نوجوانوں کے امور اور کھیل کود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت ، ایف ایس ایس اے آئی اور این ایف ایس یو نے ضمنی غذاؤں کے لیے جانچ کی سہولیات قائم کرنے کے لیے مفاہمت نامے پر دستخط کیے

Posted On: 15 OCT 2022 5:50PM by PIB Delhi

نئی دہلی، 15اکتوبر، 2022/ نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت ، بھارت کی خوراک کی حفاظت اور معیارات کی اتھارٹی ایف ایس ایس اے آئی اور فورنسک علوم کی قومی یونیورسٹی (این ایف ایس یو) نے آج ضمنی غذاؤں کے لیے جانچ کی سہولیات قائم کرنے کے مقصد سے ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے۔ دستخط کھیلوں کے محکمے کی سکریٹری محترمہ سجاتا چترویدی، این اے ڈی اے کی ڈائریکٹر جنرل محترمہ ریتو سین اور وزارت ایف ایس ایس اے آئی اور این ایف ایس یو کے دیگر افسران کی موجودگی میں کیےگئے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001AKGB.jpg

مفاہمت نامے پر دستخط نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کی وزارت کے کھیلوں کے امور کے ڈائریکٹر جناب ویمل آنند ایف ایس ایس اے آئی کی ڈائریکٹر محترمہ سوئیٹی بہرا اور این ایف ایس یو کے ایگزیکٹیو رجسٹرار جناب سی ڈی جڈیجا نے کیے۔ آتم نربھر بھارت کے مقصد کو حاصل کرنے کے لیے حکومت کے اقدامات کی جانب یہ ابتدائی قطعی اقدامات میں سے ایک ہے ۔ آئندہ برسوں میں بھارت اس طرح کے جانچ مرکزوں کی دستیابی کے لیے ایک علاقائی لیڈر بن کر ابھرنے کے لیے تیار ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002ZPNO.jpg

آج اٹھائے گئے اس اہم قدم کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے نوجوانوں کے امور اور کھیلوں کے وزیر جناب انوراگ سنگھ ٹھاکر نے کہا ’’اس مفاہمت نامے سے ضمنی غذاؤں میں موجود ممنوعہ مادوں کی وجہ سےآصاب پر اثر ڈالنے والی نشیلی اشیا کے بارے میں جانکاری دے کر اور بیداری لاکر ایتھلیٹس اور ان کے مددگار عملے کو فائدہ ہوگا۔ یہ مرکز این ایف ایس یو میں قائم کیا جا رہا ہے جس سے نہ صرف ملک میں بلکہ پورے خطے میں بھی متعلقہ فریقین کو مدد ملے گی ۔ یہ قدم آتم نربھر بھارت کی جانب ایک قدم ہے جو وزیراعظم نریندر مودی کے مقاصد میں سے ایک ہے۔  انہوں نے اعتماد ظاہر کیا کہ آج کے اس مفاہمت نامے سے عالمی سطح پر کھیلوں میں اور زیادہ مہارت پیدا کرنےمیں مدد ملے گی۔ ‘‘

حکومت ہند کی طرف سے نشیلی اشیا کے استعمال کی روک تھام کے قومی قانون 2022 کے حال ہی میں لاگو کیے جانے کے عمل میں یہ ایک اہم قدم ہے۔ اس قانون کی خاصیت یہ ہے کہ اس کےتحت غلط مقصد سے لی جانے والی نشیلی دواؤں سے کھلاڑیوں کو بچانے کے لیے ضمنی غذاؤں کے بہترین طور طریقے اختیار کیے جائیں گے ۔

ضمنی غذائیں وہ مادے ہوتےہیں جو غذاؤں میں شامل کیے جاتے ہیں یا صحت کو لاحق ہونے والی پریشانیوں کےجوکھم کو کم کرنے کے لیے لیے جاتے ہیں۔ اس میں وٹامن ، معدنیات، جڑی بوٹیاں، ہاضمہ کرنےوالے مادے، ایمینو ایسڈز یا دیگر غذائی اجزا شامل ہوتے ہیں۔ یہ بہت سی شکلوں میں دستیاب ہوتےہیں جیسے گولیاں ، کیپسولس ، گمیز اور پاؤڈر اس کے علاوہ یہ مادے مشروبات اور اینرجی بار کی شکل میں بھی دستیاب ہوتے ہیں۔

ان ضمنی غذاؤں سے ان ایتھلیٹس کو بھی فائدہ ہوتا ہے جنہیں اپنا وزن بڑھانے کی ضرورت ہوتی ہےیا غذائی کمی کو دور کرنا ہوتا ہے۔

ممنوعہ فہرست انتہائی تفصیلی ہے اور اس میں طبی اور غیر طبی دونوں طرح کے مادے شامل ہیں۔

*********

ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔                                               

15.10.2022

U - 11460


(Release ID: 1868165) Visitor Counter : 120


Read this release in: English , Hindi , Punjabi