پنچایتی راج کی وزارت

پنچایتوں میں ہمہ گیرترقیاتی اہداف کو مقامی شکل دینے کے بارے میں قومی ورکشاپ کاانعقاد جو  کامیابی کی کلید کے طور پر عوامی  شراکت داری پرمرتکز ہوگی


گاؤں کے سرپنچ  کی حیثیت  ایک ٹرسٹی یا امانت دارکے طورپرہوتی ہے اور اسے گاؤں کی ترقی کے لیے اپنی سمجھ بوجھ سے مکمل طورپرکام کرناچاہیئے - شری کپل موریشور پاٹل

Posted On: 23 SEP 2022 7:53PM by PIB Delhi

پنچایتی  راج  کے مرکزی وزیرمملکت جناب کپل موریشور پاٹل نے آج کہاکہ گاؤں کے سرپنچ کی حیثیت ایک ٹرسٹی یا امانت دارکے طورپر ہوتی ہے اورگاؤں کی ترقی کی اصل ذمہ داری  اسی پرعائد ہوتی ہے ۔ انھوں نے  گاؤوں  کی ترقی کے لئے مکمل طورپر کام کرنے پرزوردیا۔

وزیرموصوف ‘‘پانی سے بھرپوراورصاف اورآلودگی سے مبّرا اورماحولیات کے لئے سازگارپنچایتوں کے بارے میں موضوعی طریق  کار کے ذریعہ پنچایتوں میں ہمہ گیر ترقیاتی اہداف کو مقامی شکل دینے کے بارے میں ایک قومی ورکشاپ کے دوسرے دن کے اجلاس سے خطاب کررہے تھے ۔اس ورکشاپ کا اہتمام  پنچایتی راج کی وزارت نے پُنے میں مہاراشٹرسرکارکے دیہی ترقی اور پنچایتی راج کے محکمے کے اشتراک سے کیاہے ۔


https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/panchayat10RO6.JPEG

جناب پاٹل نے کہاکہ وزیراعظم جناب نریندرمودی  نے سب کاساتھ ، سب کاوکاس ، سب کا وشواس اورسب کا پریاس کی حمایت کی ہے اورہم سب کو گاؤں کی ترقی سے متعلق ان کے ویژن کو حاصل کرنے کی غرض سے ایمانداری کے ساتھ مل کر کام کرنا ہوگا۔ انھوں نے وفود کے ساتھ بات چیت کی اوربہت سی مثالیں پیش کرکے اپنے نظریات پیش کئے اوراس بات پرزوردیا کہ گاؤوں  کی ترقی ، لوگوں کی شراکت داری  کے بغیر ناممکن ہے ۔

مہاراشٹرکے وزیراعلیٰ جناب ایکناتھ شنڈے  نے ویڈیو کانفرنسنگ  کے ذریعہ قومی ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ سبھی متعلق محکموں کو ہدایتیں جاری کی جانی چاہیئں تاکہ ہمہ گیراورپائیدار ترقیاتی اہداف  (ایل ایس ڈی جیز) کو مقامی شکل دینے سے متعلق سبھی نوموضوعات کی تکمیل کے لئے گرام پنچایتوں کو ضروری مدد فراہم کی جاسکے ۔ اس قومی ورکشاپ  کو ایک دوسرے سے سیکھنے سکھانے اورتجربات سے آگاہ کرنے کی سمت ایک بہت خوش آئند قدم قراردیتے ہوئے ، انھوں نے مہاراشٹر اور دیگر ریاستوں اور مرکز کے زیرانتظام علاقوں سے لوگوں کی سرگرم شراکت داری کی ستائش کی۔

ورکشاپ کے دوسرے دن کا آغاز آبی ذخائر  کے احیاء سے متعلق ویڈیوز اور اس سلسلے میں تبادلہ خیال سے ہواتاکہ پانی کو زمین سے نکالنے سے پہلے پانی کو (زیرزمین پانی کے ریچارج) جمع کیاجاسکے ۔ ہریانہ کے مندوبین نے آلودہ پانی کوگاؤں کے تالابوں میں براہ راست بہائے جانے کا مسئلہ اٹھایااورپانی  کی آلودگی پرتشویش کااظہارکیا۔ ماہرین نے کم از کم سرمایہ کاری کے ساتھ دیسی حل تلاش کرنے کی تجویز پیش کی۔

اترپردیش میں ایودھیا ضلع کی چیف ڈیولپمنٹ آفیسر محترمہ انیتایادو نے زمین کے اندر پانی کوازسرنوداخل کرنے ، تمسادریا کے احیاء کے ذریعہ آبپاشی کی کم کی گئی لاگت کے بارے میں کئے جارہے کاموں کا ذکرکیا۔

مہاراشٹر کے ودربھ خطے کے سرپبنچ نے بچوں کے آرام کے لئے اسکولوں  میں گرمی  کی شدت میں کمی کرنے کے لئے پینل کے شرکاء سے ایک سوال پوچھا ۔ ماہرین نے اسکولوں کی چھت پرپائپ کے ذریعہ بارش کے ذخیرہ کئے گئے پانی کے مسلسل بہاؤ سے متعلق ایک کم لاگت والی تجویز پیش کی۔ جھیلوں کے تحفظ کے لئے سرگرم کارکن جناب آنند ملی گائیواڑ نے شرکاء کی اس بات کے لئے حوصلہ افزائی کی کہ وہ پانی  کی مسلسل اوریقینی فراہمی کے لئے پنچایتوں کے روایتی آبی ذخائر/جھیلوں کے احیاء کاکام انجام دیں ۔

 

 

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/panchayat2Z7T8.JPEG

پنچایتی راج کی وزارت کے سکریٹری جناب سشیل کمارنے ورک شاپ کے چوتھے سیشن کی صدارت کی اور اس تجویز کے ساتھ اپنی بات کا خلاصہ کیاکہ ‘‘جن بھاگیداری ’’ مختلف النوع اختراعی پروجیکٹوں کی کامیابی کی کلید ہے ۔ انھوں نے گرام پنچایتوں کوصلاح دی کہ وہ گرام سبھاؤں کے ذریعہ برادری کی مسلسل شمولیت کویقینی بنائیں ۔ ناگپور کی خرساپارگرام پنچایت کے سرپنچ جناب سدھیر گوٹ مارے ، ستارا کی کیراکسال گرام پنچایت کے سرپنچ  جناب امول کاٹکر اور دیگر نے بھی اس ورکشا پ میں حصہ لیا۔

دیہی ترقی کی وزارت کے سکریٹری جناب نگیندر ناتھ سنہا نے پانچویں اجلاس کی صدارت کی ۔ اس اجلاس میں مستقبل کے لائحہ عمل ، ذریعہ معایش اورروزگار کے مواقع پیداکرنے ، جدت طرازی اوراچھے طورطریقے اختیارکرکے خود کے آمدنی کے ذرائع  پرتوجہ مرکوز کی گئی ۔

***********

 

(ش ح ۔ع م ۔ ع آ)

U -10663



(Release ID: 1862238) Visitor Counter : 101


Read this release in: English , Marathi , Hindi