سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

مرکزی وزیر ڈاکٹر جتندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے لئے میڈیکل تعلیم کا ایک جامع ماڈل تیار کرنے کا وقت آگیا ہے


پنڈت مدن موہن مالویہ کے ذریعے 1916 میں قائم شدہ بی ایچ یو ایک ہی کیمپس کے اندر جامع میڈیکل تعلیم سمیت، جامع تعلیم کا ایک انوکھا ماڈل پیش کرتا ہے

وزیر موصوف نے بنارس ہندویونیورسٹی(بی ایچ یو)کےباوقار انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (آئی ایم ایس)کا 62واں سالانہ لیکچر دیا

ڈاکٹر جتندر سنگھ کا کہنا ہے کہ ہندوستان کے طبی خیر سگالی کی خاص طور سے وباء کے بعد پوری دنیا میں ستائش کی گئی ہے

Posted On: 16 OCT 2022 7:02PM by PIB Delhi

سائنس و ٹیکنالوجی کے وزیر مملکت(آزادانہ چارج)، ارضیاتی سائنس، وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایت، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلاء کے مرکزی (آزدانہ چارج)ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آج یہاں کہا کہ ہندوستان کے لئے میڈیکل تعلیم کا ایک جامع ماڈل تیار کرنے کا وقت آگیا ہے اور مزید کہا کہ پنڈت مدن موہن مالویہ کے ذریعے 1916ء میں قائم شدہ بنارس ہندویونیورسٹی (بی ایچ یو)جامع تعلیم کا ایک انوکھا ماڈل پیش کرتا ہے، جس میں ایک ہی کمپلیکس کے اندر جامع میڈیکل تعلیم بھی شامل ہے۔

وزیر موصوف نے کہا کہ بی ایچ یو آج کی تاریخ میں غالباً سب سے بڑا رہائشی تعلیمی مرکز ہے، جس میں ایک کمپلیکس میں مختلف تعلیمی دھارے بہتے ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ یہاں ایک ہی وقت میں کردار سازی اور رہنمائی پر بھی توجہ دی جاتی ہے۔یہاں جو تعلیمات دی جاتی ہیں، ان میں لائف سائنس، میڈیسن ، انجینئرنگ،آرٹ، سوشل سائس، ٹیکنالوجی وغیرہ کا یہاں تذکرہ کیا جاسکتا ہے۔

 

 

بی ایچ یو میں مہمان خصوصی کے طور پر سالانہ تقریب کی صدارت کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ بی ایچ یو میں انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (آئی ایم ایس)یونیورسٹی میں اِن معنوں میں ایک ایسا انوکھا میڈیکل سینٹر ہے، جس میں آیوروید فیکلٹی کے ساتھ ساتھ دیشی دواؤں کا نظام ، ڈینٹل سائنس سمیت ایلوپیتھی اور دوسرے جدید و مغربی دواؤں کا نظام شامل ہے۔ یہاں اسی کمپلیکس میں یوگا اور آیوش کی تعلیمات کو بھی متعارف کرانے کی بھی منصوبہ سازی ہورہی ہے۔

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے آئی ایم ایس کو ہندوستان کے اعلیٰ پانچ میڈیکل اداروں میں شمار کرتے ہوئے کہا کہ بی ایچ یو کے اس ادارے میں مربوط اور جامع نظریے کو اپنے اندر سمیٹے ہوئے ہے، جہاں طلباء ایک ہی کمپلیکس میں ہر طرح کی میڈیکل تعلیم تک رسائی حاصل کرسکتے ہیں۔

طبی پیشہ وروں کی غیر منقسم اور انوکھی فطرت پر تفصیل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ ہندوستان کی طبی خیر سگالی کی دنیا بھر میں ستائش کی جارہی ہے ، خاص طورپر کووڈ وباء کے بعد۔انہوں نے کہا کہ ایسے وقت میں کہ جب دنیا بھر کے ڈاکٹر کووڈء وباء کی شکل میں ایک غیر معمولی بھیانک واقع سے حیرت زدہ تھے ، یہ ہندوستان کے طبی پیشہ ور تھے، جنہوں نے نہ صرف راتوں رات کمر کس لی، بلکہ اس چیلنج کو قبول کرتے ہوئے خود کو ستائش کے لائق بھی بنایا اور یہ کام انہوں نے کچھ اس طرح انجام دیا کہ باقی دنیا کے سامنے ایک طرح سے مثال قائم کردی۔ انہوں نے کہا کہ ایک مربوط ایکو سسٹم کی مدد سے یہ ہندوستان ہی تھا، جو نہ صرف پہلاڈی این اے ویکسین لے کر آیا، بلکہ اسے باقی دنیا کو فراہم بھی کیا۔

 

 

ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ وباءکی ابتداء میں  دنیااس خدشے کا شکار تھی  کہ ہندوستان جیسے بڑی آبادی والے ملک میں قدرتی آفات کا حملہ دیگر ممالک کے لئے بھی خطرہ پیدا کرے گا۔یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی مرکوز اَپروچ اور روزانہ کی نگرانی تھی ، جس نے متعدد یوروپی ممالک کے مقابلے جن کی آبادی ہندوستان کی آبادی کے نصف سے بھی کم تھی، ہندوستان کو بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں مدد کی ۔

ایک چوتھائی صدی سے زیادہ وقت تک خود ایک استاد اور میڈیسن کے پروفیسر رہے ڈاکٹر جتندر سنگھ نے کہا کہ وہ اُن نوجوان ریزیڈنٹ ڈاکٹروں کی بہت ستائش کرتے ہیں، جنہوں نے وباء کے دوران پورے بحران کا سامنا کیا اور اس لیے بھی کہ پچھلی دو دہائیوں کے دوران کلینکل ٹیچنگ کا رُخ ذیابیطس، ہائپر ٹینشن اور ہارٹ اٹیک وغیرہ جیسے امراض کی طرف موڑ دیا گیااور پھیلنے والی بیماریوں سے متعلق تعلیم کو بھی یکساں اولیت نہیں دی گئی تھی، لیکن پھر بھی ہندوستان میں ہمارے ڈاکٹروں کو مہیا کی جانے والی کثیر رخی اور تکسیری کلینکل ٹیچنگ نے اُنہیں اس موقع پر فوراً سرگرم ہونے کا اہل بنایا۔

بی ایچ یو کے آئی ایم ایس میں 2600بستروں والا سرسندر لال اسپتال ہے، جو مشرقی اترپردیش ، بہار، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ اور نیپال کے آس پاس کے اضلاع کی آبادی کی ضرورتوں کو پورا کرتا ہے۔محدود وسائل کے ساتھ ادارہ مریضوں کو اعلیٰ ترین خدمات مہیا کررہا ہےاور میڈیکل گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ کو تربیت بھی مہیا کررہا ہے۔بی ایچ یو کے آئی ایم ایس کا ملک کے اعلیٰ پانچ میڈیکل کالجوں میں شمار ہوتا ہے۔

وزیر موصوف نے طلباء اور ادارے کی اِکائیوں کو ان کی شاندار کارکردگی کے لئے مبارکباد دی اور جنہیں ان کے کام کی شناخت کے طورپر ایوارڈ سے نوازا جارہا ہے۔

************

 

 

 

ش ح-ج ق–ن ع

U. No.11493


(Release ID: 1868367) Visitor Counter : 149


Read this release in: English , Hindi , Marathi