سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
سی ایس آئی آر – انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرولیم نے اپنے نئے کرہ ارض کےدباؤ سے متعلق ہائیڈروجن سے پاک کم کاربن والے، سلفر کو ہٹانے والے عمل کا اعلان کیا؛ یہ عمل خام تیل اور ریفانری اسٹریمز کےلیے ہے
سی ایس آئی آر – آئی آئی پی میں دلچسپی رکھنے والی صنعتوں کو مدعوا کیا ہے ہ وہ اجتماعی ریسرچ ، ترقی ، فروغ اور ٹکنالوجی کو کمرشئل طور پر استعمال کرنے کے لیے شرکت کریں
Posted On:
13 OCT 2022 5:10PM by PIB Delhi
نئی دہلی، 13اکتوبر، 2022/خام تیل اور پیٹرولیم کو صاف کرنےوالے کارخانوں سے سلفر کی آلودگی والے ہیٹرو سائیکلک ایرومیٹک مادے خارج ہوتے ہیں ، جن میں ایندھن کی خراب کوالٹی ہوتی ہے جو مضر صحت ہوتےہیں اور ان سے ماحولیات کے مسائل درپیش ہوتےہیں۔ پیٹرولیم ، ڈیزل ، ہوائی جہاز کا ایندھن ، کیروسین اور ایندھن والے تیل جیسے ریفائنری میں کام آنے والے مادے ۔ لہذا اس کےآخر کار استعمال سےپہلے اس میں سے سلفر کی مقدار کو کرم کیا جانا ضروری ہوتا ہے ۔ روایتی طور پر اِس طرح کا عمل کافی خرچے والا ہوتا ہے جس میں زیادہ دباؤ والا ہائیڈروجن درکار ہوتا ہے اور اس میں زیادہ درجہ حرارت درکار ہوتا ہے ۔ نیز اس میں خاطر خواہ سرمایہ کاری چاہیے ہوتی ہے ۔
ان مسائل کو دور کرنے کےلیے سی ایس آئی آر – انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پیٹرولیم (سی ایس آئی آر – آئی آئی پی) نے سلفر سے پاک کرنے کا بغیر ہائیڈروجن والا ایک عمل شروع کیا ہے۔ مختلف وسائل سے حاصل کردہ خام تیل اور بھارت میں تیل صاف کرنے والے بہت سے کارخانوں سے سلفر والے تیل کی جانچ کی ہے جس میں 90 فیصد سلفر ہوتی ہے۔ اگرچہ اس کا انحصار تیل کے خصوصی نوعیت سے ہوتا ہے ۔ اسے اِس عمل کے ذریعے ختم کیا جاتا ہے۔ سی ایس آئی آر – آئی آئی پی عمل کےذریعے ایس سی ایچ اے سی اجزا سے تیار شدہ تبدیل کیے گئے سلفر مرکبات کو سلفر سے پاک کیے گئے خام تیل سے آسانی سے الگ کیا جا سکتا ہے ۔
اس کم خرچ عمل سے ایک کم کاربن والا سلفر سے پاک طریق کار حاصل ہوتا ہے۔ انہیں خام تیل کے ، سلفر سے پاک کئے گئے موجودہ اجزا کو تبدیل کرنے کی صلاحیت ہوتی ہے۔
سی ایس آئی آئی – انڈین انستی ٹیوٹ آف پیٹرولیم 1960 میں قائم کیا گیا تھا جو کونسل آف سائنٹفک اور انڈسٹریئل ریسرچ کی 37 آئینی لیباریٹریز میں سے ایک ہے۔ یہ ایک خود مختار سوسائٹی ہے جس کی سربراہی بھارت کے وزیراعظم کرتے ہیں۔
۔۔۔
ش ح ۔ اس۔ ت ح ۔
U - 11379
(Release ID: 1867590)
Visitor Counter : 137