زراعت اور کاشتکاروں کی فلاح و بہبود کی وزارت

حکومت ہند کی زراعت اورکسانوں کی بہبود کی وزارت  کے جوائنٹ سکریٹری جناب اشونی کمارکے قیادت میں بھارتی وفد اور اروگوئے کی حکومت کی زراعت کے قدرتی وسائل کی وزارت  زراعت کے جناب مارکوس مارٹینیزکی قیاد  ت میں اروگوئے کے وفد کے درمیان میٹنگ

Posted On: 23 SEP 2022 8:45PM by PIB Delhi

اروگوئے کی زراعت کے قدرتی وسائل کی وزارت کے جناب مارکوس مارٹینیز اوراروگوئے کی زرعی تحقیق کے قومی ادارے کے جین بینک منیجر جناب  فیڈریکو کو نڈون پرمشتمل اروگوئے کے ایک وفد نے حکومت ہند کی زراعت اورکسانوں کی بہبود کی وزار ت  کے جوائنٹ سکریٹری جناب اشونی کمارکی قیادت میں این بی پی جی آر کے پرنسپل سائنس داں ڈاکٹرسنیل ارچک آئی سی اے آر کے ڈی ڈی جی (تعلیم ) ڈاکٹرآرس اگروال اور این بی پی جی آر کے ڈائریکٹر ڈاکٹراشوک کمارکے ہمراہ آج نئی دہلی میں بھارتی وفد کے ساتھ تبادلہ خیال کیا، تاکہ زراعت کے شعبے میں دونوں ملکوں کے درمیان اشتراک کے امکانات کا جائزہ لیاجاسکے ۔

https://static.pib.gov.in/WriteReadData/userfiles/image/image001HVQL.jpg

جناب مارکوس نے کہاکہ ان کا ملک موٹے اناج کی مختلف اقسام پیداکرتاہے ۔ انھوں نے کہاکہ اروگوئے میں ایسی دیسی مقامی گھاس ہیں جو قدرتی طورپر خود اُگ جاتی ہیں اور انھیں جانوروں کی خوراک کے لئے استعمال کیاجاتاہے ۔ انھوں نے کہاکہ دیسی گھاس کی اس سرزمین کو اروگوئے کی دیسی دولت تصور کیاجاتا ہے اورانھیں مویشیوں اوربھیڑوں کے چارے کے لئے قدرتی طورپر اگایاجاتاہے ۔جناب مارکوس مارٹینیز نے کہاکہ وہ جراثیم نخزمایہ کے تبادلہ ، انسانی  خوراک کے لئے اناج کی ڈبہ بندی  اوربالآخر اناج کی پیداوار سے متعلق کسی قسم کی دیگر تحقیق کے لئے بھی دونوں ملکوں کے درمیان اشتراک اورتعاون کے امکانات کا جائزہ لینا چاہتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اروگوئے کو خوراک کی پیداوار  میں ایک لیڈرسمجھاجاتاہے ۔ اوروگوئے کی آبادی 35لاکھ ہے لیکن وہ تین کروڑسے زیادہ افراد کے لئے اناج اورخوراک پیداکرتاہے ۔ انھوں نے کہاکہ ان کا ملک سویابین اورتیل جیسے اس کے اجزاء برآمدکرتاہے ، جوکہ زیادہ ترجی ایم فصلیں ، لمبے چاول  ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ اوروگوئے ، گوشت ، دودھ ، سنگترے ، لیمو، اون اورمقامی طورپر تیاکردہ شراب کو برآمدکرتاہے۔ اون اورچمڑے کی پیداوار زبردست ہے اوراب بھی برآمد کے لئے کافی زیادہ گنجائش ہے ۔

جناب اشونی کمارنے اوروگوئے سے برآمدات کے امکانات کے بارے میں مطلع کرنے پر جناب مارکوس مارٹینیز  کا شکریہ اداکیا۔ انھوں نے کہاکہ بھارت میں بھی  کافی تعداد میں زرعی اشیاء پیداکی جاتی ہیں ، جنھیں اوروگوئے کو برآمدکیا جاسکتاہے  ۔انھوں نے کہاکہ بھارت بہت سی سبزیاں اورپھل وغیرہ پیداکرتاہے اور آم ، انگور، انناس اورانار وغیرہ کو امریکہ اور کینیڈا وغیرہ سمیت بہت سے ملکوں میں برآمد کرتاہے ۔ انھوں نے کہاکہ بھارت یوروپ اورشمالی امریکہ کو سبزیاں اورباسمتی چاول بھی برآمد کرتاہے ،جن کی مالیت 30,000 کروڑروپے کے بقدرہے ۔ انھوں نے کہاکہ ملک میں دس قسم کے موٹے اناج پیداکئے جاتے ہیں ۔ انھوں نے مزید کہاکہ بہت چھوٹی قسم کے موٹے اناج بھی بہت بڑے علاقے میں پیداکئے جاتے ہیں ۔

انھوں نے کہاکہ بھارت سے زراعت کے محکمے ، مویشی پروری کے محکمے اورآئی سی اے آر پرمشتمل ایک تکنیکی دوطرفہ گروپ تشکیل دیاجاسکتاہے جو سالانہ اپنی میٹنگ کرسکتاہے اور موٹے اناجوں اورکسی دیگر فصل یابرآمدات کے شعبے میں مزید آگے پیش قدمی کرسکتاہے ۔ انھوں نے کہاکہ اوروگوئے ، اشتراک اورمنصوبہ بند طریقے سے آگے بڑھنے میں اپنی دلچسپی کے اظہار کےلئے ایک خط بھیج سکتاہے ۔

انھوں نے یہ بھی کہاکہ دونوں ملک ، جرثومہ نخزمایہ کی باہمی تبادلوں کے لئے ایک نقش راہ بھی وضع کرسکتے ہیں ۔ انھوں نے کہاکہ دونوں ملک ، اپنے اپنے ملکوں میں مہارت سے مستفید ہوسکتے ہیں ۔انھوں نے کہاکہ زراعت کے شعبےمیں ، بھارت اورامریکہ ، کینیڈا ، آسٹریلیا ، یوروپی یونین کے درمیان مشترکہ ورکنگ گروپ (جے ڈبلیو جی) موجود ہیں اور اسی طرح کا جے ڈبلیو جی ، بھارت اوراوروگوئے کے درمیان بھی قائم کیاجاسکتاہے جس کی ایک سال میں دومرتبہ ، ایک مرتبہ بھارت میں اور ایک مرتبہ اوروگوئے میں ، میٹنگ ہوسکتی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کی یونیورسٹیوں کے درمیان تکنیکی تعاون بھی ہوسکتاہے ۔ انھوں نے کہاکہ بھارت میں 74زرعی یونیورسٹیاں ہیں اورسارا ملک اس شعبے میں بہت مضبوط ہے ۔ طلباء کے دوطرفہ تبادلے کا پروگرام بھی ایسے شعبوں میں شامل ہے ، جہاں دونوں ملک آپ میں تعاون کرسکتے ہیں ۔یہاں تحقیق اور پوسٹ گریجویٹ پروگراموں  کے لئے اوراوروگوئے کے طلباء کے داخلے بھی کئے جاسکتے ہیں ۔ اوروگوئے کے وفد نے کہاکہ یہ ایک شاندار خیال ہے کیونکہ اس سے تعلقات میں اضافہ ہوگا ۔ جناب اشونی کمارنے کہاکہ دونوں ملک ، کسانوں کے حقوق اورپودوں کی قسموں پرمل کرکام کرسکتے ہیں ۔ بھارت کو پی پی وی ایف آراے  نامی پودے کی قسم پراتھارٹی حاصل ہے ۔ اس کے علاوہ دونوں ملک صلاحیت  سازی اور ہنرمندی میں اضافہ کرستے ہیں۔

جناب اشونی کمار نے کہاکہ ایک دوطرفہ سمجھوتے کے لئے اپنی دلچسپی کا اظہارکرنے کے لئے اوروگوئے کے سفارت خا نہ  کی جانب سے ایک خط بھیجا جاسکتاہے تاکہ ہم آگے بڑھ سکیں ۔

***********

 

(ش ح ۔ع م ۔ ع آ)

U -1065



(Release ID: 1862222) Visitor Counter : 111


Read this release in: English , Hindi