ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
سی اے کیو ایم فضائی معیار کے پیمانے پر گہری نظر رکھتا ہے - فضائی آلودگی میں کمی کے لیے کئے گئے اقدامات کا جائزہ لیتا ہے
پانچ اکتوبر 2022 کو جی آر اے پی کے پہلے مرحلے کے تحت تمام متعلقہ افراد کی طرف سے اٹھائے جانے والے احتیاطی اقدامات اب بھی نافذالعمل ہیں
پہلے مرحلے کے تحت جی آر اے پی کی کارروائیوں کو پورے قومی راجدھانی خطے (این سی آر) میں نافذ کرنے والی / نگرانی کرنے والی ایجنسیوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے: سی اے کیو ایم
سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنانے کے لیے این سی آر اور ڈی پی سی سی میں جی آر اے پی، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ (پی سی بی) کے تحت اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار ایجنسیاں
شہریوں سے ایجنسیوں کے ساتھ تعاون اور اشتراک کرنے کی اپیل
Posted On:
16 OCT 2022 5:13PM by PIB Delhi
قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام کے کمیشن (سی اے کیو ایم) نے این سی آر کی مرکزی اور ریاستی حکومتوں کی تمام عمل آوری ایجنسیوں کو این سی آر کے ہوا کے معیار کے اشاریے کے پیش نظر جی آر اے پی کے پہلے مرحلے کے تحت کارروائیوں کو سختی سے نافذ کرنے کا اعادہ کیا ہے اور اس نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ متعلقہ مراحل کے سٹیزن چارٹر کی پاسداری میں تعاون کریں اور خطے میں مجموعی ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے جی آر اے پی اقدامات کے موثر نفاذ میں مدد کریں۔ دہلی کی ہوا کا معیار 5 اکتوبر 2022 کو بگڑ کر ‘‘خراب’’ زمرے میں آ گیا، حالانکہ بعد میں اس میں بہتری آئی۔ چونکہ ہوا کا معیار دوبارہ ‘‘خراب’’ کے زمرے میں پہنچ گیا ہے، تمام متعلقہ افراد کو گریڈڈ رسپانس ایکشن پلان (جی آر اے پی) کے پہلے مرحلے کے تحت کارروائیوں کو تیز کرنے کی ضرورت ہے۔
قومی راجدھانی خطہ (این سی آر) کی ہوا کے معیار کو بہتر بنانے اور کم کرنے کے لیے اپنی سخت کوششوں کو جاری رکھتے ہوئے این سی آر اور ملحقہ علاقوں میں ہوا کے معیار کے انتظام سے متعلق کمیشن کی ذیلی کمیٹی (سی اے کیو ایم) فضائی آلودگی کو کم کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا جائزہ لے رہی ہے اور آئی ایم ڈی/آئی آئی ٹی ایم کے ذریعہ دستیاب موسمیاتی حالات اور ہوا کے معیار کے "خراب" زمرہ کے انڈیکس کی پیش گوئی کے مطابق این سی آر میں ہوا کے معیار کے پیرامیٹرز کی قریب سے نگرانی بھی کررہی ہے۔
جی آر اے پی کے تحت کارروائیوں کے لیے تشکیل دی گئی ذیلی کمیٹی نے 5 اکتوبر 2022 کو ہونے والی اپنی میٹنگ میں جی آر اے پی - 'خراب' ہوا کا معیار (DELHI AQI 201-300 کے درمیان) کے پہلے مرحلے کے تحت تصور کیے گئے تمام اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا۔ جی آر اے پی – ‘خراب’ ہوا کی کوالٹی (DELHI AQI 201-300 کے درمیان) کے پہلے مرحلے کے تحت کارروائیوں کا حکم اسی کے مطابق 5 اکتوبر 2022 کو جاری کیا گیا تھا اور اب بھی نافذالعمل ہے۔
نظر ثانی شدہ جی آر اے پی کی روشنی میں جی آر اے پی کے پہلے مرحلے کے مطابق ایک 24 نکاتی ایکشن پلان پورے قومی راجدھانی خطہ میں 5 اکتوبر 2022 سے پہلے سے ہی موجود ہے۔ اس 24 نکاتی ایکشن پلان میں متعدد اقدامات مثلاً 500 مربع میٹر کے برابر یا اس سے زیادہ پلاٹ کے سائز والے پروجیکٹوں کی سی اینڈ ڈی سرگرمیوں کو بند کرنا جنہوں نے متعلقہ این سی آر ریاستی حکومت کے 'ویب پورٹل' پر اندراج نہیں کیا ہے۔ دھول کم کرنے کے اقدامات اور تعمیراتی اور مسمار کرنے (سی اینڈ ڈی) فضلے کے ماحولیاتی انتظام کے بارے میں رہنما خطوط کا مناسب نفاذ؛ میونسپل ٹھوس فضلات (ایم ایس ڈبلیو)،سی اینڈ ڈی فضلہ، اور مخصوص ڈمپ سائٹس سے خطرناک کچرے کو باقاعدگی سے اٹھانا؛ وقتاً فوقتاً میکانائزڈ جھاڑو اور/یا سڑک پر پانی کا چھڑکاؤ؛ سی اینڈ ڈی سائٹس پر اینٹی سموگ گنز کا استعمال؛ بائیو ماس اور میونسپل ٹھوس فضلہ کو کھلے عام جلانے پر پابندی؛ پی یو سی کے اصولوں کی سخت نگرانی اور نفاذ؛ ڈی جی سیٹ کو بجلی کی فراہمی کے باقاعدہ ذریعہ کے طور پر استعمال نہ کرنے کی سخت ممانعت؛ صنعتی علاقوں میں صرف منظور شدہ ایندھن کا استعمال؛ وغیرہ کو مختلف ایجنسیوں، این سی آر اور ڈی پی سی سی میں ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ کے ذریعہ سختی سے لاگو/ یقینی بنانے جیسے امور شامل ہیں۔
مزید برآں جی آر اے پی اور ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈز (پی سی بیز) کے این سی آر اورڈی پی سی سی کے تحت اقدامات کو نافذ کرنے کے لیے ذمہ دار مختلف ایجنسیوں سے بات چیت کی گئی ہے تاکہ جی آر اے پی کے تحت اسٹیج کی کارروائیوں پر سختی سے عمل درآمد کو یقینی بنایا جا سکے۔ جی آر اے پی کا تفصیلی نظرثانی شدہ شیڈول کمیشن کی ویب سائٹ پر دستیاب ہے اور www.caqm.nic.in کے ذریعے اس تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔
کمیشن، وقتاً فوقتاً، خطہ میں ہوا کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے پالیسی اقدامات اور اقدامات پر مشتمل مشورے اور ہدایات جاری کرتا رہا ہے۔ سی اے کیو ایم نے اب تک این سی آر میں ریاستی حکومتوں اور دیگر ایجنسیوں کو 68 ہدایات اور 7 مشورے جاری کیے ہیں۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ م ع۔ع ن
(U: 11489)
(Release ID: 1868397)
Visitor Counter : 142