ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت
azadi ka amrit mahotsav

ایک بار استعمال  ہونے وا لے  ممنوعہ پلاسٹک اور ہوا کے معیار کے انتظام کے لیے ماحولیاتی متبادل پر اسٹارٹ اپ کانفرنس


ایک بار استعمال  ہونے وا لے   ممنوعہ  پلاسٹک کی اشیاء کے متبادل کی دستیابی انتہائی اہم ہے: جناب اشونی کمار چوبے

اسٹارٹ اپ اور اختراع کار نہ صرف ماحولیاتی مسائل کا حل فراہم کر رہے ہیں بلکہ ملک کی اقتصادی ترقی میں بھی مدد کر رہے ہیں: جناب چوبے

Posted On: 27 SEP 2022 4:23PM by PIB Delhi

وزیر مملکت  برائے ماحولیاتی، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی،  امورصارفین ، حکومت ہند، جناب اشونی کمار چوبے نے 27 ستمبر 2022 کو چنئی ٹریڈ سینٹر، چنئی میں ممنوعہ  ایک بار استعمال  ہونے وا لے   پلاسٹک اور ہوا کے معیار کے انتظام کے لیے ماحولیاتی متبادل پر کام کرنے والے اسٹارٹ اپس اور اختراع کاروں کی ایک کانفرنس کا افتتاح  جناب شیوا وی میاناتھن، وزیر ماحولیات، موسمیاتی تبدیلی، نوجوانوں کی بہبود اور کھیلوں کی ترقی، تمل ناڈو حکومت کی باوقار موجودگی میں کیا۔ اسٹارٹ اپ کانفرنس کا اہتمام ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی کی وزارت، حکومت ہند اور حکومت تمل ناڈو نے مشترکہ طور پر کیا ہے۔

 

  

 

اسٹارٹ اپ اور اختراع کار ماحولیاتی چیلنجوں کے حل کی تیاری میں شامل رہے ہیں جن میں ممنوعہ ایک بار استعمال  ہونے وا لے پلاسٹک اور ہوا کے معیار کے انتظام کے لیے ماحولیاتی متبادل کی تیاری شامل ہے۔

ماحولیات، جنگلات اور موسمیاتی تبدیلی اور صارفین کے امور کے وزیر مملکت جناب اشونی کمار چوبے نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ممنوعہ ایک بار استعمال  ہونے وا لے پلاسٹک کی اشیاء کے متبادل کی دستیابی انتہائی اہم ہے۔ اسٹارٹ اپ اور اختراع کاروں نے اس چیلنج کو قبول کیا ہے اورماحولیاتی متبادل تیار کیا ہے۔ ایک اسٹارٹ اپ نے چاول کی پرالی سے پیکیجنگ میٹریل بنایا ہے۔ اس اختراع سے نہ صرف پلاسٹک سے پیدا ہونے والی آلودگی پر قابو پایا گیا بلکہ چاول کی پرالی کو جلانے سے پیدا ہونے والی آلودگی کو کم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔ ایک اور اسٹارٹ اپ نے سمندری جھاڑیوں سے لچکدار پیکیجنگ مواد تیار کیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ اسٹارٹ اپ اور اختراع کرنے والے  افراد نہ صرف ماحولیاتی مسائل کا حل فراہم کر رہے ہیں بلکہ ملک کی اقتصادی ترقی میں بھی مدد کر رہے ہیں۔ حکومت ہند حکومت کی مختلف اسکیموں جیسے ’اسٹارٹ اپ انڈیا مشن‘ کے ذریعہ اختراع کاروں اور اسٹارٹ اپس کی  امداد پر توجہ دے رہی ہے۔

ملک بھر سے بہت سے اسٹارٹ اپس اور اختراع کار جو ممنوعہ ایک بار استعمال  ہونے وا لے پلاسٹک کی اشیاء کے متبادل اور ہوا کے معیار کے بندوبست کے میدان میں کام کر رہے ہیں، اسٹارٹ اپ کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔ متعلقہ مرکزی وزارتوں کے نمائندے جو اختراعات، اسٹارٹ اپس، اور ایم ایس ایم ایز اور بینکوں کو مدد دینے کے کام میں شامل ہیں جو اسٹارٹ اپس اور مینوفیکچررز کے لیے مالیات کو متحرک کرنے میں کلیدی حیثیت رکھتے ہیں، ایکسپو میں شرکت کر رہے ہیں۔ ریاستی حکومتوں، ریاستی آلودگی کنٹرول بورڈ زکے نمائندے اسٹارٹ اپ کانفرنس میں حصہ لے رہے ہیں۔

اسٹارٹ اپ کی کانفرنس جدت طرازی اور اسٹارٹ اپس کو سپورٹ کرنے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات پر  اختراع کاروں اور اداروں، ملک میں اسٹارٹ اپ ایکو سسٹم کو سپورٹ کرنے والے سرکاری محکموں اور بینکوں کے درمیان رابطہ کاری اور خیالات کے تبادلے کے لئے ایک پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔ کانفرنس میں ممنوعہ ایک بار استعمال  ہونے وا لے پلاسٹک کے متبادل کے میدان میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس اور ایئر کوالٹی مینجمنٹ کے شعبے میں کام کرنے والے اسٹارٹ اپس کے تجربے کا اشتراک  کرنےکے لئے ایک اجلاس منعقد کیا جائے گا ۔

اسٹارٹ اپس کو بڑھانے میں مالیاتی اداروں کے رول پر ایک الگ سیشن کا بھی اہتمام کیا گیا ہے جس میں اسٹارٹ اپ انڈیا مشن، بینکوں اور مائیکرو، اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کی وزارت کے نمائندوں کی شرکت کا بھی اہتمام کیا گیا ہے۔

وزیر موصوف نے ذکر کیا کہ حکومت کی طرف سے ابتری کے ساتھ ادھر ادھر پھیلے ہوئے  پلاسٹک کے کچرے سے نمٹنے کے لیے جو حکمت عملی اختیار کی گئی ہے اس کے دو ستون ہیں واحد استعمال شدہ پلاسٹک کی اشیاء پر پابندی عائد کرنے کے لیے جو بڑی مقدار میں کچرا پیدا کرتی ہیں اورجن کی افادیت بہت کم ہے ، اور پلاسٹک تیار کرنے وا لے افراد کی پیکیجنگ سے متعلق  بڑھی ہوئی ذمہ داری کا نفاذ۔ ایک بار استعمال  ہونے وا لے پلاسٹک کے خاتمے کے لیے اختراعات اور اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے سے ہمیں ملک میں  ادھر ادھر بکھرے ہوئے اور غیر منظم پلاسٹک کے کچرے کے مسئلے سے نمٹنے میں مدد ملے گی۔

 

*************

 

 

ش ح ۔ س ب ۔ ف ر

U. No.10751

 


(Release ID: 1862870)
Read this release in: English , Hindi , Telugu