کامرس اور صنعت کی وزارتہ
بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم نے 400درج فہرست کمپنیوں کا سنگ میل حاصل کیا
ایس ایم ایز ، ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا ایک لازمی حصہ ہے ، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بی ایس ای ایس ایم ای کے بارے میں حسا س بنانے کی ضرورت ہے : تجارت اور صنعت کے مرکزی وزیر
‘‘ بی ایس ای ایس ایم ای اصل ایکس چینج میں جانے کے لئے کمپنیوں کے لئے اسپرنگ بورڈ بھی
بن سکتا ہے’’
‘‘بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم جی آئی ایف ٹی شہر میں ایک پلیٹ فارم قائم کرنے کی طرف دیکھ سکتی ہے’’
‘‘بی ایس ای کمپنیوں کو ٹکنالوجی کی خدمات کی پیش کش بھی کرسکتی ہے ، جو ایس ایم ای ایکس چینج کی چمک میں اضافہ کرسکتی ہیں’’
Posted On:
10 OCT 2022 3:57PM by PIB Delhi
تجارت وصنعت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل آج ممبئی میں 400 کمپنیوں کو بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم میں لسٹنگ کی تقریب میں شریک ہوئے ۔آج ایکس چینج کے ایس ایم ای پلیٹ فارم میں 8 نئی کمپنیوں کی شمولیت کے ساتھ بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم میں 400درج فہرست کمپنیوں کا سنگ میل حاصل کیا ہے ۔مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج تقریب کی گھنٹی بجائی تاکہ اس خصوصی موقع کو منایا جاسکے۔
بی ایس ای لمٹیڈ نے ایس ای بی آئی کے ذریعہ وضع کردہ قوانین وضوابط کے مطابق مارچ 2012 میں بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم کو قائم کیا ہے۔ بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم ایک انٹرپرینیور اور سرمایہ کاراوردوست ماحول کی پیش کش کرتا ہے، جو ہندوستان بھر میں پھیلے ہوئے غیر منظم شعبے سے ایس ایم ایز کی لسٹنگ کو ایک باقاعدہ اور منظم شعبے کے لائق بناتا ہے ۔ درج فہرست بی ایس ایز بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم کی حد میں داخل ہوتا ہے اور مالیات کی دنیا میں مزید ترقی اور نمو کے لئے مقابے میں داخل ہوتا ہے۔ بی ایس ای ایس ایم ای ان ایس ایم ایز کی ان کی ترقی اور توسیع کے لئے اکیوٹی کیپٹل بلند کرنے میں مدد کرتا ہے اور اس طرح ایک خاص وقت میں مکمل طور پر کمپنیاں بننے میں مدد گار ثات ہوتا ہے اور موجود ہ قواعدوضوابط کے مطابق بی ایس ای کے مین بورڈ میں منتقل ہونے کے اہل بناتا ہے۔
تجارت وصنعت کے مرکزی وزیر نے کہا ‘‘ 400 کمپنیاں بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم کے لئے ایک اہم سنگ میل ہیں۔’’ انہوں نے مزید کہا ‘‘بی ایس ای ایس ایم ای کمپنیوں کے لئے مین ایکس چینج میں جانے کے لئے ایک اسپرنگ بورڈ بن سکتے ہیں ۔’’ یہ کہتے ہوئے کہ بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم میں زبردست صلاحیت ہے ۔ انہوں نے ایکس چینج سے اپیل کی کہ اس ایکو سسٹم کو پوری دنیا میں متعارف کرائیں ۔وزیرموصوف نے مزید کہا ‘‘ ہمیں اس کی بہترین مارکیٹنگ کی ضرورت ہے نیز بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو حساس بنانے کی ضرورت ہے اور بین الاقوامی فنڈز کو بھی اس ایکس چینج کے بارے میں جاننے کی ضرورت ہے۔’’انہوں نے تجویز پیش کی کہ بامبے اسٹاک ایکس چینج یا تو ایکس چینج سے کچھ نمائندوں کو یا ایکس چینج میں درج فہرست کچھ کمپنیوں کو صنعت کے وفود کے حصے کے طور پر بیرونی ممالک بھیج سکتا ہے تاکہ ایکس چینج کی سرگرمیوں میں زیادہ سے زیادہ بین الاقوامی سرمایہ کار حصہ لے سکیں ۔
انہوں نے کہا کہ ایس ایم ایز ، ہندوستان کی ترقی کی کہانی کا لازمی حصہ ہیں اور یہ کہ زیادہ شراکتداری اور شرکت اس بی ایس ای ایس ایم ای ایکس چینج کی ترقی میں رفتار کا اضافہ کریں گی ۔ اس سیاق وسباق میں وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ ‘‘ ہمارے پاس 100سے زیادہ یونیکارنس ہیں۔ بہت سے سونی کارنس یونیکارنس بننے کے مرحلے میں ہیں ۔ تجارت وصنعت کی وزارت بی ایس ای اور اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے درمیان شراکتداری بنا سکتی ہے۔ یہ دونوں کے لئے اچھا ہوگا ۔اسٹارٹ اپس کو زیادہ تیزی سے ترقی کرنے اور بی ایس ای کو اپنا پلیٹ فارم وسیع کرنے میں مدد گار ثابت ہوگا’’۔
اس ایکس چینج کی زبردست صلاحیتوں کے بار ے میں بات کرتے ہوئے تجارت وصنعت کے وزیر نے یہ بھی کہا کہ ‘‘ ممبئی ایک ایسی جگہ ہے ، جہاں ہمیں امید ہے کہ ایس ایم ای شعبے کو نئی کامیابیاں ملیں گی، زیادہ سرمایہ پیدا کیا جائے گا اور صحیح معنوں میں ایک بین الاقوامی مرکز ہوگا ، جو زیادہ ایس ایم ایز کو ان کی تیز ترترقی کے اہل بنائے گا۔’’ انہوں نے یہ بھی تجویز پیش کی کہ ‘‘ بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم گفٹ سٹی میں ایک پلیٹ فارم قائم کرنے کی طرف دیکھ سکتا ہے۔’’
مرکزی وزیر نے بی ایس ای سے یہ اپیل بھی کی کہ وہ اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کے ساتھ ایک انٹر فیس پیدا کرے ۔ یہ ان کے لئے تیز ترترقی میں مددگار ثابت ہوگا اور اسٹارٹ اپس میں گھریلو سرمائے کی حوصلہ افزائی کرے گا۔انہوں نے مزید کہا کہ ‘‘ ہندوستانی سرمایہ کار ، ہندوستانی بازار کو مستحکم بنانے کے لائق ہیں ۔اس نے اکیوٹی ثقافت کا مظاہرہ کیا ہے اور یہ کہ ہندوستانی سرمایہ کاروں کی خطرات لینے کی صلاحیت بڑھ گئی ہے۔’’ انہوں نے کہا کہ بی ایس ای کمپنیوں کو ٹکنالوجی خدمات کی پیش کش بھی کرسکتی ہے، جو ایس ایم ای کی چمک میں اضافہ کرسکتے ہیں۔
ہندوستان کی ترقی کی کہانی کے بارے میں بات کرتے ہوئے وزیر موصوف نے کہا کہ آج دنیا بھر میں کوئی جگہ ایسی نہیں ہے ، جہاں اس حجم اور پیمانے کے ایسے مواقع موجود ہوں ، جوآج ہندوستان پیش کرتا ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ‘‘ آگے جاتے ہوئے ہندوستان عالمی ترقی کی قیادت کرے گا۔دنیا ،ہندوستان کی ترقی کی کہانی کے بارے میں جوش میں ہے ۔ وہ ہماری طرف اعتماد ، امید اور عزم کے ساتھ دیکھ رہے ہیں۔حتیٰ کہ معمول کے مطابق بزنس کی رفتار کے ساتھ ہندوستان 30 سے 32 ٹریلین ڈالروالی معیشت ہوجائے گی ، جب ہم آزادی کے 100سال منارہے ہوں گے’’ انہوں نے کہا کہ بازاروں نے ، ہندوستان کی ترقی کی کہانی میں زبردست اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
وزیر موصوف نے ترقی کے ماحول کے لئے چند ضروریات کا خاکہ بھی پیش کیا ،جس میں مندرجہ ذیل باتیں شامل ہیں:
- ٹکنالوجی کے ساتھ زیادہ سے زیادہ مصروفیت ۔
- تعمیل کے بوجھ کو کم کرنا۔
- قوانین کا ڈی کرمنالائزیشن ۔
- اختراع کو فروغ ۔
- لاجسٹک بنیادی ڈھانچے کو بہتر کرنا۔
- آزاد تجارت معاہدے ۔
وزیر موصوف نے یہ بھی ذکر کیا کہ حکومت کا مقصد وبائی مرض سے معمول کا احیا ہے اور صنعت نے زبردست لچک کا مظاہرہ کیا ہے ۔‘‘ ہم نے روس یوکرین تنازعہ کی روشنی میں موجودہ جیو پولیٹکل صورتحال کو معقول طریقے سے نبھایا ہے۔ درج فہرست کی جانے والی آٹھ کمپنیوں کے نمائندے ، تاجران ، سرمایہ کار اور صنعت کے نمائندگان اس موقع پر موجود تھے۔جے پور شہر کے ایم پی را م چرن بوہرہ ، بی ایس ای کے چیئر مین ایس ایس مندرا اور بی ایس ای ایم ایس ای اور اسٹارٹ اپ پلیٹ فارم کے سربراہ اجے ٹھاکر بھی موجود تھے۔
اب تک 152 کمپنیاں اصل بورڈ میں منتقل ہوئی ہیں۔ بی ایس ای ایس ایم ای پلیٹ فارم میں درج 394 کمپنیوں نے بازار سے 4263.00 کروڑروپے پیدا کئے ہیں اور 394 کمپنیوں کا کل مارکیٹ کیپپٹلائزیشن 7 اکتوبر 2022 کو 60 ہزار کروڑ روپے ہے۔اس زمرے میں 60فیصد مارکیٹ حصے کے ساتھ بی ایس ای بازار کاقائد ہے۔
آج فہرست میں درج 8 کمپنیوں کی تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں:
Click here for details of the eight companies which were listed today.
*************
ش ح۔ا ک ۔ رم
(11-10-2022)
U-11266
(Release ID: 1866729)
Visitor Counter : 139