پیٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت
امریکہ- ہند اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ وزارتی مشترکہ بیان
Posted On:
07 OCT 2022 9:45PM by PIB Delhi
آج امریکہ-ہند اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ (ایس سی ای پی) کی وزارتی میٹنگ کے دوران، امریکہ کے توانائی کی وزیر جینیفر گرانہوم اور پیٹرولیم اور قدرتی گیس کے ہندوستانی وزیر ہردیپ ایس پوری نے توانائی کی حفاظت کو مضبوط بنانے اور صاف ستھری اور مناسب توانائی کی منتقلی کے لئے دوطرفہ کلین انرجی تعلقات کی اہم اہمیت پر زور دیا۔
امریکہ- ہند اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ وزارتی مشترکہ بیان:
عالمی توانائی کے بازاروں میں آنے والے اتار چڑھاؤ کے درمیان کووڈ۔ 19 عالمی وبا پر مسلسل قابو پانے اور تیزی سے بڑھتے ہوئے آب و ہوا سے متعلق چیلنجوں کے درمیان، ریاستہائے متحدہ امریکہ اور ہندوستان نے توانائی کی منصفانہ اور پائیدار منتقلی کو تیز کرنے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ آب و ہوا اور صاف ستھرائی توانائی کے قائدین کے طور پر امریکہ اور ہندوستان مختلف قومی حالات کو پپیش نظر رکھتے ہوئے، اخراج کو کم کرنے اور آب و ہوا تبدیلی کے تخفیف کے اہداف کو حاصل کرنے کے لیے اس اہم دہائی کے دوران بڑے پیمانے پر صاف ستھرائی توانائی استعمال کرنے کے مشترکہ وژن کو شیئر کرتے ہیں۔ توانائی کے عالمی بازاروں کے بارے میں باقاعدہ مشاورت کے ذریعے، اجتماعی توانائی کی حفاظت کو مضبوط بنانے کی کوششوں اور معیشت کے وسیع پیمانے پر ڈی کاربنائزیشن کو سپورٹ کرنے کے لیے تکنیکی تعلقات کو گہرا کرتے ہوئے، دونوں ممالک امریکہ- ہند اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ کے ذریعے دنیا کو درپیش متعدد بحرانوں سے نمٹ رہے ہیں۔
مصروفیات کے دوران، دونوں وزراء نے توانائی کے شعبے کی شراکت داری کے تمام شعبوں میں پیش رفت کا جائزہ لیا۔ انہوں نے گزشتہ چند برسوں میں دو طرفہ توانائی کی تجارت میں ہونے والے زبردست اضافے کی تعریف کی ۔ انہوں نے دونوں ممالک کے متعلقین کے درمیان صاف ستھرائی توانائی سے متعلق تعاون کا بھی خیرمقدم کیا جس ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سمیت صاف ستھری توانائی میں سرمایہ کاری میں اضافہہ ہورہا ہے۔
وزراء نے اسٹریٹجک پیٹرولیم ذخائر سے خام تیل جاری کرنے کے لیے امریکی پہل کے واسطے ہندوستان کی حمایت اور صاف ستھری توانائی کے ذرائع کو متنوع بنانے کی اہمیت سمیت توانائی کے متوازن بازاروں کو یقینی بنانے کے مقصد سے قابل اعتماد توانائی کی سپلائی کو یقینی بنانے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔
ہندوستان اور امریکہ نے ابھرتے ہوئے ایندھن اور ٹکنالوجیز کو فروغ دینے اور آخر میں استعمال کرنے والے شعبوں کے الیکٹریفکیشن اور ڈی کاربنائزیشن کے لئے مسلسل کی جانے والی کوششوں کی پیشرفت پر بھی بات چیت کی۔ بات چیت میں مشکل سے کم کرنے والے شعبوں کا احاطہ کیا گیا، اور وزراء کو مختلف اقدامات کے بارے میں آگاہ کیا گیا، جن میں اسمارٹ گرڈز اور توانائی کے ذخیرہ پر مشترکہ تحقیق اور ترقی اور کاربن کیپچر، استعمال اور ذخیرہ کرنے (سی سی یو ایس) ٹیکنالوجیز پر نئے تعاون اور صاف ستھری توانائی کی تحقیق کو آگے بڑھانے کے لئے امریکہ –ہند پارٹنر شپ کے تحت دیگر نئی ٹیکنالوجیز کےبارے میں تعاون تعاون کا پتہ لگانے کے امکانات شامل ہیں۔
وزراء نے پائیدار، سستی، قابل اعتماد، لچکدار اور صاف ستھری توانائی کو یقینی بنانے کے نظاموں میں بڑھتی ہوئی توانائی کی سرمایہ کاری میں سہولت فراہم کرنے کی اہمیت کا بھی ذکر کیا۔
بہتر دو طرفہ کوششوں میں درج ذیل شامل ہیں:
- اسمارٹ گرڈز اور توانائی کے ذخیرہ سمیت قابل اعتماد، سستی، اور لچکدار صاف ستھری توانائی کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پاور گرڈ کو مضبوط بنانا؛
- لوڈ مینجمنٹ میں مدد دینے کے لیے گرڈ سے مربوط عمارتوں، الیکٹرک گاڑیوں اور دیگر تقسیم شدہ توانائی کے وسائل کا اندازہ لگانا؛
- قابل تجدید توانائی کی ترقی اور استعمال کو آگے بڑھانا، جس میں 2030 تک نان فوسل فیول پر مبنی توانائی کے وسائل سے تقریباً 50 فیصد مجموعی الیکٹرک پاور کی نصب شدہ صلاحیت حاصل کرنے کے ہندوستان کے مقصد کو حاصل کرنے میں مدد کرنا ؛
- آلات، عمارتوں اور صنعتی شعبے میں توانائی کی کارکردگی اور تحفظ کو آگے بڑھانا؛
- ہندوستان میں الیکٹرک وہیکل (ای وی) فنانسنگ سروسز کی سہولت کے قیام کے ذریعے ایک موافق ایکو سسٹم تیار کرنے سمیت نقل و حمل کے شعبے کو برقی بنانا اور ڈی کاربنائز کرنا؛
- میتھین کا پتہ لگانے اور کم کرنے والی ٹیکنالوجیز کو استعمال کرنے کی کوششوں سمیت تیل اور گیس کی ویلیو چین میں اخراج کو کم کرنا ؛
- بجلی کاری، کاربن کیپچر اور ذخیرہ کرنے کی کوششوں کے ذریعے صنعتی شعبے کو ڈی کاربنائز کرنا اور دیگر صاف ستھری ابھرتی ہوئی توانائی کی ٹیکنالوجیز کو کام میں لانا؛
دونوں وزراء نے سرمایہ کاری، اطلاع دینے کی پالیسی اور ٹیکنالوجی کے نفاذ میں تیزی لانے کی سہولت کے لیے نجی شعبے کی شمولیت کی اہمیت کا بھی اعادہ کیا۔ اس مقصد کے لیےامریکہ اور ہندوستان ہائیڈروجن اور بائیو فیولز کے بارے میں پبلک پرائیویٹ ٹاسک فورسزکا اہتمام جاری رکھیں گے اور انہوں نے صاف ستھری توانائی کی منتقلی میں مدد کے لیے ضروری قابل تجدید توانائی کو بڑے پیمانے پر مربوط کرنے میں مدد کے لیے ایک نئی انرجی اسٹوریج ٹاسک فورس شروع کرنے کا اعلان کیا۔ دونوں وزراء نے تیل اور گیس کے شعبے میں اخراج کو کم کرنے میں مدد کے لیے لو امیشنز ٹاسک فورس کے تحت ہندوستان کےشہرہی گیس تقسیم کے شعبے میں میتھین کم کرنے والی ٹیکنالوجیز کو استعمال کرنے کے لیے ایک مفاہمت نامے ذریعے ہندوستانی اور امریکی کمپنیوں کے درمیان تعاون کا خیرمقدم کیا۔
امریکی اور ہندوستانی حکومتوں کی ایجنسیوں نے تعاون کے پانچ تکنیکی ستونوں پر عمل آوری کے کئی معاملات کے بارے میں بتایا۔ ان پانچ ستوں میں: 1) بجلی اور توانائی کا کفایت شعاری سے استعمال، 2) قابل تجدید توانائی، 3) ذمہ دار تیل اور گیس، 4) پائیدار ترقی، اور 5) ابھرتے ہوئے ایندھن اور ٹیکنالوجیز۔
دونوں وزراء نے آج کے بے مثال توانائی کی حفاظت اور آب و ہوا اور توانائی کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے توانائی کی منصفانہ منتقلی میں مدد کے واسطے امریکہ۔ ہند اسٹریٹجک کلین انرجی پارٹنرشپ کے تحت توسیعی کوششوں کا خیرمقدم کیا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ش ح۔ا گ۔ن ا۔
U-11178
(Release ID: 1866039)
Visitor Counter : 138