سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

سائنس اور ٹکنالوجی کے مرکزی وزیر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے برکس کے 10ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مشترکہ چیلنجوں کے خلاف مشترکہ لڑائی کا مطالبہ کیا


ہندوستان نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے اپنے محققین کویکجا کرنے میں سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع(ایس ٹی آئی) کی اہمیت کو تسلیم کرتا ہے

برکس ممالک کو صحت، زراعت، پانی، قابل تجدید توانائی،  حیاتیاتی ،برقی ذرائع سے آمدورفت کی سہولت ، آئی سی ٹی، اے آئی، روبوٹکس اور ماحولیات جیسے شعبوں میں تعاون کو  مضبوط کرنا چاہیے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ

‘‘برکس ایس ٹی آئی اعلامیہ 2022’’ اور ‘‘برکس انوویشن ایکشن پلان 2022-2023’’ کو برکس ایس اینڈ ٹی  وزراء کے 10ویں اجلاس میں منظور کیا گیا

Posted On: 27 SEP 2022 5:57PM by PIB Delhi

آج ورچوئل موڈ کے ذریعے سائنس اور ٹیکنالوجی کے وزراء کی 10ویں برکس میٹنگ سے خطاب کرتے ہوئے، مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر مملکت (آزادانہ چارج) ارضیاتی سائنسز؛ پی ایم او،  عملے ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی امور کے وزیر مملکت ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مشترکہ چیلنجوں کے خلاف مشترکہ لڑائی پر زور دیا۔

 

اپنے افتتاحی کلمات میں، انہوں نے کہا کہ برازیل، روس، بھارت، چین، اور جنوبی افریقہ (برکس) ممالک کو اس طرح کے بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے جیسے کہ اپنے لوگوں کے لیے خوراک، سستی صحت کی دیکھ بھال اور توانائی تک رسائی کو یقینی بنانا، اور ماحولیاتی تبدیلیوں، حیاتیاتی تنوع  کے ضیاع  وغیرہ جیسے ماحولیاتی مسائل کو حل کرنا۔

وزیر  موصوف نے نئے اور ابھرتے ہوئے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے ہمارے محققین کو یکجا کرنے میں سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع(ایس ٹی آئی)کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

جناب وانگ زیگینگ، وزیر، سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت، چین، ڈاکٹر بونگینکوسی ایمانوئل نزیمنڈے، وزیر، محکمہ اعلیٰ تعلیم، سائنس اور اختراع، جنوبی افریقہ، جناب پاؤلو الویم، وزیر، سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراعات، برازیل، جناب ویلری فالکوف، وزیر، سائنس اور اعلی تعلیم کی وزارت، روس نے 10ویں برکس ایس ٹی آئی وزارتی اجلاس میں سینئر حکام اور سائنسدانوں کے ساتھ شرکت کی۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ان چیلنجوں کو حل کرنے کے لیے، ہمارے لیے ضروری ہے کہ ہم سستی سائنسی حل نکالنے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ آئیں ۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ کئی ایسے شعبے ہیں جہاں ہمارے لوگوں کی زندگیاں ہمارے باہمی تعاون سے براہ راست مستفید ہوتی ہیں جیسے ویکسین آر اینڈ ڈی سنٹر کا قیام، برکس نیٹ ورک یونیورسٹی، مشترکہ سیٹلائٹ کنسٹریشن کا قیام، فارما مصنوعات کی باہمی شناخت وغیرہ۔

7.jpg

وزیر موصوف نے کہا، برکس ینگ سائنٹسٹ کانکلیو، برکس یوتھ سمٹ، برکس اسپورٹس، اور ہماری سائنسی تنظیموں، محققین اور سول سوسائٹی کے درمیان تبادلوں میں اضافہ نے بھی ہمارے عوام سے عوام کے رابطے کو مضبوط کیا ہے۔

‘‘برکس ایس ٹی آئی تعاون کو مضبوط بنانا’’ کے مرکزی سیشن کے موضوع پر بات کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، برکس ممالک کو صحت، زراعت، پانی، قابل تجدید توانائی، بائیو ٹیکنالوجی،  برقی ذرائع سے آمدورفت ، آئی سی ٹی، اے آئی، روبوٹکس اور ماحولیات جیسے شعبوں میں تعاون کو گہرا کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا، برکس ممالک کا نیٹ ورک مشترکہ سائنس ا ور ٹیکنالوجی کے پروگرام تیار کرنے کے لیے تعاون کر سکتا ہے،  جسے  ان کی مقامی معیشتوں سے ہم آہنگ ہونے  کے لیے کمرشلائز کیا گیا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، ہندوستان پائیدار ترقی کو فروغ دینے اور سب کے لیے عالمی عوامی سامان تک سستی اور مساوی رسائی کی سہولت فراہم کرنے کے لیے ڈیجیٹل اور تکنیکی آلات سمیت اختراعی اور جامع حل تیار کرنے میں برکس کی کوششوں کی حمایت کرے گا۔ وزیر موصوف نے نشاندہی کی کہ آنے والے وقت میں، برکس مصروف ترین بازار ہونے کی وجہ سے عالمی اہمیت کا حامل ہو گا، جو علمی معیشت سے چلتا ہے اور اس بات پر زور دیا کہ برکس ممالک مقامی معیشتوں کے لیے موزوں مشترکہ سائنس اور ٹیکنالوجی کے پروگرام تیار کرنے کے لیے تعاون کر سکتے ہیں۔

ایس ٹی آئی کے علاقے میں ہندوستان کی کوششوں اور مارچ کا ذکر کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے ہمیشہ اس بات پر زور دیا ہے کہ تمام سائنسی کوششوں کا حتمی مقصد عام آدمی کے لیے ‘‘زندگی میں آسانی اور ‘‘سائنس پر مبنی ترقی’’ لانا ہے۔ ۔ انہوں نے کہا، ہندوستان ’جئے جوان، جئے کسان، جئے وگیان، اور جئے انسندھان‘ کے منتر کے ساتھ آگے بڑھ رہا ہے، جو بنیادی طور پر ہندوستان کو تحقیق اور اختراع کا عالمی مرکز بنانے کے لیے مختلف شعبوں کے  درمیان  پر یقین رکھتا ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ پچھلے آٹھ سالوں میں حکومت کے تحقیق و ترقی پر ہونے والے اخراجات تقریباً دوگنا ہو گئے ہیں۔ اس سال کے بجٹ میں سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت کے لیے 14,800 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ نیشنل ریسرچ فاؤنڈیشن(این آر ایف) کے قیام کے لیے 5,000 کروڑ کا بجٹ مختص کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا، بڑھتی ہوئی سرمایہ کاری کے نتیجے میں، ہندوستان  این ایس ایف ڈیٹا بیس کے مطابق سائنسی اشاعت میں تیسرے مقام پر پہنچ گیا ہے اور گلوبل انوویشن انڈیکس(جی آئی آئی) کے مطابق ملک عالمی سطح پر (46 ویں رینک پر) دنیا کی ٹاپ 50 اختراعی معیشتوں میں شامل ہوا ہے۔ وزیر موصوف نے مزید کہا یہ پی ایچ ڈی کی تعداد کے لحاظ سے، ہائر ایجوکیشن سسٹم کے سائز کے لحاظ سے بھی، اس کے ساتھ ساتھ اسٹارٹ اپس کی تعداد کے لحاظ سے بھی تیسری پوزیشن پر پہنچ گیا ہے ۔

8.jpg

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، مصنوعی ذہانت(اے آئی) ہماری دنیا میں  حیرت انگیز تبدیلی  لانے کے لیے تیار ہے اور ہندوستان، دنیا کی دوسری سب سے بڑی آبادی کے ساتھ سب سے تیزی سے بڑھتی ہوئی معیشت ہونے کے ناطے،  مصنوعی ذہانت  کے  انقلاب میں ایک اہم  کردار کھتا ہے۔ اس  حقیقت کو پیش نظررکھتے ہوئے، ہم نے ملک میں 25 ٹیکنالوجی انوویشن ہب(ٹی آئی ایچ ایس) قائم کیے ہیں۔ وزیر موصوف نے زور دے کر کہا  بین الاقوامی تعاون اس میں  نمایاں کردار ادا  کرتا ہے اور ہم باہمی تحقیق اور معلومات کے اشتراک کے لیے بیرونی ممالک کے محققین کا خیرمقدم کرتے ہیں، ۔

اختتامی سیشن میں، جہاں  برکس ایس ٹی آئی اعلامیہ 2022 کو اپنایا گیا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، برکس کے اختراعی کاروباری اداروں کو آگے بڑھانا، اگلی نسل کی برکس سائنسی قیادت کو فروغ دینا اور وسائل کے اشتراک کو فعال کرنا  برکس ایس ٹی آئی  شراکت داری کی ہماری رہنمائی کی حکمت عملی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا، برکس ممالک ٹیکنالوجی کی منتقلی اور اس کے طریقہ کار اور رکن ممالک کے درمیان انٹرا برکس ٹیکنالوجیز کے ساتھ  موافقت کے مواقع تلاش کر سکتے ہیں۔

انہوں نے کہا، ‘‘برکس انوویشن ایکشن پلان 2023-2022’’ اپنایا گیا ہے جس سے برکس انوویشن ایکو سسٹم اور اختراع سے وابستہ  کرداروں کے درمیان بہترین طریقوں اور نیٹ ورکنگ کا اشتراک کرنے میں مدد ملے گی۔ ہندوستان سائنس، ٹیکنالوجی اور اختراع کے میدان میں برکس تعاون کو مزید گہرا کرنے کا منتظر ہے۔

ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے 2022  برکس چوٹی کانفرنس کی کامیابی کے ساتھ میزبانی کرنے اور اعلیٰ سطحی شعبہ جاتی  میٹنگوں کا ایک سلسلہ منعقد کرنے پر چین کا شکریہ ادا کیا جس میں برکس  سائنس اورٹیکنالوجی  کے   وزراء کی 10ویں میٹنگ اور سینئر عہدیداروں کی 12ویں میٹنگ شامل ہے۔

*************

 

ش ح۔  س ب ۔ رض

U. No.10814


(Release ID: 1863309) Visitor Counter : 130


Read this release in: English , Hindi , Punjabi