جموں و کشمیر

40

سری نگر

-

105

جھارکھنڈ

41

دھنباد

238

235

جھارکھنڈ

42

جمشید پور

131

110

جھارکھنڈ

43

رانچی

142

110

کرناٹک

44

بنگلورو

92

67

کرناٹک

45

دیوناگری

87

57

کرناٹک

46

گلبرگہ / کلابرجی

54

84

کرناٹک

47

ہبلی۔ دھارواڑ

79

69

مدھیہ پردیش

48

بھوپال

93

116

مدھیہ پردیش

49

دیواس

75

81

مدھیہ پردیش

50

گوالیر

110

109

مدھیہ پردیش

51

اندور

80

103

مدھیہ پردیش

52

جبل پور

74

115

مدھیہ پردیش

53

ساگر

69

78

مدھیہ پردیش

54

اجین

75

114

مہاراشٹر

55

اکولہ

127

64

مہاراشٹر

56

امراوتی

106

66

مہاراشٹر

57

اورنگ آباد

83

85

مہاراشٹر

58

بادل پور

159

94

مہاراشٹر

59

چندرپور

146

105

مہاراشٹر

60

جلگاؤں

77

59

مہاراشٹر

61

جلنا

101

93

مہاراشٹر

62

کولہاپور

90

81

مہاراشٹر

63

لاتور

81

57

مہاراشٹر

64

ممبئی

151

106

مہاراشٹر

65

ناگپور

102

68

مہاراشٹر

66

ناشک

81

59

مہاراشٹر

67

نوی ممبئی

105

97

مہاراشٹر

68

پونے

102

85

مہاراشٹر

69

سانگلی

76

60

مہاراشٹر

70

شولاپور

64

60

مہاراشٹر

71

تھانے

125

130

مہاراشٹر

72

الہاس نگر

149

77

مہاراشٹر

73

وسئی ورار

-

171

میگھالیہ

74

برنی ہاٹ

174

181

ناگالینڈ

75

دیماپور

138

84

ناگالینڈ

76

کوہیما

114

69

اڈیشہ

77

انگول

94

97

اڈیشہ

78

بالاسور

83

74

اڈیشہ

79

بھبنیشور

91

95

اڈیشہ

80

کٹک

86

90

اڈیشہ

81

کلنگانگر

126

114

اڈیشہ

82

راورکیلا

117

106

اڈیشہ

83

تلچر

96

81

پنجاب

84

امرتسر

168

118

پنجاب

85

ڈیرا بڑا نانک

90

71

پنجاب

86

ڈیرابسئی

93

98

پنجاب

87

جالندھر

223

129

پنجاب

88

کھنہ

139

106

پنجاب

89

لدھیانہ

162

149

پنجاب

90

منڈ ی گوبند گڑھ

136

123

پنجاب

91

نیاننگل

90

70

پنجاب

92

پٹیالہ

101

109

راجستھان

93

الور

134

111

راجستھان

94

جے پور

177

125

راجستھان

95

جودھپور

180

161

راجستھان

96

کوٹا

130

112

راجستھان

97

اودے پور

126

123

تملناڈو

98

چنئی

62

57

تملناڈو

99

مدورئی

67

53

تملناڈو

100

تریچی

86

45

تملناڈو

101

ٹوٹی کورن

132

91

تلنگانہ

102

حیدرآباد

108

88

تلنگانہ

103

نالگونڈا

60

70

تلنگانہ

104

پیٹن چھوری

78

76

تلنگانہ

105

سانگا ریڈی

79

83

اترپردیش

106

آگرہ

185

146

اترپردیش

107

الہ آباد

140

119

اترپردیش

108

انپارا

153

154

اترپردیش

109

بریلی

195

175

اترپردیش

110

فیروزآباد

221

137

اترپردیش

111

گجرولہ

206

155

اترپردیش

112

غازی آباد

280

217

اترپردیش

113

گورکھپور

186

122

اترپردیش

114

جھانسی

113

112

اترپردیش

115

کانپور

224

170

اترپردیش

116

خورجہ

208

173

اترپردیش

117

لکھنؤ

246

148

اترپردیش

118

میرٹھ

153

186

اترپردیش

119

مرادآباد

217

154

اترپردیش

120

نوئیڈا

216

203

اترپردیش

121

رائے بریلی

141

112

اترپردیش

122

ورانسی

244

114

اتراکھنڈ

123

دہرادون

248

146

اتراکھنڈ

124

کاشی پور

111

119

اتراکھنڈ

125

رشی کیش

128

117

مغربی بنگال

126

آسنسول

163

113

مغربی بنگال

127

بارک پور

90

85

مغربی بنگال

128

درگپور

154

168

مغربی بنگال

129

ہلدیا

97

94

مغربی بنگال

130

ہاؤڑہ

110

125

مغربی بنگال

131

کولکاتہ

119

105

مغربی بنگال

132

رانی  گنج

163

132

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

 

ضمیمہ ۔ III

شہروں کی تفصیلات جس میں این سی اے پی کے تحت تکنیکی امداد کے لئے بین ا لاقوامی تندتنظیمیں مصروف عمل ہیں

 

نمبرشمار

ریاست/مرکز کے زیرانتظام علاقہ

شہروں کے نام

1

مہاراشٹ

ممبئی، پونے ناسک، ناگپور، نوی ممبئی، تھانے، الہاس نگر، بادلپور

2

بہار

پٹنہ، گیا،  مظفرپور

3

گجرات

سورت

4

پنجاب

امرتسر

5

اترپردیش

آگرہ ، لکھنؤ ، کانپور

6

مدھیہ پردیش

اندور

7

دہلی  این سی آر

دہلی ، گروگرام

8

کرناٹک

بنگلور

 

 

**********

 

 

 

ش ح ۔ح ا۔ف ر

U.No:11552


(Release ID: 1868767) Visitor Counter : 147


Read this release in: English