وزارتِ تعلیم

جناب پردھان نے طلباء سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی کامیابی پر شکر گزار ہونے کیلئے معاشرے کی مدد کریں اور عالمی چیلنجوں کا حل ڈھونڈیں


جناب دھرمیندر پردھان کا حیدرآبادیونیورسٹی کے 22ویں کانووکیشن سے خطاب

Posted On: 01 OCT 2022 6:38PM by PIB Delhi

تعلیم، ہنرمندی کے فروغ اور صنعت کاری کے مرکزی وزیر جناب دھرمیندر پردھان نے آج حیدرآبادیونیورسٹی کے 22ویں کانووکیشن (جلسہ تقسیمِ اسناد) سے خطاب کیا۔ ریاست تلنگانہ کی گورنر ڈاکٹر تمل سائی سندرراجن اور حیدرآبادیونیورسٹی کے چیف ریکٹر نے اس تقریب کو رونق بخشی۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001ONMQ.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0027Q51.jpg

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image003XD9D.jpg

وزیر موصوف نے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حیدرآباد کو آرائشی موتیوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ یہ ایک ایسا شہر بھی ہے جو دانش ورانہ موتی پیدا کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حیدرآباد اپنی آئی ٹی صلاحیتوں کے لئے پہچانا جاتا ہے۔ یہ ملک کے ایک سرکردہ طبی ٹیکنالوجی کے مرکز کے طور پر بھی ابھر رہا ہے۔ انہوں نے یہ کہتے ہوئے کہ حیدرآبادیونیورسٹی فضیلت کے ایک مرکز کے طور پر ابھر رہی ہے انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ یونیورسٹی 21ویں صدی میں علم پر مبنی معیشت کی مشعل بردار ہوگی۔

جناب پردھان نے بتایا کہ حیدرآبادیونیورسٹی کے کانووکیشن میں بہت سی طالبات کو اعزاز سے نوازا جا رہا ہے۔ ہماری ناری شکتی ہمارے ملک کی معاشی بہبود میں اہم کردار ادا کرے گی۔

جناب پردھان نے کہا کہ آب و ہوا میں تبدیلی، بدلتے ہوئے زرعی طریقے، نئی بیماریاں آج ہر ایک کے لئے تشویش کا موجب ہیں۔ سماج باشعور لوگوں سے امید کرتا ہے کہ وہ ان اہم چیلنجوں کا حل فراہم کریں گے اور حیدرآبادیونیورسٹی ان چیلنجوں کا حل فراہم کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان ایک سرکردہ اقتصادی سپر پاور اور علم پر مبنی معیشت بننے کا خواہاں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جدت طرازی اور صنعت کاری ہمیں آگے لے جائے گی۔ ہمیں اپنے معاشرے کی ترقی کے لئے مزید دولت اور ملازمت پیدا کرنے والے تیار کرنے ہیں۔

جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ ہندوستان سائنس اور ٹیکنالوجی سے مضبوط تعلق رکھنے والی ایک بہت قدیم تہذیب ہے۔ عالمی وبا کووڈ-19 نے دکھا دیا ہے کہ ہندوستانی علمی نظام اور ہندوستانی طرز زندگی کے پاس دنیا کو پیش کرنے کے لئے بہت کچھ ہے۔ ہمیں آئی کے ایس کو جدید تناظر کے ساتھ فروغ دینا ہے۔

جناب پردھان نے زور دے کر کہا کہ دنیا بڑی امید کے ساتھ ہندوستان کی طرف دیکھ رہی ہے۔ اگلے 25 سال ہم سب کے لئے اہم ہیں۔ ہم امرت کال میں داخل ہورہے ہیں جس میں نئی تعلیمی پالیسی 2020 انسانیت کی فلاح و بہبود کے لئے ایک رہنما فلسفہ  ہے۔ سیارے کی دیکھ بھال کرنا ہندوستان کی ذمہ داری ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان آب و ہوا میں تبدیلی، خوراک کی قلت سے لڑنے میں، امن اور ہم آہنگی کی راہ ہموار کرنے میں اور صحت کی دیکھ بھال اور اقتصادی ماڈل فراہم کرنے میں دنیا کے لے معیاری پیمانہ بننے جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی 2020 کے فلسفے کی بنیاد پر ہندستان انسانیت کی مشعل بن کر ابھرے گا۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image004T2D4.jpg 

بعد ازاں جناب پردھان نے یہ بھی کہا کہ جب ہندوستان آزادی کے 100 سال کا جشن منا رہا ہو گا، حیدرآبادیونیورسٹی ہمارے علم پر مبنی معاشرے کا ایک بڑا مرکز ہوگی۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنی تعلیم کو پُر معنی اور مزید بامقصد بنانے اور اپنی کامیابی پر شکر گزار ہونے کیلئے معاشرے کی مدد کریں۔

حیدرآبادیونیورسٹی نے مختلف پروگراموں میں داخلہ لینے والے 4800 طلباء کو وہ ڈگریاں عطا کیں جن کے وہ آرزومند تھے۔  1631 طلبا نے ذاتی طور پر اور باقی غیر حاضر رہتے ہوئے ڈگریاں حاصل کیں۔ ان میں 573 پی ایچ ڈی ہیں۔ اسکالروں اور متعدد طلباء کو ان کی غیر معمولی کارکردگی پر ایوارڈز اور تمغوں سے سرفراز کیا گیا۔

***

ش ح ۔ ع س۔ ک ا



(Release ID: 1864254) Visitor Counter : 125


Read this release in: English , Hindi , Odia