کامرس اور صنعت کی وزارتہ
سات نئی پی ایل آئی اسکیموں کو منظور ی دی گئی ؛ پی ایل آئی اسکیم کے حقیقی مستفیدین نہایت چھوٹی ، چھوٹی اور درمیانہ صنعتی اکائیاں(ایم ایس ایم ای) ہیں: جناب پیوش گوئل
ملک میں 5جی کا آغاز خود اعتمادی بڑھانے والا ایک بہت بڑا قدم: جناب پیوش گوئل
مرکزی وزیر نے اختراعات کی سادگی اور شاندارصلاحیت کے لئےہندوستان کے اسٹارٹ اپس کی ستائش کی جس نے ہندوستان کو گلوبل انوویشن انڈیکس (جی آئی آئی) میں 40 ویں مقام پر پہنچا یا
ہندوستانی صنعت قابل تجدید توانائی کی چوبیس گھنٹے فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے گرین ہائیڈروجن جیسی نئی ٹیکنالوجیز پر کام کر رہی ہے: جناب پیوش گوئل
Posted On:
01 OCT 2022 6:55PM by PIB Delhi
صنعت و تجارت ، امور صارفین ، خوراک اور عوامی تقسیم اور ٹیکسٹائل کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے اعلان کیا کہ 7 نئی پی ایل آئی اسکیمیں جو اصل پروگرام کا حصہ نہیں ہیں، انہیں ابھی منظور دی گئی ہیں۔ انہوں نے ہندوستان میں مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے لیے حکومت کے عزم کو دہرایاہے۔ وہ آج نئی دہلی سے آئی آئی ایم احمد آباد کی ریڈ برک چوٹی کانفرنس 2022 سے ورچوئل طریقے خطاب کر رہے تھے۔
جناب گوئل نے کہا کہ پیداوار سے منسلک ترغیب (پی ایل آئی) اسکیم کو بہت پذیرائی ملی ہے۔ وزیر موصوف نے کہا کہ پی ایل آئی کےآغاز کا مقصد پیچھے ان سرکردہ شعبوں کو فروغ دینا تھا جہاں ہمارے پاس تقابلی اور مسابقتی فوائد ہیں۔مرکزی وزیر نے یہ بھی کہا کہ ہمیں رعایت کی ذہنیت سے نکل کر ایک لچکدار اور خود انحصار کاروباری ماحولیاتی نظام بنانا چاہیے جو حکومت پر منحصر نہ ہو۔
جناب گوئل نے کہا کہ چھوٹی ، بہت چھوٹی اور درمیانہ صنعتی اکائیاں (ایم ایس ایم ای) پی ایل آئی اسکیم کے حقیقی استفادہ کنندگان ہیں کیونکہ جب ایک بڑی صنعت وجود میں آئی، تو وہ اپنے ساتھ مینوفیکچرر اور سروس فراہم کرنے والوں کا ایک مکمل ماحولیاتی نظام لے کر آتی ہے۔ ’’ہندوستان کی اہم بنیاد ایم ایس ایم ای ہے اور ایم ایس ایم ای کی اہم بنیاد ایک بڑی صنعت ہے جو ہمارے ایم ایس ایم ای کے کام کو جوڑتی ہیں اور انہیں مزید مواقع فراہم کرتی ہے۔‘‘ وزیر موصوف نے یہ بھی یقین دلایا کہ ہر پی ایل آئی اسکیم کو تیار کرنے سے پہلے صنعت کے تعاون سے بہت احتیاط اور اچھی طرح سے جائزہ لیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ایل آئی صرف ایک کِک اسٹارٹ میکانزم ہے اور اس لیے اسے ایک دن یقینی طور پر ختم ہونا ہی ہے کیونکہ آخر کار صنعت کو قابل عمل اور خود مختار ہونے کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے کہا کہ ملک میں 5جی کا آغاز ترقی کے لیے ہندوستان کی امنگوں کو پورا کرنے کے لئےخود اعتمادی بڑھانے والا ایک بہت بڑا قدم ہے اور مزید کہا کہ 5جی کے آغاز سے جو جوش و خروش ہے وہ واقعی بااختیار بنانے والا ہے۔
وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کے نوجوانوں نے اپنے نادر خیالات سے قوم کی عزت افزائی کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ آخر کار ہمارے نوجوانوں میں تحقیقات کا جذبہ پیدا ہو گیا ہے۔ انہوں نے قوم کے لاتعداد اسٹارٹ اپس کی اختراعات کی سادگی اور کمال کی تعریف کی۔ انہوں نے کہا کہ اختراع کی اس سادگی نے ہندوستان کو 2015 میں 81 ویں رینک سے گلوبل انوویشن انڈیکس (GII) میں 2022 میں 40 ویں رینک پر پہنچا دیاہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ فخر کی بات ہے کہ حکومت، صنعت اورتعلیمی اداروں نے ہندوستان میں اختراع کی قدر کو محسوس کرنا شروع کر دیا ہے۔
وزیر موصوف نے ہندوستان کی ماحول دوست توانائی کو فروغ دینے پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ہندوستان ان چند ممالک میں سے ایک ہے جنہوں نے 2015 میں پیرس میں کئے گئے اپنے وعدے کو نہ صرف پورا کیا ہے بلکہ ا سے عبور کر لیا ہے۔ انہوں نے کہا "ہم نے 175 گیگا واٹ صاف توانائی کے لیے عزم کا اظہار کیاتھا ۔ اب ہم نے 500 گیگا واٹ کا ہدف مقرر کرنے کی سمت میں قدم بڑھا دیا ہے اور ہم اسے اچھی طرح حاصل کرنے کی راہ پر گامزن ہیں"۔ جناب گوئل نے مزید کہا کہ ہماری توانائی کا مرکب 2030 تک بنیادی طور پر قابل تجدید ہونے کی امید ہے۔ وزیرموصوف نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان جنگلات اور تجدید کاری کے ذریعہ ایک بلین ٹن کاربن سنک بنانے کے راستے پر ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہماری صنعت قابل تجدید توانائی کی چوبیس گھنٹے فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے گرین ہائیڈروجن جیسی نئی ٹیکنالوجیز پر کام کر رہی ہے۔
وزیر اعظم جناب نریندر مودی کے بین الاقوامی شمسی گرڈ کے وژن کا ذکر کرتے ہوئے، مرکزی وزیر نے کہا کہ اس طرح کا گرڈ بنانے کے لیے ہم خیال ممالک کے ساتھ تعاون کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ فطرت کے تئیں محبت اور احترام ہر ہندوستانی میں پنہاں ہے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ حکومت ہندوستان اور پورے روئے زمین کو رہنے کے لئے ایک بہتر جگہ بنانے کی اپنی کوششوں میں پوری طرح پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم مودی نسلی مساوات میں بہت پختہ یقین رکھتے ہیں کہ ہمیں دنیا کے قدرتی وسائل کو چھیننے اور اپنی آنے والی نسلوں کے لیے ایک مسئلہ چھوڑنے کا حق نہیں ہے۔ انہوں نے حکومت کے پائیدار ترقی کے حصول میں تعلیمی اداروں اور صنعت کو شرکت کی دعوت دی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
(ش ح ۔ رض ۔ ج ا (
10931
(Release ID: 1864440)
Visitor Counter : 150