کامرس اور صنعت کی وزارتہ

جناب پیوش گوئل نے خدمات کے شعبہ  سے کہا کہ وہ فطری خصوصیات  کا استعمال کریں اور عالمی سطح پر مسابقتی بننے کے لیےمضبوط شعبوں کی شناخت  کریں


خدمات کے شعبہ  کی برآمدات اپنے ہدف کے مطابق کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہیں، اس سے بھی بہتر  کرنے کے کافی امکانات ہیں :جناب  پیوش گوئل

نئی غیرملکی تجارتی  پالیسی  آنے والے مالی سال کے   ساتھ نافذہوگی، برآمدات کے فروغ کی  کونسلز اور دیگر فریقین کی درخواست پراسے  موخر کر دیا گیا

حکومت تنہائی سے نکل کر تمام  فریقین  کے ساتھ مل کر کام کرے گی،  مداخلت  کے بغیر ایک  سہولت کار کا رول ادا کرے گی:جناب  پیوش گوئل

ایف ٹی اے  مذاکرات میں خدمات کے شعبے کے لیے زیادہ سے زیادہ مارکیٹ تک رسائی کے حصول  پر توجہ مرکوز کی جارہی ہے: جناب  پیوش گوئل

وزیرموصوف نے خدمات کے  برآمد کنندگان سے کہا کہ وہ جنوبی امریکہ اور افریقہ میں غیر استعمال شدہ منڈیوں کو تلاش کرنے پر غور کریں

Posted On: 29 SEP 2022 4:43PM by PIB Delhi

 

تجارت اور صنعت، امور صارفین، خوراک اور عوامی نظام  تقسیم اور ٹیکسٹائلز کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے آج برآمدات میں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنےپر  خدمات کے شعبہ  کی تعریف کی اور تمام  فریقوں سے کہا کہ وہ ہمارے ملک کی  فطری  مسابقتی خصوصیات  پر توجہ مرکوز کریں۔ وہ خدمات کی برآمدکےفروغ سے متعلق  کونسلز(ایس ای پی سی )کے افتتاحی اجلاس  انڈیا@2047:خدمات کےشعبے کی برآمدات کی حکمت عملی ’اسکلنگ اینڈ انٹرنیشنلائزیشن آف ہائرایجوکیشنَ۔‘ سے خطاب کر رہے تھے۔

ہندوستان کو نوآبادیاتی ذہنیت سے باہر نکلنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے، جیسا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے اپنی یوم آزادی کی تقریر میں تصور کیا تھا، جناب گوئل نے کہا کہ اگر ملک  کو ترقی کرنی ہے تو اسے اپنی صلاحیتوں کا فائدہ اٹھانا چاہیے اور خود اعتمادی کے ساتھ کام کرنا چاہیے۔

انہوں نے واضح طور پر کہا کہ سبسڈی صنعت کو غیر مسابقتی بناتی ہے اور حکومت کی سبسڈی کی حکمت عملی غریبوں اور ضرورت مندوں پر مرکوز ہے۔ انہوں نے ایس ای پی سی پر زور دیا کہ وہ  آرزومندانہ  اہداف کو مسلسل آگے بڑھائے، اور کہا کہ یہ اہداف چھوٹی سبسڈیز اور مراعات سے متاثر نہ ہوں ۔

ہندوستان کے ایل ای ڈی لائٹنگ انقلاب کی مثال دیتے ہوئےجناب  گوئل نے کہا کہ سب سے پہلا قدم جس نے اس پہل کی کامیابی کو یقینی بنایا وہ سبسڈی کو ہٹانا تھا۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کس طرح حکومت نے بڑے پیمانے پر معیشتوں کا استعمال کیا اور ایل ای ڈی بلب کی مانگ میں اضافہ کیا، بالآخر قیمتوں میں زبردست کمی  اور معیار میں خاطر خواہ بہتری آئی ۔ جناب گوئل نے خدمات کے شعبہ  سے کہا کہ وہ اختراع اورمسابقتی فوائد پیدا کرنے  پر توجہ مرکوز کریں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں روایتی سے آگے بڑھ کر جدید، عصری اور اپنے نقطہ نظر میں عملی ہونا چاہیے۔

غیر ملکی تجارتی پالیسی کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جس کی ریلیز کو موخر کر دیا گیا ہے، وزیر موصوف  نے کہا کہ برآمدات کےفروغ سے متعلق کونسلز چاہتی تھیں  کہ غیر ملکی تجارتی پالیسی کو اگلے مالی سال کے ساتھ ہم آہنگ کیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ حکومت کے زیر غور نئی پالیسی میں بعض پہلوؤں کو شامل کرنے کے لیے پریزنٹیشنز دینے کے لیے مزید وقت چاہتی تھیں ۔ جناب  گوئل نے کہا کہ حکومت تنہائی سے نکلنا چاہتی ہے اور ای پی سی اور دیگر تمام فریقوں  کے ساتھ کام کرنا چاہتی ہے اور بغیرمداخلت کے  سہولت کار کا کردار ادا کرنا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خدمات کے شعبے نے 350 ارب  ڈالر کا برآمدی ہدف مقرر کیا تھا، جس  کے حصول کی راہ پر گامزن ہے ۔

ہندوستان کے بڑھتے ہوئے تعلیمی شعبے کے بارے میں بات کرتے ہوئے، جناب گوئل نے کہا کہ نئی تعلیمی پالیسی، جو کہ پانچ سال کی مشاورت کا نتیجہ ہے، نے اس شعبے کو دنیا کے ساتھ وسیع تر رابطے  کے لیے کھول دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے اعلیٰ تعلیمی ادارے نامور ہندوستانی یونیورسٹیوں، بیرون ملک ہندوستانی یونیورسٹیوں کے کیمپس کی میزبانی کرنے اور طلبہ کے تبادلے کے پروگراموں میں شامل ہونے کے لیے بہت خواہش مند ہیں۔ دنیا بھر میں ہندوستانی مشنوں کو وزیر اعظم مودی کی ہدایات کا حوالہ دیتے ہوئے جس کے دوران انہوں نے 3 ٹیز- تجارت، سیاحت اور ٹیکنالوجی پر زور دیا، جناب گوئل نے کہا کہ ہندوستان کے اندر اور باہر دونوں طرح سے پوری لگن کےساتھ  کوششیں جاری ہیں، ایسی کوششیں جنہوں نے پچھلے سال ہندوستان سے ریکارڈ برآمدات کو یقینی بنایا۔

وزیر موصوف نے کہا کہ ہندوستان کے پاس ہنرمندی ، مہارت  اور علم ہے جو کسی دوسرے ملک میں نہیں ہے، اور ہماری تعلیم کے اعلیٰ معیار کو اب عالمی سطح پر تسلیم کیا جاتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستانی ٹیکنو کریٹس دنیا بھر میں کئی ترقی یافتہ ممالک میں اختراعات، وینچر کیپیٹل، اسٹارٹ اپس اور سرمایہ کاری کی قیادت کررہے ہیں۔ علمی معیشت کی مستقبل کے امکانات  کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، جس کا انٹرنیٹ آف تھنگس، بڑا ڈاٹا، ڈاٹا مائننگ وغیرہ ایک حصہ ہیں، انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ علمی معیشت میں ہندوستان کی صلاحیت بے مثال ہے۔

وزیرموصوف  نے کہا کہ حکومت خدمات کے شعبے میں تمام فریقوں  کی درخواستوں کا جواب دے رہی ہے اور اپنے تمام  ایف ٹی اے  مذاکرات میں خدمات کے شعبے کے لیے ہم  زیادہ سے زیادہ مارکیٹ تک رسائی کے حصول  پر توجہ مرکوز کررہے ہیں  ۔ عالمی سطح پر موجودہ ناسازگار حالات کا ذکر کرتے ہوئے، وزیرموصوف  نے کہا کہ ہندوستان ہمیشہ مشکلات کا مقابلہ کرنے اور کامیاب ہونے کے لیے کافی لچکدار رہا ہے۔

 

************

 

ش ح ۔ ف ا  ۔  م  ص

 (U: 10890)



(Release ID: 1863586) Visitor Counter : 139


Read this release in: English , Hindi