سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
ماہرین نے پائیدارترقی میں معاؤنت کے لئے ارضیاتی محل وقوع سے متعلق
معلومات کی اہمیت کے بارے میں تبادلۂ خیال کیا
Posted On:
13 OCT 2022 6:17PM by PIB Delhi
ماہرین نے اقوام متحدہ کی دوسری عالمی ارضیاتی محل وقوع انفارمیشن کانگریس (یو این ڈبلیو جی آئی سی ) میں اس بارے میں تبادلۂ خیال کیاکہ عام لوگوں کو ارضیاتی محل وقوع سے متعلق معلومات فراہم کرنا ، پائیدارترقی میں معاؤنت اورمعاشرے اورسماج کی فلاح وبہبود کے لئے کتنی اہمیت کی حامل ہے ، اوراس کے ساتھ ساتھ ڈجیٹل کایاپلٹ اورٹیکنولوجی میں ترقی لاکر ماحولیاتی اورآب وہوا کی تبدیلی سے متعلق چنوتیوں سے نمٹنے کی بھی کتنی ضرورت ہے۔
یو این ڈبلیو جی آئی سی کے مکمل اجلاس میں برطانیہ کے آرڈی ننس سروے کے چیف جیواسپیشل افسرجناب ڈیوڈ ہنڈزسن نے اس بات کو وضاحت سے بیان کیاکہ ارضیاتی محل وقوع سے متعلق ٹیکنولوجیز کو کس طرح سے زمین کی سطح پردرجہ ٔحرارت اورگرمی کے اثرات کی نمونہ سازی کی غرض سے استعمال کیاجارہاہے ۔
جناب ڈیوڈ ہینڈرسن نے مزید کہاکہ ہم ان ٹیکنولوجیزکو اپنے ماحول اورآب وہوا میں تبدیلی کی مقدار، اورمعیارکا تعین کرنےاوران کے اثرات کے اظہار میں مدد کے لئے استعمال کررہے ہیں ۔ اس کے علاوہ انھیں تین قسم کے اثرات –آبادی کے ساتھ ساتھ بنیادی ڈھانچہ پرخطرات اورآلودگی سے پاک سرسبزمحل وقوع کاوژن پیش کرکے ان کی نشاندہی کرنے کی غرض سے بھی ان ٹیکنولوجیز کا استعمال کررہے ہیں
بیلجیئم کی نقشہ سازی سے متعلق قومی ایجنسی ، نیشنل جیوگرافک انسٹی ٹیوٹ کی منتظم اعلیٰ محترمہ انگرڈ وانڈین برگھے نے خلاء کے تناظر سے پائیدار ترقی پرغورکرنے کی اہمیت کواجاگرکیا۔ انھوں نے کہاکہ اس سے ایک بہت دلچسپ بصیرت حاصل ہوتی ہے۔
کوشلیہ اسکول آف پبلک پالیسی کے ڈین سیداکرالدین نے نیویگیشن یعنی تعین راہ کے ایک آلہ کے طورپر جی پی ایس کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا:‘‘ جی پی ایس کی بدولت ایندھن کے استعمال میں 15تا 20فیصدتک کمی کرنے میں مددملی ہے ۔ ہم سب اسے اس بات پرغورکئے بغیراستعمال کررہے ہیں کہ ہماری انفرادی کوششیں دنیا بھر کے لئے کی جارہی ہیں ۔’’
سابق صدرنے اس بات کو بھی اجاگرکیاکہ یہ محض ایک ارضیاتی محل وقوع طریق کارہے ، جسے ہم سب استعمال کرتے ہیں اس بڑی بات سے قطع نظر کہ ہم کتنازیادہ تعاون کررہے ہیں۔ ’’دنیا میں ایسی کوئی دیگرواحد ٹیکنولوجی نہیں ہے جس سے ہمیں ایندھن کی کھپت کو بہتربنانے میں اس سے زیادہ مدد مل سکے ۔’’
ایتھوپیا کی پہلی مصنوعی ذہانت اور روبوٹکس لیب ، ‘‘اینی ون کین کوڈ’’ کے سی ای او بیت اللحم ڈیسی نے کہاکہ ایتھوپیا جیسے ترقی پذیرملک کے لئے ، ضروری اسکل - سیٹ کے ساتھ انسانی وسائل سے لیس ہونے کی بہت اہمیت ہے ۔ کیونکہ بالآخرایسے لوگ ہیں جو جدت طرازی ، اختراع اورٹیک کی بنیاد میں کام کررہے ہیں ۔’’
انھو ں نے اس بات کو بھی اجاگرکیاکہ جلد شروعات کرنے ، بچوں اور یونیورسٹیوں کے ساتھ شروعات کرنے اورسرکاری اورغیرسرکاری اداروں اوران کے ساتھ نجی اداروں کے درمیان تال میل پیداکرنے کی بھی بہت زیادہ اہمیت ہے ۔
اس پانچ روزہ کانفرنس کاانعقاد ، عالمی ارضیاتی محل وقوع سے متعلق معلومات کے بندوبست کے بارے میں اقوام متحدہ کے ماہرین کی کمیٹی کے زیراہتمام اورسائنس اورٹیکنولوجی کے محکمے (ڈی ایس ٹی ) کی میزبانی میں ہورہاہے ۔ اس کانفرنس کا موضوع ہے :‘‘ارضیات کے موافق عالمی گاؤں :کوئی بھی محروم نہیں رہنا چاہیئے ۔’’ دوسری یو این ڈبلیو جی آئی سی ۔2022 سے ارضیاتی محل وقوع سے متعلق معلومات کے مربوط بنیادی ڈھانچہ اورعلم اورمعلومات پرمبنی خدمات کی اہمیت کی عکاسی ہوتی ہے ، تاکہ دیرپا اورپائیدار ترقیاتی اہداف کے نفاذ اورنگرانی کے عمل میں معاؤنت کی جاسکے ۔
***********
(ش ح ۔ع م ۔ ع آ)
U -11407
(Release ID: 1867724)
Visitor Counter : 144