سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت

یو این ڈبلیو جی آئی  سی  میں زیر بحث پائیدار ترقیاتی اہداف کی حمایت کے لیے مربوط جغرافیائی معلومات کے فریم ورک کی اہمیت

Posted On: 14 OCT 2022 5:38PM by PIB Delhi

ماہرین نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح انٹیگریٹڈ جیو اسپیشل انفارمیشن فریم ورک (آءی جی آءی ایف) یعنی  مربوط جغرافیائی معلومات کا  فریم ورک ، جو تمام ممالک میں جغرافیائی معلومات کے انتظام کو ترقی دینے، انضمام، مضبوط بنانے اور اسے زیادہ سے زیادہ کرنے کی بنیاد فراہم کرتا ہے، دوسری اقوام متحدہ کی عالمی جیو اسپیشل انفارمیشن کانگریس(یو این ڈبلیو جی آءی سی 2022)میں پائیدار ترقی اور معاشرے کی فلاح و بہبود کے ساتھ ساتھ چیلنجوں پر قابو پانے میں مدد کر سکتا ہے۔اسی طرح یہ     عالمی گاؤں کو درپیش  چیلینجوں جیسے سیلاب، زلزلہ، وبائی امراض، توانائی، ڈیجیٹل سیکورٹی  وغیرہ جیسے مسائل پر قابو پانے میں کیسے  معاون ثابت ہو سکتا ہے۔

اسٹیفن شوائن فیسٹ، ڈائریکٹر، شماریات ڈویژن، اقوام متحدہ، نے یو این ڈبلیو جی آءی سی کے مکمل اجلاس کے دوران  فریم ورک کے کامیاب نفاذ کے لیے حکومت، نجی شعبے، ڈیٹا پروڈیوسر، اور ڈیٹا استعمال کرنے والے کے ساتھ ساتھ ترقی یافتہ اور پسماندہ ممالک کے سماجی اور ماحولیاتی نقطہ نظر کی شراکت  داری کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔

image001MBBS.jpg

ڈیرڈری ڈالپیاز بشپ، چیف، جغرافیاءی  ڈویژن ، امریکی مردم شماری بیورو، امریکہ نے نشاندہی کی  کہ آئی جی آئی ایف کے تین اہم اجزاء ہیں - ایک بہتر مستقبل کے لیے پائیدار سماجی، اقتصادی اور ماحولیاتی ترقی کی فراہمی کے لیے جغرافیائی معلومات کے انتظام کو مضبوط کرنے کے  مقصد سے ، عمل درآمد کی رہنما  ہدایات ، اور ملکی سطح کے ایکشن پلان۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم پہلے سے کہیں زیادہ جسمانی اور ڈیجیٹل طور پر جڑے ہوئے ہیں، اور بہتر جغرافیائی اعداد و شمار، اختراع، تعلیم اور مواصلات کے لیے تعاون کرنے کی ضرورت ہے، اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے آءی جی آءی ایف  کو نافذ کرنے کے لیے تمام ممالک کی مشغولیت کی ضرورت ہے کیونکہ   کسی  ملک میں بڑی تباہی کے اثرات ملحقہ ممالک پر پڑتے ہیں۔

ایک صنعتی ٹیکنالوجی کمپنی  ٹرمبل کے  نائب صدر اور ایگزیکٹو ڈائریکٹر البرٹ مومو نے ڈیجیٹل تبدیلی میں جغرافیائی ٹیکنالوجی کے کردار پر زور دیا۔ انہوں نے وضاحت کی  کہ   یہ سینسنگ، ماڈلنگ، تجزیات کے ساتھ ساتھ جغرافیائی پیشہ ور افراد، زراعت کی منصوبہ بندی، ہیوی سول کنسٹرکشن، بلڈنگ ڈیزائن، تعمیرات  اور آپریشن، نقل و حمل اور لاجسٹکس، پانی اور گندے پانی کی افادیت، بجلی کی افادیت، فیلڈ سروسز، اور حکومت کے کام کو بھی تبدیل کر سکتی ہے۔ ہمارا مقصد بہتر دنیا کے لیے ایک پائیدار مستقبل کو وجود میں لانا ہے ۔

سڈنی سیمیلین ، پرنسپل سکریٹری، وزارت زراعت، اسواٹینی  نے موسمیاتی تبدیلی میں  تخفیف اور موافقت کو نافذ کرنے کے لیے جغرافیائی معلومات کی دستیابی کی ضرورت پر زور دیا، خاص طور پر اسواٹینی  جیسے چھوٹے ممالک میں۔ سڈنی نے نشاندہی کی  کہ"ہمیں جغرافیائی معلومات اور ادارہ جاتی فریم ورک کی دستیابی اور استعمال کی حفاظت کے لیے قانونی فریم ورک کی بھی ضرورت ہے تاکہ ڈیٹا کے معیار، انٹرآپریبلٹی، اور رسائی کو یقینی بنایا جا سکے۔ آب و ہوا اور دیگر ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے تمام پالیسیاں، حکمت عملی اور ایکشن پلان جغرافیائی معلومات کے بغیر بیکار ہیں کیونکہ یہ واقعات کہیں نہ کہیں ہوتے ہیں‘‘ ۔

دوسرے یو این ڈبلیو جی  آءی سی کے دوران آءی جی آءی ایف  کے ساتھ صف بندی میں ہندوستانی تجربے پر ایک رپورٹ کی نقاب کشائی مرکزی وزیر برائے سائنس و ٹیکنالوجی اور ارتھ سائنسز، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کی۔ اس تجربے کی بنیاد پر ہندوستان یو این جی جی آءی ایم (ایشیا پیسفک) کے تحت آءی جی آئی ایف  پر نو تشکیل شدہ ورکنگ گروپ کی صدارت کے لیے بھی دعوی پیش کررہا ہے۔

پانچ روزہ کانفرنس کی میزبانی ڈیپارٹمنٹ آف سائنس اینڈ ٹکنالوجی کر رہا ہے اور اس کا انعقاد اقوام متحدہ کی کمیٹی برائے ماہرین برائے عالمی جغرافیائی معلومات کے زیر اہتمام کیا گیا ہے۔ جیو اینبلنگ دی گلوبل ویلیج : نو ون شڈ بی لیفٹ بہاءنڈ کے تھیم کے ساتھ، دوسرا یو این ڈبلیو جی آءی سی  2022 پائیدار ترقی کے اہداف کے نفاذ اور نگرانی میں معاونت کے لیے مربوط جغرافیائی معلومات کے بنیادی ڈھانچے اور علمی خدمات کی اہمیت کی عکاسی کرتا ہے۔

****

 

U.No: 11426

ش ح۔م م۔م ر

 



(Release ID: 1867934) Visitor Counter : 98


Read this release in: English , Hindi