زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

آئی اے آر آئی نے آئی اے آر آئی کی باسمتی کی نئی جاری کردہ اقسام کے بارے میں کسانوں کی رائے جاننے کے لیے’  کسان سمپرک یاترا ‘ کا انعقاد کیا


باسمتی چاول کےبیکٹیریل بلائٹ اور بلاسٹ امراض کے خلاف مزاحمت کے حامل تین بہتر اقسام دنیا بھر میں باسمتی چاول کی برآمدات میں ہندوستان کی قیادت کو برقرار رکھنے کی راہ ہموار کرتی ہیں

Posted On: 30 SEP 2022 6:58PM by PIB Delhi

انڈین ایگریکلچرل ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (آئی اے آر آئی) نے 27-29 ستمبر کے دوران ہریانہ اور پنجاب کے چاول کی کاشت کرنے والے خطوں میں آئی اے آر آئی باسمتی کی تین نئی جاری کردہ اقسام کے بارے میں کسانوں کی رائے حاصل کرنے کے لیے ’کسان سمپرک یاترا‘ کا اہتمام کیا۔ آئی اے آر آئی نے اس سال کے شروع میں نئی دہلی کے پوسامیں منعقدہ کرشی وگیا میلے کے دوران کسانوں میں نئی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کرنے والے باسمتی چاول کے ایک  کلوگرام فی ایکڑ بیج کاشت کے لیے تقسیم کیے تھے۔ آج میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے، آئی اے آر آئی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر اے کے سنگھ نے کہا کہ کسانوں کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ ان بیجوں کی پیداوار کو بازار میں فروخت نہ کریں، اس کے بجائے اسے دوسرے کسانوں کو فراہم کریں تاکہ نئی قسمیں بڑھ سکیں اور بڑی مقدار میں کاشت کی  جا سکیں۔

باسمتی چاول ایک برآمدی اجناس ہے جس کی سالانہ فاریکس آمدنی 2021-22 کے دوران 25,053 کروڑ روپے ہے۔  پوساکے باسمتی چاول کی اقسام یعنی پوسا باسمتی 1121، پوسا باسمتی 1509 اور پوسا باسمتی 6 ہندوستان میں باسمتی چاول کے جی آئی ایریا میں باسمتی چاول کی کاشت کے 90 فیصد سے زیادہ کے رقبے میں کاشت کی جاتی  ہیں اور باسمتی کی برآمدات کا 90 فیصد سے زیادہ حصہ ہے۔ باسمتی چاول میں بیکٹیریل بلائیٹ اور بلاسٹ سب سے زیادہ تباہ کن بیماریاں ہیں جو کہ پیداوار میں نمایاں نقصان کا باعث بنتی ہیں اور ساتھ ہی باسمتی کے دانے اور پکانے کے معیار کو بھی متاثر کرتی ہیں۔ روایتی طور پر، ان بیماریوں کا علاج  اسٹریپٹوسائکلن اور ٹرائی سائکلازول جیسے کیمیاوی دواؤں کے استعمال سے کیا جاتا ہے۔ تاہم، درآمد کرنے والے ممالک کی طرف سے خاص طور پر یورپی یونین کی جانب سے باسمتی چاول میں کچھ کیمیکل کے استعمال اور بعض صورتوں میں درآمد کنندگان کی جانب سے باسمتی چاول کی کھیپ کو مسترد کیے جانے پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ حالیہ برسوں کے دوران، یورپی یونین نے ٹرائی سائکلازول (نیک بلاسٹ کی بیماری کےعلاج  میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والی فنگسائڈ میں سے ایک) کی ایم آر ایل (باقیات کی  حد) کو 0.01 پی پی ایم تک کم کر دیا ہے۔ اس لیے باسمتی چاول کی بین الاقوامی تجارت میں ہندوستان کا  نمایاں مقام برقرار رکھنے کے لیے اس مسئلے کو حل کرنے کی اشد ضرورت تھی۔

ڈاکٹر اے کے سنگھ نے کہاکہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی کی ہدایت پر، زراعت اور کسانوں کی بہبود کے مرکزی وزیر، جناب نریندر سنگھ تومر نے انڈین کونسل آف ایگریکلچرل ریسرچ (آئی سی اے آر) کو ان خدشات کو دور کرنے کا کام سونپا ہے۔ آئی اے آر آئی، نئی دہلی، آئی سی اے آر کے تحت ایک اہم ادارہ ہے، جس نے مالیکیولر مارکر کی مدد سے افزائش نسل کے ذریعہ تین بڑی اقسام، پوسا باسمتی 1121، 1509 اور پوسا باسمتی 6 کو پوسا باسمتی کے جینیاتی پس منظر میں بیکٹیریل بلائیٹ اور بلاسٹ کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کو کنٹرول کرنے والے جین شامل کرکے دونوں بیماریوں کے خلاف مزاحمت کا حامل بنانے کے لیے تحقیق کا آغاز کیا۔ ٹھوس تحقیق کے ذریعے،آئی سی اے آر -آئی اے آر آئی نے ان تین باسمتی چاول کی اقسام کا بہتر ورژن تیار کیا جس میں بیکٹیریل بلائیٹ اور بلاسٹ کی بیماریوں کے خلاف اندرونِ قوت مزاحمت ہے۔ 2021 میں مالیکیولر مارکر کی مدد سے افزائش نسل کے نتیجے میں پوسا باسمتی 1847، پوسا باسمتی 1868 اور پوسا باسمتی 18685 کی نشوونما اور علاج  میں مدد ملی۔  باسمتی چاول کی تین بہتر قسمیں بیکٹیریل بلائیٹ اور بلاسٹ بیماریوں دونوں کے خلاف مزاحمت کے ساتھ، دنیا بھر میں باسمتی چاول کی برآمدات میں ہندوستان کی قیادت کو برقرار رکھنے کی راہ ہموار کریں گی۔

ان میں سے ہر ایک قسم کی مختصر تفصیل ذیل میں پیش کی جاتی ہے:

پوسا باسمتی 1847 - باسمتی چاول کی مقبول قسم، پوسا باسمتی 1509 کا ایک بہتر بیکٹیریل بلائیٹ اور بلاسٹ  کا مزاحمتی ورژن:

پوسا باسمتی 1847 باسمتی چاول کی مقبول قسم پوسا باسمتی1509 بیکٹیریل بلائیٹ اور بلاسٹ بیماری کے خلاف مزاحمت کا بہتر ورژن ہے جو مالیکیولر مارکر کی مدد سے افزائش نسل کے ذریعہ  تیار کی گئی ہے۔ اس قسم میں بیکٹیریل بلائیٹ کے خلاف مزاحمت کے لیے دو جین یعنی xa13 اور Xa21؛ اور بلاسٹ کی مزاحمت یعنی Pi54 اور Pi2 ہیں۔ یہ جلد پکنے اور نیم بونے والی باسمتی چاول کی قسم ہے جس کی اوسط پیداوار 5.7 ٹن فی ہیکٹر ہے۔ یہ قسم 2021 میں تجارتی کاشت کے لیے جاری کی گئی تھی۔ پوسا باسمتی 1509 کے مقابلے پوسا باسمتی 1847  میں بلاسٹ کی بیماری (2.5 کی حساسیت کا اشاریہ) کے خلاف انتہائی مزاحم ہے، جو کہ انتہائی حساس ہے (7.0 کا حساسیت انڈیکس)۔ یہ پوسا باسمتی 1509 کے مقابلے میں بیکٹیریل بلائٹ بیماری (3.0 کا حساسیت انڈیکس) کے خلاف انتہائی مزاحمتی ردعمل کا مظاہرہ بھی کرتا ہے، جو کہ انتہائی حساس ہے (7.0 کا حساسیت انڈیکس)۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001F9Y8.jpg

پوسا باسمتی 1885 - باسمتی چاول کی مقبول قسم، پوسا باسمتی 1121 کا بیکٹیریل بلائیٹ اور بلاسٹ سے مزاحمت کا ایک بہتر ورژن:

پوسا باسمتی 1885 پوسا باسمتی 1121 کا ایک بہتر ورژن ہے جس میں بیکٹیریل بلائیٹ اوربلاسٹ کی بیماریوں کے خلاف مزاحمت کا حامل ہے۔ اس قسم کو سالماتی مارکر کی مدد سے افزائش نسل کے دو جینوں کو شامل کر کے بیکٹیریل بلائیٹ ریزسٹنس یعنی xa13 اور Xa21 اور بلاسٹ کے خلاف مزاحمت والے جین یعنی  Pi2 اور Pi54 کے ذریعہ تیار کیا گیا ہے۔ اس کا نیم لمبا پودا ہے جس میں اضافی لمبے پتلے دانے ہیں اور پکانے کا معیار پوسا باسمتی 1121 جیسا ہے۔ یہ باسمتی چاول کی درمیانی مدت ہے جس کی بیج سے بیج تک پختگی 135 دن میں ہوتی ہے اور اس کی اوسط پیداوار 4.68 ٹن فی ہیکٹر ہے۔ پوسا باسمتی 1885، پوسا باسمتی 1121 کے مقابلے 2.3 کے حساسیت انڈیکس کے ساتھ بلاسٹ کی بیماری کے خلاف انتہائی مزاحم ہے، جو کہ انتہائی حساس ہے (7.3 کا حساسیت انڈیکس)۔ یہ پوسا باسمتی 1121 کے مقابلے بیکٹیریل بلائیٹ بیماری (3.3 کا حساسیت انڈیکس) کے خلاف انتہائی مزاحمتی ردعمل بھی ظاہر کرتا ہے جو کہ انتہائی حساس ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image002H79C.jpg

پوسا باسمتی 1886 - باسمتی چاول کی مقبول قسم، پوسا باسمتی 6 کا ایک بہتر بیکٹیریل بلائٹ اور بلاسٹ سے بچنے والا ورژن:

پوسا باسمتی 1886 باسمتی چاول کی مقبول قسم، پوسا باسمتی 6 کا ایک بہتر ورژن ہے، جس میں دو جینز ہیں جو کہ بیکٹیریل بلائیٹ کے خلاف مزاحمت xa13 اور Xa21؛ اور بلاسٹ کے خلاف مزاحمت کے لیے دو جین، Pi54 اور Pi2ہیں جوسالماتی  مارکر کی مدد سے افزائش نسل کے ذریعہ تیار ہوئےہیں۔ اس کی بیج سے بیج تک پختگی 145 دن اور اوسط پیداوار 4.49 ٹن فی ہیکٹر ہے۔ پوسا باسمتی 1886 پوسا باسمتی 6 کے مقابلے بلاسٹ کی بیماری (2.5 کی حساسیت انڈیکس) کے خلاف انتہائی مزاحم ہے، جو انتہائی حساس ہے (8.5 کا حساسیت انڈیکس)۔ مزید یہ کہ، یہ بیکٹیریل بلائیٹ (3.3 کا حساسیت انڈیکس) کے خلاف بھی بہت زیادہ مزاحمت کا مظاہرہ کرتا ہے جیسا کہ پوسا باسمتی 6 (7.3 کا حساسیت انڈیکس) کے انتہائی حساس ردعمل کے مقابلے میں ہے۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image0035MPH.jpg

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

 (ش ح ۔ رض  ۔ ج ا  (

10899


(Release ID: 1864076) Visitor Counter : 447


Read this release in: English , Hindi