کامرس اور صنعت کی وزارتہ
حکومت نے 88متبادل سرمایہ کاری فنڈز کے لئے اسٹارٹ اپ سرمایہ کاری کے لئے فنڈز کے فنڈ کےتحت 7385 کروڑ روپےمختص کئے ؛ اےآئی ایف کی طرف سے720 اسٹارٹ اپ کو مدد دی گئی
Posted On:
26 SEP 2022 8:56PM by PIB Delhi
وزیراعظم جناب نریندر مودی نے 2016 میں اسٹارٹ ا پ انڈیا پہل کے تحت، اسٹارٹ اپ کے لئے فنڈز کا فنڈ (ایف ایف ایس) شروع کیا تھا۔ جس میں 24 ستمبر 2022 تک 88 متبادل فنڈز اےآئی ایف کے لئے 7385 کروڑ روپے مختص کئے گئے۔ نتیجے کےطور پر ان اےآئی ایف نے720 اسٹارٹ اپس میں 11206 کروڑ کی سرمایہ کاری کی۔ ایف ایف ایس بھارتی اسٹارٹ اپ نظام میں گھریلو اثاثوں کی آمدورفت میں ایک اہم کردار کرتا رہا ہے۔
ایف ایف ایس کا اعلان 10ہزار کروڑ روپےکی بنیادی رقم کے ساتھ کیاگیا تھا۔ یہ بنیادی رقم مالی کمیشن کے 14ویں اور 15ویں دور (مالی سال 2016 سے 2020 اور 2021 سے 2025) میں اکٹھا کی جانی ہے۔یہ رقم حکومت ہند کی کامرس و صنعت کی وزارت کےتحت صنعت اور اندرونی تجارت کےفروغ کےمحکمے بی پی آئی آئی ٹی کی طرف سے بجٹ کےذریعہ اکٹھا کی جانی ہے۔ ایف ایف ایس کےتحت سیبی میں اندراج شدہ متبادل سرمایہ فنڈز اے آئی ایف کو یہ مدد دی جاتی ہے جو بدلے میں اسٹارٹ اپ میں سرمایہ لگاتے ہیں۔
ایف ایف ایس نے اسٹارٹ ا پ کے لئے شروع کے مرحلے ، ثانوی مرحلے اور ترقی کےمرحلے میں نہ صرف اثاثہ فراہم کیا ہے بلکہ گھریلو اثاثے کو جمع کرنے کے کام کو آسان بنانے کےمعنوں میں بھی ، ایک تیز رفتاری لانےوالےعنصر کا کردار ادا کیا ہے۔ جس کی وجہ سے غیر ملکی اثاثوں پرانحصار میں کمی آئی ہے اور گھر میں ہی پروان چڑھنےوالے اور نئے پروجیکٹوں کی، اثاثے حاصل کرنے میں حوصلہ افزائی ہوئی ہے۔مجموعی طور پر ایف ایف ایس کی طرف سے امدادیافتہ اےآئی ایف کا بنیادی رقم کا نشانہ 48 ہزار کروڑ روپے سے زیادہ کا ہے۔ ایف ایف ایس کے تحت امداد یافتہ اسٹارٹ اپ میں سرمایہ لگانےوالی سرکردہ کمپنیوں کے ممتاز اےآئی ایف میں یہ چراتائےوینچرس ، انڈیا کوشئینٹ ، بلوم وینچرس، آئیوی کیپ، واٹر برج، اومنی ور، آوشکار، جےایم فنانشل، فائر سائیڈ وینچرس وغیرہ شامل ہیں۔
ایف ایف ایس کے تحت مختص کی گئی رقم میں پچھلےبرسوں میں قابل لحاظ اضافہ ہوا ہے۔ جس کے تحت اس اسکیم کے آغاز سے 21 فی صد سے زیادہ کے سی اےجی آر کا ریکارڈ قائم ہوا ہے۔ مزید یہ کہ بھارت کے،چھوٹی صنعتوں کے ترقی کے بینک ایس آئی ڈی بی نے ، جو اس اسکیم کا کا م کاج چلاتا ہے،حال ہی میں بہت سی اصلاحات کی ہیں تاکہ ایف ایف ایس کی مدد والے ا ے آئی ایف کو اس بات کا اہل بنایا جاسکے کہ وہ ڈراڈاؤن میں تیز رفتاری لائیں ۔اس کی وجہ سےایک مثبت اثر قائم ہوا ہے اور اس کے نتیجہ میں سال بہ سال (پہلی سہ ماہی 22-2021 اور اسی طرح پہلی سہ ماہی 23-2022)، ڈراڈاؤن کی رقم میں سو فی صد اضافہ ہوا ہے۔
ش ح۔ ا ب۔ ج
UNO-10704
(Release ID: 1862477)
Visitor Counter : 206