سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
طلباء نےایس ڈی جیز کو مقامی شکل دینے میں اپنی مکانی فکر کا مظاہرہ کیا
Posted On:
10 OCT 2022 5:55PM by PIB Delhi
پورے ملک کے 18 اسکولوں کے طلبا نےپائیدار ترقیاتی اہداف (ایس ڈی جیز) کو حاصل کرنے کے لئے مقامی چیلنجوں جیسے کہ وراثت کی حفاظت ، زمین کا زرخیزی ، فصلوں کا تنوع ، صاف شہر ، پانی کا انتظام ،خواتین کو بااختیار بنانا ، فضلہ انتظام ، ڈجیٹل انڈیا ، صاف توانائی ، موسمیاتی تبدیلی وغیرہ سے نمٹنے کے لئے ارضیاتی محل وقوع ٹکنالوجیوں کو کیسے استعمال کیا جائے کے بارے میں اپنے نئے خیالات کو پیش کیا۔
پورے ہندوستان کے 18 شہری اور دیہی علاقوں سے تعلق رکھنے والی ٹیموں نے آج اقوام متحدہ کی دوسری عالمی جیو پیشئل انفارمیشن کانگریس (یواین ڈبلیو جی آئی سی ) کے ‘جیو انیبلنگ دی گلوبل ولیج ود جنریشن زیڈ اینڈ الفا ’ کے عنوان سے ایک خصوصی تقریب میں مقامی مسائل کو سمجھنے میں ارضیاتی محل وقوع سے متعلق معلومات اور ٹکنالوجی کے استعمال اور منصوبہ سازی اور نفاذ میں س کے استعمال کا مظاہرہ کیا۔
کھیتوں میں کیمیکل کھادوں کے استعمال کی نقشہ سازی میں مساعی اور پیداوار کے ساتھ نامیاتی کھادوں کے استعمال کے خلاف ان کے استعمال کا مظاہرہ کیا گیا۔طلبا نے وقت کے ساتھ دیہی حیاتی تنوع کے نقصان کی نقشہ سازی کے بارے میں پہل قدمیوں اور مقامی دوبارہ قابل استعمال مصنوعات کی نقشہ سازی اور ان کے استعمال کو موثر انداز میں بڑھانے کے طریقوں کو اجاگر کیا۔
نوجوان ٹیموں نے صفر بھوک ، صنفی مساوات ، مہذب کام اور اقتصادی ترقی ، پائیدار شہر اوربرادریاں ، ذمہ دار کھپت اور پیداوار ، آب وہوا سے متعلق عمل اور زمین پر زندگی کے ایس ڈی جیز پرتوجہ مرکوز کی ۔یہ پروگرام ارضیاتی مکانی سوچ کے واسطے سے ایس ڈی جیز کے مقامی نفاذ کے طریقوں کی طرف رہنمائی کرسکتا ہے۔
اپنے خطاب میں اقوام متحدہ کے اعدادوشمار ڈویژن کے ڈائریکٹر اسٹیفن شوِن فیسٹ نے کہا کہ ایس ڈی جیز صرف ایک دستاویز نہیں ہے بلکہ ایک دوسرے کو مصروف رکھنے ، ساتھ میں کام کرنے اور ایک بہتر دنیا کے لئے حل پیش کرنے کا ایک مناسب منصوبہ عمل ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ تمام منصوبے درحقیقت ناقابل یقین ہیں اور ایس ڈی جیز کو مقامی شکل دینے کی بڑی مثالیں ہیں۔مسابقے سے ہٹ کر اس جلسے کا مقصد ایک دوسرے سے بات چیت کرنا ، دوست بنانا اور اس بات پر غور کرنا ہے کہ مستقبل میں خیالات کو کس طرح آگے بڑھایا جائے تاکہ آپ ایس ڈی جیز کے لئے اقوام متحدہ کے ایک نمائندے بن سکیں ۔سائنس اور ٹکنالوجی محکمہ (ڈی ایس ٹی ) کی سائنسداں ڈاکٹر سُبھا پانڈے جنہوں نے جلسے کی صدارت کی ،نے ڈی ایس ٹیز سرگرمیوں کے بارے میں وضاحت کی اور ایس ڈی جیز کو مقامی شکل دینے کے لئے اسکول اوربرادری سطح پر ارضیاتی محل وقوع ٹکنالوجی کے استعمال پر زور دیا۔اقوام متحدہ کا دوسرا عالمی ارضیاتی محل وقوع انفارمیشن کانگریس ( یو این ڈبلیو جی آئی سی 2022 ) ہندوستان میں حیدر آباد انٹر نیشنل کنونشن سینٹر ( ایچ آئی سی سی ) میں 10سے 14 اکتوبر 2022 تک منعقد کیا جارہا ہے؎،جس کا موضوع ہے ‘ جیو انیبلنگ دی گلوبل ولیج : کوئی بھی پیچھے نہیں رہنا چاہئے ۔’ اس کا اہتمام اقوام متحدہ کا عالمی ارضیاتی محل وقوع انفارمیشن انتظام (یواین –جی جی آئی ایم ) سے متعلق ماہرین کی کمیٹی نے کیا اور اقوام متحدہ کے اقتصادی اور سماجی امور کے محکمے کے ذریعہ منعقد کیا گیا اور حکومت ہند کی سائنس اور ٹکنالوجی کی وزارت کے سائنس اور ٹکنالوجی محکمہ ( ڈی ایس ٹی ) نے اس کی میز بانی کی ۔
*************
ش ح۔ا ک ۔ رم
(11-10-2022)
U-11277
(Release ID: 1866778)
Visitor Counter : 131