کوئلے کی وزارت
کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے والے منصوبوں کے قیام کے لئے کول انڈیا لمٹیڈ نے بی ایچ ای ایل، آئی اوسی ایل اور جی اے آئی ایل (انڈیا)لمٹیڈ کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کئے
مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی کا کہنا ہے کہ آنے والے مہینوں میں تھرمل کول پروڈکشن میں ہندوستان آتم نربھر بن سکتا ہے
وزارت کوئلہ کا ہدف 2030 تک 100 ملین ٹن کول گیسی فکیشن کا حصول ہے
Posted On:
12 OCT 2022 6:58PM by PIB Delhi
کوئلے ، کانکنی اور پارلیمانی امور کے مرکزی وزیر جناب پرہلاد جوشی نے کہا کہ آئندہ چند ماہ میں ہندوستان تھرمل کول پروڈکشن میں آتم نربھر بن سکتا ہے۔ اگلے سا ل مارچ تک تھرمل پاور پلانٹ کے ساتھ 40 ملین ٹن کوئلے کاذخیرہ دستیاب ہوگا اور یکم اکتوبر 2022 تک تھرمل پاننس کے ساتھ 24 ملین ٹن تک ہوجاتا ہے۔وزیر موصوف آج یہاں وزارت کوئلہ کے کول انڈیا لمٹیڈ کے ذریعہ منعقدہ ایک تقریب کو خطا ب کررہے تھے۔جس کا مقصد 5سرفہرست پی ایس یوز کے ساتھ کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے کے پروجیکٹوں کےسلسلے میں مفاہمت نامے پر دستخط کرنا تھا۔
سرفیس کول گیسی فکیشن روٹ کے ذریعہ بڑے پیمانے پر کوئلہ سے کیمیکل کے چار پروجیکٹوں کے قیام کے لئے کول انڈیا لمٹیڈ (سی آئی ایل ) نے تین علیحدہ مفاہمت نامو ں ، ہرایک ملک کے تین اہم پی ایس یوز ، بھارت ہیوی الیکٹریکلز لمٹیڈ (بی ایچ ای ایل ) ، انڈین آئل کارپوریشن لمٹیڈ ( آئی او سی ایل ) اور جی اے آئی ایل (انڈیا ) لمٹیڈ کے ساتھ دستخط کئے ۔اس کے علاوہ این ایل سی انڈیا لمٹیڈ ( این ایل سی آئی ایل ) بی ایچ ای ایل کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کررہا ہے ۔
اوسطاََ 35000 کروڑروپے کی تخمینہ جاتی لاگت کے ساتھ مجوزہ سرفیس کول گیسی فکیشن (ایس سی جی ) پروجیکٹس کو مغربی بنگال ، اوڈیشہ ، چھتیس گڑھ ، مہاراشٹر اور تمل ناڈو میں قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔
مفاہمت نامے پر دستخط کوئلے ، کانکنی اور پارلیمانی امور کے وزیر جناب پرہلاد جوشی اور ہیوی انڈسٹریز وار پبلک انٹر پرائزز کے وزیر جناب مہندر ناتھ پانڈے کی موجودگی میں کئے گئے ۔(نیتی آیوگ) کے ممبر ڈاکٹر وی کے سارسوت ، (کوئلے ) کے سکریٹری ڈاکٹر انل کمار جین ، (ہیوی انڈسٹریز)کےسکریٹری جناب ارون گوئل ، (ایم او پی این جی ) کے سکریٹری جناب پنکج جین ، سی آئی ایل کے چیئر مین جناب پرمود اگروال ،ایڈیشنل سکریٹری اور نامزد اتھارٹی جناب ایم ناگا راجو ، پی ایس یو ز کے سی ایم ڈیز اور کوئلے ، ایم او پی این جی اینڈ ہیوی انڈسٹریز کی وزارتو ں کے اور پی ایس یوز کے عہدے داران بھی موجود تھے۔
ایس سی جی روٹ کے ذریعہ کوئلے کو سن گیس میں تبدیل کیا جاتا ہے۔ نتیجتاََ اس کو ویلیو ایڈڈ کیمیکلز کے ڈاؤن اسٹریم پروڈکشن کے لئے پروسس کیا جاسکتا ہے ورنہ بصورت دیگر زبردست لاگت کےساتھ برآمد شدہ قدرتی گیس یا خام تیل کے ذریعہ پیدا کیا جاتا ہے۔
چونکہ ملک کے چار اہم پی ایس یوز آپس میں ایک دوسرے سے مربوط ہیں ، اس لئے اس اقدام کا مقصد فاریکس کے باہر جانے کو کم کرنا اور خود کفالت کو فروغ دینا اوردیسی وسائل کا کیپٹلائزیشن ہے ۔ دوسرا فائدہ تقریباََ 1200 افراد کے براہ راست روزگار اور 20 ہزار سے زیادہ لوگوں کے بالواسطہ روز گار کے ساتھ روز گار کی تخلیق ہوگا۔
چونکہ قابل تجدید اور زیادہ صاف توانائی کے وسائل تیزی کے ساتھ اپنا مقام بنارہے ہیں،مستقبل میں ڈائیورسی فکیشن کے واسطے سے کوئلے کے متبادل استعمال کی اہمیت زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ملک کے پاس 344 بلین ٹن ( بی ٹی ) کوئلے کے وسائل کی نعمت ہے ، 163 بی ٹی کےساتھ ایس سی جی کے ذریعہ کیمیکلز کے لئے ثابت شدہ کوئلہ تجارتی فعالیت کی شرط پر ایک محفوظ قوی امکان ہے۔
ایک مشن موڈ پر وزارت کوئلہ ، کوئلے کے استعمال کی بڑی تیزی سے تعاقب کررہی ہے اور اس کا ہدف 2030 تک 100 ملین ٹن (ایم ٹی ) کول گیسی فکیشن کا حصول ہے ۔وزارت کوئلہ نے پانچ کوئلے کو گیس میں پلانٹس کے نفاذ کے لئے ترغیب دینے کے ذریعہ سی پی ایس ایز کی حمایت کے لئے 6000 کروڑروپے مختص کرنے کے لئے بھی پہل قدمیاں کی ہیں۔
جب کہ سی آئی ایل جو کہ ملک کا سب سے بڑا توانائی کا پیدا کرنے والا ہے ، نے ایس سی جی کو اپنا ایک بزنس ڈائیورسی فکیشن مقام کے طورپر شناخت کیا ہے۔ آئی او سی ایل اور جی اے آئی ایل بڑے پیمانے پر کیمیکلز اور پروسس پلانٹس کو انجام دینے کے لئے اپنے دہائیوں کے تجربات ٹیبل پر لارہے ہیں۔
بی ایچ ای ایل نے اپنے پریشرائزڈ فلوڈائزڈ بیڈ کمبشن ٹکنالوجی کے ساتھ پائلیٹ مطالعہ منعقد کیا ہے اور اسے ہائی ایش انڈین کول کی ضروریات کے مطابق مناسب بنانے کے لئے کسٹمائز کیا ہے۔سی آئی ایل اور بی ایچ ای ایل کا اقدام گھریلو طور پر ترقی کردہ کوئلے کو گیس میں تبدیل کرنے والی ٹکنالوجی کی تجارت کاری کا سبب بنے گا۔
تمام چاروں زبردست کارپوریٹ کی ہم آہنگی اور شراکتداری ایس سی جی کے پیچیدہ پروجیکٹوں کی مکمل شروعات کا سبب بنے گی۔
جناب دیباسش نندہ ڈائریکٹر (بزنس ڈیولپمنٹ ) نے سی آئی ایل کی طرف سے معاہدے پر دستخط کئے ۔
*************
ش ح۔ا ک ۔ رم
U-11348
(Release ID: 1867380)
Visitor Counter : 148